Hakeem e Inqlab News حکیم انقلاب نیوز

Hakeem e Inqlab News حکیم انقلاب نیوز سب سے پہلی ترجیح تن درستی


مدنی دواخانہ روڑس روڈ مظفر پور سیالکوٹ

ماضی قریب کی تصویر ،،،،جب آتش کے جزبات جواں تھے ،،،یاد رھے سیالکوٹ کے اس پروگرام کے   میزبان ھم تھے
04/10/2025

ماضی قریب کی تصویر ،،،،
جب آتش کے جزبات جواں تھے ،،،
یاد رھے سیالکوٹ کے اس پروگرام کے میزبان ھم تھے

30/09/2025
حکیم انقلاب  رح نے  جا بجا آیورویدک کی تعریف کی ھے  حوالہ جات دیے ھیں مگر وہ سارا ذکر قدیم سنسکرت کتب  کے بارے تھا جب ای...
28/09/2025

حکیم انقلاب رح نے جا بجا آیورویدک
کی تعریف کی ھے حوالہ جات دیے ھیں
مگر وہ سارا ذکر قدیم سنسکرت کتب کے بارے تھا جب ایور ویدک میں تحقیقات
کا رجہان تھا صابر صاحب کے دور میں اور اس کے بعد کے ادوار میں سواے بے سر و پا کتب اور بلند ناگ دعووں کی اس طب ھندی کے پلے میں کچھ بھی نہیں

ء          1928ء میں امرت دھارا نام کی دیسی دواء  مارکیٹ کی گئی ۔ اسے عام طور سے  پیٹ اور معدے کی خرابی یا بد ہضمی  کے ا...
28/09/2025

ء 1928ء میں امرت دھارا نام کی دیسی دواء مارکیٹ کی گئی ۔ اسے عام طور سے پیٹ اور معدے کی خرابی یا بد ہضمی کے امراض میں استعمال کیا جاتا تھا۔ دیگر امراض میں بھی اسے فوری شفاء کے طور پر چند قطرے چینی پر ڈال کر استعمال کرائے جاتے تھے۔ صرف ایک پیسہ کی شیشی تھی ۔ چند ہی سال میں یہ دوائی لاہور کے علاؤہ پورے ہندوستان میں مشہور ہوگئی۔ اس دوا کو بزریعہ پار سل پوسٹ کیا جاتا تھا
پارسلوں کی ترسیل کا کام اتنا زیادہ تھا کہ محکمہ ڈاکخانہ نے اسی بلڈنگ میں ایک الگ ڈاکخانہ بنا دیا ۔۔

صرف ایک پیسے
کا " امرت دھارا" بیچ کر یہ بلڈنگ بنائی گئی اور اسے امرت دھارا د بلڈنگ کا نام دیا گیا۔ کچھ عرصہ
یہاں طبیہ کالج قائم کیا گیا اور اسطرح ریلوے روڈ لاہور کے طبیبوں/ حکیموں کا مرکز بن گیا۔ " انجمن حمایت اسلام " حکیم اجمل خان اور حکیم سعید ہمدرد کی دواخانے امرت دھارا بلڈنگ میں آج بھی ہیں ۔ جبکہ طبیہ کالج اور یتیم خانے ملتان روڈ پر شفٹ ہو گیا ۔ ۔

ساڑھے پانچ سو صفحات پر مشتمل یہ کتاب تاجدارِ دارالاحسان حضرت ابو انیس محمد برکت علی لودھیانوی قدس سرہ العزیزالمعروف حضور...
21/09/2025

ساڑھے پانچ سو صفحات پر مشتمل یہ کتاب تاجدارِ دارالاحسان حضرت ابو انیس محمد برکت علی لودھیانوی قدس سرہ العزیزالمعروف حضور باواجی سرکارؒ کی طب ِ نبویﷺ ، طب ِ مشرق اور طب ِ یونانی کا احاطہ کرنے والی تمام تحریرات کا انسائیکلوپیڈیا ہے ۔ ڈاکٹر محمد اقبال صاحب نے حضور باواجی سرکارؒ کی ان تمام تحریروں کو اس کتاب میں نہ صرف حُسنِ ترتیب کی لڑی میں پرو دیا ہے بلکہ اسے انگریزی زبان میں برطانیہ سے شائع کر کے یورپی دُنیا کے لیے طبّی میدان میں تحقیقات کا ایک نیا دروازہ کھول دیا ہے ۔ نہ صرف یہ کہ مواد کی ترتیب و تدوین میں انتہائی احتیاط سے کام لیا گیا ہے بلکہ اعلیٰ درجے کی طبّی اور تحقیقاتی زبان کو بھی مدنظر رکھ کر اعلیٰ درجے کے پیشہ وارانہ معیار کو بھی برقرا ر رکھا ہے ۔ تمام طبّی اصطلاحات کو اپنی اصل پر برقرار رکھ کر ان کا انگریزی میں ایسا ترجمہ کیا گیا ہے کہ جس سے ان کابنیادی تصور بھی برقرار رہے اورموجودہ دور کی ماڈرن میڈیکل سائنس کے سامنے اس کی حقیقت بھی آشکار ہو سکے ۔
کتاب ہذا کا پہلا باب جو کہ تقریباً ۱۰۰ صفحات پر مشتمل ہے اور ماہنامہ دارالاحسان جنوری ۱۹۷۱ء سے لے کر نومبر ۱۹۸۴ء تک کی تمام اشاعتوں میں ’’طب ِ نبویﷺ‘‘ کے عنوان سے شائع ہونے والی تمام تحریروں اور نسخہ جات کو یکجا کر دیا ہے ۔ تیسرا باب قبلہ تاجدار ِد ارالاحسانؒ کی ان تمام تحریروں کے لیے مخصوص ہے ، جو کہ آپؒ کی ضخیم ترین تالیف ’’ مقالاتِ حکمت‘‘ کی تیس جلدوں میں جابجا بکھرے ہوئے ہیں ۔جبکہ دوسرا ، چھٹا اور آٹھواں باب جو کہ بالترتیب کتاب الطب حصہ اول، دوم اور سوم مشتمل ہے ، اس میں وہ تمام نسخہ جات یکجا کر دیئے گئے ہیں ، جو کہ حضور باواجی سرکارؒ کے مطب فی دارالاحسان میںزیرِ استعمال رہے۔ اس حصے میں آپ سرکارؒ کے اپنے ترتیب کردہ نسخہ جات بھی ہیں ، آپؒ نے اپنے پیر و مرشد حکیم سید امیر الحسن سہارنپوریؒ سے موصول ہونے والے تمام مجربات و معمولات کو بھی انہیں میں سمو دیا ہے اور طب مشرق و طب یونانی سے انتخاب کردہ شاندار نسخے بھی اپنے پورے تقاضوں کے ساتھ اس حصے میں موجود ہیں ۔ جس میں نسخہ کے اجزاء ، ترکیب تیاری ، فوائد اور پرہیز و احتیاط پر مکمل ہدایات دی گئی ہیں ۔ کتاب کا ضخیم ترین حصہ انہیں نسخہ جات کے بیان پر مشتمل ہے۔ ان نسخہ جات کی کل تعداد ۹۷۱ ہے ۔گویا ایک ہزار کے قریب طبّی گواہر ہائے نایاب کو حضور باواجی سرکارؒ نے پچاس سال کی محنت ِ شاقہ سے ایک مقام پر اکٹھا فرمایااور ڈاکٹر محمد اقبال صاحب نےطب ِ مشرق کے ان نادر خزانوں کو یورپی دنیا کے سامنے پیش کر کے تحقیقات کے نئے دروازوں کو کھل دیا ہے ۔ کتاب ہذا کا نواں باب اچھی صحت کو بذریعہ غذا برقرار رکھنے پر حضور باواجی سرکارؒ کے تمام مقالاتِ حکمت کا مجموعہ ہے ، گویا یہ باب علاج بالغذا کے میدان میں ایک سنگِ میل کی حیثیت رکھتا ہے ۔ ڈاکٹر اقبال صاحب نے نہ صرف اس کتاب کو ترتیب دیتے ہوئے جسمِ انسانی کو لاحق ہونے والی جسمانی بیماریوں اور ان کے علاج معالجہ کو مد نظر رکھا ہے ، بلکہ انسان کو لاحق ہونے والی روحانی بیماریوں کے بارے بھی اپنے شیخ محترم قبلہ تاجدارِ دارالاحسانؒ کی تمام تحریروں اور ہدایات کو اکٹھا کر دیا ہے تاکہ یہ کتاب نہ صرف جسمِ انسانی کے علاج معالجہ میں مفید ہو بلکہ روح انسانی کے روگ کا مداوا بھی بن سکے ۔ اس حوالے سے چوتھا باب آیات قرآنی برائے شفائے امراضِ انسانی پر مشتمل ہے جبکہ پانچوں باب ان ادعیہ مبارکہ پر مشتمل ہے ، جو کہ روحانی و جسمانی بیماریوں کے علاج معالجہ کے لیے حضور باواجی سرکارؒ نے حدیث و سنت کی کتب سے اخذ کی ہیں ۔
کتاب کے آخر میں۷ ضمیمے لف ہیں ،جو کہ ڈاکٹر اقبال صاحب کی محنت شاقہ کی بیّن گواہی سے رہے ہیں اور کتاب کے تحقیقاتی اور پیشہ وارانہ حسن کو چار چاند لگاتے نظر آ رہے ہیں ۔ پہلا ضمیمہ اہم ترین جڑی بوٹیوں کا خلاصہ اپنے دامن میں سمیٹے ہوئے ہے ۔ چونکہ نسخہ جات میں اجزاء کے اوزان اور مقداریں بار بار زیر گفتگو آئے ہیں ۔ اس لئے اوزان و مقدار کے معیاری اور بین الاقوامی پیمانوں کے تعیّن کے لیے ایک الگ ضمیمہ مخصوص کیا گیا ہے ۔ غیر انگریزی اصطلاحات کی تشریح و وضاحت کے لیے بھی ایک مفصل ضمیمہ موجود ہے ۔ جڑی بوٹیوں کے اردو، انگلش ، لاطینی اور سائنسی ناموں کا بیان بھی ایک الگ ضمیمے میں موجود ہے ۔ جانوروں اور معدنیات سے حاصل ہونے والے ڈرگز کو علیحدہ عنوان دے کر بیان کیا گیا ہے، نیز ادویات اور بیماروں کی ایک مفصل مگر عمومی فہرست بھی شاملِ اشاعت ہے ۔ الغرض یہ شاہکار انتخاب ، ترجمہ اور تحقیق کے تمام بین الاقوامی معیارات پر عین پورا اتر رہا ہے ۔
کتاب کا دیباچہ امریکن انسٹی ٹیوٹ آف یونانی میڈیسن کے بانی اور امریکہ میں سلسلہ عالیہ چشتیہ صابریہ کے عظیم المرتبت شیخ حکیم معین الدین چشتی نے لکھا ہے ۔ حکیم معین الدین چشتی صاحب کی کتاب The Book of Sufi Healingکا دیباچہ 1985ء میں حضورباواجی سرکار تاجدارِ دارالاحسانؒ نے اپنے قلم مبارک سے تحریر فرمایا تھا ۔ آج چالیس سال بعد حکیم صاحب نے حضور باواجی سرکارؒ کی کتاب کا دیباچہ لکھ کر آپ سرکارؒ سے اپنی محبت اور قلبی لگاؤ کا حق ادا کر دیا ہے ۔
کتاب کا تعارف مبلغِ اسلام حکیم محمد ظفر اللہ انبالوی صاحب نے بڑی تفصیل کے ساتھ اور بڑے علمی انداز میں کرایا ہے ۔ قبلہ انبالوی صاحب حضور نہ صرف حضور باواجی سرکارؒ کے تربیت یافتہ طبیب اور فیض یافتہ خامِ خاص ہیں بلکہ شاہِ ولایت حکیم سید امیر الحسن سہارنپوریؒ کی طرف سے سرکارِ دارالاحسان ؒ کو عنایت ہونے والے طب و حکمت کے فیضِ بے مثال کے مظہر و شاہکار ہیں ۔ کیمپ دارالاحسان میں حضور باواجی سرکارؒ کے زیر ِ شفقت مطب چلانے کی ذمہ داری سے بہر ور ہیں اور اب بھی آپ سرکارؒ ہی کے فیض سے ادارہ فیضان البرکت میں ’’البرکت دارالشفاء ‘‘ ۲۵ سال سے چلا رہے ہیں ۔ آپ کے پاس روزانہ سینکڑوں کی تعداد میں بیمار حاضرہوتے ہیں اور شِفاء کی دولت حاصل کر تے ہیں ۔ چونکہ طب و حکمت کے میدان میں انبالوی صاحب پورے نظامِ دارالاحسان میںیکتائی اہمیت کے حامل ہیں ، اسی لئے ڈاکٹر اقبال صاحب نے اس کتا ب کی ترتیب و تالیف اور تعارف کے لیے آپ کو ہی منتخب کیا ۔ انبالوی صاحب نے اپنے تعارف میں نبض و قارورہ کے ذریعے تشخیص اور پھر تشخیص و تجویز کے حوالے سے جن زریں اصولوں کو آغازِ کتاب میں ہی بیان کر دیا ہے ، ان کی وجہ سے ایک حاذق طبیب کے لیےامراض کی تشخیص اور کتاب میں موجودہ ہزاروں نُسخہ جات میں سے علاج کے لیے صحیح ترین نسخہ کی تجویز کے عمل کو بہت ہی آسان کر دیا ہے۔ اس ضمن میں انبالوی صاحب نے مجددِ طب حکیم انقلاب جناب دوست محمد صابر ملتانیؒ کے ایجاد کردہ طریقہ علاج طب مفرد اعضاء کے تشخیصی و تجویزی اصولوں کو جس مہارت سے چند سطروں کو سمو کر پیش کیا ہے ، اسے طب ِ مفرد اعضاء کا بہترین خلاصہ قرار دیا جائے تو کوئی مبالغہ نہ ہو گا ۔ حکیم انبالوی صاحب نے غذا کی تجویز اور پرہیز پر بھی جیسی جامع گفتگو کی ہے ، وہ علاج بالغذا کے ضمن میں نشانِ منزل کی حیثیت رکھتی ہے اور یورپی دنیا میں علاج معالجہ کے اس جدید ترین ، آسان ترین اور معقول ترین طریقہ علاج ’’طب مفرد اعضاء‘‘ کو معتارف کرانے کی ایک شاندار کاوش ہے ۔ کتاب ہذا کا اختتامیہ لکھنے کی سعادت بھی مبلغِ اسلام حکیم محمد ظفر اللہ انبالوی ہی کے حصے میں آئی ہے ، جس میں انبالوی صاحب نے نہ صرف قرآنی آیات، احادیث نبویہ، قواعد و ضوابط قدیم طب ، فرمودات تاجدارِ دارالاحسان اور تحقیقاتِ صابر ملتانیؒ سے دوا کے مطابق غذا کے استعمال پر بھر پور زور دیا ہے ۔ نیز اطباء کے لیے طب مفرد اعضاء کی روشنی میں غذاؤں کی تجویز بارے ایک تفصیل چارٹ بھی شاملِاشاعت کر دیا ہے ، جس میں اعصابی عضلاتی، عضلاتی اعصابی ، عضلاتی غدی ، غدی عضلاتی ، غدی اعصابی اور اعصابی غدی ہر چھ قسم کی نبضوں سے متعلقہ غذاؤں کے بارے ناشتہ ، دوپہر کا سالن ، رات کا کھانا ، مصالحہ جا ت ، پھل اور مشروبات کی مکمل فہرستیں دے دی ہیں ، جس سے ایک طبیب کے لیے تشخیص و تجویز کا عمل انتہائی سہل ہو گیا ہے ۔
تحریر: احمد انبالوی، فیضان البر کت

13/08/2025

❗ جڑی بوٹیوں کی تجارت میں فراڈ، جعلسازی اور لیبل کا دھوکہ – ایک تلخ حقیقت ❗

پاکستان میں جڑی بوٹیوں کی تجارت کا حال دن بدن بگڑتا جا رہا ہے۔ افسوس کی بات ہے کہ وہ لوگ جو طب یونانی یا ہربل میڈیسن سے جڑے ہیں، جنہیں اس علم کو سنوارنا اور آگے بڑھانا تھا، وہی آج اس کا بیڑہ غرق کرنے پر تُلے ہوئے ہیں۔ پنساری، دوکاندار اور بعض تاجر جعلی لیبل، جھوٹے دعوے اور عوام کی لاعلمی کو استعمال کر کے نہ صرف لوگوں کو بیوقوف بنا رہے ہیں بلکہ طب کے وقار، ایمان داری اور صحتِ عامہ کے ساتھ کھلواڑ کر رہے ہیں۔

⚠️ لیبل کا فراڈ – سستی ملکی چیز کو غیر ملکی بنا کر بیچنا

آج جڑی بوٹیوں کی مارکیٹ میں ہر طرف "ایرانی"، "انڈین"، "چائنیز"، "ترکش"، "افریقی" اور "یورپی" لیبلز نظر آتے ہیں، حالانکہ حقیقت بالکل مختلف ہے۔
کچھ تلخ مثالیں ملاحظہ کریں:

گلاب کا پھول پنجاب میں دیسی پیدا ہوتا ہے، کراچی جاتا ہے اور وہاں سے "ایرانی گلاب" کہہ کر واپس مارکیٹ میں آتا ہے۔

ماکہ روٹ جو اوکاڑہ میں ایک کسان نے کاشت کی، اسے مکمل جھوٹ کے ساتھ "امریکن ماکہ" کہہ کر بیچا گیا۔

اسگندھ (پاکستانی) کو "ناگوری" کا لیبل دے کر بیچا جاتا ہے، حالانکہ ناگور (بھارت) سے کوئی تجارت برسوں سے نہیں ہو رہی۔

مصبر (ایلوویرا) کو "فرانس کا مصبر" کہہ کر فروخت کیا جاتا ہے، جو کہ سفید جھوٹ ہے۔

ریوند، سفید موصلی، افتیمون، سناء مکی، بادام گری — سب کی اپنی دیسی پیداوار موجود ہے، لیکن پھر بھی جعلی ملکوں کے نام سے بیچ کر منافع کمایا جاتا ہے۔

🌾 کشمیر کا زعفران – مگر مارکیٹ میں نام بھی نہیں!

کشمیر دنیا میں زعفران کی دوسری بڑی پیداوار ہے، لیکن مجال ہے کسی پنساری نے ایمانداری سے "کشمیر کا زعفران" کہا ہو؟ ہر جگہ ایرانی یا افغانی زعفران کا شور ہے کیونکہ یہی زیادہ بکنے والا جھوٹ ہے۔

❌ افتیمون "ولایتی"؟ – سراسر فراڈ

افتیمون جیسی مقامی جڑی بوٹی کو "ولایتی" کہہ کر فروخت کرنا، عوام کو بے وقوف بنانے کا بدترین عمل ہے۔ افتیمون ولایتی ہو ہی نہیں سکتی، یہ صرف منہ سے بولی گئی ایک جھوٹی سند ہے تاکہ مہنگی بیچی جا سکے۔

---

💊 جعلی لیبلنگ کے ذریعے پیسہ بنانے کا مکروہ دھندہ

یہ سب اس لیے ہو رہا ہے کیونکہ یہ لوگ:

سستی اشیاء کو کوڑیوں کے بھاؤ خرید کر

جعلی ملکوں کے لیبل لگا کر

سونے کے بھاؤ بیچنا چاہتے ہیں

یہ کاروباری طریقہ نہیں، بلکہ بددیانتی، حرام خوری اور طب کی توہین ہے۔

🧂 مزید تلخ مثالیں:

اخروٹ – دیسی ہو کر بھی "چائنیز" یا "ترکش" کہہ کر بیچا جاتا ہے

چربیاں، خراطین، جند بیدستر، گل سرخ، ریگ ماہی، رسکپور، شنگرف، سملفار، سنا مکی — سب پاکستان میں تیار ہوتے ہیں، لیکن انڈیا، چائنا، سری لنکا وغیرہ کا نام دے کر عوام کو لوٹا جا رہا ہے

چوب چینی، ریوند خطائی، ریوند چینی — سب اپنی دیسی پیداوار کے باوجود چائنا کی کہی جاتی ہیں

بادام گری – امریکا کی کہہ کر بیچی جاتی ہے، حالانکہ پاکستان اور افغانستان میں بھی اعلیٰ معیار کے بادام ہوتے ہیں

کھار کی جگہ عام نمک

رسونت – دیسی تیار شدہ ہونے کے باوجود "انڈیا کی رسونت" کہہ کر بیچی جاتی ہے

---

😡 کیوں کرتے ہیں یہ سب؟

کیونکہ یہ وہ لوگ ہیں جو سچ پر کھڑا ہونا نہیں جانتے۔
ان کا مقصد صرف اپنا پیٹ بھرنا اور دوسروں کی کھال اتارنا ہوتا ہے۔
یہ جانتے ہیں کہ ایک حکیم یا طبیب عوام کی رہنمائی کرتا ہے، تو اس کو نیچا دکھانے، بدنام کرنے اور عوام کو الجھانے کے لیے وہ یہی راستہ اپناتے ہیں۔

---

🛑 احتیاط! اب وقت ہے آنکھیں کھولنے کا

📌 اگر ہم نے اب بھی نہ پہچانا کہ کون ایماندار ہے اور کون حرام خور،
📌 اگر ہم نے اب بھی صحیح ذرائع سے خریداری نہ کی،
📌 اگر ہم نے طب کے اصل خادموں کا ساتھ نہ دیا،

تو وہ دن دور نہیں جب خالص جڑی بوٹی صرف کتابوں میں رہ جائے گی، بازار میں نہیں۔

---

✅ حل کیا ہے؟

صرف ایماندار، سچے اور دیانتدار پنساری سے خریداری کریں

اصل ملک اور ماخذ کی تحقیق کریں

خالص اور تازہ چیزوں کی پہچان خود سیکھیں

حقیقی اطباء سے رہنمائی لیں، نہ کہ صرف دوکانداروں سے

عوام کو مسلسل آگاہ کریں کہ جھوٹے لیبل، اصل چیز نہیں بناتے

---

🕊️ طب یونانی ہو، یا کوئی بھی علم – یہ صرف اس وقت بچ سکتا ہے جب ہم سچ کے ساتھ کھڑے ہوں۔
اپنی صحت، نسلوں اور معاشرے کو جھوٹے لیبلز کی دیمک سے بچائیں۔
خالص چیز خریدیں، خالص نیت کے ساتھ۔
,,,احسن چشتی

12/07/2025

میں نےطب مفرد اعضاء کی تنظیمی کیوں؟ چھوڑیں ،، قائدین کی انہی نا اھلیوں مفاد پرستی ،، عناد ،،اور اپنی اپنی آنا کا بت ، ذات کی نرگسیت میں گرفتار شخصیات
کی وجہ سے ۔۔۔

9جولائی 1906 یوم پیدائش  حکیم انقلاب  یہ تاریخ کل گزر چکی ھے   بے شمار طب مفرد اعضاء کی تنظیمیں فورمز  ،  طبی لیڈران  کے...
10/07/2025

9جولائی 1906 یوم پیدائش حکیم انقلاب
یہ تاریخ کل گزر چکی ھے بے شمار طب مفرد اعضاء کی تنظیمیں فورمز ، طبی لیڈران کے ھوتے ھوے نہ کوئی پروگرام نہ کوئی ایکٹیویٹی نہ پیغام نہ بیان شائد یہ سارے گرومنٹال نیپال چلے گئے ھیں یا ویسے ھی کوچ فرما گئے ھیں بہرحال جو بھی ھو مگر زندوں میں شمار نہیں کیا جاسکتا اس لیے تو برسی گزرے یا یوم پیدائش حکیم انقلاب مکمل خاموشی ھوتی ھے ھم نے اس بار اس لیے کل کوئی پوسٹ نہ کی کہ شاید کوئی زندہ ھو مگر ھمیں کوئی کسی تنظیم فورم گروپ نظر نہ آیا
آپ کو نظر آئیں ھمیں بھی اطلاع لازمی کریں
باقی برادر ظفر علی عباسی صاحب میرا اور آپ کا دکھ سانجھہ ھے

حکماء کرام  اپنی پریکٹس پر توجہ دیں مریض ٹھیک ھونگے تو آپ کی بھی نیک نامی ھوگی اور طب و حکمت کی بھی مگر یہاں  حکماء  ٹی ...
21/06/2025

حکماء کرام اپنی پریکٹس پر توجہ دیں
مریض ٹھیک ھونگے تو آپ کی بھی نیک نامی ھوگی اور طب و حکمت کی بھی
مگر یہاں حکماء ٹی وی پر بیٹھ کر شربت شیمپو بناتے نظر آتے ھیں حکمت بہت باوقار شعبہ ھے ،،،،،
شربت جوشاندے شیمپو سے نکلیں دیکھیں آج تک کسی ڈاکٹر نے کبھی بروفن کا نسخہ شئیر کیا کسی ڈاکٹر نے دانتوں کا منجن لائیو بنا کر پیش کیا ھے نہیں نا تو خود اپنی اداؤں پہ غور کریں ھم کہاں کھڑے ھیں

خبر غم حکیم  عامر بٹ صاحب  آف جوڑیاں خورد سیالکوٹ  گزشتہ روز ایک روڈ ایکسیڈنٹ میں وفات پاگئیں  ھیں  ان کے ساتھ موٹر سائی...
11/06/2025

خبر غم
حکیم عامر بٹ صاحب آف جوڑیاں خورد سیالکوٹ گزشتہ روز ایک روڈ ایکسیڈنٹ میں وفات پاگئیں ھیں ان کے ساتھ موٹر سائیکل پر انکا بیٹا بھی تھا وہ بھی جاں بحق ھوگیا ھے عامر بٹ نا بینا تھے دعا ھے کہ اللہ تعالیٰ جوار رحمت میں دونوں کو جگہ نصیب فرماے آمین نوٹ تصویر میں نظر آنے والے بزرگ حکیم عامر صاحب ھیں ساتھ میں ان کا بیٹا بھی ھے دونوں حادثہ میں شہید ھوچکے ھیں

استاد الحکماء جناب طالب شفیع  قادری صاحب کافی علیل ھیں تمام حکماء کرام و طب صابر کے محبین  سے درخواست کے ان کے خصوصی دعا...
10/06/2025

استاد الحکماء جناب طالب شفیع قادری صاحب کافی علیل ھیں تمام حکماء کرام و طب صابر کے محبین سے درخواست کے ان کے خصوصی دعائیں کیجیے نہایت شفیق محبی وضع دار انسان ھیں ابھی فون پہ بات ھوئی ھے علاج معالجہ جاری ھے اللہ سے امید ھے جلد وہ صحت یاب ھونگے آمین

حکیم انقلاب کی ایک نایاب۔ تصویر   آپ سب کے لیے تحفہ  ۔۔بتائیں اندازہ  لگائیں کہاں کی ھے کب کی ھے  ساتھ دائیں  بائیں کون ...
30/05/2025

حکیم انقلاب کی ایک نایاب۔ تصویر آپ سب کے لیے تحفہ ۔۔
بتائیں اندازہ لگائیں کہاں کی ھے کب کی ھے ساتھ دائیں بائیں کون ھیں کمنٹس لازمی بتائیں

Address

Sialkot
51310

Opening Hours

Monday 09:00 - 21:00
Tuesday 09:00 - 21:00
Wednesday 09:00 - 21:00
Thursday 09:00 - 21:00
Friday 09:00 - 21:00
Saturday 09:00 - 21:00

Telephone

+923006116532

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Hakeem e Inqlab News حکیم انقلاب نیوز posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Share

Category