
03/10/2025
کشمیر انٹرنیشنل تنظیم کے چیئرمین راجہ سکندر خان اور کالا خان صدر، ڈائیسپورا اور تھنک ٹینک گلوبل پاک کشمیر سپریم کونسل کی نمائندگی کرتے ہوئے آزاد کشمیر کی موجودہ صورتحال کے حوالے سے مشترکہ بیان جاری کیا۔
دونوں رہنماؤں نے کہا کہ جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی کے چارٹر آف ڈیمانڈز میں کوئی حرج نہیں ہے اور ہم سمجھتے ہیں کہ یہ تمام چارٹر آف ڈیمانڈز بات چیت کے ذریعے حل کیے جاسکتے ہیں اور پورے آزاد کشمیر میں تعطل کی ضرورت نہیں ہے اور ہمیں معصوم جانوں کے قیمتی نقصان پر دکھ ہوا ہے اور ان بے گناہوں کے لواحقین کے ساتھ دلی دکھ ہوا ہے اور ان جانوں کے ضیاع پر دکھ ہوا ہے اور مکالموں کے ذریعے ان حادثات سے بچا جا سکتا تھا۔
راجہ سکندر خان اور کالا خان دونوں نے کہا کہ میڈیا رپورٹس کے مطابق 38 چارٹر آف ڈیمانڈز میں سے کم از کم 35 کو تسلیم کر لیا گیا اور اس پر اتفاق کیا گیا اور اس لیے جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی کو حکومت کو باقی مطالبات قانون ساز اسمبلی یا کشمیر کونسل یا حکومت پاکستان کے ذریعے غور کرنے اور منظور کرنے کے لیے مزید چند ماہ کا وقت دینا چاہیے تھا اور یہ کہہ کر ہمیں لگتا ہے کہ حکومت نے انٹرنیٹ اور ٹیلی فون سروس کو بلیک آؤٹ نہیں کرنا چاہیے تھا, جس سے تمام ٹیلی فون سروس اور انٹرنیٹ بند کر دی گئی ہے۔ بیرون ملک مقیم کمیونٹی آزاد کشمیر میں اپنے پیاروں کی گہری تشویش میں مبتلا ہی,
چونکہ وہ ایک دوسرے سے بات چیت نہیں کر پا رہے ہیں اور ہم ان کی خیریت کے لیے فکر مند ہیں اور ہم انٹرنیٹ اور موبائل ٹیلی فون سروسز کے مواصلاتی نیٹ ورک کی فوری بحالی کا مطالبہ کرتے ہیں۔
ہم دونوں جوائنٹ ایکشن کمیٹی اور حکومتی عہدیداروں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ان چارٹر آف ڈیمانڈ مسائل کو جلد از جلد خوش اسلوبی سے بات چیت کے ذریعے حل کریں۔
آخر میں ہم ان تمام لوگوں کے خاندانوں کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کرتے ہیں جنہوں نے ہمارے اور ہمارے بچوں کے مستقبل کی بہتری کے لیے اپنی جانیں قربان کیں اور اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ وہ ان کی روح کو جوار رحمت میں جگہ دے اور تمام سوگواروں کو جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے اور ان کے تمام اہل خانہ اور دوستوں کو ان کے بڑے نقصان کو برداشت کرنے کے لیے صبر جمیل عطا فرمائے۔