NoFap Pakistan

NoFap Pakistan نوفیپ چیلنج سے اپنے زندگی کو بدل دیں نوے دن میں ایک مضبوط شخصیت کے مالک بن جائے

07/04/2025

اِنَّ الَّذِیۡنَ یُحِبُّوۡنَ اَنۡ تَشِیۡعَ الۡفَاحِشَۃُ فِی الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا لَہُمۡ عَذَابٌ اَلِیۡمٌ ۙ فِی الدُّنۡیَا وَ الۡاٰخِرَۃِ ؕ وَ اللّٰہُ یَعۡلَمُ وَ اَنۡتُمۡ لَا تَعۡلَمُوۡنَ ﴿۱۹﴾

جو لوگ مسلمانوں میں بے حیائی پھیلانے کے آرزو مند رہتے ہیں ان کے لئے دنیا اور آخرت میں دردناک عذاب ہیں اللہ سب کچھ جانتا ہے اور تم کچھ بھی نہیں جانتے ۔۔

26/03/2025

مباشرت اور مشت زنی میں فرق

مباشرت ایک فطری۔ حقیقی اور دو طرفہ عمل ھے۔ اسکے برعکس مشتزنی ایک غیر فطری۔فیک۔خود ساختہ اور یک طرفہ عمل ھے
2.مباشرت میں مدمقابل مخالف جنس زندہ جسم ھوتا ھے اس کے برعکس مشتزنی خیالوں میں یا امیجنری ورلڈ میں کی جاتی ھے
3.مباشرت جنسی خواھش کی تکمیل ھے انتہا یا اخری حد ھوتی ھے روح تک راضی ھو جاتا ھے جبکہ مشتزنی میں منی تو خارج ھو جاتی ھے جبکہ اوریجنل عورت کی یا وجاٸنا کی خواھش پھر بھی باقی رھتی ھے
4.مباشرت دل و دماغ کو ریلیکس کرتی ھے جبکہ مشتزنی بھڑکتے جنسی شعلوں کو ھوا دیتی ھے دل و دماغ کو سیاہ کرتی ھے
5.مباشرت اینڈرافین اور اکسی ٹوسن کے اخراج کا سبب ھے جبکہ مشتزنی ندامت اور گلٹ سے سٹریس ھارمون کورٹیسول کےخروج کا موجب ھے جس سے مایوسی گھیرے رکھتی ھے
6.مباشرت ۔جاٸز۔ لیگل۔ حلال سیکس کا ذریعہ ھے جب کہ مشتزنی ناجاٸز۔ حرام اور ان لیگل ایکٹیوٹی ھے جسے دل و دماغ قبول نھیں کرتے ۔بس نفس مجبور کر کے اپنی خواھش پوری کرتا ھے یا کہ لیں 4 انچ کا L چھ فٹ کے انسان پر حکمرانی کرتا ھے
7.مباشرت قطروں ۔ذکاوت حس اور پری میچور ایجکولیشن کا علاج ھے جبکہ مشتزنی منی کے قطروں۔ سرعت انزال اور ذکاوت حس کا سبب بنتی ھے
8.عورت کی وجاٸنا کھلی ھوتی ھے۔ ٹیوب نما پاٸپ ھے ۔ نفس کیلیے محفوظ ھے جنسی نقص پیدا نھیں کرتی ۔ مشتزنی۔ھاتھ کی رگڑ۔ اور مٹھی نفس کیلیے محفوظ نھیں۔ ٹیڑھا پن۔جڑ سے پتلا۔ رگیں ابھرنے اور پیشاب کے قطروں کا موجب ھے
9.مباشرت کی ایک حد ھے دوبار یا تین بار اس کے بعد جی بھر جاے گا کولیج ایفیکٹ نھیں ھے ۔اس کے برعکس مشتزنی کرنے والا ایک نشٸی کی طرح ھر وقت تنہاٸی کی تلاش میں رھتا ھے نیا کلپ اور نیے جھٹکے ھوتے ھیں
10.مباشرت کی طلب ھوتی ھے خواھش ھوتی ھے پر قابل برداشت ھے۔لوگ ملازمت بھی کرتے ھیں۔بیرون ملک بھی جاتے ھیں۔مشتزنی ایک نشہ ھے ۔جس پر ھمارا کنٹرول نھیں ھوتا جسم کی ڈیمانڈ پر دماغ سن ھو جاتا ھے سر تسلیم خم کر دیتا ھے نہ چاھتے ھوے بھی ماسٹربیشن کرنی پڑتی ھے
11.مباشرت سکون اور ھارمونک تبدیلیوں کا موجب ھے دونوں فریقین کی شادی کے بعد صیحت بن جاتی ھے ۔مشتزنی سٹریس کا موجب ھے صیحت گراتی ھے۔
12.مباشرت حقیقی دنیا میں جذبات کا اظہار ھے جبکہ مشتزنی تنہاٸی میں جذبات کے اظہار کی ناکام کوشش ھے
13.مباشرت پرسکون نیند کا سبب ھے جبکہ مشتزنی دل و دماغ اور ضمیر کی ملامت کا سبب ھےPoor sleep
14.مباشرت میں عورت ھوتی ھے۔بوس کنار ھوتا ھے اس کا سینہ ھوتا ھے۔اس کی شرمگاہ ھوتی ھے۔ دخول ھوتا ھے۔ انزال ھوتا ھے جذبات بجھاتی ھے اسکے برعکس مشتزنی میں کچھ بھی نھیں ھوتأ۔اڈیکٹ اپنے خون کو خیالات سے جوش دیتا ھے جب خون کھولتا ھے تو دو چار بوندیں گرتی ھیں اور ضمیر یا روح فوری لعن طعن شروع کر دیتا ھے احساس شرمندگی ھوتا ھے
15.مباشرت اور شادی قدیم دور سے نفسیاتی مساٸل کا علاج ھے جبکہ مشتزنی انسان کو نفسیاتی مریض بناتی ھے
16.مباشرت کی ایک حد ھے ۔کبھی پیریڈز ۔کبھی حمل ۔کبھی مہمان ۔کبھی بیگم کو بخار ۔کبھی میکے کی سیر۔ 7 دن کے وقفے سے مرد ریفیکڑی پریڈز سے گزرتا ھے اس کے برعکس مشتزنی ۔24 گھنٹے ساتوں دن بارہ مہینے جاری و ساری رھتی ھے۔بربادی مقدر بن جاتی ھے۔کچھ بھی نھیں چاھیے بس تنہاٸی ملنی چاھیے یوں اعصابی کمزوری کا سبب ھے
17.مباشرت میں دو جسم ملتے ھیں اینڈروجن پروجسٹرون کا تبادلہ ھوتا ھے.مشتزنی میں ایسا کچھ بھی نھیں ھوتا تھوک بھی اپنا استعمال کرنا پڑتا ھے صیحت بھی اپنی برباد ھوتی ھے
18.مباشرت بالیدگی نفس اور اطمینان قلب پیدا کرتی ھے جب کہ مشتزنی ھاٸپرسیکسویلٹی اور عدم برداشت کا سبب ھے
19.مباشرت مرد و عورت دونوں میں کانفی ڈینس اور احساس ذمہ داری پیدا کرتی ھے جبکہ مشتزنی خود غرضی اور ضمیر ۔روح یا سوفٹ ویٸر کو مردہ کر دیتی ھے
20.مباشرت دن کو جاگنے اور رات کو سونے کے مترادف ھے جبکہ مشتزنی رات کو جاگنے اور دن کو سونے کی کوشش ھے ۔جعلی یا خود ساختہ ھے
21.مباشرت اٹھارہ سال عمر کے بعد شروع ھوتی ھے۔ جب گروتھ مکمل ھو جاتی ھے۔جبکہ مشتزنی بلوغت کے فوری بعد شروع ھو جاتی ھے گروتھ کو متاثر کرتی ھے
22.مباشرت سچ ھے دوسرا جسم ھوتا ھے ۔مشتزنی جھوٹ ھے۔خالی عکس ھوتا ھے
23.مباشرت کھایا پیا ھضم کرتی ھے ۔مشتزنی IBS کا موجب ھے
24.معاشرہ مباشرت کیلیے راہ ھموار کرتا ھے جبکہ مشتزنی ھر معاشرے میں حوصلہ شکنی سے خوار ھے
25.مباشرت افزاٸش نسل کا سبب ھے جبکہ مشتزنی بابے کے چھولوں میں ھواٸی فاٸرنگ ھے 9 منرلز کا ضیاع ھے
26.مخالف جنس پر منی کا اخراج انکھوں سے انکھیں ملانے کا موجب ھے جب کہ اپنے ھاتھوں منی کا اخراج نظریں چرانے کا سبب ھےسوشل انزاٸٹی
27. مباشرت شاذوناذر ھی وٹامن ڈی گرانے کا موجب ھے جبکہ مشتزنی وٹامن ڈی کا بیڑہ غرق کر دیتی ھے
28.مباشرت بانجھ پن کا علاج ھے مشتزنی بانجھ پن کا سبب ھے
29.مباشرت گھنٹے دو کا پراسیز ھے۔جبکہ وادی میں ھر بڑھتا قدم زیادہ لذت کا سبب ھے جب کہ مشتزنی نفس پر ھاتھ رکھتے ھی اکتاھٹ پیدا کرتی ھے متاثرہ شخص جلد سے جلد اس جھنجھٹ سے فارغ ھونے کی کوشش کرتا ھے
30. مباشرت تروتازگی اور فریش نیس کا سبب ھے۔مشتزنی اور نشہ چھپانے سے بھی نھیں چھپتے

23/03/2025

سٹریس۔Stress
ٹینشن۔پریشانی

سٹریس (Stress) ایک قدرتی جسمانی اور ذہنی ردعمل ہے جو انسان کسی دباؤ، پریشانی یا چیلنج کا سامنا کرنے پر محسوس کرتا ہے۔ اس کا مقصد فرد کو کسی خاص صورتحال سے نمٹنے یا اس کا مقابلہ کرنے کے لئے تیار کرنا ہوتا ہے۔ مطلب کہ ھر سٹریس بری چیز نہیں ہے، ایک خاص لیول کا سٹریس ہمیں مُختلف کاموں کی طرف موٹیویٹ کرتا ہے تا کہ ہم اپنے ضروری کاموں کو وقت پر سر انجام دے سکیں ہاں ایک بات زہن نشین کر لیں سٹریس کی شدت کو کنٹرول رکھیں اگر اپ یہ کنٹرول کھو بیٹھتے ھیں تو یہ مسلسل اور شدت اختیار کر جائے گی تو بیماری کہلاے گی یہ صحت کے لئے نقصان دہ بن سکتی ہے۔
اقسام
منتخب کردہ سٹریس (Adaptive Stress) یہ سٹریس کی ایک ایسی قسم ہے جو کہ مثبت اور فائدہ مند ہوتی ہے۔ یہ سٹریس فرد کو کسی نئی یا بدلتی ہوئی صورتحال کے مطابق ڈھالنے میں مدد دیتا ہے۔ یہ زیادہ مثبت نوعیت کا ہوتا ہے اور فرد کو اپنی زندگی کی تبدیلیوں کے لئے تیار کرتا ہے۔ یہ انسان کو کام کرنے کی طرف رغبت پیدا کرتا ہے ۔ مثلا اپ نے کسی گلی میں دودھ دھی کی دکان کھول رکھی ھے۔اپ کا کاروبار باکل ٹھیک چل رھا تھا اپ کی گلی میں اپ کے سامنے کسی اور نے دودھ دھی کی دکان کھول لی ھے تو اب اپ اپنے کاروبار کو مستحکم کرنے کیلیے جو سوچ ۔بچار ۔پریشانی لیں گے تاکہ اپ کا کاروبار مستحکم رھے وہ اڈاپٹیو سٹریس ھوگی

وقتی سٹریس (Acute Stress) یہ سٹریس کی ایک ایسی قسم ہے جس میں سٹریس ایک عارضی نوعیت کا ہوتا ہے اور عام طور پر کسی اچانک یا وقتی پریشانی یا چیلنج سے پیدا ہوتا ہے۔ مثال کے طور پر، امتحان کی تیاری، کسی کام کو جلدی سر انجام دینا وغیرہ تو تب اِس قسم کی سٹریس کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔ اور یہ وقتِی اور عارضی ہوتا ہے جسے اس ماہ اپ کا بجلی کا بل اپ کی جمع پونچی سے زیادہ اگیا ھے اور اپ اس زیادہ بل کی ادائیگی کیلیے پریشان ھیں تاکہ اپ کا میٹر نہ کاٹا جاے تو یہ اکیوٹ سٹریس کہلاے گی

دائمی سٹریس (Chronic Stress) یہ سٹریس کی ایک ایسی قسم ہے جس میں سٹریس طویل مدت تک برقرار رہتا ہے اور زندگی کے مسائل یا سنگین حالات کی وجہ سے ہوتا ہے جیسے کہ مالی مشکلات ھونا ۔آپس کے تعلقات میں خرابیاں یا مُختلف بیماریوں کا سامنا ہونا۔ اس قسم کی سٹریس میں سٹریس کی شدت مسلسل رہتی ہے اور یہ ذہنی اور جسمانی صحت پر منفی اثرات مرتب کرتی ہے۔ جیسے بے روزگار ھونا

22/03/2025

00222

لواطت
ھم جنس پرستی
اپنی جنس میں سیکس

ہم جنس پرست لوگوں کے بارے میں اپ کیا رائے رکھتے ہیں؟؟
ایا یہ بھی کوئی نفسیاتی مسئلہ ہے؟؟

جواب
ھم جنس پرستی کی ابتدا حضرت لوط علیہ السلام کی قوم سے شروع ھوئی تھی جو عزاب میں گرفتار ھوے۔ فطرت کے خلاف فعل ھے انتہائی قبیح فعل ھے کسی بھی معاشرے میں قابل قبول نھیں ھے حضرت انسان کمال سے زوال کی جانب کامزن ھے اسلام میں تو اس کی سزا موت اور جہنم ھے

ھم جنس پرستی 1976 تک نفسیاتی بیماریوں کے عالمی شمارے میں بطور نفسیاتی بیماری شامل رھی ھے اسے نفسیاتی بیماری OCD کی ذیلی شاخ مانا جاتا تھا تاھم یورپ میں ھم جنس پرستی عام ھونے کی وجہ سے ھم جنس پرستوں کے پر زور احتجاج پر اسے 1976 میں نفسیاتی بیماریوں کے عالمی شمارے سے خارج کر کے نارمل انسانی رویہ قرار دیا گیا جو کہ دھونس دھاندلی کا منہ بولتا ثبوت ھے

لیکن ھم جنس پرستی ابھی بھی نفسیاتی بیماری ھی شمار ھوگی کیونکہ
اول۔ سیکس کا مقصد اولاد کا حصول ھے ھم جنس پرستی میں حمل یا اولاد جیسا کوئی مقصد نھیں ھوتا

دوم۔ ھم جنس پرستی 98 فی صد ابادی کے خلاف جنسی رویہ ھے دو تین فی صد لوگوں کو زھنی بیمار یا معزور ھی کہا جاے گا 98 فی صد ابادی نارمل کہلائے گی

سوم۔ ھم جنس پرستی کے 90فی صد افراد دیگر نفسیاتی بیماریوں کے مریض ھوتے ھیں اس لیے ھم جنس پرستی کو بھی نفسیاتی بیماری شمار کیا جاے گا

چہارم۔ ھم جنس پرستی دیگر جنسی بیماریوں STD کا موجب بنتی ھے اس لیے اسے بھی نفسیاتی بیماری سمجھا جاے گا جو جسمانی بیماریوں کی راہ ھموار کرتی ھے

پنجم ۔اگر ھم جنس پرستی کو نارمل جنسی رویہ یا فطری ضرورت مانا جاے تو پھر مرد اور عورت کے جنسی ملاپ کو غیر فطری تعلقات گرداننا پڑے گا جو کہ ناممکن ھے

ششم۔اگر ھم جنس پرستی کو نارمل رویہ مانا جاے تو پھر پیڈوفیلیا ۔نیکروفیلیا۔انسیسٹ کو بھی جرائم کی لسٹ سے نکالنا پڑے گا
ھفتم ۔اگر ھم جنس پرستی کو نارمل رویہ قرار دیا جاے تو یہ عورت اور مرد کے حقوق پر ڈاکا ھے 100سال بعد بہت سی قباحتیں معاشرے کا حصہ ھونگی
ھشتم ۔ ھم جنس پرستی کو نارمل قرار دینا ظلم ھے یہ عادت بہت سے جنسی اور نفسیاتی مسائل کی موجب بنتی ھے
نہم۔ ھم جنس پرستی ابنارمل رویہ ھے کیونکہ کوئی بھی افاقی مزھب اس کی اجازت نھیں دیتا
دھم۔اگر ھم جنس پرستی کو نارمل جنسی رویہ مانا جاے تو انسان اور جانور کا فرق مٹ جاے گا انسان اشرف الخلوقات

21/03/2025

ریکوری کتنی وقت میں ہو سکتی ہے

تو میں آپ سے سمجھاتا ہوں کہ آپ نے کبھی سوچا ہے کہ میں کتنے عرصے تک اس لت میں مبتلا رہا؟اگر سوچا ہے تو ٹھیک ہے اور اگر نہیں سوچا تو اب سوچ لیں مثال کے طور پر
اگر کوئی شخص دس سال سے اس لت میں مبتلا ہیں تو دس سال کا گند اتنی جلدی صاف ہونے والا نہیں ہے اس گند کو پاک کرنے کے لئے ٹائم لگے گا اگر میں کم بولو تو ایک سال کے لئے ایک ماہ ریکور ہونےکیلئے مختص کرنا ہوگا تو اسی طرح جس نے دس سال یہ غلط کام کیا تو اس کے 10 مہینے ریکور ہونے کے لئے لگیں گے اس سے کم یا زیادہ بھی ہو سکتے ہے یہ مثال آپ کے سمجھانے کے لیے دی گئی ہم لوگوں میں صبر اور برداشت کی فقدان بہت ہے اگر کسی نے یہ کام دس سال کیا ہے اور ہم اس کو بولے کہ آپ کو ریکور ہونے کے لیے 5 یا 6 مہینے لگ جائیں گے تو وہ کہتا ہے کہ یہ تو بہت زیادہ ٹائم ہے میں اتنی ٹائم صبر نہیں کر سکتا تو ایک طرف تو وہ پانچ مہینوں کو زیادہ بولتا ہے اور دوسری طرف وہ دس بارہ سالوں کو نہیں دیکھتا جو اس گند میں پڑا رہا اس بات کو بیان کرنے کی مقصد یہ تھی کہ ہمیں ریکور ہونے اصولوں کو مدنظر رکھتے ہوے جیسا کہ آپ کو گروپ میں بتایا گیا ہے برداشت اورصبر کا دامن پکڑنا چاہیے ہمیں ریکوری ہونے میں جلد بازی نہیں لگانی چاہیے یہ تو ایک نیچرل پروسس کے مطابق ریکوری ہوتی ہے اس کیلئے بہت محنت کرنا پڑتا ہے اس میں بہت مشکلیں آئیں گی لیکن اس کو سینہ تان کر سہنا پڑے گا اللہ ہمارا حامی و ناصر ہو آمین

20/03/2025

اکثر لوگوں کو رمضان کے دوران سحری کے بعد سونے پر اح**ام ھو جاتا ھے جس کی ممکنہ وجوھات ذیل ھو سکتی ھیں

اول
رمضان المبارک میں عبادات کی وجہ سے جنسی سرگرمیاں (مباشرت۔ ھم بستری ۔مشت زنی وغیرہ )محدود ھوجاتی ھیں۔تین دن میں منی کی تھیلیاں بھر جاتی ھیں جنسی نظام ردعمل کے طور پر اح**ام کی صورت میں منی/سیمن کا اخراج کرتا ھے جو کہ نیچرل ھے کیونکہ جب منی کا اخراج فطری طریقے سے نہ ھو تو جنسی نظام اٹو موڈ پر کام کرے گا منی کا اخراج اح**ام کی صورت میں ھو گا تاکہ نیۓ سپرمز پیدا ھو سکیں

دوم
دوران افطاری روزے داروں کی اکثریت فاسٹ فوڈز (پکوڑے ۔سموسے۔کھجوروغیرہ ) استعمال کرتی ھے جو کہ صبح کے وقت تک ھضم ھو کر چھوٹی انت میں پہنچ چکی ھوتی ھے چھوٹی انت خوراک سے تواناٸی نچوڑتی ھے ردعمل کے طور پر گرم مزاج خوراک جسم میں ھیٹ پیدا کرتی ھے انرجی لیول بڑھاتی ھے جنسی جوش کا سبب بنتی ھے جس وجہ سے اکثریت کو اح**ام ھو جاتا ھے

سوم
عام دنوں میں 6/7 گھنٹے کی نیند کے بعد جسم Relex ھوتا ھے تھکاوٹ اترنے پر صبح کے وقت ٹیسٹوسٹیرون ھارھون فعال ھونے پر مارننگ اریکش کی صورت میں ردعمل دیتا ھے( اس وقت اکثر پیشاب کی حاجت سے انکھ کھل جاتی ھے انسان اح**ام سے بچ جاتا ھے) اس کے برعکس رمضان المبارک میں 4/5 بجے انسان جاگ رھا ھوتا ھے سحری کے بعد پیٹ بھرنے سے گہری نیند سوتا ھے جس سے جسم ایکسٹرا ریلیکس ھوتا ھے اح**ام ھو جاتا ھے (مطلب عام دنوں میں 3/4 بجے ھونے والا اح**ام رمضان میں 7/8 بجے پر شفٹ ھو جاتا ھے)

چہارم
روزے پورے جسم کی ورزش ھیں سارا جسم بھوک پیاس کی وجہ سے ایک خاص پراسیز سے گزرتا ھے۔ سستی و کمزوری محسوس ھوتی ھے دوران نیند جسم پر عام دنوں والا کنٹرول نھیں رھتا۔روزے REM نیند کا موجب ھیں ھلکی سی اونکھ سے بھی اح**ام ھو جاتا ھے

پنجم
سحری کے وقت پیٹ بھر کر کھانے اور زیادہ سے زیادہ پانی پینے کی وجہ سے انسان گہری نیند سوتا ھے۔ پیشاب کی شدید حاجت ھونے پر جنسی نظام پر دباو بڑھتا ھے۔ جبکہ متاثرہ انسان ھلکے پھلکے الارم پر نہ جاگے تو فطرت اح**ام کی صورت میں جگا دیتی ھے تاکہ جنسی نظام بڑے نقصانات سے بچ سکے

ششم
روٹین کے خلاف۔ یا دن کے اوقات میں سونا بھی اح**ام کا موجب بنتا ھے۔ چونکہ اونکھ سے جسم ایکسٹرا ریلیکس ھوتا ھے اح**ام ھو جاتا ھے

ھفتم
جسم خودکار نظام کے تحت کام کرتا ھے جب رمضان کی وہ وجہ سے بدنظری ۔مباشرت۔

11/01/2025

شادی سے انکار

ھمارے پاکستانیوں کی اکثریت روزگار کے سلسلے میں عرب ملکوں میں لمبے عرصے تک مقیم رھتی ھے .وطن سے دوری میں بوریت ۔اکتاھٹ اور تنہاٸی کو دور کرنے کیلیے پورن کی وادی میں جھولے لیتی ھے اور فریسٹیشن کو ختم کرنے کیلیے مشتزنی کو بطور انٹرٹینمنٹ عادت بنا لیتی ھے۔جس سے انسان نفسیاتی بن جاتا ھے اور شادی کے نام سے بھی گھبراتا ھے ڈرتا ھے۔جوان پریشان ھونا شروع ھو جاتے ھیں ۔اس موضوع پر تھوڑی تفصیلی بات کرتے ھیں تاکہ اس فوبیے کے شکار جوانوں کو فاٸدہ ھو سکے

پہلا رخ
اول۔
مشتزنی ایک قدرتی۔ بلوغت اور جسم میں ھارمونک تبدیلیوں کا ردعمل ھے۔ تقریبا 95 فی صد مرد حضرات کسی نہ کسی عمر میں مشتزنی کا شکار رھتے ھیں ۔کامن ھے اس مشتزنی سے شادی کا کوٸی تعلق نھیں ھے اپ جب چاھیں شادی کر سکتے ھو
دوم۔
مشتزنی سب لوگوں کیلیے نقصان دہ نھیں ھے بلکہ 10/15 % مسلم بچوں کی نفسیات کو ڈسٹرب کرتی ھے۔ ڈر خوف۔ وھم۔ وسوسے اور احساس کمتری پیدا کرتی ھے۔اگر مشتزنی سے تولیدی مساٸل پیدا ھوتے تو اج ابادی کی کمی ھوتی اس لیے شادی سے مت گھبراٸیں
سوم۔
ھم اس لیے مشتزنی کی حوصلہ شکنی کرتے ھیں کہ یہ عادت جن بچوں کو نفسیاتی بناتی ھے ان کی شخصیت مسخ ھو جاتی ھے۔ معدہ اٸی بی ایس کی صورت میں ڈیمیج ھو جاتا ھے اس طرح سٹریس جنسی نظام کو بھی شدید کمزور کر دیتی ھے ۔ مستقبل کی پریشانیوں سے بچنے کیلیے مشتزنی نہ کی جاے
چہارم۔
نفسیات کا ایک اصول ھے کہ جس چیز سے اپ کو ڈر لگے ۔جو چیز اپ کو ڈراے۔ خوف پیدا کرے اپ اسے گلے لگا لیں۔بھاگنے کی بجاے فیس کریں ۔خوف۔جھجھک خودبخود ختم ھو جاے گا۔ شادی اس خوف ۔وھم۔وسوسوں کا علاج ھے کترانے کی بجاے اگے بڑھیں شادی کریں اولاد اور کامیابی ان شاء اللہ اپ کا مقدر ھوگی
پنجم۔
شادی نسل انسانی کو اگے بڑھانے کا نام ھے۔ اولاد کا حصول ھے۔جیسے جانور اپنی نسل بڑھا رھے ھیں۔ان میں ٹاٸمنگ۔ پتلا ۔چھوٹا۔ ٹیڑھا نفس معنی نھیں رکھتا بلکہ سپرم انڈے کو فرٹیلاٸز کرتا ھے ۔نفس ایک سورنج کی طرح ھے جو منی کو اگے پھینکتا ھے۔ سرنج کا بڑا ۔چھونا ھونا بے معنی ھے میڈیسن ٹھیک ھونی چاھیے
ششم
چونکہ سپرم جسم کے اندر نمو پاتا ھے تو مشتزنی بہت ھی کم کیسیز میں سپرمز کو متاثر کرتی ھے۔ بمشکل 1یا 2% لوگ ایسے ھوتے ھیں جن کے ایکٹیو۔ موٹاٸیل سپرمز کم ھوتے ھیں 98% لوگوں کا سیمن نارمل ھوتا ھے صاحب اولاد ھو سکتے ھیں
ھفتم۔
اولاد کے

10/01/2025

نوجوان لڑکا جب پہلی دفعہ انٹرکورس / ہمبستری کرتا ھے توپہلی دفعہ اسے گھبراہٹ سی محسوس ہوتی ہے کہ کچھ کر پائے بھی گا یا نہیں اس وجہ سے اسے ایرکشن / ہوشیاری بالکل نہیں ہو پاتی پہلی دفعہ نا کامی کے بعد نوجوان کے دل میں ایک ڈر سا بیٹھ جاتا ہے کہ کیا اس کے اندر کوئی کمی ہے وہ انٹرنیٹ یو ٹیوب گوگل وغیرہ پر جاتا ہے آ رٹیکل پڑھتا ہے جہاں اسے جھوٹ اور غلط فہمیوں پر مبنی ویڈیوز اور آرٹیکلز پڑھنے کو ملتے ہیں جو جعلی کاروباری لوگ اپنے پراڈکٹس تیل معجون اور کشتے وغیرہ کی تشہیر اور بیچنے کے لیے لکھتے ہیں۔
جھوٹا مواد پڑھنے کے بعد وہ نوجوان اپنے دوستوں کے پاس جاتا ہے ان سے اس متعلق پوچھتا ہے تو وہ لوگ بھی اس کی طرح کم علمی کی وجہ سے یہی بتاتے ہیں آ پ کی عضو تناسل کی رگیں مر چکی یہ سب سن کر وہ مزید ڈر جاتا ہے جس وجہ سے اس میں خود اعتمادی کانفیڈینس لیول بالکل ختم ہو جاتا ہے جب وہ دوسری بار جنسی سر گرمی کے لیے جاتا ہے تو وہ پہلے سے اور زیادہ ڈرا ہوا ہوتا ہے اس ڈر کی وجہ سے پھر سے اسے ایرکشن نہیں ہو پاتی اس طرح ڈرے ہوئے نوجوان لڑکے کو 100فیصد یقین ہوتا ہے کہ وہ مردانہ کمزوری کا شکار ہو چکا ہے کیونکہ ہمارے ہاں جنسی تعلیم کا فقدان ہے اور نوجوان کسی کو بتانے سے بھی ڈرتے ہیں وہ انٹرنیٹ پر مردانہ کمزوری کا علاج ڈھونڈتا ہے اور مختلف لنکس کے زریعے وہ ایسی ویب سائٹ ، وٹس ایپ گروپ میں پہنچ جاتا ہے جہاں جعلی نیم حکیم بیٹھے ہوتے ہیں جو اسے بول دیتے ہیں کہ تمہارے عضو تناسل کی نسیں/ رگیں خراب ہیں آپ کے عضو تناسل کی رگوں میں بلڈ فلو 20فیصد بچا ہے اگر دو ا نہ کھائی تو ناکارہ ہو جاؤ گے ۔ پریشانی کی حالت میں اسے بہت بڑی قیمت میں بے مقصد دوائیاں اور تیل دیے جاتے ہیں صحت مند لڑکا اپنے آپ کو جنسی طور پر ناکارہ سمجھ کر ہمیشہ شادی سے انکار کرتا ہے حالانکہ حقیقت میں صرف ڈپریشن ہوتا ہے لالچ کا بازار گرم ہے اور ڈر کا کاروبار جاری ہے اگرایک دو دفعہ انٹرکورس میں دقت ہو بھی تو پریشانی کی بات نہیں میڈیکل سائنس میں اسے جنسی بیماری / مردانہ کمزوری نہیں مانا جاتا اس کا اتنا آسان حل ہے کہ صرف سائیکوتھراپی اور غلط فہمیاں دور کرنے سے ہی ٹھیک ہو جاتا ہے مردانہ کمزوری میں50سال سے زائد افراد کے ہارمونز ٹیسٹ جیسا کہ ٹیسٹیوسٹیرون ، پرالیکٹن ،تھائی رائیڈ ، بلڈ ٹیسٹ ، الٹراساؤنڈ وغیرہ کیے جاتے ہیں جس کے بعد علاج کیا

08/01/2025

ڈوپامین ڈیٹاکس اور نوفیپ چیلنج کی کامیابی

بہت سے ممبرز کا چیلنج مشکل کا شکار ہوتا ہے اور انہیں سمجھ بھی نہیں آرہی ہوتی کہ ان سے غلطی کہاں ہورہی ہے؟

اس سوال کا مختصر جواب یہ ہے کہ ایسے ممبرز پورن دیکھنے سے پرہیز کرنے کی سخت کوشش کرتے ہیں لیکن وہ ایسی سرگرمیوں میں ملوث ہوتے ہیں جو ان کے دماغ میں ڈوپامین کے اخراج کی طلب پیدا کرتی رہتی ہیں جیسا کہ ویڈیو گیمز ، سوشل میڈیا پہ بے مقصد وقت گزاری ، فیس بُک کی ریلز ، موسیقی ، فلمیں یا ڈرامہ سیریلز وغیرہ ۔ یہ سب سرگرمیاں ایسی ہیں جن سے ہمارے دماغ میں ڈوپامین کی کچھ نا کچھ مقدار خارج ہوتی رہتی ہے۔ اسے آپ ڈوپامین لیکیج (لیک ہونایا رِسنا) کہہ لیجیے۔ جب ہمارا دماغ مسلسل لذت اور اس کے نتیجے میں حاصل ہونے والے انعام کے پیچھے بھاگ رہا ہے تو یہ طلب کم ہونے کی بجائے بڑھتی چلی جاتی ہے۔ جب ہم اوپر بتائی گئی سرگرمیوں سے اُکتا جاتے ہیں تو دماغ مزید لذت یا انعام کی فرمائش کرتا ہے۔اس کے نتیجے میں ہمیں ڈوپامین کی ایک بڑی ہِٹ کی ضرورت محسوس ہوتی ہے اور ہم پورن دیکھنے کے لیے بے تاب ہوجاتے ہیں۔

نوفیپ چیلنج کو کامیابی سے پورا کرنے کے لیے ، ڈوپامین ڈیٹاکس ایک بہترین حکمتِ عملی ہے۔ ڈوپامین ڈیٹاکس، جسے ڈوپامین فاسٹ کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، ایک ایسا عمل ہے جس کا مقصد دماغ کے انعامی نظام (Reward System)کی ضرورت سے زیادہ حساسیت کو کم کرنا ہے ۔ اس پراسیس میں ہمیں ان سرگرمیوں سے عارضی طور پر پرہیز کرناہوتا ہے جو فوراً تسکین اور لذت فراہم کرتی ہیں۔ دراصل جدید طرزِ زندگی (جس میں فاسٹ فوڈ بھی شامل ہے)اور ٹیکنالوجی ، ضرورت سے زیادہ ڈوپامین کے اخراج کا باعث بن رہی ہیں جس کے نتیجے میں حوصلہ افزائی ، توجہ مرکوز کرنے کی صلاحیت اور روزمرہ کی سرگرمیوں سے لطف اندوز ہونے میں کمی واقع ہو سکتی ہے۔ہم بہت جلد ہر سرگرمی سے اُکتانے لگتے ہیں اور دماغ کو نئی سے نئی لذت کی تلاش رہتی ہے ۔ ایسی صورتحال میں ہم ، چند دن یا ہفتوں بعد ہم خود کو پورن دیکھنے سے روک نہیں پاتے کیونکہ دماغ کو ڈوپامین کی جس بڑی مقدار کی عادت اور طلب لگ چکی ہے ، وہ پورن کے علاوہ کہیں اور سے پوری نہیں ہوپاتی۔

اس کا حل یہ ہے کہ جب ہم نوفیپ چیلنج شروع کریں تو پورن اور مشت زنی سے توبہ کرنے کے ساتھ ساتھ ان سرگرمیوں سے بھی عارضی طور پہ دور رہیں جو ہمیں وقتی لذت کی طلب میں لگا کر دما

08/01/2025

سیکس اور خوراک
خوراک اور سیکس

کافی ممبرز بار بار پوچھتےھیں کہ سیکس پاور کیلیے کون سی خوراک کھاٸی جاے۔کوٸی ڈاٸٹ پلان دیں۔ اسی طرح فیس بک پر زیادہ قبضہ حکیم حضرات کا ھے جو کہ اے روز جنسی طاقت کیلیے انڈے۔ دودھ۔ زیتون۔ گوشت۔مچھلی نرچھوھارے اور کشتے وغیرہ شیٸر کرتے رھتے ھیں پھل فروٹ اور یہ خوراکیں عمومی صیحت کیلیے اچھی ھوتی ھیں ھر کسی کو کھانی چاھیے لیکن اس مہنگاٸی کے دور میں یہ خوراکیں مسلسل زندگی بھر سیکس کیلیے کھانا بہت مشکل ھے باقی سیکس خوراک کا باکل بھی محتاج نھیں ھے۔اگر سیکس خوراک کا محتاج ھوتا تو پھر غریبوں کے بچے نہ ھوتے اور امیر لوگ سیکس میڈیسن کی بجاے پھل فروٹ اور خشک میوہ جات کھاتے اور چار چار شادی کرتے اور ان کے سینکڑوں بچے ھوتے لیکن ایسا نھیں ھے۔دیکھیں انڈا ۔مچھلی۔ دودھ۔بادام اچھی خوراکیں ھیں جسم کو طاقت و انرجی دیتی ھیں لیکن ان خوراکوں کا سیکس کے ساتھ براہ راست کوٸی تعلق نھیں ھے۔اگر اس میں سچاٸی ھوتی تو امیر کبیر لوگ جنسی ادویات کیوں استعمال کرتے۔؟ گو سیکس پاور میں خوراک کا ثانوی کردار ھوتا ھے لیکن مرکزی کردار ذیل وجوھات ھوتی ھیں

اول۔ذھنی اسودگی
اج سے سو سال قبل 1900 میں باباے نفسیات سر سگمنڈ فراٸیڈ نے جنسیات کو نفسیات کے تابع ھونے کا نظریہ پیش کیا تھا نفسیات اور جنسیات ایک دوسرےکے ساتھ جڑے ھوے ھیں جن لوگوں کو نفسیاتی اسودگی حاصل ھوتی ھوتی ھے خوش وخرم زندگی گزارتے ھیں جو لوگ نفسیاتی طور پر مضبوط ھوتے ھیں جن کو ڈپریشن انزاٸٹی نھیں ھوتی جو لوگ تفکرات زندگی کو خاطر میں نھیں لاتے انکی سیکس پاور بھی اچھی ھوتی ھے اور زھنی سکون کی وجہ سے وہ لوگ اچھا اور لمبا عرصہ سیکس پرفارم کرتے رھتے ھیں ان کے برعکس نفسیاتی کمزوری والے افراد کم عرصہ اور ناقص سیکس پرفارم کرتے ھیں کیونکہ سیکس پرفارم کرنا دماغ کا کام ھے نفس بطور ٹولز استعمال ھوتا ھے جیسے ٹینشن۔تفکرات زندگی کی وجہ سے امیر لوگ جنسی ادویات کھاتے ھیں اس کے برعکس غریب لوگ ٹینشن فری زندگی گزارنے کی وجہ سے ساری زندگی بغیر جنسی ادویات کے اچھا سیکس پرفارم کرتے ھیں اور بچوں کی بھی لاٸنیں لگی ھوتی ھیں سیکس سرگرمی میں زھنی خوشحالی کا گہرا عمل دخل ھوتا ھے

دوم۔ فزیکل سرگرمیاں
اچھی سیکس پرفارمینس کیلیے فزیکل سرگرمیاں واک ۔ورزش۔ وزن اٹھانا۔ محنت مزوری کرنا۔ پسینہ بہانا ۔کھیل کود کرنا بھی بہت لازم ھے جسم اور جسمانی مسلز مضبوط ھوتے ھیں اعصاب میں برداشت بڑھتی ھے اچھی سیکس پرفامینس کی راہ ھموار ھوتی ھے اس کے برعکس سست۔کاھل ۔بیٹھے رھنے والے افراد۔ موٹے۔کام کاج نہ کرنے والوں کے مسلز و اعصاب کمزور ھو جاتے ھیں کم سیکس ٹاٸمنگ و ناقص سیکس سے دوچار رھتے ھیں جیسے کھلاڑیوں اور محنت مزدوری کرنے والوں کو کبھی سیکس میڈیسن کی ضرورت نھیں پڑتی اس کے برعکس بیٹھنے والے افراد ڈھیلے ڈھالے ھو جاتے ھیں اور ھر وقت سیکس میڈیسن کی تلاش میں رھتے ھیں یوں نارمل وزن BMI اور فزیکل کام کا سیکس پرفارمنس میں گہرا عمل دخل ھے

سوم۔پاک دامنی
جنسی طاقت میں پاکدامنی کا بہت بڑا عمل دخل ھے اسی وجہ سے اج سے 1400 سال قبل مردوں کو نظریں جھکانے اور عورتوں کو پردے کا حکم دیا گیا تھا زنا گناہ۔ مشتزنی ۔پورن واچنگ ٹک ٹاک ۔ نیم عریاں مناظر فطری سیکس کو تباہ کر دیتے ھیں شرمگاہ کے تجسس کو قاٸم رکھنے کیلیے فطرت نے جانوروں کو بھی دم دے کر پردہ دے دیا ھے جسم پرست لوگوں کے برعکس شرم و حیا ۔پاکدامن باکردار لوگ۔ مولوی لوگ۔لنگوٹ کے پکے لوگ زیادہ۔ اچھا اور مستحکم سیکس پرفارم کرتے ھیں اور تقریبا تاحیات سیکس پرفارم کرتے رھتے ھیں جنسی بے راہ روی ۔زنا گناہ جنسی کمزوری کا سبب ھیں۔ اس کی مثال مشرق اور مغرب کے کلچر سے ھی دیکھ لیں پاکستان میں جب کوٸی لڑکی پاس سے گزرے تو مردوں کو اریکشن ھو جاتی ھے جب کہ مغرب میں مکمل بے لباس ھونے پر ھی اریکشن نھیں ھوتی فی میل پارٹنر نفس کو چھوے گی تو ھی مرد کو اریکشن ھوگی پردہ داری تجسس پیدا کرتی ھے فحاشی تجسس ختم کرتی ھے اس لیےپردہ داری اور فحاشی کا گہرا عمل دخل ھوتا ھے

چہارم۔ وقفہ
سیکس ایک جنسی ضرورت ھے جس کی خواھش ھفتے میں ایک دو بار ھی ھوتی ھے ۔سیکس روٹی پانی کی طرح غذا نھیں ھے کہ اپ نے روز ھی سیکس کرنا ھے ۔ سیکس کا وقفہ جتنا زیادہ ھو گا سیکس اتنا ھی انجاےمنٹ سے بھرپور ھو گا ۔ جب انسان بارہ گھنٹے کا بھوکا ھو تو دال روٹی بھی اچھی لگتی ھے اگر پیٹ بھرا ھو تو چکن قورمہ بھی مزہ نھیں دیتا سیکس میں وقفہ زھنی و جسمانی سکون کیلیے لازم ھے

پنجم۔ مدھم روشنی
سیکس تجسس کا نام ھے ھر چھپی چیز توجہ مبذول کرواتی ھے دوران سیکس روشنی جتنی مدھم ھوگی اتنا ھی اپ پر اعتماد اور بہتر سیکس پرفارم کر پاٸیں گے تجس بڑھنے سے سیکس دورانیہ بھی بڑھے گا ۔اس کے برعکس اگر اپ 200 واٹ کا بلب جلا کر فی میل پارٹر کے ھر ھر عضو کو دور بین سے دیکھو گے تو وہ تجسس ختم ھو جاے گا۔پارٹنر کی طلب و چاشنی ماند پڑ جاے گی سیکس کا نشہ ادھا ھو جاے گا سیکس طلب کم ھوگی سیکس بے مزہ ھو جاے گا اسی وجہ سے پورنوگرافی کے شوقین افراد کو حقیقی سیکس میں مزہ نھیں اتا کوشش کریں روشنی مدھم رکھیں

ششم۔ پارٹنر تعاون
سیکس دو طرفہ عمل ھے اپ کو اپنے پارٹنر سے تعاون مانگنا چاھیے۔ پارٹنر سے اس موضوع پر بات کریں کہ اسے کیا پسند ھے کیسے پسند ھے اپ اس کے جنسی اعضا سے کھیلیں وہ اپ کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کرے بوس کنار ھو ۔رومانس ھو۔ رومانس بھری باتیں ھوں تو ھی بات بنے گی ۔ اگر اپ کا پارٹنر نیم مردہ حالت میں وقت سیکس ڈیوٹی سمجھ کر سیکس کروا رھا ھے تو کیسا سیکس ۔کیسی ٹاٸمنگ اور کیسا مزہ۔؟ اس لیے اپنے پارٹنر سےاس موضوع پر بات کریں

ھفتم۔پرسکون نیند
اچھے سیکس کے لیے پرسکون گہری نیند سونا بہت لازم ھے پرسکون گہری نیند جسم سے تھکاوٹ ختم کرکے مردانہ جنسی ھارمون ٹیسٹوسٹیرون کا لیول بڑھاتی ھے جس سے جنسی خواھشات بڑھتی ھیں۔ اس کے برعکس بے سکون نیند NREM مردانہ ھارمون ٹیسٹوسٹیرون کا لیول ڈاون کرتی ھے جنسی کارکردگی متاثر ھوتی ھے

قلمکار

واصف

07/01/2025

چیلنج کی کامیابی کے لیے کچھ شرائط ہیں ان پر عمل کرے تو کبھی ریلیپس نہیں ہوگا ۔
1۔ نوفیپ ریکوری گائیڈ پڑھنا ، سمجھنا اور پھر عمل کرنا ہوگا۔
2۔ مکمل توبہ کرنا ہوگا۔ یعنی اسباب گناہ ختم کرنے کے بعد اللہ تعالٰی سے معافی مانگے اور اس پر ثابت قدم رہنے کی توفیق مانگے اللہ تعالیٰ سے ۔
3۔اللہ تعالیٰ سے مدد مانگے اس بات پر کہ میں نے تمام اسباب گناہ ختم کیے ۔ تمام کشتیوں کو جلا دیا ہے اب میں مزید پیچھے نہیں جانا چاہتا اے اللہ ، میرے اللہ ، میری مدد کرنا اور منزل مقصود تک پہنچانا۔
4۔ آپکا منزل مقصود اللہ تعالیٰ کی رضا ہونا چاہیے ۔ یہ گناہ سمجھ کر چھوڑ دے ۔ ریکوری خود بہ خود ہوجاتی ہے۔ یار اگر اللہ تعالیٰ راضی نہ ہو تو اس ریکوری کا کیا فاٸدہ جو آپکو جہنم کی ایندھن بنا ڈالے۔
5۔ اپنے آپ کے ساتھ وعدہ کرو کہ آج کے بعد کبھی قصداً عمدا نماز قضا نہیں کرونگا اور جو قضاء ہوگیا وہ بھی پڑھوں گا ۔
6۔ اپنے آپ کے ساتھ وعدہ کرو کہ جب بھی آپکو غلط خیال آجاے تو ایک سیکنڈ ضایع کیے بغیر اپ اسی وقت سو مرتبہ درودشریف پڑھوگے ۔
7۔ فری ٹائم میں ذکرازکار کروگے تو آپکا دل نرم ہوگا ۔ اور جتنا اللہ تعالیٰ کو یاد کرو گے اتنا ہی آپ کا چیلنج کامیاب ہوگا۔۔
8۔ گروپ میں روزانہ پوسٹوں کو پڑھنا اور ان سے کچھ نہ کچھ سیکھنا۔ روزانہ آپکو پوسٹ ملیگا کامیابی کا یا ناکامی کا ۔ اپنے خود دیکھنا ہوگا کہ کونسا بہتر ہے کامیابی یا ناکامی
9 نظروں کی حفاظت کو یقینی بنائیں اور تنہائی سے دور رھیں
10 موبائل فون کم سے کم اور مثبت استعمال کیا کریں
11 اپنے آپ کو مثبت، فزیکل سرگرمیوں میں مصروف رکھا کریں اور منفی خیالات سے دور رہنا ھے ۔
اللہ آپکا حامی وناصر ہو آمین ۔

07/01/2025

" نوفیپ چیلنجرز "

آپ کے تمام مسائل اور پریشانیوں کا حل آپ کے پاس موجود ہے " اگر آپ چاہے تو ان تمام مسائل اور پریشانیوں کو ختم کرسکتے ہیں ۔ یہ سب اپ کے ہاتھ میں ہیں۔

لیکن یہ ہوگا کیسے ؟ ظاہر ہے کوئ بھی کام بغیر محنت ومشقت کے نہیں ہوتا خاص کر جب کوئ بری عادات ہو یا کوئ پختہ ایڈکشن یا منشیات " سب سے پہلے خود کے ساتھ مقابلہ کریں " کہ میں کرسکتا ہوں ! میں کچھ بھی کرسکتا ہوں یعنی عزم اور ارادہ میں پختگی ہو " اس کے بعد سارے چور دروازے بند کردیں اندر کی جنگ لڑے سب سے پہلے خود کو فتح کریں " ان سب عوامل کو بلاک کردیں ٫ ریمو کردیں جو آپ کو ٹرگر کرتی ہے"

یاد رکھیں جب اہداف بڑے ہو تو راستے میں آنے والے کانٹوں اور رکاوٹوں سے پریشان نہیں ہوا کرتے بلکہ انہیں عبور کرکے منزل کی طرف بڑھتے ہیں ۔

چیلنج ایکسپٹ کریں " آپ کا مقابلہ نفس وشیطان سے ہیں " یاد رکھیں شیطان نے آپ کو مایوس کرنا ہے " شیطان نے قسم کھائی ہے اے باری تعالیٰ مجھے تیری عزت وجلال کی قسم ! میں تیرے بندوں کو تب تک بہکاتا رہوں گا، جب تک ان کی روحیں ان کی جسموں میں رہیں گی۔۔

اس پر اللہ تبارک و تعالی نے فرمایا : مجھے میری عزت اور بزرگی کی قسم ! میں تب تک ان کی مغفرت کرتا رہوں گا جب تک وہ مجھ سے مغفرت طلب کرتے رہیں گے۔۔
میرے معزز دوستوں " یہ اچھائ اور برائ کی جنگ ہیں نیکی اور بدی کی جنگ ہے جس میں یقینن اچھائ کی جیت ہوگی جب اپ حق کا ساتھ دیتے ہیں تو باطل مٹ جاتا ہیں ۔۔ آئیے ایک نئے عزم اور ارادہ کے ساتھ نوفیپ چیلنج کریں " چیلنج میں کامیابی کے لئے "

دعا " دوا " اور کوشش مستقل مزاجی کے ساتھ " جس طرح نیکی اور بدی ایک جگہ اکٹھا نہیں رہ سکتی اگ اور پانی ایک جگہ اکھٹا نہیں رہ سکتے اسی طرح نوفیپ چیلنج کے ساتھ ٹرگرز نہیں چل سکتے " ٹرگرز ختم ہونگے تو چیلنج میں کامیابی ہوگی "

وماتوفیقی الاباللہ
ازقلم " شاہ اسماعیل شاہ "
یہ تحریر صدقہ جاریہ ہے شئیر ضرور کریں "

Address

Sialkot

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when NoFap Pakistan posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Share