Shakardare Gulloona

Shakardare Gulloona This page is for the the people of shkrdara and to promote shakrdara gulloona group...

یہ منحوسڑا کلٹوکرتوتی نمبر آٹھ سو چور کی پنک پیرنی کا بیٹا ہے اور اس نے اپنے ملازم کو صرف اس کیے گولی ماردی کہ اس کے ہات...
18/07/2025

یہ منحوسڑا کلٹوکرتوتی نمبر آٹھ سو چور کی پنک پیرنی کا بیٹا ہے اور اس نے اپنے ملازم کو صرف اس کیے گولی ماردی کہ اس کے ہاتھ اس کے بستر کی چادر کو کیوں لگ گئے تھے۔۔۔۔۔۔دیکھیے دوسروں کو شودر اور خود جو برہمن سمجھنے والی اس گندی نسل کے گھناؤنے کرتوتس ۔۔۔۔۔۔
کالم نگار جاوید چودھری نے اپنے کالم میں لکھا تھا کہ
"بشری بی بی کے بیٹے کو ایک بڑے بزنس مین نے "بینٹلے" کار تحفتاً دی ہے کیونکہ اس نے اس کا ایک کام کروایا تھا"

کون سا کام!اور کیسے کروایا؟جی ہاں تب کلٹوکرتوتی نمبر آٹھ سو چور ملک پر کسی نحوست کی مانندی مسلطو تھا اور پنک پیرنی اور اس کی سہولت کارنی براستہ گوگیتی جاری وساری تھی اور عین ان ہی دنوں بیٹے نے بھی ہاتھ رنگے برنگے تھے
اور
آج اس نے ایک غریب ملازم کو معمولی سی بات پر گولی مار دی ہے اور بے شرمی سے دانت بھی نکال رہا ہے کہ جیسے چیلنج کررہا ہو کہ جس نے میرا جو بگاڑنا ہے بگاڑ مر لے۔۔۔۔۔۔۔
اس کرتوتی پر اقدام قتل کا مقدمہ درج ہوگیا ہے پاکپتن میں لیکن کیا اس بااثر کرتوتی کو سزا بھی ملے گی؟
ایسا ممکن نہیں ہے اور وہ غریب ملازم ممکن ہے جلد "اپنی خوشی سے" معاف کردے ۔۔۔۔۔۔
کیونکہ ہمارے وطن میں طاقتوروں کو جلد معافیاں مل جاتی ہیں

14/07/2025

پی ٹی آئی جب تک وفاق میں اقتدار میں نہیں آئی تھی اس وقت انہوں نے اپنے زومبیز کو کئی طرح کی منجن فروشی پر لگایا ہوا تھا۔
یہ لوگ برستی بارش میں کیمرے لے کے نکلے ہوتے تھے تاکہ بارش کا پانی دکھا کر شور مچا سکیں
یہ ذومبیز بڑے بڑے ایوان صدر اور وزیراعظم ہاؤسز پر تنقید کرتے تھے اور اپنے لیڈر کی بڑھکوں کی جگالی کرتے تھے جو کہتا تھا کہ اقتدار میں آ کر انہیں گرا دونگا۔
یہ لوگ وزیراعظم کی نقل و حرکت میں استعمال ہونے والی گاڑیاں گنا کرتے تھے۔
یہ لوگ نواز شریف زرداری کے توشہ خانہ سے چیزیں لینے پر گالی گلوچ کرتے تھے
یہ موٹروے کو کرپشن کا ذریعہ بتاتے تھے
یہ پرائیوٹائزیشن کے عمل کو اپنوں کو نوازنے سے جوڑتے تھے
یہ اتفاق انڈسٹری جیسے ذاتی کاروبار پر سو سو الزام لگاتے تھے
یہ کیولری اوور ہیڈ برج کی تعمیر کو شہباز شریف کا اپنی بیگم کو ملنے ڈی ایچ اے جانے میں سہولت کا پراجیکٹ قرار دیا کرتے تھے۔
الغرض ہر قسم کی بکواس تھی جو انہوں نے خود کو نمایاں کرنے کے لیے اور عوامی جزبات کو بھڑکانے کے لیے کی۔

مگر پھر اس ملک کی اسٹیبلشمنٹ نے انہیں عوام کے سر پر مسلط کر دیا تو لوگوں نے دیکھا کہ انہیں یہ ساری باتیں بھول گئیں اور یہ لگے نیازی کی لید کو گلاب جامن ثابت کرنے۔
آتے ہی وزیراعظم ہاؤس میں نوازشریف کے ذاتی اخرجات کی تفصیلات منگوائیں مگر جب یہ دیکھا کہ نواز شریف نے وزیراعظم ہاؤس میں رہ کر بھی تمام ذاتی اخراجات اپنی جیب سے ادا کیے ہیں تو انہوں نے اسکا غصہ وزیراعظم ہاؤس کی بھینسوں پر اتارا۔
میٹرو بس کو جنگل بس کہنے والوں نے پشاور میں ویسا ہی پراجیکٹ شروع کیا تو اس میں کرپشن کے پہاڑ کھڑے کر دیے۔
ن لیگ کے دور میں انہیں برستی بارش میں سڑکوں پر پانی کی تکلیف ہوتی تھی جو کہ چار چھ گھنٹے میں نکال بھی دیا جاتا تھا مگر انکے دور میں بزدار کی شاندار پرفارمنس سے چار چار دن پانی سڑکوں پر کھڑا رہتا۔
لاہور میں کوڑا صاف کرنے والی ترکیے کی کمپنی کو بھگا دیا مگر لاہور میں کراچی کی طرح کوڑے کے ڈھیر لگنا شروع ہو گئے۔
انکا کہا تھا کہ پولیس پٹوار کو غیر سیاسی بنائیں گے مگر سب نے دیکھا کہ انہوں نے ساڑھے تین سال میں چار چار آئی جی تبدیل کیے جس آئی جی کی بڑی تعریفیں کرتے تھے اسے کے پی کے سے پولیس ٹھیک کرنے لائے مگر دو تین مہینے میں اسے بھگا دیا۔
اوکاڑا میں ڈی پی او رضوان گوندل کے ساتھ جو سلوک کیا وہ بھی سب کے علم میں ہے۔
پہلے تو وزیراعظم گاڑیوں میں جاتا تھا کھوتا راج میں اسکی گاف ہیلی کاپٹر سے کم کسی چیز پر نہ ٹکتی تھی۔
جب سب تھوکے چاٹنا پڑے تو یہ ان سب باتوں کر بھول کے نئے منجنوں کی تلاش میں نکل پڑے اور ایک دفعہ پھر نیازی کو آزادی کا علمبردار ہیرو بنانے نکل پڑے اور بڑھکیں لگانا شروع ہو گئے کہ خان ہماری ریڈ لائن ہے کوئی اسے ہاتھ تو لگا کے دیکھے۔
ہاتھ تو کیا جب اگلوں نے پورا بازو۔۔۔۔۔۔۔۔تو میں آج حیرانی سے دیکھتا ہوں کہ وہی پرانے منجن اب دوبارہ ٹاکی شاکی مار کے پیش کرنا شروع ہو گئے ہیں۔
اب پھر یہ اپکو بارش میں سڑکوں پر موبائل سے وڈیوز بناتے نظر آتے ہیں۔
اب پھر یہ اپکو نواز شریف کے منصوبوں میں کرپشن ڈھونڈتے نظر آتے ہیں۔

اور اب پھر یہ اپنے دور اقتدار کے کارنامے بھول کے آپ کو گزشتہ ادوار میں اپنے مخالفین کی گورنس پر سوال اٹھاتے دکھائی دیتے ہیں۔
مگر آج کی صورتحال اس لیے مختلف ہے کیونکہ آج انکو اپنے دور کا بوجھ بھی اٹھانا ہے اور سب سے بڑی بات یہ کہ انکی منجن فروشی میں آج اسٹیبلشمنٹ انکی سہولت کار نہیں بلکہ انہیں اپنی بکواس بازی پر چھترول کا سامنا ہے۔
اسی لیے یہ آپ کو آج آہیں بھرتے نظر آتے ہیں۔۔

قادِر زمان المعروف قادِر کائی کے حوالے سے جس آئی ایس آئی کارڈ کی تصاویر سامنے آئی ہیں، وہ سراسر جعلی اور خود ساختہ ہیں۔ ...
01/07/2025

قادِر زمان المعروف قادِر کائی کے حوالے سے جس آئی ایس آئی کارڈ کی تصاویر سامنے آئی ہیں، وہ سراسر جعلی اور خود ساختہ ہیں۔ سب سے پہلے، اس کارڈ پر درج نام “قادِر گُربز” لکھا گیا ہے جو درست نہیں، کیونکہ اس کا اصل نام قادِر زمان ہے۔ اس کے علاوہ، کارڈ میں اسے لیفٹیننٹ کرنل ظاہر کیا گیا ہے، جو کہ انتہائی غیرحقیقی دعویٰ ہے، کیونکہ پاکستان آرمی میں اس رینک تک پہنچنے کے لیے کئی سال کی سروس اور مخصوص کورسز لازمی ہوتے ہیں۔

مزید برآں، کارڈ پر دیا گیا پی اے نمبر صرف اُن افراد کو دیا جاتا ہے جو باقاعدہ طور پر پاک فوج میں شامل ہوں — اور قادِر زمان کبھی فوجی نہیں رہا۔ اس کے علاوہ، کارڈ میں سندھ کے آئی ایس آئی سیکٹر کا ذکر ہے، حالانکہ قادِر زمان نے کبھی سندھ کا سفر نہیں کیا۔ اگر جعلی بنانے والوں کو تھوڑی بھی سمجھ ہوتی، تو کم از کم پشاور سیکٹر کا نام لکھتے۔

سب سے بڑا تضاد یہ ہے کہ کارڈ پر 1 جنوری 2015 کی تاریخ درج ہے، جبکہ قادِر زمان نے 2016 میں سیکیورٹی فورسز کے سامنے ہتھیار ڈالے تھے اور بعد ازاں میرعلی کے ری ہیبیلیٹیشن سینٹر میں اس کی مکمل تصدیق ہوئی تھی۔ ان تمام نکات سے ثابت ہوتا ہے کہ یہ کارڈ مکمل طور پر جھوٹ اور فریب پر مبنی ہے

 #یہ ہے مسنگ پرسن ، بےگناہ لاپتہ افراد کی اصلیت آگے شئیر کریں تاکہ ہر کوئ اصلیت جان لیں 👇 #خوارج کی صفوں میں "گمشدہ" نوج...
01/07/2025

#یہ ہے مسنگ پرسن ، بےگناہ لاپتہ افراد کی اصلیت آگے شئیر کریں تاکہ ہر کوئ اصلیت جان لیں 👇

#خوارج کی صفوں میں "گمشدہ" نوجوان: انسانی حقوق کی آڑ میں ریاست مخالف بیانیے کا انکشاف

#بنوں کے رہائشی تاشفین نواز کی گمشدگی کو کئی ماہ ہو چکے تھے، جس پر جماعت اسلامی سمیت مختلف سیاسی جماعتوں اور انسانی حقوق کی تنظیموں نے مسلسل مہم چلائی۔
#ان کا مؤقف تھا کہ ایک معصوم طالب علم ٹیوشن جاتے ہوئے لاپتہ ہوگیا ہے۔
#پشتون تحفظ موومنٹ (پی ٹی ایم)نے بھی تاشفین کی گمشدگی کو ریاستی اداروں کے خلاف بیانیہ بنانے کا ذریعہ بنایا اور اسے جبری گمشدگیوں کی فہرست میں شامل کر کے دنیا کو گمراہ کرنے کی کوشش کی۔

#تاہم حالیہ دنوں خوارج کے میڈیا پلیٹ فارمز سے سامنے آنے والی ویڈیو نے تمام دعووں کو جھٹلا دیا۔
#ویڈیو میں تاشفین نواز بندوق تھامے یہ اقرار کرتا نظر آتا ہے کہ وہ خوارج کے تربیتی کیمپ میں کئی ماہ سے تربیت حاصل کر رہا تھا اور باقاعدہ طور پر ان کے ساتھ شامل ہو چکا ہے۔
#اس انکشاف نے گمشدہ افراد کے حوالے سے جاری شور شرابے کی حقیقت بے نقاب کر دی ہے۔

#یہ کوئی پہلا واقعہ نہیں کہ جس شخص کو معصوم طالب علم ظاہر کر کے سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کیا گیا، وہ دراصل دہشت گرد تنظیموں میں شامل نکلا۔
#افسوسناک امر یہ ہے کہ ریاست مخالف عناصر جان بوجھ کر ایسے افراد کو مظلوم ظاہر کر کے ریاستی اداروں کو بدنام کرنے کی مہم چلاتے ہیں۔
#ان کا مقصد عوام میں بے اعتمادی پھیلانا اور پاکستان کے خلاف عالمی سطح پر منفی تاثر پیدا کرنا ہوتا ہے۔

#یہ وقت ہے کہ انسانی حقوق اور قوم پرستی کے نام پر کام کرنے والی تنظیموں اور جماعتوں کا احتساب کیا جائے جو دانستہ یا نادانستہ طور پر دہشت گردوں کی پشت پناہی کر رہی ہیں۔
#خوارج جیسے دشمن عناصر کی شناخت کو دھندلا کر، یہ عناصر نہ صرف ریاست کی ساکھ کو نقصان پہنچاتے ہیں بلکہ عام شہریوں کی زندگیوں کو بھی خطرے میں ڈالتے ہیں۔
#یہ ہے مسنگ پرسن لاپتہ بے گناہ افراد کی اصلیت ۔۔

#آج کہاں پر ہیں فتنہ الخوارجوں کے سیاسی ونگ پارٹیاں نظر آتے ہیں یا نہیں۔
#ذرا پوسٹ شئیر کریں تاکہ فتنہ الخوارجوں کے سیاسی ونگ پارٹیاں دیکھ لیں منافقوں ۔
#منافقوں کا انجام بہت برا ہوتا ہے ۔

30/06/2025

مشیر اور ترجمان وزیراعلی خیبرپختونخوا بیرسٹر سیف نے کہا ہے کہ اگر گنڈہ پور سے سوات واقعے پر استعفیٰ مانگنا ہے تو مریم نواز بھی مری میں تئیس لوگوں کی ہلاکت پر استعفیٰ دیں۔
یاد رہے کہ مری میں جنوری 2022 میں سیاحوں کے پھنسنے سے 23 لوگ جاں بحق ہو گئے تھے اور اس وقت پنجاب پر عثمان بزدار کی حکومت تھی۔

یار یہ عثمان بزدار ن لیگ کا تھا سالا؟
🤣
ناصر بٹ

ایسی گھٹیا حرکتیں پہلے دشمن ملکوں کے جعلی اکاؤنٹس سے ہوتی تھیں، آج "را" کو ضرورت نہیں رہی... کیونکہ یہاں موجود فتنہ گر خ...
30/06/2025

ایسی گھٹیا حرکتیں پہلے دشمن ملکوں کے جعلی اکاؤنٹس سے ہوتی تھیں، آج "را" کو ضرورت نہیں رہی... کیونکہ یہاں موجود فتنہ گر خود ہی دشمن کے ایجنڈے پر عمل کر رہے ہیں!
"مسٹر ڈیوڈ خان" جیسے فتنہ پرستوں کے پیروکار سادہ لوح عوام کو گمراہ کر کے فوج، اداروں اور شہداء کی قربانیوں کو مشکوک بنانے پر تُلے ہوئے ہیں۔

🛑 نوٹ کریں: نیچے جو تین تصویریں وائرل کی جا رہی ہیں وہ مختلف افراد کی ہیں۔
ISI کا کوئی شناختی کارڈ نہیں ہوتا، اور جس کے پاس ہو، وہ جعلی ہے۔ یہ کارڈ کسی بھی فوٹو شاپ یا کمپیوٹر سے پرنٹ ہو سکتا ہے۔
مزید یہ کہ... ان تصاویر میں ایک شہید میجر بابر بھی ہیں، جو خوارج کے خلاف لڑتے ہوئے 3 ماہ قبل جامِ شہادت نوش کر چکے ہیں۔

📸 (تصویر کمنٹ میں دیکھیں)

📢 پیغام عوام کے لیے:
ملک دشمن عناصر کا ایجنڈا یہی ہے کہ ہمیں اپنی فوج اور اداروں پر شک ہو، ہم ایک دوسرے سے الجھیں اور ملک کمزور ہو۔

👉 ہوشیار رہیں، تصدیق کے بغیر کوئی چیز شیئر نہ کریں۔
👉 فتنہ پھیلانے والوں کو پہچانیں، اور ان کا سوشل بائیکاٹ کریں۔
👉 سچائی کے ساتھ کھڑے ہوں، کیونکہ یہی ہمارے شہداء کا پیغام ہے۔

اللّٰہ ہمارے شہداء کی قربانیوں کو قبول فرمائے، اور پاکستان کو سلامت رکھے۔ آمین۔ 🇵🇰

سوات کی بے بسی، خیبرپختونخوا کی 15 سالہ غفلت اور سیاستدانوں کی خودغرضی۔۔۔۔۔۔۔آج سوات میں دریا کی بے رحم موجیں صرف پانی ن...
27/06/2025

سوات کی بے بسی، خیبرپختونخوا کی 15 سالہ غفلت اور سیاستدانوں کی خودغرضی۔۔۔۔۔۔۔

آج سوات میں دریا کی بے رحم موجیں صرف پانی نہیں، ہمارے نظام کی لاش بھی بہا کر لے گئیں۔
12 لوگ ڈوب گئے، ان میں کوئی کاکڑ کا بیٹا تھا، کوئی سوات کی ماں کی آنکھوں کا چراغ، کوئی کسی معصوم بچی کا باپ تھا، کوئی بڑھاپے کا سہارا۔
لیکن افسوس! جب وہ لوگ دریا میں پھنسے، 40 منٹ تک مدد کی دہائی دیتے رہے، تو نہ کوئی ریسکیو آیا، نہ کوئی ہیلی کاپٹر اُڑا، نہ وزیر اعلیٰ کی ترجیحات میں عوام کی جان شامل تھی۔

یاد کرو وہ وقت جب علی آمین گنڈاپور نے خیبرپختونخوا کی پوری ریسکیو مشینری، ٹرک، ٹرالیاں، وسائل اسلام آباد کی طرف مارچ میں لگا دیے تھے۔
تب عوام کی گاڑیاں، ایمبولینسز اور ٹرالیوں پر صرف ایک نام لکھا تھا: عمران خان کو بچانا ہے۔

لیکن آج جب سوات کے دریا میں ہماری ماں، بہن، بیٹا، بھائی، بزرگ، سب ڈوبتے رہے تو حکومت کے کانوں پر جوں تک نہ رینگی۔
15 سال سے پی ٹی آئی کی حکومت ہے، لیکن عوام کو ملا کیا؟
اسپتالوں میں علاج نہیں
اسکولوں میں تعلیم نہیں
ریسکیو سروسز صرف ٹی وی فوٹو سیشن تک
ترقی صرف بینرز اور اشتہاروں میں

سوال یہ ہے:
اگر 15 سال میں ہم اپنے بچوں کو بچانے والا نظام نہیں بنا سکے، تو کب بنائیں گے؟
یا پھر ہم ایسے ہی جنازے اٹھاتے رہیں گے اور سیاستدانوں کے لیے نعرے لگاتے رہیں گے؟

یاد رکھو، یہ سیاستدان آپ کے لاشے گنتے نہیں، صرف جلسوں کی بھیڑ گنتے ہیں۔
سوات کا سیلاب، دیر کی بدحالی، شانگلہ کی غربت، باجوڑ کی محرومیاں وزیرستان کی بدحالی،— سب صرف ووٹ لینے کا بہانہ ہیں، اصل میں عوام کی زندگی کوئی ترجیح نہیں۔

ہمیں سوچنا ہوگا:
کیا ہم اپنے بچوں کی لاشیں دیکھ کر بھی خاموش رہیں گے؟
کیا ہم ووٹ صرف عمران، بلاول، یا نواز کے لیے دیتے رہیں گے؟ یا اپنے حق، اپنی جان، اپنی عزت بچانے کے لیے کھڑے ہوں گے؟

یہ وقت ہے بیداری کا۔
کل اگر سوات کا پانی آپ کے گاؤں تک پہنچ گیا، تو کوئی ریسکیو نہیں آئے گا، کیونکہ آپ کے ووٹ نے پہلے ہی سب کچھ سیاست کے قدموں میں قربان کر دیا ہے۔

سوچ بدلیں، سوال کریں، اور ان سیاستدانوں کو بتائیں کہ عوام کی جان، سیاست سے بڑی ہے۔

😔💔♻️Ten Unknown Facts About  Founding: Tesla was founded in 2003 by engineers Martin Eberhard and Marc Tarpenning, not E...
01/06/2025

😔💔

♻️
Ten Unknown Facts About
Founding: Tesla was founded in 2003 by engineers Martin Eberhard and Marc Tarpenning,
not Elon Musk. Musk joined the company as a major investor and became its public face.
Model Naming Quirk: Tesla’s car lineup follows a playful pattern: Model S, 3, X, and Y.
Elon Musk has said it was meant to spell "S3XY," with the number 3 replacing an "E."
Battery Focus: Tesla's breakthrough isn’t just in electric cars but also in battery technology. Tesla has invested heavily in creating
powerful and long-lasting batteries, not only for cars but also for energy storage solutions like Powerwall.
Autopilot and Full Self-Driving: Tesla’s Autopilot is an advanced driver-assistance system, but it’s not fully autonomous. The
company is working on Full Self-Driving (FSD) software, which could eventually enable true autonomous driving.
Gigafactories: Tesla operates massive manufacturing plants known as Gigafactories, located in the U.S., China, and
Germany. These factories are integral to Tesla’s ability to scale production and reduce costs.
SpaceX Connection: Tesla and SpaceX, both run by Elon Musk, share more than just a CEO. The companies collaborate on technology, and
SpaceX’s Falcon Heavy rocket even launched a Tesla Roadster into space as part of a 2018 test flight.
Sustainable Vision: Tesla's mission is to accelerate the world’s transition to sustainable energy.
In addition to electric cars, the company is a leader in solar power and energy storage solutions.
Over-the-Air Updates: Tesla was the first car manufacturer to allow over-the-air software updates, letting owners
download new features and improvements to their cars without visiting a dealership.
AI and Robots: Tesla’s AI Day event introduced Tesla Bot, a humanoid robot designed to handle dangerous or
repetitive tasks, showcasing Musk’s vision for AI and robotics beyond automobiles.
Environmental Impact: Tesla has reduced the overall carbon footprint of its vehicle manufacturing and is
working on creating fully re
The Ancient 4,500-Year-Old Tunic at the Egyptian Museum.

کوئی شرم و حیا پین یکو۔۔۔🥸Ten Unknown Facts About  1. Founding and History: BMW, Bayerische Motoren Werke AG, was founde...
27/05/2025

کوئی شرم و حیا پین یکو۔۔۔🥸

Ten Unknown Facts About

1. Founding and History: BMW, Bayerische Motoren Werke AG, was founded in 1916 in Munich, Germany, initially producing aircraft engines. The company transitioned to motorcycle production in the 1920s and eventually to automobiles in the 1930s.

2. Iconic Logo: The BMW logo, often referred to as the "roundel," consists of a black ring intersecting with four quadrants of blue and white. It represents the company's origins in aviation, with the blue and white symbolizing a spinning propeller against a clear blue sky.

3. Innovation in Technology: BMW is renowned for its innovations in automotive technology. It introduced the world's first electric car, the BMW i3, in 2013, and has been a leader in developing advanced driving assistance systems (ADAS) and hybrid powertrains.

4. Performance and Motorsport Heritage: BMW has a strong heritage in motorsport, particularly in touring car and Formula 1 racing. The brand's M division produces high-performance variants of their regular models, known for their precision engineering and exhilarating driving dynamics.

5. Global Presence: BMW is a global automotive Company

6. Luxury and Design: BMW is synonymous with luxury and distinctive design, crafting vehicles that blend elegance with cutting-edge technology and comfort.

7. Sustainable Practices: BMW has committed to sustainability, incorporating eco-friendly materials and manufacturing processes into its vehicles, as well as advancing electric vehicle technology with models like the BMW i4 and iX.

8. Global Manufacturing: BMW operates numerous production facilities worldwide, including in Germany, the United States, China, and other countries, ensuring a global reach and localized production.

9. Brand Portfolio: In addition to its renowned BMW brand, the company also owns MINI and Rolls-Royce, catering to a diverse range of automotive tastes and luxury segments.

10. Cultural Impact: BMW's vehicles often become cultural icons, featured

26/05/2025

عمران نے فوج میں بغاوت کوشش کیتی ناکام ہوئی
عمران نے 9 مئی کو ریاست کو توڑنے کی کوشش کیتی ناکام ہوا
عمران نے عدلیہ میں بغاوت کوشش کیتی ناکام ہوئی
عمران نے عوام اور فوج میں نفاق کوشش کیتی ناکام ہوا
عمران نے بارلے اوورسیز کو پیسے بند کرنے کا کہا ناکام ہوا
عمران نے آئی ایم ایف سے قرض پروگرام رکوانے کی کوشش کی ناکام ہوا
عمران نے پاکستان کو سری لنکا بنانے کی کوشش کی ناکام ہوا
عمران نے ہندوستان ذریعے پاکستانی منجی ٹھکوانے کی کوشش کی ناکام ہوا
لہذا اتنی ساری ناکامیوں کے بعد وہ اندر ہی رہے گا کیونکہ اس کا کوئی کارڈ چل نہ سکا۔

راجہ کبیر

‏سیمپسن کارٹون کی 11 سیریز faith off میں ایک مسخرہ سیاسی کردار دکھایا گیا ہے جو  بالٹی کے پار بھی دیکھ سکتا ھے😂 سر بالٹی...
25/05/2025

‏سیمپسن کارٹون کی 11 سیریز faith off میں ایک مسخرہ سیاسی کردار دکھایا گیا ہے جو بالٹی کے پار بھی دیکھ سکتا ھے😂
سر بالٹی پہن کر گھومتا ہے پھر کسی جرم میں پکڑا جاتا ہے اور جیل میں ہی مر کھپ جاتا ہے اس کے مرنے پر تل ابیب میں سوگ کا اعلان کیا جاتا ہے۔آگے آپ خود سمجھدار ہیں۔۔۔۔😎😎

22/05/2025

‏خضدار حملے سے 24 گھنٹے پہلے سندھ رینجرز اور پولیس نے لیاری کے سَرگواڑ محلے میں انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن کیا اور بھارتی ایجنٹ درویش عرف ساگر کو ہتھیاروں، دستی بم اور ایمونیشن سمیت گرفتار کیا۔دفاعی ذرائع کے مطابق 15 مئی کو انٹر سروسز انٹیلی جنس (ISI) کی ریڈ فلیش 17-05 وارننگ جاری ہوئی، جس میں بلوچستان کے کسی شہری ہدف پر بھارتی تنظیم BLA-مجید بریگیڈ کے ممکنہ حملے کا امکان بتایا گیا تھا۔ تاہم اس بریف میں اسکول بس جیسی کم سن زد پذیر سواری کا واضح ذکر نہ تھا۔آج صبح خضدار-کوئٹہ آر سی ڈی ہائی وے پر ایک اسکول بس کو خودکش کار بم سے اڑا دیا گیا۔ تین ننھے طالب علم، بس کا ڈرائیور اور سکیورٹی گارڈ موقع پر شہید، درجنوں بچے شدید زخمی ہوئے۔منصوبہ بندی بھارت کے خفیہ ادارے RAW نے کی، جبکہ فیلڈ عملدرآمد بھارتی پراکسی تنظیموں نے کیا۔

یہ وہی پراکسی وار ڈاکٹرائن ہے جو 1971 کے بعد سے چلی آ رہی ہے: میدان جنگ میں دباؤ نہ چلے تو اندرون پاکستان شہری دہشت گردی سے خوف پھیلاؤ۔

گرفتار بھارتی ایجنٹ ساگر کے اعتراف جرم کے مطابق
2015 میں بی ایس او آزاد سے جڑا، 2018 میں بنڈل گروپ کے فاروق کے ذریعے بی ایل اے میں شامل ہوا۔

اس نے فاروق ، مجید عرف بابا اور دیگر ساتھیوں کے ساتھ مل کر بی ایل اے/بی ایل ایف کے درجنوں عسکریت پسندوں کو کراچی و بلوچستان میں پناہ، علاج اور لاجسٹک سپورٹ فراہم کی۔

وہ بلوچ مسنگ پرسنز تحریک کی نمایاں رکن حیام بلوچ کا فرنٹ مین رہا اور خاتون خودکش بمبار ماہل بلوچ کی ذہن سازی و سہولت کاری میں ملوث رہا۔
درویش نے اعتراف کیا کہ دبئی اور مسقط کے دو ایکسچینج ہاؤسز سے حوالہ ہنڈی کے ذریعے شمس ٹریڈنگ کمپنی کے نام پر ماہانہ 80,000 ڈالر وصول ہوتے تھے۔ یہ رقوم پروجیکٹ ورُونا کے کوڈ سے کراچی، تربت اور قلات میں تقسیم ہوتیں۔مزید یہ کہ خضدار حملے سے چار دن قبل بھارتی نمبر سے چلنے والا ایک ثریا سیٹلائٹ فون کوئٹہ، مستونگ اور لیاری کے بی ٹی ایس ٹاورز پر لاگ اِن پایا گیا۔ان شواہد نے را اور بی ایل اے کے آپریشنل گٹھ جوڑ خاص طور پر شہری اہداف کی تیاری کو مضبوطی سے جوڑ دیا ہے۔
‏را کے ڈسٹرپٹ اینڈ ڈیمورالائز فریم ورک کے تحت اب اسکول بس جیسے آسان مگر جذباتی اہداف کو چُنا جا رہا ہے۔ مقصد یہ کہ عالمی رائے عامہ میں پاکستان کو غیر محفوظ ثابت کیا جائے اور اندرون ملک خوف و مایوسی کو ہوا دی جائے۔ بھارتی میڈیا کا خاموش نوحہ بھی اسی حکمتِ عملی کا حصہ ہے حملے کی مکمل کوریج سے گریز اور الزام تراشی کو پروپیگنڈا کہہ کر رد کرنا اس کی واضح مثال ہے۔
انٹیلی جنس فیوژن سیل نے آپریشن فالکن کلاو کو پورے جنوبی بلوچستان تک توسیع دینے کی سفارش کی ہے۔

وزارتِ خارجہ Children as Targets کے نام سے 200 صفحات پر مشتمل ڈوزیئر او آئی سی اور اقوام متحدہ میں جمع کروارہا ہے

پارلیمان کا مشترکہ اجلاس اگلے ہفتے طلب کیا جاسکتا ہے RAW-BLA نیٹ ورک پر قومی پالیسی بیان سامنے لایا جائے گا۔
خضدار کا خون آلود منظر ہمیں باور کراتا ہے کہ دہشت گردی اب محض فزیکل وار نہیں، نفسیاتی جنگ کی اگلی دہلیز ہے جہاں دشمن معصومیت کو بطور ہتھیار استعمال کرتا ہے۔ درویش عرف ساگر کی گرفتاری نے ثابت کر دیا کہ را کے مالی و فکری بوسٹر کے بغیر بی ایل اے جیسی تنظیمیں نہ اتنی منظم رہ سکتیں، نہ اتنی مہلک۔ اب فیصلہ ریاست نے کرنا ہے کیا ہم صرف ردعمل دکھاتے رہیں گے یا پراکسی وار کے اس تانے بانے پر پیشگی وار سے مہرِ اختتام ثبت کریں گے؟

Address

Shakardarra

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Shakardare Gulloona posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Share

Category