
18/09/2025
" بادہ ڈیم سے ترپال ہٹانے والا مرد کا بچہ "
ہمدان خان ایڈووکیٹ اف مانیری پایان کو سلام ۔۔۔۔!!!!!
18/09/2025
خیبرپختونخواہ کے ضلع صوابی اور خصوصاً علاقہ گدون کے عوام کی اطلاع کیلیۓ عرض ہے کہ پچھلے مہینے بادہ ڈیم میں آۓ روز شگاف پڑنے سے بادہ گاؤں اور آس پاس کے لوگوں میں جو خوف و ہراس پیدا ہوا تھا تو سوشل میڈیا میں گدون کے لوگوں کی احتجاج اور فریاد پر ڈسٹرکٹ صوابی, مانیری پایان کے نوجوان وکیل, ہمدان خان ایڈوکیٹ پشاور ہائ کورٹ نے اس سلسلے میں پشاور ہائ کورٹ میں صوبائ حکومت ، محکمہ اریگیشن ، پلاننگ اینڈ ڈیویلپمنٹ اور مجاز محکموں کے خلاف رٹ پٹیشن دائر کی تھی جس میں گزشتہ روز پیشی ( تاریخ ) مقرر تھی پشاور ہائی کورٹ نے اس معاملے کا سخت نوٹس لیتے ہوئے صوبائ حکومت اور تمام محکموں کے سیکرٹریز کو دو ہفتے کے اندر اندر تحریری طور پر جواب دینے اور عدالت کے سامنے بذات خود پیش ہونے کا حکم دیا ہے ہمدان خان ایڈوکیٹ نے عدالت میں ایک قانونی فورم پر اپنے علاقے کے گدون قبیلہ کیلیے بغیر کسی مالی فائدے یا فیس کے آواز اٹھائی ہے جو کہ انتہائ قابل ستائش ہے اور گدون قبیلہ اور تمام صوابیوالو کو ہمدان خان ایڈووکیٹ کا شکریہ ادا کرنا چاہیۓ کیونکہ ہمدان خان ایڈووکیٹ نے ایک صوابیوال ہونے کے ناطے علاقہ گدون گاؤں بادہ کے لوگوں کا درد اپنا دردہسمجھ کر خالص اللہ پاک کے واسطے پشاور ہائ کورٹ کا دروازہ کٹھکٹھایا ہے اس کی حوصلہ افزائی اور شکریہ گدون قبیلہ اور ہم سب کا فرض ہے کیونکہ آج کل کے دور میں ایسے نوجوان ڈھونڈھنے سے بھی نہیں ملتے
نوٹ !!پشاور ہائ کورٹ کی آج کی کاروائی کی آرڈر شیٹ اس پوسٹ پر ملاحظہ فرمائیں
ہمدان خان ایڈووکیٹ شکریہ اللہ تعالیٰ آپ کو مزید اس طرح کے بے لوث اور مفاد عامہ کے کام کرنے کی مزید توفیق دے۔
پشاور( کورٹ رپورٹ ) پشاور ہائیکورٹ نے بادہ ڈیم صوابی میں دراڑیں پڑنے اور اس کی مرمت نہ ہونے کے خلاف دائر رٹ پٹیشن پر وزارت ایری گیشن اور وزارت پبلک ورکس کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 14روز کے اندر اندر جواب طلب کرلیا۔ دورکنی بنچ نے محمد حمدان ایڈوکیٹ کی رٹ پر سماعت کی جس میں انہوں نے موقف اختیار کیاہے کہ بادہ ڈیم صوابی کو گزشتہ دہائی میں تعمیر کیا گیاتھا تاہم اب یہ ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے اوراس میں دراڑیں پڑچکی ہیں جس سے قریبی آبادی کو بھی خطرہ لاحق ہے۔یہ متعلقہ محکموں اور اتھارٹیز کی ذمہ داری ہے کہ وہ اس کی مرمت اور مینٹیننس پر توجہ دیں تاہم اس ضمن میں غفلت اورلاپرواہی کا مظاہرہ کیاجارہاہے، اس حوالے سے متعلقہ ماہرین اور سٹیک ہولڈرز کی جانب سے متعدد باروارننگ کے باوجود فریقین کی جانب سے ڈیم کی مرمت کیلئے کوئی اقدامات نہیں کیے جارہے ہیں ۔محمد حمدان ایڈوکیٹ نے بتایاکہ ڈیم کی خراب حالت کیوجہ سے سیلاب کے علاوہ مقامی آبادی اوران کی جانوں اورپراپرٹی کو بھی خطرہ ہے لہذا بادہ ڈیم کی فوری تعمیرنو اور مرمت کا حکم دےکر اسے محفوظ بنایاجائے۔انہوں نے یہ استدعا بھی کہ ڈیم کی جدت اور اپ گریڈیشن یقینی بنانے اور اس کی مرمت ہنگامی بنیادوں پرکرنے کے احکامات جاری کیے جائیں۔ عدالت نے ابتدائی دلائل کے بعد فریقین کو نوٹس جاری کردیاہے۔