
02/06/2025
موصوف کا نام سلمان فاروقی ہے۔کسی کمپنی کے مالک خود کو شہر کا ابو جان سمجھتے ہیں۔سڑک پر ایک نوجوان کو اپنی گاڑی میں بٹھاکر اپنے گارڈز سے سر عام پٹوارہے ہیں۔اِسےٹریفک رولز سمجھارہے ہیں۔(آس پاس کھڑے لوگوں کے مطابق غلطی بھی انہی ابو جان کی ہے)سامنے کھڑی بہن کبھی ہاتھ جوڑ رہی ہے کبھی پاؤں پکڑ رہی ہے۔بھائی کو نہ مارنے کی منتیں کررہی ہے۔لیکن کراچی میں ڈیفنس کی یہ شاہراہ سلمان فاروقی کے باپ کی ہے تو جناب اپنی عدالت بھی لگائیں گے خود کو سرکاری اہلکار بھی بتائیں گے۔اور غریب کو رسوا بھی کریں گے۔جس ملک میں نتاشہ جیسی قاتلائیں پیسے کے زور پر معافی لیکر بری ہوجائیں وہاں سلمان فاروقی جیسے کرداروں کا ہونا کوئی اچھنبے کی بات نہیں۔سندھ حکومت کسی ایک کو ہی مثال بناکر ان جیسوں کو قانون کی عزت کرنا سکھا دے۔