09/12/2025
کچھ چیزوں کا اس قدر ماحول بن جاتا ہے کہ بادل ناخواستہ دیکھنا پڑتا ہے، اور پھر جن جگہوں یا شہروں سے آپ کا قلبی تعلق ہو اس کے بارے کچھ بنایا جائے تو دیکھنا لازم ہوتا ہے،
غالباً ایک سال قبل ایک مووی آئی The Goat کے نام سے جس میں کفیل اور مکفول کر کردار دکھایا گیا اس میں کردار اور کہانی سے عرب میں رہنے والے پردیسیوں کو قدر اتفاق تھا کہ کئی ماہ تک یہ موضوع بحث بنی رہی، اس میں جو دکھایا گیا وہ آج سے سالوں قبل کے ایک غلامانہ معاشرہ کا ہوبہو عکس تھا جس میں وقت کے ساتھ ساتھ ایسی انقلابی تبدیلیاں لائی گئی کہ ایک انسان جس نے عرب میں وقت نہ گزارہ ہو وہ یہی کہے گا کہ اس میں مبالغہ آرائی ہے،
بہرکیف اب ایک اور فلم میدان میں آئی اور اس کا تعلق شہر کراچی اور اس شہر کی اُس دنیا سے ہے جسے گینگسٹر یا انڈر ورلڈ کی دنیا کہا جاتا ہے، لیکن اگر آپ کا پیدائشی شہر کراچی ہے تو آپ یقین سے کہیں گے اس میں کئی بلنڈر مارے گئے ہیں، سب سے پہلے تو رحمن ڈکیٹ کی شخصیت اس طرح کی نہیں تھی جس طرح کا کردار اکشے کھنہ کو بنایا گیا، اکشے کھنہ کی فقط باڈی رحمن ڈکیٹ سے میچ کررہی ہے باقی کچھ نہیں، دوسرا، پروپیگنڈہ اس قدر بھونڈا فلمایا گیا ہے کہ عام آدمی بھی پریشان ہوجائے کہ بھلا ایک ملک کی طاقت ور ترین خفیہ ایجنسی ایک شہر کے ایک علاقے کے ڈکیٹ گروہ سے اسلحہ خریدنے آئی ہے 😂😂 واہ کمال نہیں ہوگیا،
اور اس قدر نلی ایجنسی ہے کہ جگہ نہیں دیکھتی وقت نہیں دیکھتی شادی بیاہ میں بھی اپنے منصوبے بنانے شروع ہوجاتی ہے 😂😂😂،
باقی نبیل گبول کی تو آتما رول دی گئی نا ایک طرف اسے دکھایا گیا کہ وہ ایم این اے ہے ، مرسیدس میں گھومتا پھرتا ہے کروڑوں کی کرپشن میں کھیل رہا ہے لیکن بیٹی کو تین ہزار دیتے ہوئے موت پڑ رہی ہے 😂😂😂😂 ، اس سے عجیب بات یہ ہے کہ انڈیا میں 26/11 ہوتا ہے اور انڈیا اس کا بدلہ لیاری کے گینگ وار کی آپسی لڑائیوں سے لیتا ہے اور اسے اپنی انٹیلی جنس کی کامیابی سمجھتا ہے 😂😂😂😂 یہاں سے اندازہ لگا لیں کہ سرجیکل اسٹرائکس کیسے تھے 😂😂، باقی رہی بات چوہدری اسلم کی تو سنجے کی پرسنالٹی تو بلاشک چوہدری پر فٹ بیٹھتی ہے، لیکن چوہدری شاید اس سے کہیں زیادہ ظالم تھا جو فلم میں دکھایا گیا ہے،
مجھے سب سے زیادہ حیرت ہوئی یہ جان کر کہ لیاری میں بات کرنے کے لئے لفظ آداب کا استعمال بھی ہوتا ہے 😂 البتہ کرانچی، خراب کو کھراب نہیں کہا گیا، حقیقت کی حد تک بات کی جائے تو یہ حقیقت محض یہی دکھائی گئی ہے کہ رحمن ڈکیٹ بابو ڈکیٹ کو بے دردی سے مارتا ہے لیکن بلنڈر یہ مارا گیا کہ جس رحمن نے ارشد پپو کو اپنے راستے سے ہٹایا اور جس طرح ہٹایا وہ شہر کراچی کا بچہ بچہ جانتا ہے لیکن یہاں رحمن مر جاتا ہے اور ارشد پپو ہی رحمن کو مارنے والی گیم کا حصہ ہوتا ہے،
اچھا اس بھی عجیب یہ بات کہ رحمن ڈکیٹ آئی ایس آئی کو اسلحہ مہیا کرنے والا ہے اور وہیں کراچی کا ایک ایس پی آئی ایس آئی کے بندے کو مار دیتا ہے 😂😂😂 کمال ہے نا ،
اور پھر اس میں “ شیرانی صاحب “ کو بھی دکھایا گیا ہے، حلیہ اور پگڑی داڑھی کے حساب سے مجھے تو یوں محسوس ہوا جیسے ہمارے شیرانی صاحب کا ہی کردار اندر ڈالا گیا ہے لیکن یہ تو اب کہانی کار ہی بتائے گا کہ یہاں کونسا “ شیرانی صاحب “ تھا،
رحمن ڈکیٹ ایک ڈکیٹ تھا جو اسلحہ کے زور پر طاقت رکھتا تھا لیکن اینڈ میں اسے باڈی بلڈر دکھایا گیا جو چوہدری جیسے ہٹے کٹے جوان کو بھی پٹختا پھر رہا ہے،
کراچی اور خاص کر لیاری کی حقیقی کہانی کا شاید دس فیصد دکھایا گیا ہو،
لیاری پر اگر حقیقی ڈاکیومنٹری بنانی ہے تو ابو علیحہ کو کہانی کار چنا جائے، اور ہاں اس بجٹ کی فلم فلمائی جائے تب جا کر شاید ان کرداروں سے انصاف کیا جا سکے نہ صرف انصاف بلکہ بتایا جا سکے کہ کراچی کی انڈر ورلڈ کے یہ ڈان کون تھے اور کیا تھے،