Peer Sial Laj PaL

Peer Sial Laj PaL peer sial laj pal
آستانہ عالیہ سیال شریف ضلع سرگودھا

حضرت خواجہ شاہ محمد سلیمان تونسوی رحمتہ اللہ علیہ نے فرمایا کہسالک کو چاہیے کہ لباس صوفیانہ رکھے کیونکہ صوفیاء کا لباس ا...
22/08/2025

حضرت خواجہ شاہ محمد سلیمان تونسوی رحمتہ اللہ علیہ نے فرمایا کہ
سالک کو چاہیے کہ لباس صوفیانہ رکھے کیونکہ صوفیاء کا لباس ایک خاص تاثیر رکھتا ہے چنانچہ حدیث شریف میں آیا ہے کہ من تشبہ بقوم فھو منھم جو کسی قوم کی مشابہت بناتا ہے وہ اسی میں سے ہوتا ہے اسی طرح اس نقال کا قصہ مشہور ہے جو فرعون کے سامنے حضرت موسیٰ علیٰ نبینا و علیہ السلام کا لباس پہن کر اس کی نقل اتارا کرتا تھا مشہور ہے کہ حق تعالیٰ نے تمام قبطیوں کو دریائے نیل میں غرق کر دیا مگر وہ نقال سلامت رہا حضرت موسیٰ علیٰ نبینا و علیہ السلام نے حق تعالیٰ کی جناب میں عرض کیا کہ اس نقال کی نجات کا کیا سبب ہے خطاب ہوا کہ اس کو ہم نے تمہارے جیسے لباس کی حُرمت کی وجہ سے بخش دیا ۔

(ہفتہ وار درسِ سلیمانی سلسلہ نمبر89)

بحوالہ کتاب نافع السالکین ص102
طالب دعا
خلیفہ محمد ہادی
خلیفہ مدنی تونسوی

22/08/2025
16/08/2025

حضور پیر سیال لجپال غریب نواز حضور اعلی غریب نواز سیدی خواجہ شمس العارفین حضرت علامہ خواجہ محمد شمس الدین صاحب سیالوی رحمۃ اللہ علیہ
آپ کے عرس مبارک کی پہلی محفل شریف ان شاء اللہ کل بروز اتوار گیارہ بجے شروع ہو گی
سب پیر بھائی حضرات وقت کی پابندی کریں

‏" اہل فقر "اہل فقر کون ہیں ؟فقیر سے کیا مراد ہے ؟اس کائنات میں ان کا کیا کردار ہے ؟یہ واقعی کہیں ہیںیا محض افسانوی کردا...
16/08/2025

‏" اہل فقر "
اہل فقر کون ہیں ؟
فقیر سے کیا مراد ہے ؟
اس کائنات میں ان کا کیا کردار ہے ؟
یہ واقعی کہیں ہیں
یا محض افسانوی کردار ہیں ؟
اگر ہیں تو آج کل نظر کیوں نہیں آتے ؟
ہم ان سے مل کیوں نہیں سکتے ؟
اور جب اللہ ہر چیز پر قادر ہے
تو ان کی ضرورت کیوں ہے ؟
یہ وہ سوالات ہیں جو ہر ‏اس بندے کے دل میں پیدا ہوتے ہیں جو علم کی کھوج کرتا ہے

جو اس کائنات کے سربستہ رازوں سے آگاہ ہونا چاہتا ہے
جو اللہ کی معرفت حاصل کرنا چاہتا ہے
جو بزرگانِ دین یعنی اولیا کے مقامات و کرامات سے متاثر ہے
جو ان جیسا بننا چاہتا ہے
یا وہ جو غیر معمولی طاقتیں حاصل کرنے کا شوق رکھتا ہے

‏وجوہات کچھ بھی ہوں
کوئی ماننے والا ہے
یا منکر ہے
اہل فقر کے بارے میں سب جاننا چاہتے ہیں
پہلے جان لیں کہ اہل فقر کون ہوتے ہیں
اہل فقر سے مراد اللہ کے وہ برگزیدہ بندے ہیں جو اس کی محبت میں فنا ہو کر ہمیشہ کیلئے امر ہو جاتے ہیں
یہ وہی ہوتے ہیں
جن کی زبان سے اللہ بولتا ہے

اللہ جن ‏کی آنکھیں بن جاتا ہے
جن کے ہاتھ بن جاتا ہے
جن کے پاؤں بن جاتا ہے
ان کی بات کن کا درجہ حاصل کر لیتی ہے
جو کہہ دیتے ہیں
اللہ مان لیتا ہے
اللہ وہی کر دیتا ہے
بقول اقبال:
ہاتھ اللہ کا ہے بندہ مومن کا ہاتھ
غالب و کار آفریں کارکشا کارساز
انہی اہل فقر کو نبی کریم ﷺ نے اپنا فخر قرار‏دیا اور خود کو بھی اہل فقر میں شمار کیا

اسی حدیث کو علامہ اقبال نے یوں بیان کیا :
سماں الفقر فخری کا رہا شان امارت میں

ان اہل فقر سے مراد بھوک سے مرنے والے مفلس ہے گز نہیں ہیں
بلکہ یہ وہ لوگ ہیں کہ حدیث قدسی کے مطابق جن کے صدقے میں اللہ کی رحمت نازل ہوتی ہے
بارش برسائی جاتی ہے

‏مخلوق خدا کو رزق دیا جاتا ہے
یہی وہ لوگ ہیں جو قیامت والے دن سب سے الگ شان رکھتے ہوں گے
اور ایک دوسرے کا ہاتھ پکڑ کر جنت میں داخل ہوں گے
جنت میں داخلے سے پہلے اللہ انہیں نور کا خاص لباس پہنائے گا
اہل فقر کے سردار مولا علی علیہ السلام ہیں
جن سے ولایت شروع ہوتی ہے

اور ہر فقیر کو ‏ولایت کا مرتبہ مولا علی علیہ السلام کے دربار سے ہی نصیب ہوتا ہے
نبی کریم ﷺ کے کچھ صحابہ کرام بھی اس مقام پر فائز ہوئے
اگر آپ یہ دیکھیں کہ قرآن میں ان کا ذکر کہاں ہے
تو قرآن میں ان کا ذکر بہت تواتر سے ہے
مگر اسے صرف تفکر کرنے والے ہی جان سکتے ہیں
فی الوقت آپ اس شخص کو احوال ‏پڑھیں جس سے حضرت موسیٰ علیہ السلام نے علم لدنی سیکھنے کی خواہش کا اظہار کیا
اور اللہ نے نشانیاں بتا کر بھیجا کہ فلاں جگہ جاؤ وہاں تمہیں ہمارا ایک بندہ ملے گا اس سے اگلا واقعہ آپ جانتے ہی ہیں

اب قرآن کی نص سے ثابت تو ہے کہ ایسے لوگ ہوتے ہیں
مگر کہاں رہتے ہیں
یہ یا تو اللہ کو ‏معلوم ہوتا ہے
یا پھر اہل فقر خود جانتے ہوتے ہیں

آپ روایتی پیروں یا گدی نشینوں کو اہل فقر مت خیال کیجئے گا
اہل فقر کی کلاس بالکل الگ ہے
یہ ازل سے ہیں
اور ابد تک رہیں گے
کائنات کے نظام میں ان کا بہت بڑا کردار ہے
چونکہ فرشتے نوری مخلوق ہیں
وہ انسانوں کی ضروریات و نفسیات نہیں سمجھ ‏سکتے تھے

اس لئے اللہ نے زمین اور انسانیت کا نظام چلانے کیلئے انسانوں میں سے ہی اولیا مقرر کئے
جیسا کہ انبیا بھی انسان ہی مبعوث فرمائے
ان اہل فقر کے مختلف مقامات ہیں
اور سب کی اپنی اپنی زمہ داریاں ہیں
اگر آپ اس کو تفصیل سے پڑھنا اور سمجھنا چاہیں تو سید غوث علی شاہ پانی پتی کی ‏کتاب "تذکرہ غوثیہ" مطالعہ کریں
یا کیپٹن واحد بخش سیال کی کتاب" مراۃ الاسرار" پڑھیں
اس کے علاوہ تفسیر روح البیان میں بھی ان کے مقامات اور کام کا ذکر موجود ہے

قدیم علما میں ابن عربی ،ابن تیمیہ، جلال الدین سیوطی، رازی، مجدد الف ثانی ، امام احمد رضا و دیگر علمائے حق نے اس پہ لکھا

‏ہے۔ اہل فقر کے مشہور مقامات یہ ہیں
غوث، قلندر، قطب، قطب الاقطاب، قطب مدار، مجذوب سالک، مجذوب،ابدال، نجبا، نقبا، قطب الارشاد وغیرہ
دیگر بھی کچھ مقامات ہیں
ابتدا صالح مومن سے ہوتی ہے
جو توحید و رسالت کے بعد اہل بیت اطہار اور خلفائے ثلاثہ و امہات المومنین سے مکمل عقیدت رکھتا ہو

‏اگرچہ یہ اللہ کی عطا سے ہی ممکن ہے
مگر اہل فقر کو پتہ ہوتا ہے کہ فلاں علاقے میں فلاں وقت میں فلاں ولی پیدا ہو گا
اور پھر اس کا خیال رکھا جاتا ہے
ضروری تربیت کے مراحل سے گزارا جاتا ہے
قرآن وسنت کی مکمل پیروی کروائی جاتی ہے
مختلف اذکار و وظائف سے قلب صاف کیاجاتا ہے
اور تجلیات ‏الہی کے نزول کے قابل بنایا جاتا ہے
پھر منشائے الٰہی کے مطابق چھوٹی ذمہ داریوں سے کام لیا جاتا ہے

ابن عربی کے مطابق اگر یہ اہل فقر نہ ہوں تو کائنات ایک لمحہ قائم نہیں رہ سکتی
کہ نظام شمسی کی طرح اللہ نے مردان حق کو بھی ایک خاص نظم کے تحت تخلیق کیا ہے
جیسے اگر سورج بجھ جائے تو ‏ہر طرف اندھیرا ہو جائے
حالانکہ اللہ سورج کے بغیر بھی سب روشن کرنے پر قادر ہے
مگر کائنات اسباب کے تحت ہی چلتی ہے
اور اہل فقر اس کائنات کی بنیاد ہیں
جو صحیح معنوں میں نیابت الہٰی کا حق ادا کر رہے ہیں
اور اگر آپ ان کو نہیں بھی مانتے
ان کے وجود کے قائل ہی نہیں ہیں
اور ان کے ذکر کو ‏قصہ کہانی سمجھتے ہیں

تو اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا
چونکہ آپ پوری کائنات کو جاننے کا دعویٰ نہیں کر سکتے
اور کائنات میں کروڑوں چیزیں ایسی ہیں
جن کا آپ کو گمان تک حاصل نہیں ہے
لہذا اسے بھی انہی میں سے ایک سمجھ لیں
اور ویسے بھی اللہ جسے چاہے "اہل الذکر" کا علم اور شناخت عطا کرتا ہے
‏حاصل گفتگو یہ ہے کہ اہل فقر سے محبت آپ کو اللہ سے قریب کرتی ہے
اور آپ کے دل میں اللہ کی معرفت کا جذبہ پیدا ہوتا ہے
آپ کو اپنا آپ جاننے کا شوق پیدا ہوتا ہے
اور سب سے بڑھ کر آپ ایک عاجز ،منکسر اور خوبصورت انسان بن جاتے ہیں
اور انسانیت ہی اصل دین ہے

__________________________🖤

10/08/2025

اِنّا لِلّٰهِ وَاِنّا اِلَيْهِ رَاجِعُوْن
حضور پیر پٹھان خواجہ غیاث الدین تونسوی صاحب کے تینوں بیٹے زہریلی چیز کھانے سے اس فانی دنیا سے کوچ کر گئے ہیں

08/08/2025
30/07/2025

29/07/2025

Address

Sial Sharif

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Peer Sial Laj PaL posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Share