
18/07/2025
خاموش نمائندے، سوال کرتی عوام۔۔۔۔۔۔۔جنسی کا اخلاقی بحران
مظفرآباد آزادکشمیر میں حالیہ جنسی اسکینڈل نے معاشرے کے اجتماعی ضمیر کو بری طرح جھنجھوڑ کر رکھ دیا ہے، لیکن اس سے بھی زیادہ افسوسناک اور تشویشناک حقیقت یہ ہے کہ مظفرآباد ڈویژن کے وہ منتخب نمائندے اور ایم ایل ایز جو خود کو فرزندِ مظفرآباد، فرزندِ نیلم، فرزندِ جہلم یا قائدِ کشمیرکہلوانے میں فخر محسوس کرتے ہیں، آج اسی عوام کے سامنے مجرمانہ خاموشی اختیار کیے ہوئے ہیں۔ اس سکوت نے عوام میں بے یقینی اور عدم تحفظ کی فضا ء کو جنم دیا ہے اور ہر گلی کوچے میں یہ سوال گردش کر رہا ہے کہ آخر وہ کون سی مجبوریاں یا مفادات ہیں جنہوں نے ان عوامی حقوق کے ٹھیکیداروں کو زبان بندی پر مجبور کر دیا ہے۔ جب اقتدار کی کرسی پر بیٹھے لوگ ظلم اور ناانصافی کے خلاف دیوار بننے کے بجائے خاموش تماشائی بن جائیں تو ظلم بے خوفی سے راستہ بنا لیتا ہے۔ اس نازک مسئلے پر ان کی بے حسی اور غیر موجودگی اس خدشے کو تقویت دیتی ہے کہ شاید کچھ لوگ اپنی اخلاقی ذمہ داریاں ذاتی مفاد کی بھینٹ چڑھا چکے ہیں۔ یہ سکوت محض خاموشی نہیں، بلکہ عوامی اعتماد کی جڑوں پر کاری ضرب ہے جس کا ازالہ اسی وقت ممکن ہے جب یہ نمائندے اپنے مفادات اور خوف کی زنجیریں توڑ کر سچائی اور انصاف کے ساتھ کھڑے ہوں۔ بصورت دیگر یہ خاموشی آنے والی نسلوں کے سامنے ان کے کردار کو ہمیشہ ایک مجرم خاموشی کے طور پر ہی پیش کرے گی۔
سید کفایت نقوی
19 جولائی 2025