Pakeeza bridel

Pakeeza bridel We deal all kind of bridel and party wears wholesale and retail
contect=
https://youtube.com/shorts

hamary pas bridel party wear lenga maxi order booking old lenga maxi mangemint

تم آشنا تھے تو تھیں آشنائیاں کیا کیا   جدا تھے ہم تو میسر تھیں قربتیں کتنی بہم ہوئے تو پڑی ہیں جدائیاں کیا کیا   پہنچ کے...
16/10/2025

تم آشنا تھے تو تھیں آشنائیاں کیا کیا

جدا تھے ہم تو میسر تھیں قربتیں کتنی
بہم ہوئے تو پڑی ہیں جدائیاں کیا کیا

پہنچ کے در پہ ترے کتنے معتبر ٹھہرے
اگرچہ رہ میں ہوئیں جگ ہنسائیاں کیا کیا

ہم ایسے سادہ دلوں کی نیاز مندی سے
بتوں نے کی ہیں جہاں میں خدائیاں کیا کیا

ستم پہ خوش کبھی لطف و کرم سے رنجیدہ
سکھائیں تم نے ہمیں کج ادائیاں کیا کیا

 # الجزائر  سے تعلق رکھنے والی نامور اور عرب دنیا کی مقبول ترین اینکر و صحافی خدیجہ بنت قنہ اپنے دورہ امریکہ کے بارے میں...
16/10/2025

# الجزائر سے تعلق رکھنے والی نامور اور عرب دنیا کی مقبول ترین اینکر و صحافی خدیجہ بنت قنہ اپنے دورہ امریکہ کے بارے میں بتاتی ہیں کہ وہ ایک سپر اسٹور میں شاپنگ کے بعد کاونٹر پر ادائیگی کے لیئے اپنی باری کی منتظر تھیں کہ اسی دوران ایک باحجاب مسلمان خاتون ایک بڑی لگیج ٹرالی کھینچتے ھوئے داخل ھوئی اس میں غالبا گھاس کاٹنے والی مشین رکھی تھی اور اسے یہاں لا کر فزیکل چیک کروانے کا مقصد اس مشین پر کمپنی کے لگائے گئے سیریل نمبرز اور ماڈل کو بھی دکھانا تھا ۔اس خاتون کے چہرے پر تھکاوٹ کے آثار نمایاں تھے ۔

وہ خاتون، کاونٹر پر کھڑی کیشئر ملازمہ کے پاس چلی گئی اور بڑے ادب کے ساتھ کہنے لگی کہ یہ مشین آپ سے کل دیگر اشیا کے ساتھ 300 ڈالر کی خرید کر لے گئی تھی ۔

کیشئر ملازمہ نے پوچھا :--
کیا آپ اسے واپس کرنا چاہتی ہیں ؟
مسلمان خاتون نے جواب دیا :-- نہیں ۔

کیشئر ملازمہ:--
کیا آپ نے کسی دوسرے اسٹور پر اس سے کم قیمت میں فروخت ھوتے دیکھی ہے تو ھماری پالیسی ہے کہ ھم آپکو بقیہ رقم دے دیں، مگر اسکے لیئے آپ کو دوسرے اسٹور کی قیمت کا ثبوت دکھانا ھو گا ۔

مسلمان خاتون نے کہا کہ ان وجوہات میں سے کوئی بھی نہیں ۔ بلکہ میں نے کل آپ سے دیگر اشیا کے ساتھ یہ مشین خریدی تھی ٹوٹل بل کی ادائیگی کریڈٹ کارڈ کے ذریعے کر دی گئی تھی ۔ پھر اس سامان کو اٹھا کر میں اپنی رہائش گاہ پر لے گئی جو یہاں سے تقریبا ایک گھنٹے کی مسافت پر ہے ۔ جب گھر پہنچی اور تمام بل کی فہرست دیکھی تو مجھے معلوم ھوا کہ آپ نے مجھ سے دیگر اشیاء کی قیمت تو وصول کر لی ہے مگر اس مشین کی قیمت لگانا بھول گئیں ہیں ۔

یہ سنتے ھی کیشیر ملازمہ اٹھ کر کھڑی ھو گئی اور اس خاتون کو گلے لگا لیا اور آنکھوں میں اترتے آنسوؤں کو جذب کرنے کی کوشش کرتے ھوئے جذبات سے مخمور لہجے میں کہنے لگی کہ پھر کس چیز نے آپکو 2 گھنٹے کی مسافت طے کرنے اور اپنی جاب سے چھٹی لیکر یہاں آنے پر مجبور کر دیا ؟

مسلمان خاتون نے بڑی سادگی سے جواب دیا:--- "امانت داری نے" اور پھر انگریزی میں اسے امانت داری کے بارے میں اسلامی تعلیمات کی تشریح کرنے لگی ۔

یہ سن کر ملازمہ اٹھ کر شیشے کے کیبن میں بیٹھی ھوئی مینجر خاتون کے پاس گئیں ۔ ھم سن نہیں رھے تھے مگر اس کی باڈی لینگویج سے اس کے تاثرات بتا رھے تھے کہ وہ کچھ خاص انداز سے کچھ کہے جا رھی ہے ۔ ملازمہ نے توقف کیا اور سارا ماجرا مینیجر خاتون کو بتایا۔ تو مینجر خاتون اپنی نشست سے اٹھیں اور باہر آ گئیں ۔

اسٹور کے تمام اسٹاف کو جمع کر لیا جس کے ساتھ کسٹمرز بھی جمع ھو گئے۔ انہیں اس مسلمان خاتون کی امانت داری کے بارے بتانے لگیں ۔ مسلمان خاتون خاموش کھڑی رھی۔ جس کے چہرے پر سنجیدگی بکھری ھوئی تھی ۔

یہ سننے کے بعد اسٹاف نے مسلمان خاتون سے اسلام میں امانت اور دیانت داری کے بابت کچھ مزید سوالات کیئے۔ جسکے جوابات اس نے بڑے نپے تلے انداز میں دینی معلومات کی روشنی میں دے دیئے ۔

مینجر خاتون نے مسلمان خاتون کو وہ مشین اپنی جانب سے گفٹ کرنے کی پیشکش کر دی جسے انہوں نے بڑی خوش اسلوبی کے ساتھ رد کرتے ھوئے کہا کہ میرے لیئے مشین سے زیادہ اھمیت ثواب کی ہے ۔ وہ مشین کی قیمت کی ادائیگی کرنے کے ساتھ اسٹور سے باھر نکل گئیں ۔

اس واقعہ کو سپراسٹور میں موجود درجنوں کسٹمرز نے بھی دیکھا جو حجاب پہنے ایک دل آویز مسکراہٹ اور ایمانی قوت سے سرشار سپر اسٹور سے نکل کر رخصت ھونے والی خاتون کو بڑی حیرت سے دیکھ رھے تھے ۔
خدیجہ بنت قنہ کہتی ہیں کہ یہ سن کر اور دیکھ کر اپنے مسلمان ھونے پر بڑا فخر محسوس ھوا اور پھر اپنے بلز کی ادائیگی کرنے ساتھ شکر ادا کرکے اپنا سامان لے کر سپر اسٹور سے نکل آئیں ۔

لا الہ الااللہ محمد رسول 💚
پڑھنے کے بعد اگر انسان کے اندر دو خوبیاں ھوں،

1: خوف خدا
2: اچھے اخلاق

معاشرہ اس شخص کی قدر کرتا ہے، اور یہ ھی دو خوبیاں مرنے کے بعد انسان کو جنت میں لے جاسکتی ہیں۔ (ان شاء اللّٰہ)🌹
🥀

**ایک نہایت اہم اعلان**📍 آج سے، ان شاء اللہ، ہم **"غزہ کے لیے خاموشی"** مہم کا آغاز کر رہے ہیں۔یہ ایک عالمی ڈیجیٹل تحریک...
07/10/2025

**ایک نہایت اہم اعلان**
📍 آج سے، ان شاء اللہ، ہم **"غزہ کے لیے خاموشی"** مہم کا آغاز کر رہے ہیں۔
یہ ایک عالمی ڈیجیٹل تحریک ہے، ایک اجتماعی پرامن احتجاج کی صورت۔
یہ ہے اس کا تصور، مختصر اور واضح انداز میں:

✅ **یہ مہم ہے کیا؟**
روزانہ رات 9:00 بجے سے لے کر 9:30 بجے تک (آپ کے مقامی وقت کے مطابق):
⛔️ اپنا موبائل فون بند کر دیں۔
⛔️ کوئی ایپ استعمال نہ کریں، کچھ پوسٹ نہ کریں، کمنٹ نہ کریں، لائک نہ کریں، اور سوشل میڈیا بالکل بھی نہ کھولیں۔

**مہم کا دورانیہ:** ایک ہفتہ (ضرورت پڑنے پر توسیع کی جا سکتی ہے)

✅ **ہم یہ کیوں کر رہے ہیں؟**

1. **ڈیجیٹل نظاموں کے لیے ایک طاقتور پیغام:**
جب لاکھوں لوگ ایک ہی وقت میں سوشل میڈیا کا استعمال بند کر دیں،
تو یہ ایپس کے الگورتھمز کو متاثر کرتا ہے
اور سرورز کو ایک "غیر معمولی سگنل" جاتا ہے۔
ٹیکنالوجی کی زبان میں، اس کا مطلب ہوتا ہے: "کچھ بڑا اور ناراض کُن ہو رہا ہے۔"

2. **غزہ پر مسلط خاموشی کے خلاف علامتی آواز:**
غزہ کے عوام بمباری اور محاصرے کے باعث خاموش رہنے پر مجبور ہیں۔
تو ہم یہ خاموشی ان کے ساتھ بانٹتے ہیں—مگر احتجاج کی صورت میں۔

3. **عالمی عوامی دباؤ:**
اگر شرکاء کی تعداد بڑھتی ہے،
تو سیاستدان اور میڈیا عوامی غصے کو نظرانداز نہیں کر پائیں گے۔

**پیغام بالکل سادہ ہے:**
ایک ایسی دنیا میں جو کبھی خاموش نہیں ہوتی،
غزہ کے لیے صرف 30 منٹ کی خاموشی، ہزاروں لفظوں سے زیادہ بلند آواز رکھتی ہے۔

✅ **شرکت کا طریقہ:**
رات 9:00 بجے کے لیے الارم لگائیں۔
جب الارم بجے، تو اپنا فون مکمل طور پر بند کر دیں یا ایک طرف رکھ دیں۔
کوئی ایپ نہ کھولیں، کوئی تعامل نہ کریں، کچھ پوسٹ نہ کریں۔
روزانہ صرف 30 منٹ۔

📌 **شرکت کے ہیش ٹیگز:**




اسے کاپی کریں، شیئر کریں، تاکہ ہماری آواز سنی جائے 💔📣
خاموشی مزاحمت ہے... اور خاموشی طاقت ہے!

SubkhanAllAha  رہائی کے بعد تازہ ترین تصویرکچھ خاص نہیں بس اس مرد مجاہد کو دیکھ دیکھ کر حیران ہوتا جارہا ہوں ۔حیرت کی وج...
07/10/2025

SubkhanAllAha

رہائی کے بعد تازہ ترین تصویر

کچھ خاص نہیں بس اس مرد مجاہد کو دیکھ دیکھ کر حیران ہوتا جارہا ہوں ۔

حیرت کی وجہ یہ یے کہ ان کی ذاتی زندگی سے واقف ہوں ۔ یہ ایسا بالکل نہیں جس طرح آپ لوگ پچھلے ایک مہینے سے دیکھ رہے ہیں ۔

منرل واٹر کے عادی اور زندگی کے ہر سہولت سے لیس اس انسان نے پچھلے کئی مہینوں سے جتنے مشکلات کا سامنا کیا وہ بیان سے باہر ہے ۔

کمٹمنٹ ' پختہ ارادہ اور اللہ کی رضاء کا حصول انسان کو ہر چیز سےآزاد کردیتا ہے ۔

ہمارا مرد مجاہد
ہمارا فخر

24 ستمبر 1852 کو فرانس کے موجد ہنری گیفارڈ نے تاریخ رقم کی۔ انہوں نے پیرس سے ایک انوکھا ایئرشپ اڑایا جس میں بھاپ سے چلنے...
06/10/2025

24 ستمبر 1852 کو فرانس کے موجد ہنری گیفارڈ نے تاریخ رقم کی۔ انہوں نے پیرس سے ایک انوکھا ایئرشپ اڑایا جس میں بھاپ سے چلنے والا انجن براہِ راست دھماکہ خیز ہائیڈروجن غبارے کے نیچے نصب تھا۔ یہ دنیا کی پہلی پاورڈ اور اسٹیری ایبل فلائٹ تھی۔ انجن کا وزن 250 پاؤنڈ سے زیادہ اور طاقت صرف 3 ہارس پاور تھی، مگر خطرہ بے حد بڑا تھا کیونکہ ذرا سی چنگاری غبارے کو آگ لگا سکتی تھی۔ اس کے باوجود گیفارڈ نے 17 میل تک پرواز کی اور Trappes تک کامیابی سے جہاز کو قابو میں رکھا۔ رفتار صرف 6 میل فی گھنٹہ تھی، لیکن بڑے سہ رخی رخنے سے جہاز کو موڑنے کا کامیاب تجربہ ہوا۔ یہ کارنامہ اس بات کا ثبوت تھا کہ ہوا بازی ممکن ہے۔ یہی وہ لمحہ تھا جس نے جدید ایئرشپس اور بعد میں ایوی ایشن کی بنیاد رکھی۔

#اردو #ایجادات

پیکنگ میں سے نکلنے والے سیلیکا بیگز کبھی نہ پھینکیں کیونکہ۔۔۔۔آپ نے اکثر دواؤں کی بوتلوں میں چھوٹی سی پڑیاں یا تکیہ نما ...
25/09/2025

پیکنگ میں سے نکلنے والے سیلیکا بیگز کبھی نہ پھینکیں کیونکہ۔۔۔۔

آپ نے اکثر دواؤں کی بوتلوں میں چھوٹی سی پڑیاں یا تکیہ نما بیگ رکھا دیکھا ہوگا جس کے بارے میں ہدایت ہوتی ہے بوتل سے صرف گولیاں نکال کر کھائیں جبکہ اس بیگ کو بوتل میں ہی رکھا رہنے دیا جائے- لیکن کیا آپ جانتے ہیں اس چھوٹی سی پڑیاں کے کتنے بڑے فائدے ہیں اور یہ ان بوتلوں میں کیا کام انجام دے رہی ہوتی ہے؟

اگر آپ نہیں جانتے تو آئیے ہم آپ کو اس کے بارے میں بتاتے ہیں- پہلی بات تو یہ اس بیگ کو سلیکا بیگ کے نام سے جانا جاتا ہے اور دواؤں کی بوتلوں میں اس کا انتہائی اہم کردار ہوتا ہے-

سلیکا بیگ کو چیزوں کو نمی سے محفوظ بنانے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے اور یہ صرف دواؤں میں ہی نہیں بلکہ کئی اور اقسام کی اشیاﺀ کے ڈبوں میں بھی رکھے جاتے ہیں تاہم اکثر لوگ اس کی افادیت سے لاعلم ہوتے ہیں اور انہیں فالتو سمجھ کر ڈبے سے باہر نکال دیتے ہیں-

حقیقت یہ ہے کہ سلیگا بیگ کو مختلف کمپنیاں تو اپنی اشیاﺀ کو محقوظ بنانے کے لیے استعمال کرتی ہی ہیں لیکن آپ بھی اس سے کئی فوائد حاصل کرسکتے ہیں-

سلیکا بیگز سلیکون ڈائی آکسائیڈ کے دانوں پر مشتمل ہوتا ہے اور ان کی صلاحیت یہ ہوتی ہے کہ اپنے اردگرد موجود ہر شے میں پائی جانے والی نمی کو اپنے جذب کرلیتے ہیں اور چیز کو خشک رکھتے ہیں جس سے چیز خراب ہونے سے محفوظ رہتی ہے- تاہم یہ دانے زہریلے اثرات تو نہیں رکھتے لیکن پھر بھی نقصان ضرور پہنچا سکتے ہیں- اس لیے کوشش کریں کہ یہ دانے بچوں کے ہاتھ نہ آئیں-

آپ ان سلیکا بیگز ایک بڑا فائدہ تو یہ اٹھا سکتے ہیں کہ اگر انہیں سفری بیگز میں رکھ دیا جائے تو ان میں جراثیم پیدا نہیں ہوتے اور نہ ہی کسی قسم کی بو پیدا ہوتی ہے- سلیکا بیگز ایک حیران کن فائدہ یہ بھی ہے کہ اگر انہیں تصویروں والے ڈبے میں رکھ دیا جائے تو یہ گزرتے وقت کے ساتھ خراب ہوجانے والی تصویروں کو خراب ہونے سے محفوظ رکھتے ہیں-

اس کے علاوہ ان سلیکا بیگز کے ذریعے حادثاتی طور پر پانی میں گر جانے والے گیلے موبائل کی بھی زندگی بچائی جاسکتی ہے اور یہ طریقہ موبائل کو چاولوں کے ڈبے میں رکھنے سے بھی زیادہ کارآمد ثابت ہوتا ہے-

ایسے افراد جو زیرِ آب فوٹوگرافی کے شوقین ہوتے ہیں ان کے لیے سلیکا بیگز ایک بہترین چیز ہیں- اگر اس پڑیا کو کیمرہ بیگ میں رکھ دیا جائے تو یہ کیمرے کی تمام نمی کو اپنے اندر جذب کرلیتی ہے-

اسی طرح ان بیگز کا ایک بڑا فائدہ یہ بھی ہے کہ انہیں اگر ریزر بلیڈ کے ڈبے میں رکھ دیا جائے تو یہ ان کی نمی چوس کر انہیں زیادہ وقت تک کے لیے قابلِ استعمال بنا دیتے ہیں-

اکثر افراد کی گاڑیوں کی ونڈ اسکرین پر دھند جم جاتی ہے جو دورانِ ڈرائیونگ ڈرائیور کو مشکل میں ڈال دیتی ہے لیکن اگر ونڈ اسکرین کے ساتھ سلیکا بیگز رکھ دیے جائیں تو دھند جمنے کے مسائل سے چھٹکارا حاصل کیا جاسکتا ہے-

اگر آپ کو کسی وجہ سے پھول خشک کرنے پڑ جائیں اور وہ کم وقت میں تو آپ ان پھولوں کے پیکٹ میں چند سلیکا بیگز رکھ دیں اور پھر کمال دیکھیں-

سلیکا بیگز اوزاروں کو زنگ لگنے سے محفوظ رکھتے ہیں- بس چند بیگز ٹول کِٹ یا اوزاروں کے بیگ میں رکھ دیں اور اپنے اوزاروں کو خراب ہونے سے بچائیں-

اگر کوئی کھالے تو پھر؟
چونکہ یہ زہریلے نہیں ہوتے تو اس کا مطلب یہ نہیں انہیں کھا بھی لینا چاہئے، درحقیقت یہ کھانے کے لیے نہیں ہوتے۔
یہ زہریلے تو نہیں ہوتے مگر نگلنے پر جسم کو ڈی ہائیڈریشن کا شکار ضرور کرسکتے ہیں اور اس کے لیبل پر ڈو ناٹ ایٹ کی جو وارننگ ہوتی ہے وہ درحقیقت چھوٹے بچوں کے لیے ہوتی ہے۔
اگر کوئی غلطی سے ان دانوں کو کھالے تو اسے فوری طور پر کچھ گلاس پانی پلانا چاہئے تاکہ ڈی ہائیڈریشن کو ٹالا جاسکے۔
اس کے بعد ڈاکٹر سے رجوع کریں خصوصاً اگر بچہ کھالے کیونکہ انہیں صرف ڈی ہائیڈریشن کا ہی خطرہ نہیں ہوتا بلکہ یہ گلے میں پھنس کر دم گھونٹنے کا باعث بھی بن سکتا ہے۔۔۔

 « اپنے ذہن کی قوت سے پہاڑ بھی ہلا سکتے ہیں »°°° `انسان میں چار چیزوں کی قوی تاثیر ہے` °°°° *قدیم ہند میں ایک شہر تھا جو...
23/09/2025


« اپنے ذہن کی قوت سے پہاڑ بھی ہلا سکتے ہیں »

°°° `انسان میں چار چیزوں کی قوی تاثیر ہے` °°°°

*قدیم ہند میں ایک شہر تھا جو بھی اس پر حملہ کرتا بیمار ہوجاتا تھا*
`بت شکن سلطان اعظم محمود غزنوی رحمہ اللہ نے جب اس شہر پر چڑھائی کرنا چاہی تو سپاہی بیمار ہو گئے`
سلطان محمود غزنوی نے وہاں کے لوگوں سے اس کا سبب پوچھا تو بتایا گیا
*اس شہر میں ایک جماعت ہے جب کوئی حملہ کرنے کا ارادہ کرتا ہے تو وہ جماعت اپنی قوتِ ارادی کو استعمال کرتی ہے اور حملہ آوروں پر اپنی فکر مرتکز کر کے اسے بیمار کر دیتی ہے*
❗عجائب المخلوقات للقزوینی ❗

یعنی صرف ذہن کی قوت سے دشمن کو بیمار کر دیتی ہے
علامہ قزوینی نے ایک اور واقعہ لکھا ہے
ہند میں ایک قوم ہے `جب ان کو کوئی معاملہ پیش آتا ہے تو وہ تنہائی میں چلے جاتے ہیں اور ذہن کو اپنی مرضی کے کام پر مرتکز کر دیتے ہیں تو وہ کام ان کی مرضی مطابق ہی واقع ہوتا ہے`
❗عجائب المخلوقات للقزوینی ❗
*انسانی ذہن میں اتنی قوت ہے کہ اس کا استعمال کیا جائے تو پہاڑ کو بھی ہلا دیتا ہے*
قوتِ ارادی اور یکسوئی (جسے ہم ارتکاز بھی کہ سکتے ہیں) کاموں پر پلٹ دینے کی قوت رکھتی ہے
نظرِ بد کیا ہے یہی تو ہے کہ نظر لگانے والا کسی شے کی ہلاکت کی چاہت کرتا ہے وہ شے برباد ہو جاتی ہے
`نظر کی دو قسمیں ہیں`

*نظرِ بد*
جو برباد کر دیتی ہے اسی کے متعلق حدیث شریف میں آیا ہے
حدیث شریف میں ہے
العين تدخل الرجل القبر وتدخل الجمل القدر
نظرِ بد آدمی کو قبر میں اور اونٹ کو ہنڈیا میں اتار دیتی ہے
❗حلیہ الاولیاء ❗
`یعنی آنکھ میں اتنی طاقت ہے چنگے بھلے انسان کو بیمار کر کے موت سے ملا دیتی ہے اور موٹے تازے اونٹ کو بیمار کر کے ذبح تک لے جاتی ہے`

دوسری قسم *نظرِ حَسن* ہے جو اولیاء کاملین کو حاصل ہوتی ہے
جس کے ایک تیر سے بندہ راہِ حق کا شہید ہو جاتا ہے
جس کے ایک اشارے سے غیر مسلم ایمان کی دولت سے مشرف ہو جاتا ہے اور گناہ گار گناہوں سے باز آجاتا ہے
نگاہِ ولی میں وہ تاثیر دیکھی
بدلتی ہزاروں کی تقدیر دیکھی
شیخ ابو مدین المغربی کا فرمان ہے
وللہ رجال اذا نظروا اغنوا
`الله کے کچھ بندے ایسے بھی ہیں جب وہ نظر ڈالتے ہیں تو غنی کر دیتے ہیں`
یہ تو نظر کی بحث تھی
اب ہم واپس ذکر کرتے ہیں قوتِ ارادی کا کہ کیسے ارتکاز سے پہاڑ ہل جاتا ہے
کیسے ارادے کی قوت سے لشکر بیمار ہو جاتا ہے
یاد رکھیں الله رب العزت نے `انسان کی چار چیزوں میں بڑی تاثیر رکھی ہے`

*آنکھ, آواز , لمس اور ذہن*

آنکھ کا ذکر اوپر گزرا کہ نظر بد بھی ہوتی ہے اور حسن بھی ہوتی ہے اس کی تاثیر مُسَلَّمات میں سے ہے
*دوسری شے آواز ہے*
اچھی بری آواز کی تاثیر انسان کی عقل و روح پر پڑتی ہے یہ ہر دین ہر قوم ہر ملک و دور کے لوگوں کے ہاں مُسَلَّم بات ہے
انسان تو انسان آواز کا اثر حیوانوں پر بھی ہوتا ہے حتی کہ پودوں پہاڑوں پر بھی ہوتا ہے
اھلِ عرب *حُدی خوانی* کرتے تھے یعنی سفر میں سریلے گیت گاتے تھے تاکہ اونٹوں کے چلنے کی رفتار تیز کریں `اس کی تاثیر سے اونٹ کئی کئی گھنٹے مسلسل دوڑے جاتے تھے حتی کہ کھانے پینے کی خواہش ترک کر دیتے تھے اور بعض اوقات بھاگ بھاگ کر مر جاتے تھے`
اچھی آواز دل کو سرور بخشتی اور بری آواز دل سے سرور چھین لیتی ہے
*تیسری شے لمس ہے یعنی چھونا ہے*
چھونے کی تاثیر کا تجربہ ہر ایک کو زندگی میں ہوتا ہے
بچپن میں بیماری کی صورت میں ماں کا چھونا اور شفقت سے ماتھے پر ہاتھ رکھنا گویا خزاں بہار سے بدل جاتی تھی
`محبوب شخص کا چھونا ایسی تاثیر رکھتا ہے کہ صدیوں کا بیمار فوری ٹھیک ہو جاتا ہے`
اور ناپسندیدہ شخص کا چھونا عقل و روح کو مضطرب کر دیتا ہے
بلکہ *امام تیفاشی* نے
حواسِ خمسہ یعنی پانچ حواس
([1] قوتِ ذائقہ یعنی ذائقہ کی قوت
[2] قوتِ لامسہ چھونے کی قوت
[3] قوتِ شامہ سونگھنے کی قوت
[4] قوتِ سامعہ سننے کی قوت
[5] قوتِ باصرہ دیکھنے کی قوت
کے بارے ایک کتاب لکھی جس کا نام سرور النفس بمدارک الحواس الخمس ہے
اس میں یہ بھی بیان کیا ہے کہ حواسِ خمسہ کی تاثیر کیا ہے اور ان سے علاج کیسے ممکن ہے

*چوتھی شے جو ہم نے ذکر کی وہ ذہن ہے جسے قوتِ ارادی کہتے ہیں*
اس کی تاثیر بھی بہت ہے
`جن کی قوتِ ارادی مضبوط ہوتی ہے ان پر جن جنات جادو و طلسمات کا اثر نہایت کم ہوتا ہے`
کیونکہ الله رب العالمین نے ہر شے انسان کے لیئے مُسَخَّر (یعنی قابو میں دے دی)کر دی ہے تو جن جنات اور جادو بھی جو کہ اصل میں شریر جنات کی قوت ہے انسان کے سامنے بے بس ہو جاتے ہیں صرف اس کی قوتِ ارادی و حوصلہ مضبوط ہو
ذہن کی قوت سے عملیات کا توڑ کر سکتا ہے
`ہپناٹزم اور ٹیلی پیتھی بھی ذہنی قوت ہے تو جس کی بدولت صرف ذہن کی قوت سے سامنے والے کو غلام بنا لیا جاتا ہے`
اور سامنے والا اس کی آنکھوں کے اشاروں پر بلا اختیار کام کرتا جاتا ہے
اگر آپ ذہنی قوت بڑھا لیں تو اپنی مرضی کے مطابق کام کروا سکتے ہیں
جیساکہ سلطان محمود غزنوی کے واقعہ سے معلوم ہوا ہے
*اب اہم ترین سوال کہ ہم قوتِ ارادی کیسے بڑھائیں*
اس کا جواب لے لیں
نماز کی کثرت نوافل کی کثرت خاص طور پر رات کے نوافل کی کثرت قوتِ ارتکاز بڑھاتی ہے
قوتِ ارادی مضبوط کرتی ہے
`دنیاوی خیالات سے پاک ہو کر نماز پڑھیں کثرت سے پڑھیں ذہن کی خفیہ
طاقتیں بیدار ہو جائیں گی`
coحکایت
کسی محلے میں ایک امیر آدمی نے نیا مکان بنایا اور وہاں آکر رہنے لگا یہ امیر آدمی کبھی کسی کی مدد نہیں کرتا تھا...
اسی محلے میں کچھ دکاندار ایسے تھے جو خود امیر نہیں تھے لیکن لوگوں کی مدد کیا کرتے تھے
ایک قصائی تھا جو اکثر غریبوں کو مفت اور بہت عمدہ گوشت دے دیا کرتا تھاایک راشن والا تھا جو,ہر مہینہ کچھ گھرانوں کو ان کے گھر تک مفت راشن پہنچا دیتا تھا.
ایک دودھ والا تھا جو بچوں والے گھروں میں مفت دودھ پہنچاتا
لوگ مالدار شخص کو خوب برا کہتے کہ دیکھو اتنا مال ہونے کے باوجود کسی کی مدد نہیں کرتا ہے اور یہ دکاندار بے چارے خود سارا دن محنت کرتے ہیں لیکن غریبوں کا خیال بھی رکھتے ہیں.
کچھ عرصہ اسی طرح گذر گیااور سب نے مالدار آدمی سے ناطہ توڑ لیا اور جب اس مالدار کا انتقال ہوا تو محلہ سے کوئی بھی اس کے جنازے میں شریک نہ ہوا.
مالدار کی موت کے اگلے روز ایک ًغریب نے گوشت والے سے مفت گوشت مانگا تو اس نے دینے سے صاف انکار کردیا....
دودھ والے نے مفت دودھ سے صاف انکار کردیا.
راشن والے نے مفت راشن دینے سے صاف انکار کردیا..
پتہ ہے کیوں؟؟؟؟؟؟
ان سب کا ایک ہی جواب تھا.. اب تمہیں یہاں سے کچھ بھی مفت نہیں مل سکتا کیونکہ وہ جو تمہارے پیسے ادا کیا کرتا تھا کل دنیا سے چلا گیا ہے
نتیجہ
دلوں کے راز اللہ جانتا ہے ۔ کبھی کسی کے بارے میں خود سے فیصلہ نہ کرو کیونکہ تم نہیں جانتے کس کا باطن کتنا پاکیزہ ہے ۔۔۔

مقروض کے بگڑے ہوئے حالات کی مانندمجبور کہ ہونٹوں پہ سوالات کی ماننددل کا تیری چاہت میں عجب حال ہوا ہےسیلاب سے برباد مکان...
21/09/2025

مقروض کے بگڑے ہوئے حالات کی مانند
مجبور کہ ہونٹوں پہ سوالات کی مانند

دل کا تیری چاہت میں عجب حال ہوا ہے
سیلاب سے برباد مکانات کی مانند

میں ان میں بھٹکے ہوئے جگنو کی طرح ہوں
اس شخص کی آنکھیں ہیں کسی رات کی مانند

دل روز سجاتا ہوں میں دلہن کی طرح سے
غم روز چلے آتے ہیں بارات کی مانند

اب یہ بھی نہیں یاد کہ کیا نام تھا اس کا
جس شخص کو مانگا تھا مناجات کی مانند

کس درجہ مقدس ہے تیرے قرب کی خواہش
معصوم سے بچے کے خیالات کی مانند

اس شخص سے ملنا محسن میرا ممکن ہی نہیں ہے
میں پیاس کا صحرا ہوں وہ برسات کی مانند

محسن نقوی

🔵📊🔘اللّٰہ تعالیٰ کی شانِ کریمی🔘📊🔵      ﺣﻀﺮﺕ ﻋﻤﺮ رضی اللّٰہ عنہ ﮐﮯ ﺩﻭﺭ ﺧﻼﻓﺖ ﻣﯿﮟ ﻣﺪﯾﻨﮧ ﻣﯿﮟ ﺍﯾﮏ گانا گانے والے بزرگ رہا کرت...
16/09/2025

🔵📊🔘اللّٰہ تعالیٰ کی شانِ کریمی🔘📊🔵
ﺣﻀﺮﺕ ﻋﻤﺮ رضی اللّٰہ عنہ ﮐﮯ ﺩﻭﺭ ﺧﻼﻓﺖ ﻣﯿﮟ ﻣﺪﯾﻨﮧ ﻣﯿﮟ ﺍﯾﮏ گانا گانے والے بزرگ رہا کرتے تھے- ﺟﺐ ﺍن ﮐﯽ ﻋﻤﺮ 80 ﺳﺎﻝ ھو گئی ﺗﻮ، ﺁﻭﺍﺯ ﻧﮯ ﺳﺎﺗﮫ ﭼﮭﻮﮌ ﺩﯾﺎ- ﺍﺏ ﮐﻮﺋﯽ بهی ان ﮐﺎ ﮔﺎﻧﺎ ﻧﮩﯿﮟ ﺳُﻨﺘﺎ- ﮔﮭﺮ ﻣﯿﮟ ﻓﻘﺮ ﻭ ﻓﺎﻗﮯ ﻧﮯ ﮈﯾﺮﮮ ﮈﺍﻝ ﻟﺌﮯ- ﺍﯾﮏ ﺍﯾﮏ ﮐﺮ ﮐﮯ ﮔﮭﺮ ﮐﺎ ﺳﺎﺭﺍ ﺳﺎﻣﺎﻥ ﺑِﮏ ﮔﯿﺎ- ﺁﺧﺮ ﺗﻨﮓ ﺁ ﮐﺮ انہوں نے ﺟﻨﺖ ﺍﻟﺒﻘﯿﻊ ﻣﯿﮟ جا کے بںے ﺍﺧﺘﯿﺎﺭ ﺍﻟﻠّٰﮧ ﮐﻮ ﭘُﮑﺎﺭا-
"ﯾﺎ اللّٰہ! ﺍﺏ ﺗﻮ ﺗﺠﮭﮯ ﭘُﮑﺎﺭﻧﮯ ﮐﮯ ﺳِﻮﺍ ﮐﻮﺋﯽ اور ﺭﺍﺳﺘﮧ ﻧﮩﯿﮟ، ﻣﺠﮭﮯ ﺑﮭﻮﮎ ھے، ﻣﯿﺮﮮ ﮔﮭﺮ ﻭﺍﻟﮯ ﭘﺮﯾﺸﺎﻥ ہیں، ﯾﺎ ﺍللّٰہ ﺍﺏ ﻣﺠﮭﮯ ﮐﻮﺋﯽ ﻧﮩﯿﮟ ﺳُﻨﺘﺎ!
ﺗﻮ ﺗﻮ میری ﺳُﻦ..!
ﺗﻮ ﺗﻮ میری ﺳُﻦ..!
ﻣﯿﮟ ﺗﻨﮓ ﺩﺳﺖ ھﻮﮞ ﺗﯿﺮﮮ ﺳِﻮﺍ ﻣﯿﺮﮮ ﺣﺎﻝ ﺳﮯ ﮐﻮﺋﯽ ﻭﺍﻗﻒ ﻧﮩﯿﮟ-

ﺣﻀﺮﺕ ﻋﻤﺮ ﻣﺴﺠﺪ ﻣﯿﮟ ﺳﻮ ﺭھﮯ ﺗﮭﮯ ﮐﮧ ﺧﻮﺍﺏ ﻣﯿﮟ ﺁﻭﺍﺯ ﺁﺋﯽ "اے ﻋﻤﺮ! ﺍُﭨﮭﻮ..! ﻣﯿﺮﺍ ﺍﯾﮏ ﺑﻨﺪﮦ ﻣﺠﮭﮯ ﺑﻘﯿﻊ ﻣﯿﮟ ﭘُﮑﺎﺭ ﺭﮨﺎ ھﮯ، اس کی مدد کو پہنچو-"
ﺣﻀﺮﺕ ﻋﻤﺮ ﺭﺿﯽ ﺍللّٰہ ﻋﻨﮧ نے جب یہ سنا تو ﻧﻨﮕﮯ ﺳﺮ، ﻧﻨﮕﮯ ﭘﯿﺮ ﺟﻨﺖ ﺍﻟﺒﻘﯿﻊ ﮐﯽ ﻃﺮﻑ ﺩﻭﮌﮮ- کیا ﺩﯾﮑﮭﺘﮯ ﮨﯿﮟ ﮐﮧ ﺟﮭﺎﮌﯾﻮﮞ ﮐﮯ پیچھے ﺍﯾﮏ بزرگ ﺩﮬﺎﮌﯾﮟ ﻣﺎﺭ ﻣﺎﺭ ﮐﺮ ﺭﻭ ﺭھﮯ ھیں- ﺍنہوں ﻧﮯ ﺟﺐ حضرت ﻋﻤﺮ رضی اللّٰہ عنہ ﮐﻮ ﺁﺗﮯ ﺩﯾﮑﮭﺎ ﺗﻮ ﺑﮭﺎﮔﻨﮯ لگے، وہ سمجھے کہ شاید حضرت عمر رضی اللّٰہ عنہ کوڑا لے کر آ رھے ہیں-
ﺣﻀﺮﺕ ﻋﻤﺮ رضی اللّٰہ عنہ ﻧﮯ ﮐﮩﺎ ﺭُﮐﻮ ﮐﮩﺎﮞ ﺟﺎ ﺭھﮯ ھﻮ؟ ﻣﯿﮟ تمہاری ﻣﺪﺩ ﮐﮯ لئے ﺁﯾﺎ ھﻮﮞ!
اُنہوں نے پوچھا آخر آپ کو ﮐﺲ ﻧﮯ ﺑﮭﯿﺠﺎ ھﮯ؟
ﺣﻀﺮﺕ ﻋﻤﺮ رضی اللّٰہ عنہ ﻧﮯ ﮐﮩﺎ، ﺟﺲ ﺳﮯ ﻟﻮ ﻟﮕﺎﺋﮯ ﺑﯿﭩﮭﮯ ھﻮ ﻣﺠﮭﮯ ﺍﺱ ﻧﮯ تمہاری ﻣﺪﺩ ﮐﮯ ﻟﺌﮯ ﺑﮭﯿﺠﺎ ھے-

ﯾﮧ ﺳُﻨﻨﺎ ﺗﮭﺎ ﻭﮦ ﺷﺨﺺ ﮔﭩﮭﻨﻮﮞ ﮐﮯ ﺑﻞ گر پڑے ﺍﻭﺭ دھاڑیں مار مار کر رونے لگے اور کہنے لگے-
ﯾﺎ اللّٰہ! ﺳﺎﺭﯼ ﺯﻧﺪﮔﯽ ﺗﯿﺮﯼ ﻧﺎﻓﺮﻣﺎﻧﯽ ﮐﯽ، ﺗﺠﮭﮯ ﺑُﮭﻼﺋﮯ ﺭﮐﮭﺎ، اور اب ﯾﺎﺩ ﺑﮭﯽ کیا ﺗﻮ ﺭﻭﭨﯽ ﮐﮯ ﻟﺌﮯ، ﺍﻭﺭ ﺗﻮ ﻧﮯ ﺍﺱ ﭘﺮ ﺑﮭﯽ ﻟﺒﯿﮏ ﮐﮩﺎ، ﺍﻭﺭ ﻣﯿﺮﯼ ﻣﺪﺩ ﮐﮯ ﻟﺌﮯ ﺍﭘﻨﮯ ﺍﺗﻨﮯ ﻋﻈﯿﻢ ﺑﻨﺪﮮ ﮐﻮ ﺑﮭﯿﺠﺎ-
اے اللّٰہ ﻣﯿﮟ ﺗﯿﺮﺍ ﻣﺠﺮﻡ ھﻮﮞ، ﯾﺎ ﺍﻟﻠّٰﮧ ﻣﺠﮭﮯ ﻣﻌﺎﻑ ﮐﺮ ﺩﮮ، ﻣﺠﮭﮯ ﻣﻌﺎﻑ ﮐﺮ ﺩﮮ، ﯾﮧ ﮐﮩﺘﮯ ﮐﮩﺘﮯ ﻭﮦ ﻣﺮ گئے!

ﺣﻀﺮﺕ ﻋﻤﺮ رضی اللّٰہ عنہ ﻧﮯ ﺍُن ﮐﯽ ﻧﻤﺎﺯ ﺟﻨﺎﺯﮦ ﭘﮍﮬﺎﺋﯽ، ﺍﻭﺭ ﺍُن ﮐﮯ ﮔﮭﺮ ﻭﺍﻟﻮﮞ ﮐﮯ ﻟﺌﮯ ﺑﯿﺖ ﺍﻟﻤﺎﻝ ﺳﮯ ﻭﻇﯿﻔﮧ ﻣﻘﺮﺭ ﻓﺮﻣﺎﯾﺎ-
بیشک ھمارا رب ﺑﮍﺍ ﻏﻔﻮﺭ ﺍﻟﺮﺣﯿﻢ ھے--!
🔰(بحوالہ : ﺣﯿﺎۃ ﺍﻟﺼﺤﺎﺑﮧ)📗

11/09/2025

ایک دل میں اتر جانے والی تحریر شئیر کر رہا ہوں۔ جی چاہے اور وقت ملے تو ضرور پڑہیے گا۔ اچھی لگے گی❣️۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اک چراغ جلتا ہے

کل پھیکے کے گھر کے سامنے ایک نئی چمکتی ہوئی گاڑی کھڑی تھی۔۔۔! سارے گاؤں میں اس کا چرچا تھا۔۔۔! جانے کون ملنے آیا تھا۔۔۔! میں جانتا تھا پھیکا پہلی فرصت میں آ کر مجھے سارا ماجرا ضرور سناۓ گا۔۔۔! وہی ہوا شام کو بیٹھک میں آ کر بیٹھا ہی تھا کہ پھیکا چلا آیا۔۔۔! حال چال پوچھنے کے بعد کہنے لگا۔۔۔! صاحب جی کئی سال پہلے کی بات ہے آپ کو یاد ہے ماسی نوراں ہوتی تھی جو پٹھی پر دانے بھونا کرتی تھی۔۔۔! جس کا اِکو اِک پُتر تھا وقار۔۔۔! میں نے کہا ہاں یار میں اپنے گاؤں کے لوگوں کو کیسے بھول سکتا ہوں۔۔۔!

اللہ آپ کا بھلا کرے صاحب جی وقار اور میں پنجویں جماعت میں پڑھتے تھے۔۔۔! سکول میں اکثر وقار کے ٹِڈھ میں پیڑ رہتی تھی۔۔۔! صاحب جی اک نُکرے لگا روتا رہتا تھا۔۔۔! ماسٹر جی ڈانٹ کر کار بھیج دیتے تھے کہ جا حکیم کو دکھا اور دوائی لے۔۔۔! اک دن میں آدھی چھٹی کے وقت وقار کے پاس بیٹھا تھا۔۔۔! میں نے اماں کے ہاتھ کا بنا پراٹھا اور اچارکھولا۔۔۔! صاحب جی آج وی جب کبھی بہت بھوک لگتی ہے نا۔۔۔! تو سب سے پہلے اماں کے ہاتھ کا بنا پراٹھا ہی یاد آتا ہے۔۔۔! اور سارے پنڈ میں اُس پراٹھے کی خوشبو بھر جاتی ہے۔۔۔! پتہ نئیں صاحب جی اماں کے ہاتھ میں کیا جادو تھا۔۔۔!

صاحب جی وقار نے پراٹھے کی طرف دیکھا اور نظر پھیر لی۔۔۔! اُس ایک نظر نے اُس کی ٹِڈھ پیڑ کے سارے راز کھول دیئے۔۔۔! میں نے زندگی میں پہلی بار کسی کی آنکھوں میں آندروں کو بھوک سے بلکتے دیکھا۔۔۔! صاحب جی وقار کی فاقوں سے لُوستی آندریں۔۔۔! آنسوؤں کے سامنے ہاتھ جوڑے بیٹھی تھیں جیسے کہتی ہوں۔۔۔! اک اتھرو بھی گرا تو بھرم ٹوٹ جاۓ گا۔۔۔! وقار کا بھرم ٹوٹنے سے پہلے میں نے اُس کی منتیں کر کے اُسے کھانے میں شریک کر لیا۔۔۔! پہلی بُرکی ٹِڈھ میں جاتے ہی وقار کی تڑپتی آندروں نے آنکھوں کے ذریعہ شکریہ بھیج دیا۔۔۔! میں نے چُپکے سے ہاتھ روک لیا اور وقار کو باتوں میں لگاۓ رکھا۔۔۔!اس نے پورا پراٹھا کھا لیا۔۔۔! اور پھراکثر ایسا ہونے لگا۔۔۔! میں کسی نہ کسی بہانے وقار کو کھانے میں شریک کرنے لگا۔۔۔! وقار کی بھوکی آندروں کے ساتھ میرے پراٹھے کی پکی یاری ہو گئی۔۔۔! اور میری وقار کے ساتھ۔۔۔! خورے کس کی یاری زیادہ پکی تھی۔۔۔؟ میں سکول سے کار آتے ہی بھوک بھوک کی کھپ مچا دیتا۔۔۔! ایک دن اماں نے پوچھ ہی لیا۔۔۔! پُتر تجھے ساتھ پراٹھا بنا کر دیتی ہوں کھاتا بھی ہے کہ نہیں۔۔۔! اتنی بھوک کیوں لگ جاتی ہے۔۔۔؟ میرے ہتھ پیر پھول جاتے ہیں۔۔۔! آتے ساتھ بُھوک بُھوک کی کھپ مچا دیتا ہے۔۔۔! جیسے صدیوں کا بھوکا ہو۔۔۔!

میں کہاں کُچھ بتانے والا تھا صاحب جی۔۔۔! پر اماں نے اُگلوا کر ہی دم لیا۔۔۔! ساری بات بتائی اماں تو سن کر بلک پڑی اور کہنے لگی۔۔۔! کل سے دو پراٹھے بنا دیا کروں گی۔۔۔! میں نے کہا اماں پراٹھے دو ہوۓ تو وقار کا بھرم ٹوٹ جاۓ گا۔۔۔!میں تو کار آکر کھا ہی لیتا ہوں۔۔۔! صاحب جی اُس دن سے اماں نے پراٹھے کے ول بڑھا دیئے اور مکھن کی مقدار بھی۔۔۔! کہنے لگی وہ بھی میرے جیسی ماں کا پتر ہے۔۔۔! مامتا تو وکھری وکھری نہیں ہوتی پھیکے۔۔۔! مائیں وکھو وَکھ ہوئیں تو کیا۔۔۔؟

میں سوچ میں پڑ گیا۔۔۔! پانچویں جماعت میں پڑھنے والے پھیکے کو بھرم رکھنے کا پتہ تھا۔۔۔! بھرم جو ذات کا مان ہوتا ہے۔۔۔! اگرایک بار بھرم ٹوٹ جاۓ تو بندہ بھی ٹوٹ جاتا ہے۔۔۔! ساری زندگی اپنی ہی کرچیاں اکٹھی کرنے میں گزر جاتی ہے۔۔۔! اور بندہ پھرکبھی نہیں جُڑ پاتا۔۔۔! پھیکے کو پانچویں جماعت سے ہی بھرم رکھنے آتے تھے۔۔۔! اِس سے آگے تو وہ پڑھ ہی نہیں سکا تھا۔۔۔! اور میں پڑھا لکھا اعلی تعلیم یافتہ۔۔۔! مجھے کسی سکول نے بھرم رکھنا سکھایا ہی نہیں تھا۔۔۔!
(گذشتہ سے پیوسٹہ)
صاحب جی اس کے بعد امّاں بہانے بہانے سے وقار کے کار جانے لگی۔۔۔! “دیکھ نوراں ساگ بنایا ہے چکھ کر بتا کیسا بنا ہے” وقار کی اماں کو پتہ بھی نہ چلتا اور اُن کا ایک ڈنگ ٹپ جاتا۔۔۔! صاحب جی وقار کو پڑھنے کا بہت شوق تھا پھر اماں نے مامے سے کہہ کر ماسی نوراں کو شہر میں کسی کے کار کام پر لگوا دیا۔۔۔! تنخواہ وقار کی پڑھائی اور دو وقت کی روٹی طے ہوئی۔۔۔! اماں کی زندگی تک ماسی نوراں سے رابطہ رہا۔۔۔! اماں کے جانے کے چند ماہ بعد ہی ماسی بھی گزر گئی۔۔۔! اُس کے بعد رابطہ ہی کُٹ گیا۔۔۔!

کل وقار آیا تھا۔۔۔! ولایت میں رہتا ہے جی واپس آتے ہی ملنے چلا آیا۔۔۔! پڑھ لکھ کر بہت بڑا افسر بن گیاہے۔۔۔! اماں کے نام پر لنگر کھولنا چاہتا ہے۔۔۔! صاحب جی میں نے حیران ہو کر وقار سے پوچھا۔۔۔! یار لوگ اسکول بنواتے ہیں ہسپتال بنواتے ہیں تو لنگر ہی کیوں کھولنا چاہتا ہے اور وہ بھی امّاں کے نام پر۔۔۔؟

کہنے لگا۔۔۔! پھیکے بھوک بہت ظالم چیز ہے چور ڈاکو بنا دیا کرتی ہے۔۔۔! خالی پیٹ پڑھائی نہیں ہوتی۔۔۔! ٹِڈھ پیڑ سے جان نکلتی ہے۔۔۔! تیرے سے زیادہ اس بات کو کون جانتا ہے پھیکے۔۔۔! سارے آنکھیں پڑھنے والے نہیں ہوتے۔۔۔! اور نہ ہی تیرے ورگے بھرم رکھنے والے۔۔۔! پھر کہنے لگا۔۔۔! یار پھیکے تجھے آج ایک بات بتاؤں۔۔۔! جھلیا میں سب جانتا ہوں۔۔۔! چند دنوں کے بعد جب پراٹھے کے بل بڑھ گئے تھے۔۔۔! اور مکھن بھی۔۔۔! آدھا پراٹھا کھا کر ہی میرا پیٹ بھرجایا کرتا۔۔۔! اماں کو ہم دونوں میں سے کسی کا بھی بھوکا رہنا منظور نہیں تھا پھیکے۔۔۔! وقار پھوٹ پھوٹ کر رو رہا تھا۔۔۔! اماں یہاں بھی بازی لے گئی صاحب جی۔۔۔!

اور میں بھی اس سوچ میں ڈُوب گیا کہ لُوستی آندروں اور پراٹھے کی یاری زیادہ پکی تھی یا پھیکے اور وقار کی۔۔۔! بھرم کی بنیاد پر قائم ہونے والے رشتے کبھی ٹوٹا نہیں کرتے۔۔۔!

پھیکا کہہ رہا تھا مُجھے امّاں کی وہ بات آج بھی یاد ہے صاحب جی۔۔۔! اُس نے کہا تھا۔۔۔! مامتا تو وکھری وکھری نہیں ہوتی پھیکے۔۔۔! مائیں وکھو وَکھ ہوئیں تو کیا۔۔۔! اُس کے ہاتھ تیزی سے پراٹھے کو ول دے رہے تھے۔۔۔! دو روٹیوں جتنا ایک پیڑا لیا تھا امّاں نے صاحب جی۔۔۔! میں پاس ہی تو چونکی پر بیٹھا ناشتہ کر رہا تھا۔۔۔! روٹی بیلتے بیلتے نماز کا سبق پڑھاتی میرے ساتھ نکیاں نکیاں گلاں کرتی۔۔۔! آج بھی ویہڑے میں پھرتی نظر آتی ہے۔۔۔! پھیکا ماں کو یاد کر کے رو رہا تھا۔۔۔!
سورج کی پہلی کرن جیسا روشن چہرہ تھا اماں کا صاحب جی۔۔۔! باتیں کرتے کرتے پھیکا میرا ہاتھ پکڑ کر مجھے اُس پل میں لے گیا اور ایک دم میرے سامنے کسی پُرانْی فلم کی طرح سارا منظر بلیک اینڈ وائٹ ہو گیا۔۔۔! زندگی کے کینوس پر صرف ایک ہی رنگ بکھرا تھا مامتا کا رنگ۔۔۔!

سچ ہے ماں کی گود بچے کی پہلی تربیت گاہ ہے۔۔۔! آج ملک کے حالات کرپشن اور مسائل کو دیکھتے ہوۓ میں سوچ رہا تھا۔۔۔! کاش سب مائیں پھیکے کی اماں جیسی ہو جائیں۔۔۔! میں ہر بار پھیکے سے ملنے کے بعد وطن کی بند کھڑکیوں سے چھن چھن کر آتی سنہری روشنی کو دیکھتا ہوں۔۔۔! روشنی جو راستہ تلاش کر ہی لیتی ہے۔۔۔!
Mian Younas Lehnga House ❣️❣️❣️❣️

 دنیا کی سب سے زیادہ دیکھی جانے والی تصویر کے فوٹو گرافر کو کتنا معاوضہ دیا گیا؟اسمارٹ فونز کی بھرمار ہونے کے باعث اب رو...
11/09/2025


دنیا کی سب سے زیادہ دیکھی جانے والی تصویر کے فوٹ
و گرافر کو کتنا معاوضہ دیا گیا؟
اسمارٹ فونز کی بھرمار ہونے کے باعث اب روزانہ ہی اربوں تصاویر کھینچی جاتی ہیں اور جن میں سے کروڑوں کو سوشل میڈیا یا دیگر سروسز پر پوسٹ بھی کیا جاتا ہے۔

مگر پھر بھی ایک تصویر یا فوٹوگراف ایسا ہے جس کے پاس دنیا میں سب سے زیادہ دیکھے جانے کا اعزاز موجود ہے۔

زیادہ امکان یہی ہے کہ آپ نے بھی اسے دیکھا ہوگا،کیا آپ اندازہ لگا سکتے ہیں کہ وہ کونسی تصویر ہے ؟
یقین کرنا مشکل ہوگا مگر یہ اعزاز مائیکرو سافٹ کے آپریٹنگ سسٹم ونڈوز ایکس پی کے ڈیفالٹ وال پیپر bliss کے پاس ہے۔
جی ہاں واقعی یہ تو معلوم نہیں کہ اب تک کتنے افراد نے اس تصویر کو دیکھا ہے مگر ایک تخمینے کے مطابق یہ تعداد اربوں میں ہوگی۔
اس تصویر کو چارلس او رئیر نامی فوٹوگرافر نے 1996 میں اس وقت کھینچا جب وہ امریکی ریاست کیلیفورنیا کے علاقے Sonoma سے Marin جانے کے لیے گاڑی میں سفر کر رہے تھے۔
وہ وہاں ایک خاتون ڈیفنی سے ملنے جا رہے تھے جو بعد میں ان کی بیوی بن گئی تھیں۔
فوٹوگرافر جو اب 83 سال کے ہوچکے ہیں، ان کے لیے یہ بس دیگر تصاویر کی طرح تھی جس کا نام انہوں نے ہی bliss رکھا تھا۔
انہوں نے بتایا کہ اس زمانے میں وہ ہر وقت کیمرا اپنے پاس رکھتے تھے کیونکہ آپ کو معلوم نہیں ہوتا کہ کونسا ایسا لمحہ ہوگا جو آپ کیمرے کی آنکھ میں محفوظ کرنا پسند کریں گے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ اس زمانے میں وہ اکثر کیلیفورنیا کے خوبصورت مقامات کی تصاویر کھینچتے رہتے تھے اور 1996 میں اس سفر کے دوران اس مقام کی تصویر لینے کا بھی فیصلہ کیا۔
درحقیقت یہ تصویر اتنی اچھی تھی کہ بیشتر افراد کے خیال میں تو یہ حقیقی نہیں تھی مگر فوٹوگرافر نے اسے اپنے کیمرے سے ہی کھینچا تھا۔
فوٹوگرافر کے مطابق انہوں نے Mamiya RZ67 کیمرا کلر فیوجی فلم کے ساتھ استعمال کیا۔
ان کے بقول انہوں نے زیادہ اچھے رنگوں والی فلم کو استعمال کیا تھا، کیمرے اور فلم کے امتزاج نے اس تصویر کو آئیکونک بنانے میں کردار ادا کیا۔
انہوں نے کہا کہ 'کیمرے اور فلم کے سائز نے واقعی اسے نمایاں تصویر بنایا، اگر میں 35 ایم ایم فلم استعمال کرتا تو میرے خیال میں ایسا اثر دیکھنے میں نہیں آتا'۔
چارلس او رئیر نے اس تصویر کو 1998 میں اسٹاک فوٹو کے طور پر پیش کیا جسے بل گیٹس کی ملکیت میں موجود ایک کمپنی Corbis نے خرید لیا تھا۔
2000 میں مائیکرو سافٹ نے تصویر تمام حقوق خرید لیے اور اسے ونڈوز ایکس پی کے لیے استعمال کیا۔
تو فوٹو گرافر کو اس تصویر کے عوض کتنا معاوضہ ادا کیا گیا؟ وہ یہ تو نہیں بتاتے کہ یہ رقم اصل میں کتنی تھی مگر ان کے مطابق یہ 6 ہندسوں پر مشتمل تھی۔
درحقیقت یہ تصویر بہت مہنگی تھی جب مائیکرو سافٹ نے اسے خریدا تو کوئی کورئیر کمپنی فوٹو کی فلم کو ڈیلیور کرنے کے لیے تیار نہیں ہوئی کیونکہ وہ بہت قیمتی تھی۔
آخر میں کمپنی نے فوٹو گرافر کے لیے طیارے کا ایک ٹکٹ خریدا تاکہ وہ ذاتی طور پر سفر کرکے اس تصویر والی فلم کو ڈیلیور کرسکیں۔

دنیا میں اس وقت 195 کے لگ بھگ ممالک ھیں اان میں سے ایک ملک ایسا بھی ھے جو روس سے کم از کم 10 گنا چھوٹا ھے لیکن جس کا نہر...
11/09/2025

دنیا میں اس وقت 195 کے لگ بھگ ممالک ھیں ا
ان میں سے ایک ملک ایسا بھی ھے جو
روس سے کم از کم 10 گنا چھوٹا ھے لیکن جس کا نہری نظام روس کے نہری نظام سے 3 گنا بڑا ھے ۔
یہ ملک دنیا میں مٹر کی پیداوار کے لحاظ سے دوسرے،
خوبانی ، کپاس اور گنے کی پیداوار کے لحاظ سے چوتھے،
پیاز اور دودھ کی پیداوار کے لحاظ سے پانچویں،
کھجور کی پیداوار کے لحاظ سے چھٹے،
آم کی پیداوار کے لحاظ سے ساتویں،
چاول کی پیداوار کے لحاظ سے آٹھویں،
گندم کی پیداوار کے لحاظ سے ساتویں اور مالٹے اور کینو کی پیداوار کے لحاظ سے دسویں نمبر پر ھے ۔
یہ ملک مجموعی زرعی پیداوار کے لحاظ سے دنیا میں 25 ویں نمبر پر ھے ۔ اسکے نمبر گندم کی پیداوار میں ساتواں ہے اور
اس کی صرف گندم کی پیداوار پورے براعظم افریقہ کی پیداوار سے زائد اور براعظم جنوبی امریکہ کی پیداوار کے برابر ھے ۔
یہ ملک دنیا میں صنعتی پیداوار کے لحاظ سے 55 نمبر پر ھے ۔
کوئلے کے ذخائر کے اعتبار سے چوتھے اور تانبے کے ذخائر کے اعتبار سے ساتویں نمبر پر ھے ۔
سی این جی کے استعمال میں اول نمبر پر ھے ۔
اس ملک کے گیس کے ذخائر ایشیا میں چھٹے نمبر پر ھیں

اور
یہ دنیا کی ساتویں ایٹمی طاقت ھے ۔.....,...لیکن
سب سے حیرت انگیز بات یہ ھے کہ

* یہ ملک نااہلوں، بے ایمانوں، ملک فروشوں اور لوٹوں و لٹیروں کی پیداوار میں پہلے نمبر پر ھے۔۔۔ ! *
اور اس ملک کا نام ھے ۔

*پاکستان*

Address

Bara Market Rawalpindi
Rawalpindi
46000

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Pakeeza bridel posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to Pakeeza bridel:

Share