02/12/2025
ڈی ائی جی ٹریفک پنجاب محمد وقاص نذیر کی موٹرویکل ارڈیننس 1965 میں ترمیم کے بعد میڈیا سے گفتگو.....
سڑک اور سفر سے متعلق حالیہ اقدامات سب کے سامنے ہیں
پنجاب میں رجسٹر گاڑیاں 2 کروڑ 55 لاکھ سے زائد ہے
50 لاکھ کے قریب پنجاب کی سڑکوں سے گاڑیاں روزانہ گزرتی ہیں
پہلے گاڑیوں کی تعداد کم تھی
پنجاب حکومت نے حالیہ ترمیم کی ہے قانون میں
قوانین میں ترمیم کی کچھ وجوہات تھیں
لوگ بار بار جرمانوں اور چالان ٹکٹس کے باوجود قوانین پر عملدرآمد نہیں کررہے تھے
جرمانے بڑھانے کے بعد قوانین پر سختی سے عملدرآمد شروع ہوا
گزشتہ 120 گھنٹوں سے نئے قوانین پر عملدرآمد شروع ہوا
سوشل میڈیا پر مذاق بنایا جارہاہے
نوجوانوں کے مستقبل خراب کرنے کے حوالے سے چیزیں چل رہی ہیں
پنجاب کے رہائشی اگر قانون پر عملدرآمد کریں تو نہ ہی ایف آئی آر ہوگی نہ ہی جرمانے
یہ تمام چیزیں ان لوگوں کے لیے ہیں جو قانون کی خلاف ورزی کرتے ہیں
وزیراعلی کی ہدایات ہیں کہ چھوٹے بچوں کے خلاف مقدمہ درج نہ کیا جائے
کم عمر بچوں کی ڈرائیونگ کے باعث حادثات میں اموات ہوئی
پہلے بھی اور اب بھی کم۔عمر بچوں کے خلاف ایف آئی آر درج نہیں ہونگی
کمرشل وہیکلز کے خلاف کارروائی مزید سخت کی ہیں
یہ قانون سب کے لیے برابر ہیں
پولیس والے سرکاری گاڑیاں اور سرکاری ملازمین کو اس سے استثنی نہیں ہے
ہم نے پولیس کی سرکاری گاڑیاں بھی پکڑی ہیں
اس کانفرنس کا بنیادی مقصد ہے کہ شہری اس کو مثبت لیں
اگر ہم قانون پر عملدرآمد کرینگے تو کوئی بھی بچہ جاں سے نہیں جائے گا
ہماری کامیابی چالان یا جرمانے نہیں بلکہ قوانین پر عملدرآمد ہوگا
ہمارے لائسنس سینٹر 24 گھنٹے کھلی رہینگے
35 وینز کا افتتاح ہوچکا ہے یہ مختلف اضلاع میں ہیں
ہم آگاہی مہم بھی چل رہی ہے اور چلتی رہے گی
آگاہی اور کارروائیاں ساتھ ساتھ چل رہی ہیں
یہ قانون 1960 سے موجود تھا۔ تمام لوگوں کو قوانین بھی معلوم ہیں
قوانین معلوم ہونے کے باجود اگر کوئی لائسنس نہیں بناتا تو اس کے لیے سختی ہی ہوگا
ہم نے رواں سال 5 ارب سے زائد کے چالان کیے
کم قیمت کے جرمانے زیادہ موٹر ثابت نہیں ہوئے
جرمانے کا مقصد خزانہ بڑھانا نہیں بلکہ قانون پر عملدرآمد ہے