
27/09/2025
عوام کو لائف سیفٹی کی تربیت دینے والا اپنی نوکری کی سیفٹی نہ کر سکاآخر چھوٹے دکاندار اور سرکاری عملہ ہی کیوں بھینٹ چھڑتا ہے
سیور فوڈز کو سیل کرنے کا نوٹس دینے والا سی ڈی اے افسر محض ایک ہفتے بعد معطل
وفاقی دارالحکومت میں فائر اینڈ لائف سیفٹی قوانین پر عملدرآمد نہ کرنے پر سی ڈی اے کے ایڈیشنل ڈائریکٹر عمّاد الدین محمد نے 17 ستمبر 2025 کو سیور فوڈز کے خلاف سخت شوکاز نوٹس جاری کیا، جس میں واضح طور پر دھمکی دی گئی کہ سات دن میں وضاحت نہ کرنے پر ریستوران کو سیل کر دیا جائے گا۔
لیکن چشم فلک نے ایک حیران کن موڑ دیکھا - محض ایک ہفتے بعد، 24 ستمبر کو انہی افسر کو "Misconduct اور Inefficiency" کے الزام میں اچانک معطل کر دیا گیا۔
سوالات اٹھنے لگے
کیا یہ صرف "Misconduct" تھا یا پھر طاقتور لابی کا دباؤ؟
کیا سیور فوڈز کے خلاف سخت کارروائی روکنے کے لئے یہ قدم اٹھایا گیا؟
یا پھر یہ ایک محض اتفاق ہے کہ سیلنگ نوٹس کے فوراً بعد ہی افسر فارغ کر دیا گیا؟
ا شہری حلقوں میں یہ واقعہ ایک بڑ سکینڈل سمجھا جا رہا ہے۔ سوشل میڈیا پر سوال گونج رہا ہے:
"جو افسر قانون پر عملدرآمد کی بات کرے، اسے ہی معطل کر دیا جاتا ہے؟"
ذرائع کا کہنا ہے کہ فائر اینڈ لائف سیفٹ ضوابط پر عملدرآمد کرانے کی پاداش میں افسر کو قربانی کا بکرا بنایا گیا۔ اگر یہ درست ہے تو پھر یہ واقعہ صرف ایک افسر کی معطلی نہیں، بلکہ قانون اور اثر و رسوخ کی جنگ ہے