04/10/2025
(((چھوٹی رنجشیں بڑے سانحات میں بدل رہی ہیں)))
(قتل وغارت کاانجام معاشرتی بربادی کےسوا کچھ نہیں)
گزشتہ رات ٹوپی میں ایک ایسا دل دہلا دینے والا واقعہ پیش آیا جس نے ہر آنکھ کو اشکبار اور ہر دل کو غمگین کر دیا۔ مکان کے ایک تنازعے پر مسجد کے اندر فائرنگ سے باپ اور بیٹا موقع پر جاں بحق ہوئےاوردوبھائی زخمی ہوگئے۔ بعد ازاں ایک زخمی بھائی بھی دم توڑ گیا۔ آج جب ایک ہی گھر سے تین جنازے اٹھے تو ٹوپی کی فضا سوگوار ہوگئی۔ یہ منظر ہر ذی شعور کے لیے لمحہ فکریہ ہے۔ہماری بدقسمتی یہ ہے کہ معمولی جھگڑے، جو بات چیت اور صلح و صفائی سے حل ہوسکتے ہیں، وہ بندوق اور خون خرابے تک جا پہنچتے ہیں۔ نتیجہ یہ نکلتا ہے کہ خاندان اجڑ جاتے ہیں، یتیم اور بیوائیں پیچھے رہ جاتی ہیں، اور معاشرے کے امن کو سخت دھچکا پہنچتا ہے۔
قرآن پاک ہمیں سبق دیتا ہے کہ:
"جس نے ایک انسان کو ناحق قتل کیا گویا اس نے پوری انسانیت کو قتل کیا" (المائدہ: 32)۔
ہمارے نبی کریم ﷺ نے بھی فرمایا کہ اصل بہادر وہ نہیں جو دوسروں کو مغلوب کرے بلکہ وہ ہے جو غصے کے وقت اپنے آپ پر قابو پائے۔ مگر افسوس کہ ہم نے اپنے جذبات کو لگام دینا چھوڑ دیا ہے اور معمولی اختلافات پر بھی ہتھیار اُٹھا لیتے ہیں۔اس سانحے سے ہمیں یہ سبق لینا ہوگا کہ جھگڑوں کو بات چیت، جرگے یا عدالت کے ذریعے حل کیا جائے۔غصے کو پی جانے اور معاف کرنے کو اپنی عادت بنایا جائے۔کینہ، دشمنی اور انا کو دفن کرکے بھائی چارے کو زندہ کیا جائے۔ہمیں یہ سوچنا ہوگا کہ خون کا بدلہ خون نہیں بلکہ امن، محبت اور صبر ہے۔ اگر ہم نے اپنے رویوں کو نہ بدلا تو یہ آگ ایک دن ہمارے گھروں کو بھی اپنی لپیٹ میں لے سکتی ہے۔اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ وہ مرحومین کو جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے، لواحقین کو صبر جمیل دے اور ہمارے معاشرے کو قتل و غارت کی اس لعنت سے نجات دے۔ آمین ٹمہ آمین