05/09/2025
شیخوپورہ
ڈاکٹر محمد ساجد جٹ ڈپٹی ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر تحصیل شیخوپورہ اور محکمہ صحت کے عملہ پر باڑیاں والا میں قاتلانہ حملہ کی کوشش
ڈپٹی کمشنر جناب شاہد عمران مارتھ کے خصوصی احکامات کی روشنی میں جناب ڈاکٹر ساجد جٹ صاحب ڈپٹی ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر تحصیل شیخوپورہ نے ایک شہری کی شکایت پر گاوں باہڑیانوالہ میں سحر مٹرنٹی ھوم کا دورہ کیا جہاں ایک عشرت فاطمہ نامی خاتون اس میٹرنٹی ہوم کو غیر قانونی طور پر چلا رہی تھی۔
جیسے ہی ڈاکٹر ساجد جٹ اپنی ٹیم کے ساتھ اس میٹرنٹی ہوم پر پہنچے تو عشرت نامی خاتون نے ندیم ولد اقبال اور دو تین کس نامعلوم افراد کو موقع پر بلا لیا۔
جنہوں نے بکار سرکار مداخلت کرتے ہوئے میٹرنٹی ہوم کو چیک کروانے سے انکار کر دیااور ندیم ولد اقبال نامی شخص نے دو سے تین کس نامعلوم افراد کے ساتھ مل کر ڈاکٹر ساجد جٹ اور ان کی ٹیم کے ممبر شاہد خان تحصیل سینٹری انسپیکٹر شیخوپورہ و دیگر کے ساتھ ہاتھاپائی شروع کر دی، نہایت بدتمیزی کی، ڈاکٹر ساجد جٹ کا گریبان پکڑ کر انکو دھکے دیے اور محکمہ صحت کے عملہ بشمول ڈاکٹر ساجد جٹ کے موبائل تک ان سے چھین لیے اور دھکے دیتے ہوئے پسٹل کے زور پر کلینک سے باہر نکال دیا۔ڈاکٹر ساجد جٹ میٹرنٹی ہوم کے باہر ہی کھڑے رہے جس پر طیش میں آ کر ندیم نامی شخص نے دوبارہ پسٹل نکال لیا اور جان سے مارنے کی دھمکیاں اور غلیظ گالیاں دینے لگا۔گاوں کے لوگوں نے مداخلت کر کے اور منت سماجت کر کے محکمہ صحت کے عملہ کی جان چھڑوائی اور محکمہ صحت کے تمام عملہ کے موبائل ندیم نامی شخص سے واپس دلوائے گئے۔ تب ڈاکٹر ساجد جٹ نے ایک سائیڈ پر جا کر 15 پر کال کر کے پولیس سے مدد طلب کی۔پولیس آدھا گھنٹہ بعد موقع پر پہنچی تب تک ندیم اور اسکے ساتھی موقع سے فرار ہو گیے۔باوثوق ذرائع کے مطابق کچھ دیر بعد پولیس والے ہی محکمہ صحت کے عملہ کو مجرموں کے ساتھ صلح کرنے پر امادہ کرنے لگے۔
ڈاکٹر محمد ساجد جٹ نے انکار کیا اور تھانہ بھکھی جا کر ایک تحریری درخواست ایس ایچ او تھانہ بھکھی کو اسی روز جمع کروا دی۔ جس میں مجرمان کے خلاف بکار سرکار مداخلت، جان سے مارنے کی دھمکیاں اور پسٹل دکھا کر ہراساں کرنے اور دہشت گردی کی دفعات شامل کر کے پرچہ کاٹا جائے۔ ایس ایچ او تھانہ بھکھی کی جانب سے تا حال ملزمان کے خلاف ایف ائی ار کا اندراج نہ کیا گیا ہے۔ شہری حلقوں کا مطالبہ ہے کہ ملزمان کوفوری گرفتار کیا جاے۔