26/09/2025
وزیرِاعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف صاحبہ
میرے پاس کوئی ایسا فورم نہیں کہ میں اپنی بات آپ تک پہنچا سکوں سو میں سوشل میڈیا کےذریعے آپکی توجہ الیکٹرک بسوں جیسے اہم موضوع کیطرف دلانا چاہتا ہوں یقیناً آپ جو اقدامات پنجاب کی عوام کےلیے کر رہی ہیں اس میں آپ کا خلوص اسی مقصد کے تحت ہوگا کہ عوام کو صاف، معیاری سفری سہولیات مہیا کی جاسکیں اور بھی درجنوں ایسے پراجیکٹ ہیں جس پر کام جاری ہے جس سے آپ کا ارادہ ظاہر ہوتا ہے
لیکن افسوس یہ ہے کہ جب آپ کے مقاصد اور کوششیں نااہل اور نا تجربہ کاربیوروکریسی کے ہتھے چڑھتی ہیں تو اسکا ستیاناس ہو جاتا ہے عوامی سہولت عوامی اذیت میں تبدیل ہو جاتی ہے لحاظہ میری درخواست ہوگی ان معاملات کو ہینڈل کرنے کےلئے ایسی روشن دماغ ٹیم ترتیب دیں جنکو اس فیلڈ میں تجربہ ہو
اب سیکرٹری آر ٹی اے یا بیچارے ڈپٹی کمشنر کو کیا پتہ کہ ٹرانسپورٹ کا شعبہ کیا بلا ہے چند انگریزی اور کرنٹ افیئرز کو رٹ کے سی ایس ایس کرنا اور بات ہے انتظامی صلاحیت یکسر دوسری بات ہے۔
اس لئے عرض ہے تاکہ جو عوامی فلاح کے منصوبے زمین پر آتے ہیں ان کا پوری طرح فائدہ عوام تک پہنچانے کےلئے اس شعبے کے ماہرین کو اکٹھا کیا جائے۔
آپ نے الیکٹرک بسوں پر اربوں روپے خرچ کئے ہیں لیکن یہ بسیں بدانتظامی کی نظر ہورہی ہیں اور مجھے ڈر ہے کہ یہ پراجیکٹ اور اس پر خرچ کیا اربوں روپےکچھ عرصہ میں برباد ہوجائےگا۔
اگر ہم سرگودھا کی بات کریں تو شہر کی حدود 49 ٹیل سے جھال چکیاں تک بنتی ہے بڑی شاہرائیں یونیورسٹی روڈ اور لاری اڈہ روڈ ہیں اگر ان بسوں کو تحصیل سے تحصیل کی بجائے شہر تک محدود رکھا جاتا تو ہمارے شہر کی ہر طرح سے شکل بدل سکتی تھی اس وقت پورے شہر میں ہر طرف چنگ چی رکشے سواریوں کےلئے اور سلو موونگ میں گدھا ریڑیاں ہر طرف دکھائی دیں گی جس کی وجہ سے شور، دھواں، گندگی، غلاظت سے سڑکیں آٹی پڑی ہیں یہ شہر کا ماحولیاتی انڈکس انتہائی پست درجے پر ہے شہر میں ہر وقت گردو غبار کے بادل رہتے ہیں کبھی کبھی ایسا محسوس ہوتا ہے کہ ہم کچی سڑکوں اور گدھا ریڑی اور ہتھ ریڑھییوں کے جنگل میں ہیں حد سے زیادہ موٹرسائیکل بھی اس آلودگی میں حصہ ڈال رہے ہیں۔
شہر میں اگر یہ گرین بسیں ہر وقت دستیاب ہوں اور تمام روٹس پر ان کی چہل پہل ہو تو یقین جانیئے پورے شہر کا نقشہ ہی تبدیل ہو جائے گا گھروں سے کام پر جانے والے ہزاروں لاکھوں افراد اگر بس سروس ہر وقت دستیاب ہو جائے تو چنگ چی رکشوں کو مکمل طور پر ممنوع قراد دے دیا جائے سلو موونگ جتنے بھی عزاب خانے ہیں ان کو بھی شہر میں داخل نہ ہونے دیا جائے تو آپ کی وہ خواہش اور مقصد من و عن پورا ہوسکتا ہے جس میں شہر میں عام آدمی کی فلاح صفائی اور خوش گوار ماحول شامل ہے۔
اس لئے میری دست بستہ گزارش ہوگی کے گرین بسوں کے اس منصوبے پر نظر ثانی کی جائے اور خاص طور پر اسے سیاسی ایلیٹ کی شر سے بھی بچایا جائے یہ اپنے سیاسی مقاصد کےلئے جس طرح اسے تباہ کرنے پر تلے ہوئے ہیں اس سے یہ منصوبہ مزید تیزی سے سبوتاژ ہو جائے گا
آخر میں ستھرا پنجاب کے حوالے سے گزارش ہے یہ منصوبہ بھی سفید ہاتھی ثابت ہو رہا ہے اور اس کا تعلق بھی شہر کے ماحول سے بہت گہرا ہے اس لئے اس کی نگرانی کو بھی مزید سخت کیا جائے تاکہ مطلوبہ نتائج حاصل ہو سکیں۔
والسلام خیر اندیش
انیس اکرم
(بیوروچیف ابتک نیوز سرگودھا و سرگودھا ایکسپریس میگزین)