28/06/2025
🇵🇰 سوات کی سیاحت: ایک دردناک واقعہ اور حکومتی ذمہ داری
🔍 کیا ہوا؟
تازہ ترین اطلاعات کے مطابق، دریائے سوات میں ایک ہی خاندان کے 18 افراد سیلابی پانی میں بہہ گئے؛ جن میں کئی بچے بھی شامل تھے۔ ریسکیو آپریشن جاری ہے، مگر صورتحال کافی سنگین ہے ۔
👥 اموات اور بچے لوگ
ابھی تک باضابطہ تعداد نہیں ملی، لیکن ابتدائی اطلاعات کے مطابق 9 قریبی افراد جاں بحق ہوئے اور دوسروں کو محفوظ نکالنے کی کوششیں جاری ہیں ۔
ریسکیو ٹیمیں متعدد زندگیاں بچانے میں کامیاب رہی ہیں، لیکن مکمل تفصیلات آنے میں وقت لگ سکتا ہے۔
❓ ذمہ دار کون؟
مقامی انتظامیہ و ضلعی حکومت نے ایڈمنسٹریشن اور محکمہ سیاحت کی طرف سے ناکافی نگرانی اور حفاظتی انتظامات کیے۔
سمندر کی طرح دریاؤں پر، خاص طور پر سیاحتی مقامات پر چوکسی، نشانیاں، ریسکیو اہلکار ہونا ضروری تھے—لیکن ایسا محسوس ہوتا ہے کہ سوات جیسے معروف مقام پر یہ اقدامات یکسر نایاب ہیں۔
🚨 ریسکیو نظام اور فورسز کی موجودگی؟
خیبرپختونخوا کی سرکار کی جانب سے ریسکیو1122 اور پاکستان آرمی کے عملے بعض اوقات تعینات کیے جاتے ہیں؛ مگر ان کی تعداد محدود اور بے ترتیب ہے ۔
کسی مستقل ریسکیو سنٹر یا مسلسل اہلکار دستیاب ہونا چاہیے تھا—جو اب نظر نہیں آتا۔
🧭 عمران خان کے دعوے کہاں گئے؟
سابق وزیراعظم عمران خان نے سوات سمیت پورے خیبرپختونخوا میں ترقیاتی پروجیکٹس اور سیاحت کے تحفظ کی بات کی تھی، لیکن ان کے وعدوں کا اثر نظر نہیں آرہا—اب ان دعووں کی روشنی ان کے جیل جانے کے بعد ماند پڑ چکی ہے۔
✅ حکومت کا موجودہ اقدام؟
فی الحال سرکاری بیان میں "ریسکیو آپریشن جاری ہے" وغیرہ لکھا گیا، مگر کوئی کلیدی اقدامات یا مستقبل کی حکمتِ عملی سامنے نہیں آئی۔
ایسے واقعات کے بعد بھی نیا فورس یا نگرانی نظام متعارف نہیں کیا گیا؛ البتہ ریسکیو1122 کو بعض مقامات پر بھیجا جاتا رہا۔
✍️
> 📣 سوات سیاحتی حادثہ: انکھوں سے خشک شکوہ
سوات کے دریائے سوات پر ہونے والا حالیہ حادثہ، جہاں 18 سیاح —جن میں بچے بھی شامل تھے— بہہ گئے، ہمیں ایک کڑا سچ بتاتا ہے:
🚨 کچھ افراد جاں بحق، کئی قیمتی زندگیاں بچانے کی جدوجہد جاری
❗ سیاحتی مقامات پر شبانہ چوکسی یا سمندر جیسا نگرانی نظام موجود نہیں!
‼️ ذمہ دار: مقامی انتظامیہ یا محکمہ سیاحت؟ ایسے واقعات کے بعد بھی کوئی مستقل ریسکیو اہلکار یا محکمہ نہیں!
🏛️ عمران خان کے دعوے اب جیل میں دفن—سوات اور خیبرپختونخوا میں ترقیاتی و حفاظتی وعدے میں عملی پیش رفت کہاں؟
🔊 ہمارا مانگ: ریسکیو سنٹر + مستقل نگرانی + واضح حکمت عملی تاکہ سیاح محفوظ رہیں اور مزید صدمے سے بچا جا سکے۔
— پاکستان ہومن رائٹس پروٹیکشن فورم ✊
🌊🛟🇵🇰
🎯 سفارشات:
مسئلہ حل
سیاحتی مقامات پر نگرانی نہ ہونا مستقل ریسکیو1122 اسٹاف + آرمی/ایمرجنسی فورس تعینات
حفاظتی علامات کی کمی والین، سائن بوٗرڈز اور وارننگ لائٹس لگائی جائیں
موقف میں مکمّل خاموشی انتظامیہ کو جوابدہ بنائیں؛ مقامی کمیٹی + میڈیا کو شامل کیا جائے۔ ھیومن رائٹس پروٹیکشن فورم پاکستان