03/11/2020
فریڈرک نطشے اٹھارویں صدی کا جرمن فلاسفر گزرا ہے. نطشے کو عینیت پسند فلسفیوں کی صف میں شمار کیا جاتا ہے. انسانی جذبات و خیالات،اخلاقیات،وجودیت،بُرائ و اچھائ کا تقابل، عورت و مرد کی مخاصمت، سائنسی انسان، مذہبیت اور معاشرتی اقدار جیسے دقیق مسائل کے متعلق نطشے کا
فلسفہ پڑھنےکے قابل ہےاور بہت کچھ سیکھنےمیں معاون بھی
علامہ اقبال کا نطشےکےمتعلق کہناہےکہ 'نطشے ایسا کافر ہے جس کا دِل مومن ہے' . لکھنے والوں نےلکھاہےکہ اقبال کا مرد مومن کا فلسفہ نطشے کے فوق البشر سے مطابقت رکھتا ہے.
اگر آپ انسانی خیالات اور جذبات کو فلسفہ کی نظر سے دیکھنے میں دلچسپی رکھتےہیں تو نطشے کو ضرور پڑھیئے. مندرجہ ذیل کتاب نطشے کی تصنیف کا اُردو ترجمہ ہےجو بہت حد تک آسان اور واضح ہے. قارین کو پڑھنےمیں زیادہ دِقت نہیں ہوگی.
ذیل میں نطشے کےکُچھ اقوال ہیں
1. ایک سمندر میں پیاسے مرجانا انتہائ خوفناک ہے.کیا آپ نے سچ میں اس قدر زیادہ نمک ڈالنا ہےکہ یہ آپ کی پیاس کو بھی بجھا نہ سکے.
2.شہوت پرستی عام طور پےمحبت کی نشوونما کو اس قدر تیز کردیتی ہےکہ جڑیں کمزور رہ جاتی ہیں.
3.انسان کو اپنی نیکیوں کی سزا مِلتی ہے
4. افراد میں پاگل پن کا ش*ذ و نادر ہی وجود ہوتا ہے لیکن گروہوں ، اقوام، اور زمانوں
میں یہ ایک اصول کے مانند پایا جاتا ہے