23/09/2025
« اپنے ذہن کی قوت سے پہاڑ بھی ہلا سکتے ہیں »
°°° `انسان میں چار چیزوں کی قوی تاثیر ہے` °°°°
*قدیم ہند میں ایک شہر تھا جو بھی اس پر حملہ کرتا بیمار ہوجاتا تھا*
`بت شکن سلطان اعظم محمود غزنوی رحمہ اللہ نے جب اس شہر پر چڑھائی کرنا چاہی تو سپاہی بیمار ہو گئے`
سلطان محمود غزنوی نے وہاں کے لوگوں سے اس کا سبب پوچھا تو بتایا گیا
*اس شہر میں ایک جماعت ہے جب کوئی حملہ کرنے کا ارادہ کرتا ہے تو وہ جماعت اپنی قوتِ ارادی کو استعمال کرتی ہے اور حملہ آوروں پر اپنی فکر مرتکز کر کے اسے بیمار کر دیتی ہے*
❗عجائب المخلوقات للقزوینی ❗
یعنی صرف ذہن کی قوت سے دشمن کو بیمار کر دیتی ہے
علامہ قزوینی نے ایک اور واقعہ لکھا ہے
ہند میں ایک قوم ہے `جب ان کو کوئی معاملہ پیش آتا ہے تو وہ تنہائی میں چلے جاتے ہیں اور ذہن کو اپنی مرضی کے کام پر مرتکز کر دیتے ہیں تو وہ کام ان کی مرضی مطابق ہی واقع ہوتا ہے`
❗عجائب المخلوقات للقزوینی ❗
*انسانی ذہن میں اتنی قوت ہے کہ اس کا استعمال کیا جائے تو پہاڑ کو بھی ہلا دیتا ہے*
قوتِ ارادی اور یکسوئی (جسے ہم ارتکاز بھی کہ سکتے ہیں) کاموں پر پلٹ دینے کی قوت رکھتی ہے
نظرِ بد کیا ہے یہی تو ہے کہ نظر لگانے والا کسی شے کی ہلاکت کی چاہت کرتا ہے وہ شے برباد ہو جاتی ہے
`نظر کی دو قسمیں ہیں`
*نظرِ بد*
جو برباد کر دیتی ہے اسی کے متعلق حدیث شریف میں آیا ہے
حدیث شریف میں ہے
العين تدخل الرجل القبر وتدخل الجمل القدر
نظرِ بد آدمی کو قبر میں اور اونٹ کو ہنڈیا میں اتار دیتی ہے
❗حلیہ الاولیاء ❗
`یعنی آنکھ میں اتنی طاقت ہے چنگے بھلے انسان کو بیمار کر کے موت سے ملا دیتی ہے اور موٹے تازے اونٹ کو بیمار کر کے ذبح تک لے جاتی ہے`
دوسری قسم *نظرِ حَسن* ہے جو اولیاء کاملین کو حاصل ہوتی ہے
جس کے ایک تیر سے بندہ راہِ حق کا شہید ہو جاتا ہے
جس کے ایک اشارے سے غیر مسلم ایمان کی دولت سے مشرف ہو جاتا ہے اور گناہ گار گناہوں سے باز آجاتا ہے
نگاہِ ولی میں وہ تاثیر دیکھی
بدلتی ہزاروں کی تقدیر دیکھی
شیخ ابو مدین المغربی کا فرمان ہے
وللہ رجال اذا نظروا اغنوا
`الله کے کچھ بندے ایسے بھی ہیں جب وہ نظر ڈالتے ہیں تو غنی کر دیتے ہیں`
یہ تو نظر کی بحث تھی
اب ہم واپس ذکر کرتے ہیں قوتِ ارادی کا کہ کیسے ارتکاز سے پہاڑ ہل جاتا ہے
کیسے ارادے کی قوت سے لشکر بیمار ہو جاتا ہے
یاد رکھیں الله رب العزت نے `انسان کی چار چیزوں میں بڑی تاثیر رکھی ہے`
*آنکھ, آواز , لمس اور ذہن*
آنکھ کا ذکر اوپر گزرا کہ نظر بد بھی ہوتی ہے اور حسن بھی ہوتی ہے اس کی تاثیر مُسَلَّمات میں سے ہے
*دوسری شے آواز ہے*
اچھی بری آواز کی تاثیر انسان کی عقل و روح پر پڑتی ہے یہ ہر دین ہر قوم ہر ملک و دور کے لوگوں کے ہاں مُسَلَّم بات ہے
انسان تو انسان آواز کا اثر حیوانوں پر بھی ہوتا ہے حتی کہ پودوں پہاڑوں پر بھی ہوتا ہے
اھلِ عرب *حُدی خوانی* کرتے تھے یعنی سفر میں سریلے گیت گاتے تھے تاکہ اونٹوں کے چلنے کی رفتار تیز کریں `اس کی تاثیر سے اونٹ کئی کئی گھنٹے مسلسل دوڑے جاتے تھے حتی کہ کھانے پینے کی خواہش ترک کر دیتے تھے اور بعض اوقات بھاگ بھاگ کر مر جاتے تھے`
اچھی آواز دل کو سرور بخشتی اور بری آواز دل سے سرور چھین لیتی ہے
*تیسری شے لمس ہے یعنی چھونا ہے*
چھونے کی تاثیر کا تجربہ ہر ایک کو زندگی میں ہوتا ہے
بچپن میں بیماری کی صورت میں ماں کا چھونا اور شفقت سے ماتھے پر ہاتھ رکھنا گویا خزاں بہار سے بدل جاتی تھی
`محبوب شخص کا چھونا ایسی تاثیر رکھتا ہے کہ صدیوں کا بیمار فوری ٹھیک ہو جاتا ہے`
اور ناپسندیدہ شخص کا چھونا عقل و روح کو مضطرب کر دیتا ہے
بلکہ *امام تیفاشی* نے
حواسِ خمسہ یعنی پانچ حواس
([1] قوتِ ذائقہ یعنی ذائقہ کی قوت
[2] قوتِ لامسہ چھونے کی قوت
[3] قوتِ شامہ سونگھنے کی قوت
[4] قوتِ سامعہ سننے کی قوت
[5] قوتِ باصرہ دیکھنے کی قوت
کے بارے ایک کتاب لکھی جس کا نام سرور النفس بمدارک الحواس الخمس ہے
اس میں یہ بھی بیان کیا ہے کہ حواسِ خمسہ کی تاثیر کیا ہے اور ان سے علاج کیسے ممکن ہے
*چوتھی شے جو ہم نے ذکر کی وہ ذہن ہے جسے قوتِ ارادی کہتے ہیں*
اس کی تاثیر بھی بہت ہے
`جن کی قوتِ ارادی مضبوط ہوتی ہے ان پر جن جنات جادو و طلسمات کا اثر نہایت کم ہوتا ہے`
کیونکہ الله رب العالمین نے ہر شے انسان کے لیئے مُسَخَّر (یعنی قابو میں دے دی)کر دی ہے تو جن جنات اور جادو بھی جو کہ اصل میں شریر جنات کی قوت ہے انسان کے سامنے بے بس ہو جاتے ہیں صرف اس کی قوتِ ارادی و حوصلہ مضبوط ہو
ذہن کی قوت سے عملیات کا توڑ کر سکتا ہے
`ہپناٹزم اور ٹیلی پیتھی بھی ذہنی قوت ہے تو جس کی بدولت صرف ذہن کی قوت سے سامنے والے کو غلام بنا لیا جاتا ہے`
اور سامنے والا اس کی آنکھوں کے اشاروں پر بلا اختیار کام کرتا جاتا ہے
اگر آپ ذہنی قوت بڑھا لیں تو اپنی مرضی کے مطابق کام کروا سکتے ہیں
جیساکہ سلطان محمود غزنوی کے واقعہ سے معلوم ہوا ہے
*اب اہم ترین سوال کہ ہم قوتِ ارادی کیسے بڑھائیں*
اس کا جواب لے لیں
نماز کی کثرت نوافل کی کثرت خاص طور پر رات کے نوافل کی کثرت قوتِ ارتکاز بڑھاتی ہے
قوتِ ارادی مضبوط کرتی ہے
`دنیاوی خیالات سے پاک ہو کر نماز پڑھیں کثرت سے پڑھیں ذہن کی خفیہ
طاقتیں بیدار ہو جائیں گی`
coحکایت
کسی محلے میں ایک امیر آدمی نے نیا مکان بنایا اور وہاں آکر رہنے لگا یہ امیر آدمی کبھی کسی کی مدد نہیں کرتا تھا...
اسی محلے میں کچھ دکاندار ایسے تھے جو خود امیر نہیں تھے لیکن لوگوں کی مدد کیا کرتے تھے
ایک قصائی تھا جو اکثر غریبوں کو مفت اور بہت عمدہ گوشت دے دیا کرتا تھاایک راشن والا تھا جو,ہر مہینہ کچھ گھرانوں کو ان کے گھر تک مفت راشن پہنچا دیتا تھا.
ایک دودھ والا تھا جو بچوں والے گھروں میں مفت دودھ پہنچاتا
لوگ مالدار شخص کو خوب برا کہتے کہ دیکھو اتنا مال ہونے کے باوجود کسی کی مدد نہیں کرتا ہے اور یہ دکاندار بے چارے خود سارا دن محنت کرتے ہیں لیکن غریبوں کا خیال بھی رکھتے ہیں.
کچھ عرصہ اسی طرح گذر گیااور سب نے مالدار آدمی سے ناطہ توڑ لیا اور جب اس مالدار کا انتقال ہوا تو محلہ سے کوئی بھی اس کے جنازے میں شریک نہ ہوا.
مالدار کی موت کے اگلے روز ایک ًغریب نے گوشت والے سے مفت گوشت مانگا تو اس نے دینے سے صاف انکار کردیا....
دودھ والے نے مفت دودھ سے صاف انکار کردیا.
راشن والے نے مفت راشن دینے سے صاف انکار کردیا..
پتہ ہے کیوں؟؟؟؟؟؟
ان سب کا ایک ہی جواب تھا.. اب تمہیں یہاں سے کچھ بھی مفت نہیں مل سکتا کیونکہ وہ جو تمہارے پیسے ادا کیا کرتا تھا کل دنیا سے چلا گیا ہے
نتیجہ
دلوں کے راز اللہ جانتا ہے ۔ کبھی کسی کے بارے میں خود سے فیصلہ نہ کرو کیونکہ تم نہیں جانتے کس کا باطن کتنا پاکیزہ ہے ۔۔۔