21/05/2025
*مسئلہ کشمیر پر عالمی طاقتوں کی ثالثی کا خیر مقدم کرینگے،بیرسٹر سلطان*
"مسئلہ کشمیر جموں کشمیر کی عوام کی مرضی اور منشاء کے مطابق حل ہونا چاہیے
کشمیریوں کی شمولیت کے بغیر کشمیری عوام کوئی فیصلہ قبول نہیں کریں گے ۔
*کشمیری عوام مسلہ کشمیر کے فریق اول،مذاکرات میں شامل کیا جائے،پاکستان نے بھارت کا جنگی جنون ٹھنڈا کر کہ اس کا انتہا پسندانہ چہرہ دنیا میں بے نقاب کر دیا، ہمیشہ کہتا رہا تحریک آزادی پونچھ سے شروع ہوئی،اب بھی کہتا ہوں*
*صدر ریاست کا جامعہ پونچھ کے چھوٹا گلہ کیمپس کی تقریب سنگ بنیاد اور سپورٹس گراؤنڈ کے افتتاح پر خطاب،سابق وزیر اعظم حاجی یعقوب خان،سردارحسن ابراہیم خان ،عبدالخالق وصی، جاوید شریف ایڈووکیٹ اور دیگر کی شرکت*
راولاکوٹ ۔
صدر ریاست و چانسلر جامعہ پونچھ بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر پر امریکہ سمیت عالمی طاقتوں کی ثالثی کی پیشکش کا خیر مقدم کرتے ہیں مگر مسئلہ کشمیر کشمیری عوام کی مرضی اور منشاء کے مطابق حل ہونا چاہیے کشمیریوں کی شمولیت کے بغیر کوئی فیصلہ کشمیری عوام قبول نہیں کریں گے مسئلہ کشمیر حل کیے بغیر جنوبی ایشیا میں امن ممکن نہیں ہے کشمیری عوام مسئلہ کشمیر کے فریق اول ہیں اس لئے مسئلہ کشمیر پر مذاکرات میں کشمیری قیادت کو فریق اول کی حیثیت سے شامل کیا جائے انہوں نے کہا کہ جموں کشمیر کے عوام کو ان کا بنیادی حق حق خود ارادیت دیا جائے تا کہ وہ اپنے مستقبل کا فیصلہ کر سکیں تحریک آزادی کشمیر پونچھ سے شروع ہوئی مجھے یہ اعتراف کرتے ہو ئے رکاوٹیں بھی پیش آئیں لیکن میں یہ برملا اب بھی کہتا ہوں کہ تحریک کو پونچھ سے شروع کیا گیا۔یہاں کے ہر گلی کوچے میں قربانی کی داستانیں ہیں۔انھوں نے کہا کہ پاک بھارت جنگ میں پاکستان نے بھارت کا جنگی جنون ٹھنڈا کر کہ اس کا انتہا پسندانہ چہرہ دنیا بھر میں بے نقاب کر دیا۔ان خیالات کا اظہار انھوں نے جامعہ پونچھ کے چھوٹا گلہ کیمپس کی تقریب سنگ بنیاد اور سپورٹس گراؤند کے افتتاح کے موقع پر بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر وائس چانسلر جامعہ پونچھ پروفیسر ڈاکٹر ذکریا ذاکر (پرائیڈ آف پرفارمنس) نے صدر ریاست کو بریفنگ دی۔تقریب میں مقامی سیاسی و سماجی رہنما سابق وزیر اعظم سردار حاجی یعقوب خان،ممبر اسمبلی سردار حسن ابراہیم خان،سابق ممبر کشمیر کونسل عبدالخالق وصی،چیئرمین ضلع کونسل سردار جاوید شریف،سردار عابد حسین عابد،مقامی کمیونٹی کی سرکردہ شخصیات، صحافیوں،ضلعی انتظامیہ کے آفیسران فسران،سمیت طلباء و طالبات نے بڑی تعداد میں شرکت کی صدر ریاست نے یونیورسٹی کے چھوٹا گلہ کیمپس کا سنگ بنیاد بھی رکھا ہے ۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صدر ریاست نے مزید کہا کہ میں نے وائس چانسلر ڈاکٹر ذکریا ذاکر کو چھوٹا گلہ کیمپس کو جلد از جلد بحال کرنیکا ٹاسک دیا تھا، اور آج ہم جب یہاں جمع ہوئے ہیں، میں اس پروجیکٹ کے کام کو دیکھ کر اطمینان محسوس کر رہا ہوں اور اُمید ہے کہ یہ پراجیکٹ مقررہ وقت پر مکمل ہوگا۔ ہم نے اس پراجیکٹ کی بحالی کو یقینی بنانے کے لیے بے انتہا محنت اور کوشش کی ہے۔ اس پروجیکٹ کی تکمیل سے علاقے میں معاشی سرگرمیوں کو تقویت ملے گی اور یونیورسٹی طلبہ کی تعداد میں بھی نمایاں اضافہ ہوگا۔ انکا مزید کہنا تھا کا راولاکوٹ”یونیورسٹی سٹی“ بن کر ابھرے گا، جس طرح دنیا کے بڑے بڑے شہر وہاں کی جامعات کی وجہ سے جانے جاتے ہیں۔ صدر ریاست نے کہا کہ تحریک آزادی پونچھ سے شروع ہوئی۔ یہاں کے کونے کونے میں قربانیوں کی ایک عظیم داستان ہے۔ یہ یونیورسٹی کیمپس نہ صرف علمی منظر نامے کو بلکہ اس علاقے کے ثقافتی اور معاشی حالات کو بھی بہتر بنائے گا۔ میں تحریک آزادی کشمیر کے شہداء اور ایل و سی پر بھارتی افواج کی حالیہ فائرنگ کی وجہ سے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والے شہریوں کی قربانیوں کو سلام پیش کرتا ہوں۔ ہمیں زخمیوں کا بھی خیال رکھنا ہوگا اس حوالے سے کمشنر پونچھ ڈویژن کو کہتا ہوں کہ ان کے علاج معالجہ کے لیے اقدامات کریں ضرورت پڑے تو مجھے بتائیں اس حوالے سے ذاتی طور پر بھی ہر ممکن سہولت فراہم کرینگے۔ کیمپس کی تکمیل پر یہ ایک عالمی معیار کا ادارہ ہوگا۔ راولاکوٹ قدرتی و موسمی لحاظ سے جتنا خوبصورت ہے، اسے معاشی طور پر بھی پھیلنا پھولنا چاہیے۔ میرا یہ خیال ہے کہ یہاں کمشنریٹ قائم ہونا چاہیے۔ وسیع تر علاقائی تناظر میں خطاب کرتے ہوئے صدر ریاست نے کہا کہ ''پاکستان نے بھارت کا جنگی جنون ٹھنڈا کر دیا اور اس کا انتہا پسند چہرہ دنیا میں بے نقاب کر دیا ہے، پاکستان نے فوجی اور سفارتی محاذ پر فتح حاصل کی ہے، ہم امریکی صدر ٹرمپ کی ثالثی کی پیشکش کا خیرمقدم کرتے ہیں، لیکن مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق اور کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق حل کیا جانا چاہیے۔ کشمیری حقیقی اسٹیک ہولڈر ہیں اور انہیں مذاکرات میں شامل ہونا چاہیے۔'' قبل ازیں تقریب میں جامعہ پونچھ کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر زکریا ذاکر نے صدر مملکت اور دیگر معزز مہمانوں کو خوش آمدید کہا اور تقریب میں شرکت پر شکریہ ادا کیا۔ راولاکوٹ شہر اور جامعہ کے لیے یہ ایک تاریخی دن ہے۔ چھوٹا گلہ منصوبہ جو بدحالی کا شکار تھا، اب دوبارہ پٹری پر آ گیا ہے۔ ہم اسے مقررہ وقت کے اندر مکمل کرنے کے لیے پرعزم ہیں، ہم انٹرنیشنل سپورٹس کمپلیکس کے لیے اضافی فنڈز حاصل کرنے کے لیے بھی کوشاں ہیں، جو مکمل ہونے کے بعد آزاد کشمیر میں اپنی نوعیت کا بہترین سپورٹس کمپلیکس ہوگا۔وائس چانسلر کا مزید کہنا تھا کہ یہ محض ایک تعمیراتی منصوبہ نہیں ہے، یہ مستقبل کے لیے ایک وژن ہے۔ نئے کیمپس میں کمپیوٹر سائنس، مصنوعی ذہانت، اور جدید علوم پر بھرپور توجہ دی جائے گی۔ اس پروجیکٹ کی بدولت مستقبل میں یونیورسٹی کے 12,000 سے زائد طلباء مستفید ہونگے۔ ہماری کوشش ہے کہ فیکلٹی آف کمپیوٹنگ کو مزید مضبوط کیا جائے، جس سے خطے میں تعلیمی اور معاشی تبدیلیاں آئیں گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم حکومت پاکستان اور کویت فنڈ فار عرب اکنامک ڈویلپمنٹ، اور چانسلر یونیورسٹی کی قیادت، رہنمائی اور مقامی کمیونٹی کے اس پروجیکٹ کے لیے غیر متزلزل عزم پر تہہ دل سے شکر گزار ہیں۔ تقریب کی نظامت رجسٹرار ڈاکٹر عبدالرؤف خان نے سرانجام دی۔ ڈاکٹر عبدالرؤف خان نے کیمپس کے حوالے سے تمام اسٹیک ہولڈرز کی کاوشوں کو سراہا۔ انکا کہنا تھا کہ ''ہم چھوٹا گلہ کے لوگوں، تمام معززین، اور اپنے چانسلر کے مسلسل تعاون کے لیے اُنکے شکر گزار ہیں۔ آج کا دن ایک اجتماعی کامیابی کا دِن ہے جو تمام اسٹیک ہولڈرز کے وژن، اتحاد اور تعلیمی ترقی کے لیے لگن کے ذریعے ممکن ہوا ہے۔''کیمپس کا سنگ بنیاد رکھنے کے علاوہ، صدر ریاست سلطان محمود چوہدری نے یونیورسٹی کیمپس سے ملحقہ انٹرنیشنل اسپورٹس کمپلیکس کا بھی افتتاح کیا، یہ منصوبہ یونیورسٹی نے اپنے وسائل سے شروع کیا ہے۔ یہ سپورٹس کمپلیکس طلباء، علاقے کے اتھلیٹز اور غیر نصابی سرگرمیوں کا ایک اہم مرکز بننے کے لیے تیار ہے۔ تقریب میں سابق وزیر اعظم حاجی یعقوب خان، سابق وزیر سردار عابد حسین عابد، ایم ایل اے سردار حسن ابراہیم اور دیگر سمیت یونیورسٹی کے افسران، فیکلٹی ممبران، ضلعی انتظامیہ، عوام علاقہ، طلباء اور معروف سیاسی شخصیات نے شرکت کی ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔