Information Bank Digital

Information Bank Digital Checkout the Latest News and Information from Pakistan and around the world.

Punjabi actor-comedian Jaswinder Bhalla, star of ‘Carry on Jatta’, passes away at 65. "اوڑک نوں ٹُر جانا" پنجابی فلم ایک...
22/08/2025

Punjabi actor-comedian Jaswinder Bhalla, star of ‘Carry on Jatta’, passes away at 65.

"اوڑک نوں ٹُر جانا" پنجابی فلم ایکٹر جسویندر بھلا جی ہاسے ونڈدے ونڈدے ایہ جہان چھڈ گئے۔۔۔۔ رب دے حوالے بھلا صاحب، تہاڈے ہاسے سدا گونجدے رہن گے 😭

Judge Frank Caprio passed away peacefully at the age of 88 after a long and courageous battle with pancreatic cancer.Bel...
21/08/2025

Judge Frank Caprio passed away peacefully at the age of 88 after a long and courageous battle with pancreatic cancer.

Beloved for his compassion, humility, and unwavering belief in the goodness of people, Judge Caprio touched the lives of millions through his work in the courtroom and beyond. His warmth, humor, and kindness left an indelible mark on all who knew him.

He will be remembered not only as a respected judge, but as a devoted husband, father, grandfather, great grandfather and friend. His legacy lives on in the countless acts of kindness he inspired.

In his honor, may we each strive to bring a little more compassion into the world — just as he did every day.

Happy Independence Day, Pakistan! 🇵🇰 On this 14th of August, let's honor the vision and leadership of Quaid-e-Azam Muham...
14/08/2025

Happy Independence Day, Pakistan! 🇵🇰
On this 14th of August, let's honor the vision and leadership of Quaid-e-Azam Muhammad Ali Jinnah, who played a pivotal role in shaping our nation's history.

زندگی تیز بہت تیز چلی ہو جیسے،2000 کے بعد پیدا ہونے والی جنریشن بدقسمتی سے اس لذت، سکون اور محبت سے محروم رہی جو نوے کی ...
13/08/2025

زندگی تیز بہت تیز چلی ہو جیسے،

2000 کے بعد پیدا ہونے والی جنریشن بدقسمتی سے اس لذت، سکون اور محبت سے محروم رہی جو نوے کی دہائی کی جنریشن کو ملی، ہم نے زندگی کے اصل رنگ اپنی آخری ہچکیاں لیتے ہوۓ دیکھے اور انہیں الوداع کیا، ہم نے مٹی کے چولہوں پر کڑتی ہوی چاے کا بہترین ذائقہ لیا اور مٹی کے برتنوں میں بنتے سالنوں کی مہک سے خود کو لطف اندوز کیا،
ہم نے سکول ڈیسک یا بنچ پر بیٹھ کر ساتھ والے بنچ پر اپنا بستا رکھ کر کہا کے یہ جگہ میرے دوست کی ہے یہاں وہ بیٹھے گا، ہم نے نانی اور دادی سے وہ کہانیاں بھی سنی جن کے حصار میں جوانی تک مبتلا رہے، ہم نے دو دو روپے جمع کر کے گیندیں خریدی شام دیر تک کرکٹ کھیلا اور گھر لیٹ آنے پر مار کھائی، آج محسوس ہوتا ہے کے کرکٹ میچ کے دوران کوی ایک بڑا آکر ضرور کہتا تھا کے مجھے صرف دو گیندیں کھیلنی ہیں چلا جاؤں گا بہت چڑھ آتی تھی اس وقت مگر آج سمجھ آتی ہے کے وہ دو گیندیں کھیلنے والا کیوں ضد کیا کرتا تھا،
ہم نے مہمانوں کی آمد پر جشن کا ماحول دیکھا گھر میں اور ان کے الوداع ہونے پر ان کی طرف سے محبت کے طور پر ملے دس روپیوں کو قارون کے خزانے کے برابر سمجھا، پھر مہمانوں کی پلیٹ میں بچے ہوے بسکٹوں پر ہاتھ صاف کیا جس کا بعض اوقات ازالہ بھی کرنا پڑا😄
کلاس روم سے ٹیچر کے ساتھ کاپیاں اٹھا کر سٹاف روم تک لے جانا اپنے لیے اعزاز سمجھا، ٹیسٹ کے دوران ایک خالی پیج کے لیے کلاس میں بھیک مانگی😝 کبھی کبھار کسی کی کاپی ہاتھ لگی تو تین چار دن کی ٹیسٹوں کے لیے پیج نکال کر جیب میں ڈال دیے،
ہم نے پڑوس کے گھروں میں سالن دیتے اور لیتے دیکھا، ہم نے پڑوسیوں کے آے ہوے مہمانوں کو اپنے گھر لے آنے کو اپنا اعزاز سمجھا،
جمعے والے دن بیگ میں آدھی کتابوں کو رکھتے وقت کی خوشی محسوس کی اور ہم نے آخری پیریڈ کے دوران چھٹی کے لیے بجتی ہوی گھنٹی کے لیے وہ بیتابی کا مزہ لیا،
نوے فیصد لوگ ہو ہی نہیں سکتا کے کسی نے کلاس روم سے چاک چوری نہ کیا ہو یا گھر جاتے راستے میں آے کسی پھلدار پودے پر پتھر مار کر پھل نہ کھاے ہوں یہ الگ بات تھی کے اکثر اوقات پھلوں کے ساتھ مالکان کی طرف سے بہت کچھ سننے کو ملا مگر ہم نے پرواہ نہیں کی اور درگزر فرمایا اور دوسرے دن پھر روایت جاری رکھی😝

ہمارے سکول دور میں امیر وہی سمجھا جاتا تھا جس کے پاس جومیٹری بکس ہوتا تھا، پانی کے لیے ایک بوتل جو اکثر کاندھوں پر لٹکای جاتی تھی اور جو ٹفن میں گھر سے کھانا لے آتا تھا، ہاں یہ الگ بات تھی کے ہمارے ہوتے ہوے وہ کھانا اسے کبھی کبھار ہی نصیب ہوتا تھا😝

گلاب لمحوں کے مخمل پر کھیلتے بچپن،
پلٹ کے آ ، میں تجھ سے شرارتیں مانگوں،

ٹیچر کی غیر حاضری کے لیے مانگی ہوی دعا بہت کم ہی قبول ہوتی تھی، اکثر راہ سے واپس آجاتی تھی، فارغ پریڈ میں ہم اکثر اپنے اجداد کی بڑھای بیان کرتے ہوے خود سے بناے قصے سنایا کرتے تھے، آج بھی میرے ایک دوست شاہ صاحب کا سنایا ہوا قصہ ہمیں اسی طرح یاد ہے کچھ سمندر کے حوالے سے تھا😝 بہت سارے دوست سمجھ گئے ہوں گے،😀😀
کبھی ہاتھوں کے ناخنوں کی وجہ سے اسمبلی میں مار نہیں کھای جیسے ہی چیکینگ شروع ہوتی دانتوں سے فوراً صفایا کر دیتے تھے😝
ہماری امیدیں بہت ٹوٹی ہیں اکثر رات کو ہوتی بارش میں سکون سے سوتے تھے کے کل صبح بارش ہونے کی وجہ سے سکول نہیں جایں گے مگر صبح اٹھتے ہی نکلی ہوی ایسی دھوپ دیکھتے تھے اور ایسے دیکھتے جیسے کوی معجزہ ہو گیا ہو😭😭 اس ٹوٹتی امید کا دکھ کسی ماتم کے دکھ سے کم نہیں ہوتا تھا،
ہم راستے میں بیٹھتے تو بیگ جھولی میں رکھتے تھے نیچے نہیں ڈرتے تھے کے اس میں اسلامیات کی کتاب ہوتی ہے، ہم بازار میں کہی اگر جاتے اور وہاں کسی ٹیچر پر نظر پڑھ جاتی تو واپس بھاگتے ہوے یہ بھی بھول جاتے تھے کے بازار آے کس لیے تھے، ہم نے گرمیوں کی دوپہر میں نیند نہ آنے کے باوجود بھی مجبوراً سونے کی اکٹینگ کی جو کسی بڑی ازیت سے کم نہ ہوتی تھی،
ہم نے احترام دیکھا، خلوص محبت بھائی چارہ اور ہمدردی دیکھی، ہم نے لوگوں کے لوگوں کے ساتھ دعوے اور رشتوں کی اصل مٹھاس دیکھی، ہم نے کچے گھروں پر گرتی ہوی بارش کے پہلے قطروں سے مٹی سے اٹھتی ہوئی خوشبو کو محسوس کیا، ہم نے انسان کو انسان کے روپ میں دیکھا، ہم نے عشاء کے بعد فوراً سونے پر نیند کا مزہ چکھا اور فجر کے بعد پھوٹتی روشنی کا نور دیکھا، سچ پوچھو تو ہم نے عام سے پتھر کو بھی کوہِ نور دیکھا ....
راقم الحروف - اے ایچ روحانی

اک ریسرچ مُطابق:سیب خون نوں جمّن نئیں دینداکیلا ہڈّیاں نوں کمزور نئیں ہون دینداامرود قبض نئیں ہون دینداآم دماغ نوں کمزور...
13/08/2025

اک ریسرچ مُطابق:
سیب خون نوں جمّن نئیں دیندا
کیلا ہڈّیاں نوں کمزور نئیں ہون دیندا
امرود قبض نئیں ہون دیندا
آم دماغ نوں کمزور نئیں ہون دیندا
آڑو نال کینسر نئیں ہوندا
انگور گردے وچ پتھری بنن نئیں دیندے
تے مہنگائی ایہ سب کھان نئیں دیندی

آخر میں صرف "موت کا سرٹیفیکیٹ" بچتا ہے…ایک ریٹائرڈ پولیس کمشنر، جو پہلے اپنے سرکاری بنگلے میں رہا کرتے تھے، اب کالونی کے...
14/07/2025

آخر میں صرف "موت کا سرٹیفیکیٹ" بچتا ہے…

ایک ریٹائرڈ پولیس کمشنر، جو پہلے اپنے سرکاری بنگلے میں رہا کرتے تھے، اب کالونی کے اپنے ذاتی مکان میں آ کر رہنے لگے۔ اُنہیں اپنی حیثیت پر بہت فخر تھا۔

روز شام کو وہ کالونی کے پارک میں چہل قدمی کے لیے آتے، لیکن وہاں آنے والے کسی سے بات نہ کرتے، نہ ہی کسی کی طرف دیکھتے۔ اُنہیں لگتا تھا: "یہ لوگ میرے لیول کے نہیں ہیں!"

ایک دن وہ بینچ پر بیٹھے تھے، تب ایک بوڑھا شخص آ کر ان کے ساتھ بیٹھا اور ہلکی پھلکی باتیں کرنے لگا۔

لیکن کمشنر صاحب نے اس کی باتوں پر کوئی توجہ نہ دی۔ وہ صرف اپنے بارے میں ہی بولتے رہے – کہ وہ کتنے بڑے عہدے پر تھے، ان کی کتنی عزت تھی، اور وہ کتنے اہم شخص ہیں…
وہ کہنے لگے، "میں یہاں اس لیے رہتا ہوں کیونکہ یہ میرا ذاتی گھر ہے!"

کچھ دن یہی ہوتا رہا۔ وہ بوڑھا صرف خاموشی سے سنتا رہا۔

آخر ایک دن اُس بوڑھے نے کہنا شروع کیا:

"سنیے کمشنر صاحب! بلب ہوتا ہے نا – جب تک جلتا ہے، تب تک اہم ہوتا ہے۔
لیکن ایک بار فیوز ہو جائے، تو چاہے وہ ۱۰ واٹ کا ہو یا ۱۰۰ واٹ کا – سب برابر ہو جاتے ہیں۔
دکھنے میں وہ بلب تو رہتا ہے، لیکن روشنی نہیں دیتا۔"

"میں یہاں پچھلے پانچ سال سے رہ رہا ہوں، لیکن میں نے آج تک کسی کو نہیں بتایا کہ میں دو بار ممبر آف پارلیمنٹ رہ چکا ہوں۔"

یہ سنتے ہی کمشنر صاحب کے چہرے کا رنگ بدل گیا۔

بوڑھا آگے بولا:

"آپ کے دائیں طرف جو ورما جی بیٹھے ہیں، وہ ریلوے میں جنرل مینجر تھے۔
سامنے جو راؤ صاحب بیٹھے ہنستے ہوئے بات کر رہے ہیں – وہ آرمی میں لیفٹیننٹ جنرل رہ چکے ہیں۔
اور کونے میں جو سفید کپڑوں میں صاحب بیٹھے ہیں – وہ ISRO کے چیئرمین تھے۔
لیکن اِن میں سے کسی نے بھی کبھی کسی کو یہ نہیں بتایا۔"

"میری بس ایک بات ہے: ہم سب یہاں – آپ سمیت – فیوز بلب ہیں!
جب بجلی چلی جاتی ہے تو پولیس کمشنر اور پولیس کانسٹیبل – سب ایک جیسے ہو جاتے ہیں!"

"طلوع ہوتا سورج اور غروب ہوتا سورج – دونوں خوبصورت ہوتے ہیں۔
لیکن لوگ صرف طلوع ہونے والے سورج کو نمسکار کرتے ہیں۔
غروب ہونے والے کو کوئی نہیں پوچھتا۔
یہ حقیقت ہے جسے ماننا ہی پڑتا ہے۔"

"ہم جو عہدوں، عزت، اختیار میں جیتے ہیں – وہ ہماری اصل شناخت نہیں ہوتے۔
وہ سب عارضی ہوتے ہیں۔ اور اگر ہم اسی کو زندگی سمجھ لیں،
تو یاد رکھیں – ایک دن یہ سب ختم ہونے والا ہے۔"

"شطرنج میں بادشاہ، وزیر، اونٹ، گھوڑا، پیادہ – ان کی اہمیت صرف کھیل کے دوران ہی ہوتی ہے۔
ایک بار کھیل ختم ہوا، تو سب ایک ہی ڈبے میں رکھے جاتے ہیں۔
ڈبہ بند!"

"آج کا دن پرسکون ہے، اس کا شکر ادا کریں۔
دعا کریں کہ کل بھی سکون سے گزرے۔"

**"اور آخر میں...
چاہے ہمیں کتنے ہی سرٹیفیکیٹ، میڈل یا ایوارڈز کیوں نہ ملے ہوں –
زندگی کے اختتام پر ہمیں ایک ہی سرٹیفیکیٹ ملتا ہے…
'موت کا سرٹیفیکیٹ!'"

Dr Pratik Joshi had been living in London for the past six years. He had long dreamed of building a better future abroad...
12/06/2025

Dr Pratik Joshi had been living in London for the past six years. He had long dreamed of building a better future abroad for his wife and their three young children, who were staying back in India.

After years of planning, paperwork, and patience, that dream was finally coming true. Just two days ago, his wife, Dr. Komi Vyas, also a medical professional, resigned from her job in India. The bags were packed, the goodbyes said, the future waiting.

This morning, all five of them, filled with hope, excitement, and plans, boarded Air India flight 171 to London. Clicked this selfie, sent it to relatives. A one-way journey to begin a new life.

But they never made it. The plane crashed. None of them survived.

In a matter of moments, a lifetime of dreams turned to ash. A brutal reminder, life is terrifyingly fragile. Everything you build, everything you hope for, everything you love, it all hangs by a thread. So while you can, live, love, and don’t wait for happiness to start tomorrow.

Courtesy: Skin Doctor

Arshad Nadeem wins gold with 86.40m throw in the Asian Athletics final.Many Congratulations Arshad Nadeem Olympian 👏🏻👏🏻👏...
31/05/2025

Arshad Nadeem wins gold with 86.40m throw in the Asian Athletics final.
Many Congratulations Arshad Nadeem Olympian 👏🏻👏🏻👏🏻

Forwarded as received!
18/04/2025

Forwarded as received!

18 سالہ ٹری فاکس کو دائیں گھٹنے میں ہڈیوں کے کینسر کی تشخیص ہوئی، اور ڈاکٹروں نے اس کی پوری دائیں ٹانگ کاٹنے کا فیصلہ کی...
26/02/2025

18 سالہ ٹری فاکس کو دائیں گھٹنے میں ہڈیوں کے کینسر کی تشخیص ہوئی، اور ڈاکٹروں نے اس کی پوری دائیں ٹانگ کاٹنے کا فیصلہ کیا۔ لیکن ٹیری نے سوال کیا کہ آخر وہ ایسا کیوں کر رہے ہیں؟
ڈاکٹروں نے جواب دیا کہ جدید طب کے پاس اس وقت کوئی اور حل نہیں اور اس قسم کے کینسر کے علاج پر تقریباً 10 ملین ڈالر لاگت آئے گی، جو حکومت کے پاس دستیاب نہیں۔

یہ سن کر ٹری فاکس کے اندر ایک شدید خواہش پیدا ہوئی کہ وہ دوسروں کے لیے کچھ کرے۔ وہ خاموش تماشائی بننے کے بجائے ایک نیک مقصد کے لیے کھڑا ہونا چاہتا تھا۔
اس نے اپنی بائیں ٹانگ پر 14 ماہ تک تربیت حاصل کی، بغیر کسی کو بتائے کہ وہ کیا کرنے جا رہا ہے۔ پھر، ایک دن، اس نے اپنے والدین کو بتایا کہ وہ پورے کینیڈا کے مشرق سے مغرب تک چل کر "ماراتھون آف ہوپ" (Marathon of Hope) کے نام سے ایک مہم شروع کرے گا، تاکہ 10 ملین ڈالر جمع کیے جا سکیں۔

1980 میں، اس کا سفر شروع ہوا۔ وہ روزانہ 26 کلومیٹر تک چلتا رہا، اپنی ایک ٹانگ پر۔
143 دنوں میں، اس نے 3718 کلومیٹر کا فاصلہ طے کیا، لیکن پھر اچانک اس کی طبیعت بگڑ گئی۔
اسے ہسپتال لے جایا گیا، جہاں معلوم ہوا کہ کینسر اس کے پھیپھڑوں تک پھیل چکا ہے۔
اس وقت تک، وہ 1.7 ملین ڈالر جمع کر چکا تھا، لیکن اس کی مہم ادھوری رہ گئی، اور وہ واپس کینیڈا چلا آیا۔

تاہم، اس کی کہانی پورے ملک میں پھیل گئی، اور لوگ اس کی ہمت اور قربانی سے اتنے متاثر ہوئے کہ چندے آتے رہے۔ جلد ہی، 10.5 ملین ڈالر اکٹھے ہو گئے، اور ٹیری نے یہ تمام رقم کینسر ریسرچ کے لیے عطیہ کر دی۔
یہیں پر کہانی ختم نہیں ہوئی—چندے مسلسل آتے رہے، یہاں تک کہ رقم 23 ملین ڈالر تک پہنچ گئی۔

آج تک، ٹیری فاکس کی کوششوں سے کینسر ریسرچ کے لیے 750 ملین ڈالر کینیڈین سے زیادہ عطیہ کیے جا چکے ہیں۔

28 جون 1981 کو، ٹیری فاکس کا انتقال ہو گیا۔
اس کی آخری رسومات براہ راست نشر کی گئیں، اور کینیڈا میں اس کے اعزاز میں ایک کانسی کا مجسمہ نصب کیا گیا، تاکہ اس کی قربانی ہمیشہ یاد رکھی جائے۔

*حیض والے مرد* منیر نیازی کہتے ہیں کہ ابا جی کے ساتھ بیٹھا ھوا تھا۔اچانک انہوں نے مجھ سے پوچھا: "حیض کے بارے میں کیا جان...
24/02/2025

*حیض والے مرد*
منیر نیازی کہتے ہیں کہ ابا جی کے ساتھ بیٹھا ھوا تھا۔
اچانک انہوں نے مجھ سے پوچھا: "حیض کے بارے میں کیا جانتے ہو؟"
میں نے اپنے دل میں الحمد للہ پڑھ کر اللہ پاک کا لاکھ لاکھ شکر ادا کیا کہ ہم بھی اب اپنے آپ کو ان آزاد خیال لوگوں میں شمار کر سکتے ہیں جو اپنے گھر میں ہر قسم کے موضوع پر کھل کر بات کر سکتے ہیں۔ ساتھ ہی مجھے وہ سارے بیتے سال یاد آ گئے جو میں نے اباجی کے رعب اور دہشت کے ساتھ اس گھر کے گھٹن زدہ ماحول میں گزار دیئے تھے۔
میں نے مسکراتے ہوئے کہا: "ابا جی، حیض ایک ایسے سرکل کا نام ہے جس سے ھر جوان عورت مہینے میں ایک بار گزرتی ہے.."
ابا جی نے پھر پوچھا: "تو پھر عورت اس حالت میں کیا کرتی ہے؟"
میں نے کہا: "ابا جی..، عورت اس حالت میں نہ نماز پڑھتی ہے اور نہ ہی روزہ رکھتی ہے۔۔۔"
ابا جی نے اس بار قدرے سخت اور اکھڑے ہوئے لہجے میں کہا: "پُتر! اس کا مطلب یہ ہے کہ تجھ میں اور اُس حیض والی عورت میں کوئی فرق نہیں ہے۔۔۔!!"

مکھی جب چائے میں گرجائے تو لوگ چائے پھینک دیتے ہیں لیکن وہی مکھی اگر دیسی گھی میں گرجائے تو لوگ کبھی بھی اس دیسی گھی کو ...
09/02/2025

مکھی جب چائے میں گرجائے تو لوگ چائے پھینک دیتے ہیں لیکن وہی مکھی اگر دیسی گھی میں گرجائے تو لوگ کبھی بھی اس دیسی گھی کو نہیں پھینکتے بلکہ مکھی کو نکال کر پھینک دیتے ہیں یاد رکھیں لوگ ہمیشہ اپنے مفادات کو دیکھ کر اصول اور آداب کا ڈھونگ رچاتے ہیں اور اگلے کی طاقت اور حیثیت دیکھ کر فیصلے کرتے ہیں ۔

Address

Shah Faisalabad

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Information Bank Digital posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to Information Bank Digital:

Share