
18/07/2025
یہ منحوسڑا کلٹوکرتوتی نمبر آٹھ سو چور کی پنک پیرنی کا بیٹا ہے اور اس نے اپنے ملازم کو صرف اس کیے گولی ماردی کہ اس کے ہاتھ اس کے بستر کی چادر کو کیوں لگ گئے تھے۔۔۔۔۔۔دیکھیے دوسروں کو شودر اور خود جو برہمن سمجھنے والی اس گندی نسل کے گھناؤنے کرتوتس ۔۔۔۔۔۔
کالم نگار جاوید چودھری نے اپنے کالم میں لکھا تھا کہ
"بشری بی بی کے بیٹے کو ایک بڑے بزنس مین نے "بینٹلے" کار تحفتاً دی ہے کیونکہ اس نے اس کا ایک کام کروایا تھا"
کون سا کام!اور کیسے کروایا؟جی ہاں تب کلٹوکرتوتی نمبر آٹھ سو چور ملک پر کسی نحوست کی مانندی مسلطو تھا اور پنک پیرنی اور اس کی سہولت کارنی براستہ گوگیتی جاری وساری تھی اور عین ان ہی دنوں بیٹے نے بھی ہاتھ رنگے برنگے تھے
اور
آج اس نے ایک غریب ملازم کو معمولی سی بات پر گولی مار دی ہے اور بے شرمی سے دانت بھی نکال رہا ہے کہ جیسے چیلنج کررہا ہو کہ جس نے میرا جو بگاڑنا ہے بگاڑ مر لے۔۔۔۔۔۔۔
اس کرتوتی پر اقدام قتل کا مقدمہ درج ہوگیا ہے پاکپتن میں لیکن کیا اس بااثر کرتوتی کو سزا بھی ملے گی؟
ایسا ممکن نہیں ہے اور وہ غریب ملازم ممکن ہے جلد "اپنی خوشی سے" معاف کردے ۔۔۔۔۔۔
کیونکہ ہمارے وطن میں طاقتوروں کو جلد معافیاں مل جاتی ہیں