Voice Of Baltistan-VOB

  • Home
  • Voice Of Baltistan-VOB

Voice Of Baltistan-VOB VoB is for developing different contents on Technology, Health, Education, Urdu News,

سکردو: پولینڈ کا بائیکر زخمیبروندو نالہ میں گاڑی اور پولینڈ کے بائیکر کے درمیان ٹکر،غیرملکی سیاح کو زخمی حالت سول اسپتال...
16/06/2025

سکردو: پولینڈ کا بائیکر زخمی
بروندو نالہ میں گاڑی اور پولینڈ کے بائیکر کے درمیان ٹکر،
غیرملکی سیاح کو زخمی حالت سول اسپتال منتقل
کردیاگیا، پولیس
طبی امداد دینے کے بعد گلگت ریفر کردیاگیا، پولیس

دیوسائی میں پائے جانے والے ایک ہمالیائی ریچھ کی دکھ بھری داستان. بے زبانوں کی اذیت: پاکستان میں جانور بے یارو مددگار کیو...
15/06/2025

دیوسائی میں پائے جانے والے ایک ہمالیائی ریچھ کی دکھ بھری داستان.
بے زبانوں کی اذیت: پاکستان میں جانور بے یارو مددگار کیوں ہیں؟
شیرو: تماشے سے تنہائی تک کا سفر، عمر رسیدہ، بینائی اور دانتوں سے محروم ہمالیائی بھورا ریچھ 'شیرو‘ نے اپنی زندگی کے قیمتی سال مختلف سرکسوں اور چڑیا گھروں میں گزارے، جہاں سہولیات کا فقدان اور مالکان کی مبینہ بدسلوکی اس کی موجودہ حالت کی عکاسی کرتی ہے۔ سرکس سے آزادی پانے کے بعد شیرو کو لاہور کے چڑیا گھر منتقل کیا گیا، جہاں سے جنوری 2024 ء میں لاہور چڑیا گھر کی تعمیرِ نو کے دوران اسے جلو جنگلیحیات افزائش فارم بھیج دیا گیا۔ نامناسب حالات اور سخت موسم کی وجہ سے شیرو کی صحت خراب ہوگئی، جس کی بگڑتی ہوئی حالت کی تصویر سوشل میڈیا پر شیئر ہونے کے بعد حکام نے اسے فوری طور پر مری منتقل کیا۔

افسوس ناک خبر بر نگر میں باراتیوں کی کار حادثہ کا شکار، کار دریا برد ہونے سے ایک ہی خاندان کے چھ افراد جانبحق، دو افراد ...
15/06/2025

افسوس ناک خبر
بر نگر میں باراتیوں کی کار حادثہ کا شکار، کار دریا برد ہونے سے ایک ہی خاندان کے چھ افراد جانبحق، دو افراد کی نعشیں دریا سے نکال لی گی ہیں جبکہ ۴ لاپتہ افراد کی تلاش جاری ہے

دو بھائی، ایک پہاڑ اور عمر بھر کا روگ یہ 1970 کا سال اور گرمیوں کا موسم تھا۔ آسمان کو چیرتے ہوئے 8,126 میٹر کی بلندی وال...
15/06/2025

دو بھائی، ایک پہاڑ اور عمر بھر کا روگ

یہ 1970 کا سال اور گرمیوں کا موسم تھا۔
آسمان کو چیرتے ہوئے 8,126 میٹر کی بلندی والے ہیبت ناک، سفید دیو نانگا پربت کے سائے تلے دونوں بھائی ایک ساتھ کھڑے تھے۔
رائن ہولڈ میسنر اور گُنٹر میسنر جنوبی ٹائرول کے الپس میں پیدا ہونے اور بچپن ہی سے پہاڑوں سے کھیلتے، چڑھتے، لڑتے، اور جیتتے آئے تھے۔ سرکش، ضدی بھائی۔
رائن ہولڈ جو بڑا بھائی تھا خواب دیکھنے والا، دلیر، پرعزم، اور نوجوان کوہ پیماؤں میں سب سے نمایاں تھا۔
گُنٹر، چھوٹا اور خاموش تھا بڑے بھائی کے پیچھے خاموشی کے ساتھ چلنے والا۔
نانگا پربت کا روپل فیس جسے زمین کی سب سے اونچی پہاڑی چٹان کہا جاتا ہے اور آج تک کسی نے سر اسے طرف سر نہیں کیا تھا یہی ان کا ہدف تھا۔ یہی رائن ہولڈ کا خواب تھا۔
دونوں ایک جرمن آسٹریائی مہم کا حصہ تھے۔ پہاڑ پر چڑھتے ہوئے ٹیم بکھر گئی اور رائن ہولڈ اپنے خیال میں اکیلا ہی چوٹی کی جانب بڑھ رہا تھا۔
مگر اسے یہ دیکھ کر حیرت کا جھٹکا لگا کہ اس کا بھائی گُنٹر پیچھے آ رہا ہے۔ اور کچھ دیر بعد دونوں بھائی، 27 جون 1970 کو نانگا پربت کی چوٹی پر ایک ساتھ کھڑے تھے۔
وہ کامیاب ہو گئے تھے مگر پہاڑ نے ابھی ہار نہیں مانی تھی۔
بھوک، پیاس، تھکاوٹ کے ساتھ، بنا سازوسامان انہوں نے واپسی کا سفر شروع کیا۔
مگر خراب موسم میں راستہ بھٹک کر مخالف سمت کا رخ کر بیٹھے ب اب یہ مہم جوئی نہیں تھی بلکہ بقا کی جنگ تھی۔
اسی لمحے، گُنٹر کی حالت بگڑنے لگی۔
سردی، سر درد، فراسٹ بائٹ، انگلیوں میں خون کا جمنا۔
اور پھر، سفید برفانی قیامت میں گُنٹر غائب ہو گیا۔
رائن ہولڈ نے پلٹ کر پکارا، تلاش کیا مگر گُنٹر کہیں نہ ملا۔
کئی دن بعد، رائن ہولڈ، جب نیچے پہنچا تو خود بھی زخمی تھا اور بےہوشی کی حالت میں ایک دیامری چرواہے کا ملا۔
اس نے وہ کر دکھایا تھا، جو تاریخ میں کبھی نہ ہوا تھا۔
ایک منفرد اور ناقابل یقین کارنامہ یعنی نانگا پربت کو ایک رخ سے سر کیا، اور دوسرے سے اتر آیا۔
مگر وہ قیمت جو اس نے چکائی، جو اس کے بھائی کی جان لے گئی تھی۔
دنیا نے اس پر یقین نہ کیا۔ الزامات کی آندھی چل نکلی۔
کسی نے کہا: اُس نے اپنے بھائی کو شہرت کے لیے قربان کر دیا۔
کسی نے اُس کے راستے کو جھٹلایا۔ کسی نے پورے واقعے کو۔
دہائیوں تک، رائن ہولڈ نے اپنے آپ کو صرف ایک کوہ پیما کے طور پر نہیں، بلکہ ایک بھائی کے طور پر بھی سچ ثابت کرنے کی کوشش کی۔
یہاں تک کہ 2005 میں پینتیس سال بعد گُنٹر کی باقیات دیامر کے دامن سے مل گئیں۔
بالکل وہیں، جہاں رائن ہولڈ نے کہا تھا۔
پہاڑ نے اُسے تھامے رکھا، مگر سچ آخرکار زندہ رہا۔
رائن ہولڈ میسنر بعد ازاں دنیا کے سب سے عظیم کوہ پیما بنے
پہلا انسان جس نے تمام چودہ آٹھ ہزار میٹر بلند چوٹیاں سر کیں،
ایورسٹ کو بغیر آکسیجن کے سر کیا،
انٹارکٹکا کو عبور کیا اور بھی بہت کچھ۔
مگر کوئی کامیابی وہ بوجھ نہ اٹھا سکی،
جو ایک پہاڑ نے ہمیشہ کے لیے اس کے دل میں اتار دیا تھا: نانگا پربت۔
یہی پہاڑ اس کی کہانی بنا۔ اور اسی پہاڑ نے اس کا بھائی چھین لیا۔
دو بھائی، ایک چوٹی، ایک عمر کے لیے باقی رہ جانے والا سایہ۔
یہ محض فتح یا سانحے کی داستان نہیں۔ یہ خون کے رشتے، وفاداری، اور جنون کی قیمت کی کہانی ہے۔
یہ بتاتی ہے کہ ناممکن کو پانا کیا معنی رکھتا ہے
اور اُس مقام سے واپس آنا کیا قیمت مانگتا ہے، جہاں سے اکثر لوٹنا نصیب نہیں ہوتا۔
ان بادلوں سے پرے، جہاں ہوا سانس لینے کے قابل نہیں رہتی،
جہاں خاموشی کی گونج بھی سنائی نہیں دیتی
وہاں پہاڑ، سب کچھ یاد رکھتا ہے۔
کاوش۔ عبدہ لائل پوری
تصویر بشکریہ۔ رائن ہولڈ میسنر آرکائیوز

چلاس سے تعلق رکھنے والے متعدد چھوٹے اور بڑے چلغوزہ سے وابستہ ٹھیکیداروں کے چلغوزوں کو گزشتہ 8 ماہ سے کسٹم لاہور والوں نے...
14/06/2025

چلاس سے تعلق رکھنے والے متعدد چھوٹے اور بڑے چلغوزہ سے وابستہ ٹھیکیداروں کے چلغوزوں کو گزشتہ 8 ماہ سے کسٹم لاہور والوں نے گودام میں موجود چلغوزے کو سیل کر کے کروڑوں روپے کا نقصان دیا ہے ۔ ٹھیکیداروں نے شتیال کے مقام پر محکمہ جنگلات کے چیک پوسٹ پر قانون کے مطابق فی کلو 25 روپے ٹیکس جمع کر کے چلغوزہ لاہور پہنچایا تھا۔ قبل ازیں بھی سالانہ اسی قاعدے قانون کے تحت چلغوزہ کو چلاس کے مین مارکیٹ سے لاہور لیکر جاتے رہے ہیں ۔ جس پہ کبھی ایکشن نہیں لیا گیا ۔لیکن اب کی بار لاہور کسٹم والوں نے غریبوں کو رلا کر رکھ دیا ہے ۔
چلاس کی چلغوزہ مارکیٹ کو پاکستان کی بڑی چلغوزہ مارکیٹوں میں شمار کیا جاتا ہے ۔ چلغوزہ کا سیزن شروع ہوتے ہی مقامی لوگ اپنے گھر والوں اور رشتہ داروں کا ایک ٹولہ لئے جنگل پہنچتے ہیں ۔ جہاں کئی دنوں کے مسلسل کوششوں کے بعد چند بوریاں چلغوزہ اکھٹا کرتے ہیں ۔بعد ازاں وہ لوگ چلغوزے کی ان بوریوں کو چلاس شہر کے مین چلغوزہ مارکیٹ میں پہنچاتے ہیں ۔ جہاں خریدار ان لوگوں کو کچھ رقم ادا کرتے ہیں اور بقیہ رقم اس وقت دینے کا پابند کرتے ہیں جب وہ ان کے چلغوزہ کو لاہور میں فروخت کریں گے ۔
کسٹم والوں کے اس غیر قانونی ایکشن پہ نہ صرف چلغوزے کا ٹھیکہ دار متاثر ہوا ہے بلکہ مزدور ، مقامی لوگ بھی بری طرح متاثر ہوئے ہیں ۔
صوبائی حکومت کو وفاق ، پنجاب حکومت اور کسٹم والوں سے براہ راست بات کرنی چاہئے کہ وہ چلغوزے کے کاروبار سے منسلک ٹھیکیداروں کے ساتھ کی جانیوالی زیادتی کا فوری ازالہ کریں ۔تاکہ غریب لوگوں کے معاشی پریشانیاں ختم ہونگی ۔ اگر اب کی بار اس مسلے کا حل نہیں نکلا تو مستقبل قریب میں چلغوزہ فی کلو پچاس روپے میں بھی نہیں بکے گا ۔ جس کا نقصان براہ راست اہلیان دیامر گلگت بلتستان کے شہریوں کو ہو گا.

ایکسائز آفس سکردو اپڈیٹ.ایکسائز فیلڈ فارمیشن سکردو نے آج بحکم ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن آفیسر سکردو جیو ٹریول کمپنی کے دفتر ک...
13/06/2025

ایکسائز آفس سکردو اپڈیٹ.
ایکسائز فیلڈ فارمیشن سکردو نے آج بحکم ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن آفیسر سکردو جیو ٹریول کمپنی کے دفتر کو تا حکم ثانی سیل کر دیا ہے۔ مذکورہ کمپنی راولپنڈی سے سکردو کمیشن پر بغیر روٹ پرمٹ کے گاڑیاں بھیجنے میں ملوث پایا گیا۔ کل مورخہ ۱۲ جون کو اس کمپنی نے کمیشن پر بغیر روٹ پرمٹ کے ایک بس سکردو بھیجا جو کہ آج صبح چلاس پہنچ کر حادثے کا شکار ہو گیا تھا۔
کمپنی مالک کو بروز منگل ۱۷ جون کو ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن آفیسر ضلع سکردو کے روبرو پیش ہونے کا نوٹس جاری کر دیا ہے۔

13/06/2025
تحریک انصاف گلگت بلتستان کی صوبائی کابینہ تشکیل دے دی گئی۔ نئی صوبائی کابینہ میں شامل 12 ممبران کا نوٹیفکیشن صوبائی صدر ...
13/06/2025

تحریک انصاف گلگت بلتستان کی صوبائی کابینہ تشکیل دے دی گئی۔

نئی صوبائی کابینہ میں شامل 12 ممبران کا نوٹیفکیشن صوبائی صدر پی ٹی ائی گلگت بلتستان و سابق وزیراعلی خالد خورشید کی جانب سے جاری کردیا گیا ہے۔

ممبر گلگت بلتستان اسمبلی راجہ زکریا مقپون صوبائی سینئر نائب صدر جبکہ ممبر گلگت بلتستان اسمبلی وزیر محمد سلیم صوبائی جنرل سیکرٹری مقرر

سابق ممبر اسمبلی راجہ جہانزیب، سابق سپیشل کوآرڈینیٹر نوشاد عالم اور بشیر احمد خان صوبائی نائب صدور بنائے گئے ہیں۔

پروفیسر اجمل حسین کو صوبائی ایڈیشنل جنرل سیکرٹری جبکہ آغا بہشتی، حاجی کمان خان, آغا نعیم ایڈووکیٹ اور سخاوت علی، صوبائی ڈپٹی جنرل سیکرٹریز مقرر

سابق ترجمان صوبائی حکومت امتیاز علی تاج صوبائی سیکرٹری اطلاعات تعینات جبکہ مراد علی نادم سیکرٹری فنانس مقرر ہوئے ہیں۔

اس موقع پر اپنے پیغام میں سابق وزیراعلی خالد خورشید نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف گلگت بلتستان کی صوبائ تنظیم مکمل کردی گئی -تمام نئےعہدیداروں کو میری طرف سے مبارکباد کو پیش کرتا ہوں۔

بس کوحادثہچلاس: راولپنڈی سے سکردو جانے والی بس بریک فیل ہونے باعث تھور مینیار میں کھائی میں اترگئی، 2 مسافر معمولی زخمی،...
13/06/2025

بس کوحادثہ
چلاس: راولپنڈی سے سکردو جانے والی بس بریک فیل ہونے باعث تھور مینیار میں کھائی میں اترگئی، 2 مسافر معمولی زخمی، آر ایچ کیو اسپتال چلاس منتقل، بس میں 58افراد سوار تھے، پولیس

یہودیوں کا ایران پر حملہ قابل مزمت ہے ، مسلمان آپس میں اتحاد پیدا کریں،امیر اہلسنت والجماعت گلگت بلتستان کوہستان و چترال...
13/06/2025

یہودیوں کا ایران پر حملہ قابل مزمت ہے ، مسلمان آپس میں اتحاد پیدا کریں،امیر اہلسنت والجماعت گلگت بلتستان کوہستان و چترال قاضی نثار احمد کا نماز جمعہ میں خطاب

13/06/2025

ایران کی جوابی کارروائی شروع 100 سے زائد ڈرون حملوں سے اسرائیل پر جوابی حملے کا آغاز

13/06/2025

ایرانی عوام کے ساتھ مکمل اظہار یکجہتی اور ایران پر اسرائیلی حملے کی شدید مذمت کرتے ہیں: پاکستانی وزارت خارجہ

Address


Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Voice Of Baltistan-VOB posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to Voice Of Baltistan-VOB:

Shortcuts

  • Address
  • Alerts
  • Contact The Business
  • Claim ownership or report listing
  • Want your business to be the top-listed Media Company?

Share

Voice Of Baltistan-VOB

Voice Of Baltistan-VOB is the pioneering community news and views portal of Gilgit – Baltistan. It is a voluntary, not-for-profit, non-partisan and independent venture initiated by the youth.

The vision ofVoice Of Baltistan-VOB is to bring information related to the region’s unique cultural, natural and social heritage into the global knowledge mainstream. The political, economic and other social issuse of the region are also highlighted and discussed on Voice Of Baltistan-VOB

Our portal has emerged as a primary source of information for the communiteis of Gilgit – Baltistan living outside the region. It has also evolved into a trusted discussion forum and a genuine voice of the voiceless people.

Voice Of Baltistan-VOB is the most visited multi-lingual portal of Gilgit-Baltistan.