Chumarkhan چمرکھن

Chumarkhan چمرکھن This is a platform for every Chitrali, who otherwise meets group policies, to express their views on

18/07/2025

بجلی کی بیجا لوڈشیڈنگ اور مہنگائی کے خلاف

🗣️ مغفرت شاہ صاحب خطاب کر رہے ہیں۔

18/07/2025

لوئر چترال مروۓ سے تعلق رکھنے والے "محمور" بھائی کو ریشن چڑھائی پر کچھ سامان ملے ہیں۔ ان سے رابطہ کر کے سامان کا اصل مالک سامان وصول کرسکتا ہے۔

سچ میں ایسے لوگ ہمارے چترالی ثقافت اور ہمارے سچائی کے سفیر ہوتے ہیں۔

ڈائیلاسز کی سہولت اب دروش میں — ٹی ایچ کیو ہسپتال کو دو مشینیں ہنگامی بنیادوں پر فراہم کرنے کا فیصلہلوئر چترال: ڈپٹی کمش...
18/07/2025

ڈائیلاسز کی سہولت اب دروش میں — ٹی ایچ کیو ہسپتال کو دو مشینیں ہنگامی بنیادوں پر فراہم کرنے کا فیصلہ

لوئر چترال: ڈپٹی کمشنر لوئر چترال راؤ ہاشم عظیم کی صدارت میں ڈپٹی کمشنر آفس میں ایک اہم اجلاس منعقد ہوا، جس میں محکمہ صحت اور ضلعی انتظامیہ کے افسران نے شرکت کی۔ اجلاس کا بنیادی مقصد ضلع میں صحت کی سہولیات، خاص طور پر ڈائیلاسز کی سہولت کی فراہمی اور بہتری کے امکانات کا جائزہ لینا تھا۔

ڈپٹی کمشنر نے اجلاس کے شرکاء کو آگاہ کیا کہ ایک معروف فلاحی ادارے سے رابطہ کیا گیا ہے، جس نے لوئر چترال میں ڈائیلاسز مشینیں عطیہ کرنے پر آمادگی ظاہر کی ہے۔ نہ صرف مشینیں فراہم کی جائیں گی، بلکہ تنظیم ان کی تنصیب کے ساتھ ساتھ عملے کی تربیت کے لیے ماہر کنسلٹنٹ بھی تعینات کرے گی، تاکہ مشینوں کا مؤثر اور محفوظ استعمال ممکن بنایا جا سکے۔

اجلاس میں مشاورت کے بعد یہ فیصلہ کیا گیا کہ یہ دونوں ڈائیلاسز مشینیں تحصیل ہیڈکوارٹر ہسپتال (THQ) دروش میں نصب کی جائیں گی۔ دروش کے اس ہسپتال کا انتخاب اس لیے کیا گیا کہ یہ علاقے کا ایک مرکزی طبی ادارہ ہے جو دور دراز کے علاقوں سے آنے والے مریضوں کو سہولیات فراہم کرتا ہے، مگر اس وقت وہاں ڈائیلاسز کی سہولت میسر نہیں۔

اس فیصلے سے سینکڑوں گردوں کے مریضوں کو پشاور یا دیگر بڑے شہروں میں مہنگے اور دشوار سفر سے نجات ملے گی۔ اب وہ اپنے گھر کے قریب ہی یہ اہم اور زندگی بچانے والی طبی سہولت حاصل کر سکیں گے۔

ڈپٹی کمشنر راؤ ہاشم عظیم نے اس موقع پر کہا کہ یہ اقدام نہ صرف دروش بلکہ پورے لوئر چترال کے لیے صحت کے شعبے میں ایک اہم سنگ میل ثابت ہوگا۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ آئندہ بھی عوامی فلاح کے ایسے اقدامات جاری رہیں گے۔

18/07/2025

فوکل پرسن ٹو ممبر قومی اسمبلی غزالہ انجم صاحبہ و جنرل سیکرٹری پاکستان مسلم لیگ نون لوئر چترال ایڈوکیٹ محمد کوثر بونی بوزند تورکھو روڈ کے حوالے سے اپنے خیالات کا اظہار کررہے ہیں جبکہ ان کے ساتھ مسلم لیگ نون چترال کے دوسرے قائدین بھی موجود ہیں۔

رپورٹ سرفراز شاہد حالیہ موسمی تبدیلیوں اور گرمی کی وجہ سے گلیشیر کے پگھلنے کا عمل میں غیر معمولی اضافہ ہوا ہے جس کی وجہ ...
18/07/2025

رپورٹ سرفراز شاہد

حالیہ موسمی تبدیلیوں اور گرمی کی وجہ سے گلیشیر کے پگھلنے کا عمل میں غیر معمولی اضافہ ہوا ہے
جس کی وجہ سے دریاؤں میں پانی کی سطح بلند ہونے کی وجہ سے اس پاس کی قیمتی زمین زیر آب آ چکے ہیں
اپر چترال جنالی کوچ بالا جنالی کوچ سنٹر اور جنالی کوچ پائیں میں لوگوں کی زرعی زمینیں دریا کی بے رخم موجیں اپنے ساتھ بہا کر لے گئی
زمینوں کی کٹائی کے ساتھ ہیاں کے تین سو سال پرانے درخت بھی زیر آب آنے کے امکانات بھی بڑھ چکے ہیں اور ساتھ گاوں کا جماعت خانہ بھی زیر آب انے کا خطرہ پیدا ہوا ہے
یوتھ کونسل اختر علی اور علاقے کے والنٹیرز انسانیت کی خدمت کی خاطر دن رات کام کر رہے ہیں
علاقے کے لوگوں کا کہنا تھا کہ حکومت عوام جنالی کوچ کی طرف بھی توجہ دے اور نقصانات کا جائزہ لیا جائے
ایک مقامی نوجوان نے کہا آگر حکومت کی عدم توجہ اس طرح برقرار رہی تو انے والے سالوں میں جنالی کوچ مکمل دریائے یارحون کی بے رحم موجوں کی نظر ہوگا
ہمیں امید ہے ضلع انتظامیہ اس بابت مضبوط حکمت عملی ترتیب دے گی ۔
فوٹوگرافی
سرفراز شاہد

محبت، طلاق، اور سازش! کیا یہی ہمارا نیا قومی بیانیہ ہے؟تحریر: (ظاہر الدین)پاکستانی ڈرامہ صرف اسکرین پر چلنے والی کوئی خی...
18/07/2025

محبت، طلاق، اور سازش! کیا یہی ہمارا نیا قومی بیانیہ ہے؟

تحریر: (ظاہر الدین)

پاکستانی ڈرامہ صرف اسکرین پر چلنے والی کوئی خیالی کہانی نہیں، بلکہ یہ ہمارے معاشرتی مزاج، اقدار، ترجیحات اور خوابوں کی عکاسی کرتا ہے۔ ایک وقت تھا جب ڈرامے ہمیں جوڑتے تھے، سوچنے پر مجبور کرتے تھے، معاشرتی ناہمواریوں پر روشنی ڈالتے تھے اور اخلاقی پیغام لیے ہوتے تھے۔ آج کا منظرنامہ یکسر مختلف ہے۔ اب ڈرامہ محض تفریح نہیں رہا، یہ ایک صنعت بن چکا ہے — دولت، شہرت اور ریٹنگز کی اندھی دوڑ میں شامل ایک کاروبار۔ مگر اس تبدیلی نے ہمیں کیا دیا؟ اور ہم نے کیا کھو دیا؟

آج کل کے پاکستانی ڈراموں پر نگاہ ڈالیں تو ایک مخصوص فارمولا نظر آتا ہے: زہر گھولتی ساس، مظلوم بہو، بےوفا شوہر، دولت کی ہوس، اور محبت میں ناکامی۔ کہانیاں نہ صرف دہرائی جاتی ہیں بلکہ اکثر سطحی اور غیر حقیقی لگتی ہیں۔ عورت کی نمائندگی اکثر یا تو مظلومیت کے شدید کرب میں یا مکاری کی انتہا پر ہوتی ہے، گویا عورت کی حیثیت صرف ایک سازش یا قربانی کی علامت بن کر رہ گئی ہے۔ ان ڈراموں میں نہ کرداروں کی تہ داری ہوتی ہے اور نہ ہی مکالموں میں گہرائی۔ محبت کو یا تو رومانوی جذبات کی سستی نمائش بنا دیا گیا ہے یا ایک ایسی آزمائش جو غیر حقیقی حد تک المیہ بن جاتی ہے۔

اس سے بھی زیادہ تشویشناک بات یہ ہے کہ ڈرامے اب معاشرتی برائیوں کو محض اجاگر نہیں کرتے بلکہ بعض اوقات ان کی غیر محسوس انداز میں ترویج کرتے ہیں۔ جائیداد کے لیے بھائی بھائی کا دشمن، عورت کو صرف وفا یا بےوفائی کے پیمانے پر پرکھنا، محبت کو صرف ظاہری حسن اور دولت سے جوڑنا — یہ سب کچھ ہماری اسکرینز پر روزانہ کی بنیاد پر دکھایا جا رہا ہے۔ نتیجہ؟ ایک ایسا ناظر جو ان بیانیوں کو سچ سمجھنے لگتا ہے، جو محبت میں دولت تلاش کرتا ہے، اور جو عورت کو یا تو مظلوم دیکھنا چاہتا ہے یا مکمل Villain

یہ بھی حقیقت ہے کہ پاکستانی ڈرامہ آج کے نوجوان ذہنوں پر گہرا اثر رکھتا ہے۔ جب مسلسل ایک جیسا پیغام دیا جائے کہ دولت سب کچھ ہے، محبت کمزوروں کا کھیل ہے، اور اخلاقیات صرف مظلوم کے حصے کی چیز ہے، تو معاشرہ بےحسی، بےاعتمادی اور اخلاقی گراوٹ کی طرف مائل ہوتا ہے۔ ڈرامے کا کام صرف آئینہ دکھانا نہیں، بلکہ اصلاح بھی ہے — اور یہی وہ پہلو ہے جو آہستہ آہستہ ہمارے اسکرینز سے غائب ہو رہا ہے۔

ایک زمانہ تھا جب اشفاق احمد، بانو قدسیہ اور عمیرہ احمد کے لکھے ہوئے ڈرامے صرف کہانیاں نہیں ہوتے تھے، وہ زندگی کا سبق ہوتے تھے۔ ان میں محبت میں سچائی، رشتوں میں گہرائی، اور جذبات میں پاکیزگی ہوتی تھی۔ اب جذبات بھی بازار کی شے بن چکے ہیں، اور ڈراما محض ایک 'پروڈکٹ' ہے جس کا مقصد ریٹنگ حاصل کرنا ہے، نہ کہ روح کو جھنجھوڑ دینا۔

آج کے مقبول ترین ڈراموں پر نظر ڈالیں جیسے میرے پاس تم ہو، خانی، عشقِ لا، کہیں دیپ جلے، خدا اور محبت (سیزن 3) یا حالیہ شہرت پانے والا مجھے پیار ہوا تھا — تو ایک رجحان واضح نظر آتا ہے: ایک مظلوم ہیروئن، طاقتور مگر جذباتی ہیرو، اور ان کے درمیان دولت، وفا، بے وفائی، اور سماجی حیثیت کی کشمکش۔ میرے پاس تم ہو جس نے TRP کے تمام سابقہ ریکارڈ توڑ دیے آخری قسط نے 37.1 کی ریٹنگ حاصل کی، جو کہ پاکستانی ڈرامہ تاریخ میں سب سے زیادہ ہے اس نے عورت کو ’دو ٹکے کی‘ کہہ کر ایک مخصوص طبقاتی، صنفی اور اخلاقی نظریے کو فروغ دیا۔ یہ ایک مکالمہ نہیں تھا، بلکہ ایک پورا زاویۂ نظر تھا جسے لاکھوں ناظرین نے قبول کیا۔

خانی جیسے ڈرامے نے ایک قاتل کو محبت کے قابل دکھایا، اور اسے آخر میں ایک "روحانی تبدیلی" دے کر معاف کر دیا۔ اس طرح کی کہانیوں میں یہ تصور جنم لیتا ہے کہ طاقتور، پرتشدد مرد بھی "قابلِ محبت" ہوتے ہیں اگر وہ بعد میں پچھتائیں۔ یہ تصور نہ صرف خطرناک ہے بلکہ نوجوان ذہنوں میں رشتوں کے متعلق غیر حقیقت پسندانہ امیدیں پیدا کرتا ہے۔

اسی طرح خدا اور محبت کی تمام اقساط کو یوٹیوب پر مجموعی طور پر 1 ارب سے زائد بار دیکھا جا چکا ہے، لیکن یہ ڈرامہ مذہب اور رومانوی جذبات کے درمیان ایسی کشمکش دکھاتا ہے جو بظاہر روحانی معلوم ہوتی ہے مگر اندر سے معاشرتی سچائیوں سے بہت دور ہے۔ یہ محبت کو مافوق الفطرت، جذباتی دیوانگی میں بدل دیتا ہے، جہاں حقیقی انسانی کمزوریاں اور رشتوں کی پیچیدگیاں پس منظر میں چلی جاتی ہیں۔

اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ 2022-2023 کے دوران پاکستان میں 80 فیصد سے زائد پرائم ٹائم ڈرامے گھریلو تنازعات، محبت کے تکون، یا عورت کی مظلومیت کے گرد گھومتے تھے۔ ایک حالیہ میڈیا تجزیے کے مطابق، پی ٹی وی کے 1980 کے ڈراموں میں اوسطاً ہر پانچویں قسط میں ایک معاشرتی مسئلہ تعلیم، طبقاتی فرق، خواتین کا مقام، یا سماجی انصافکا ذکر ہوتا تھا، جب کہ موجودہ دور کے ڈراموں میں یہ شرح محض 8 فیصد ہے۔ یعنی ڈرامے اب شعور سے زیادہ جذبات کی تجارت بن چکے ہیں۔

یہ بھی نوٹ کیا جانا چاہیے کہ ڈرامے میں دکھائی جانے والی آسائشیں، جیسے شاندار بنگلے، مہنگے لباس، لگژری گاڑیاں اور فائیو اسٹار لوکیشنز، ایک عام ناظر کی زندگی سے بہت دور ہیں۔ نتیجتاً، ناظر نہ صرف ان خوابوں میں کھو جاتا ہے بلکہ اپنی اصل زندگی سے بیزار بھی ہو جاتا ہے۔ یہ ایک خاموش احساسِ محرومی ہے جو مسلسل جنم لیتا ہے۔

اب سوال یہ ہے کہ کیا ہمارا ڈرامہ صرف نفع بخش تجارت ہی رہے گا یا معاشرتی اصلاح کا ذریعہ بھی بنے گا؟ اگر ہمیں نئی نسل میں سچائی، ہمدردی، قربانی، اور حقیقت پسندی پیدا کرنی ہے تو ہمیں ڈرامے کو محض سازش اور سنسنی سے نکال کر شعور، صداقت اور درد مندی کی طرف واپس لانا ہو گا۔ ورنہ یہ اسکرینیں تو روشن رہیں گی، مگر دل اور ذہن اندھیرے میں ڈوبتے جائیں گے۔

ضرورت اس بات کی ہے کہ ڈرامے کو صرف دولت اور شہرت کے پیمانے سے نہ ناپا جائے۔ ہمیں ایسے تخلیق کار، ہدایتکار اور اداکار درکار ہیں جو دل کی بات کہیں، سچ دکھائیں، اور وہ کہانیاں سنائیں جو ہمارے اندر کے انسان کو زندہ رکھیں۔ بصورت دیگر، یہ ڈرامے تو چلتے رہیں گے، مگر ہم ایک مہذب، حساس اور بامقصد معاشرہ ہونے کا خواب کھو بیٹھیں گے

پرسد پل کی مرمت مکمل، آمدورفت بحالچترال (چمرکھن) — ایم پی اے و چیئرمین ڈیڈک لوئر چترال مہتر فاتح الملک علی ناصر کی خصوصی...
17/07/2025

پرسد پل کی مرمت مکمل، آمدورفت بحال

چترال (چمرکھن) — ایم پی اے و چیئرمین ڈیڈک لوئر چترال مہتر فاتح الملک علی ناصر کی خصوصی ہدایت پر محکمہ مواصلات و تعمیرات (C&W) کے زیر نگرانی پرسد گاؤں میں واقع جیپ ایبل پل کی مرمت اور بحالی کا کام مکمل کر لیا گیا ہے۔

یہ پل مقامی آبادی کے لیے روزمرہ آمدورفت کا واحد ذریعہ تھا، جو گزشتہ کئی عرصے سے خستہ حالی کا شکار تھا اور عوام کو شدید مشکلات کا سامنا تھا۔ بحالی کے بعد اب اس پل سے نہ صرف آمدورفت بحال ہو گئی ہے بلکہ لوگوں کو محفوظ اور بہتر سفری سہولیات بھی میسر آ گئی ہیں۔

علاقہ مکینوں نے منصوبے کی بروقت تکمیل پر ایم پی اے مہتر فاتح الملک، محکمہ سی اینڈ ڈبلیو اور متعلقہ حکام کا شکریہ ادا کیا ہے۔

چترال شندور روڈ کاری کے مقام پر دونوں سائٹس پر بلیک ٹاپینگ مکمل
17/07/2025

چترال شندور روڈ کاری کے مقام پر دونوں سائٹس پر بلیک ٹاپینگ مکمل

تورکھو تریچ روڈ فورم (TTRF) – روزانہ کی بنیاد پر نگرانی کا سلسلہ جاریالحمدللہ! تورکھو تریچ روڈ فورم کے متحرک و مخلص رہنم...
17/07/2025

تورکھو تریچ روڈ فورم (TTRF) – روزانہ کی بنیاد پر نگرانی کا سلسلہ جاری

الحمدللہ! تورکھو تریچ روڈ فورم کے متحرک و مخلص رہنما ہر دن کی طرح آج بھی موقع پر موجود رہے اور جاری ترقیاتی کاموں کا جائزہ لیا۔
عوام کے تعاون، اتحاد، دعا اور رہنمائی سے یہ منصوبہ ان شاء اللہ جلد پایۂ تکمیل تک پہنچے گا۔

تورکھو تریچ کی ترقی، ہم سب کی ذمے داری!

TTRF

خاتون کی مخصوص نشست پر ٹاس کا فیصلہ، اے این پی کی شاہدہ وحید اسمبلی کی رکن منتخبپشاور: خیبرپختونخوا اسمبلی کی خاتون کی م...
17/07/2025

خاتون کی مخصوص نشست پر ٹاس کا فیصلہ، اے این پی کی شاہدہ وحید اسمبلی کی رکن منتخب

پشاور: خیبرپختونخوا اسمبلی کی خاتون کی مخصوص نشست پر فیصلہ ٹاس کے ذریعے کیا گیا، جس میں عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کی شاہدہ وحید نے کامیابی حاصل کی۔

الیکشن کمیشن میں ہونے والے اس ٹاس میں اے این پی اور پی ٹی آئی پی کے امیدواروں کے درمیان مقابلہ تھا۔ ٹاس کا فیصلہ اے این پی کے حق میں آیا، جس کے بعد شاہدہ وحید رکن صوبائی اسمبلی بن گئیں۔

شاہدہ وحید کی کامیابی کے بعد خیبرپختونخوا اسمبلی میں اے این پی کی مجموعی نشستوں کی تعداد 4 ہو گئی ہے۔ ٹاس کے موقع پر دونوں جماعتوں کے رہنما بھی موجود تھے اور اس عمل کو شفاف طریقے سے مکمل کیا گیا۔

بونی لشٹ اپر چترال:محمد طلحہ محمود فاؤنڈیشن چترال کی ترقی و خوشحالی کے سفر میں مسلسل اہم کردار ادا کر رہی ہے۔اپر چترال ک...
17/07/2025

بونی لشٹ اپر چترال:

محمد طلحہ محمود فاؤنڈیشن چترال کی ترقی و خوشحالی کے سفر میں مسلسل اہم کردار ادا کر رہی ہے۔اپر چترال کے علاقے بونی لشٹ میں وہ درجنوں گھرانے جو برسوں سے جیب ایبل راستے (جیپ روڈ) سے محروم تھے۔طویل عرصے سے آمد و رفت کی دشواریوں کا سامنا کر رہے تھے۔

مقامی افراد نے اپنی مدد آپ کے تحت راستے کی کشادگی کے لیے چندہ مہم شروع کی تاکہ علاقے کے باسیوں کو بہتر سفری سہولیات میسر آسکیں۔ اس نیک مقصد کو پایۂ تکمیل تک پہنچانے میں محمد طلحہ محمود فاؤنڈیشن نے نہ صرف بھرپور دلچسپی لی بلکہ مالی معاونت بھی فراہم کی۔

17/07/2025

واٹر سپلائی اسکیم گولین گول ٹو چترال سٹی کی مین پائپ لائن کی مرمت کے بعد پانی کی ترسیل دوبارہ بحال کردی گئی ہے.

Address

Rawalpindi Cantonment

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Chumarkhan چمرکھن posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to Chumarkhan چمرکھن:

Share