15/11/2025
لاپتہ سکھ یاتری خاتون کا نکاح اور مذہب کی تبدیلی عدالتی بیان سے معاملہ واضح، حساس ادارے بھی سرگرم
Sat 15 Nov, 2025
شیخوپورہ(کورٹ رپورٹر سے) بھارت سے مذہبی یاترا کے لیے پاکستان آنے والی سکھ یاتری خاتون سربجیت کور کی گمشدگی سے متعلق کیس میں اہم پیشرفت ہوئی ہے۔ ڈسٹرکٹ بار شیخوپورہ کے ممبر احمد حسن پاشا ایڈووکیٹ کی وساعت سے دائر استغاثہ کیس میں روبرو ڈیوٹی جج علاقہ جوڈیشل مجسٹريٹ شہباز حُسن رانا کی عدالت میں جمع کرائے گئے استغاثہ کیس میں خاتون نے انکشاف کیا کہ اُنہوں نے اپنی مرضی سے اسلام قبول کیا اور پاکستانی شہری ناصر حسین سے نکاح کر لیا ہے۔ عدالتی ریکارڈ کے مطابق سربجیت کور نے مذہب تبدیل کرنے کے بعد اپنا اسلامی نام نور رکھا اور مؤقف اختیار کیا کہ اُنہوں نے کسی دباؤ یا جبر کے بغیر 5 نومبر 2025ء کو فاروق آباد (ضلع شیخوپورہ) میں نکاح کیا، جس کا 10 ہزار روپے حق مہر ادا کیا جا چکا ہے۔ سربجیت کور 4 نومبر کو یاتریوں کے جتھے کے ساتھ پاکستان داخل ہوئیں، جبکہ 13 نومبر کو واپسی پر وہ اپنے قافلے کے ساتھ واپس نہ گئیں، جس پر انہیں لاپتہ قرار دیا گیا۔ اس دوران حساس اداروں نے پولیس کے ساتھ مشترکہ کارروائیاں کرتے ہوئے خاتون کی تلاش کے لیے مختلف مقامات پر چھاپے مارے اور معاملے کی تحقیقات کو انتہائی سنجیدگی سے آگے بڑھایا۔