21/08/2025
کمشنر ملاکنڈ ڈویژن عابد وزیر نے حالیہ بارشوں اور سیلاب سے متاثرہ علاقوں مکان باغ، ملابابا، بنگلہ دیش مینگورہ اور ملحقہ مقامات کا تفصیلی دورہ کیا۔ اس موقع پر ڈپٹی کمشنر سوات سلیم جان مروت، ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر نعمان علی شاہ، ڈبلیو ایس ایس سی سوات اور دیگر متعلقہ محکموں کے افسران بھی ان کے ہمراہ تھے۔دورے کے دوران کمشنر ملاکنڈ ڈویژن نے ریلیف و بحالی سرگرمیوں کا جائزہ لیا اور متاثرین سیلاب سے ملاقاتیں کرکے ان کے مشکلات و مسائل دریافت کیے۔ انہوں نے عوامی مشکلات کے حل کے لیے متعلقہ افسران کو فوری اقدامات اٹھانے کی ہدایت کی۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کمشنر ملاکنڈ ڈویژن عابد وزیر نے کہا کہ حالیہ بارشوں اور سیلاب سے مالاکنڈ ڈویژن کے زیادہ تر اضلاع متاثر ہوئے ہیں جن میں سب سے زیادہ ضلع بونیر متاثر ہوا ہے جبکہ سوات، شانگلہ اور باجوڑ بھی شدید متاثرہ اضلاع میں شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تمام اضلاع میں ریلیف و بحالی کا عمل تیزی سے جاری ہے جس میں تمام متعلقہ محکمے مل کر کام کر رہے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ مینگورہ کی زیادہ تر سڑکیں ٹریفک کے لیے کھول دی گئی ہیں جبکہ مکان باغ اور ملابابا کی سڑک آج شام تک کھول دی جائیں گی جہاں ملبہ ہٹانے اور صفائی کا کام تیزی سے جاری ہے۔ مینگورہ شہر میں بحالی وریلیف کے کاموں میں اس وقت 100مختلف قسم کے چھوٹی بڑی مشینریاں مصروف عمل ہے جبکہ ڈبلیو ایس ایس سی کے 589اور ٹی ایم اے کے 130 اہلکار ملبہ ہٹانے اور صفائی و ستھرائی میں کشاہ ہے۔ لوگوں کوپینے کی صاف پانی کی فراہمی 90 فیصد مکمل ہو چکی ہے اور دو بڑے واٹر سپلائی سکیموں کی بحالی پر بھی کام تیزی سے جاری ہے۔ ا سی طرح مذکورہ علاقوں میں بجلی کی بحالی 80 فیصد مکمل ہو چکی ہے اور عنقریب بجلی کی مکمل بحالی یقینی بنائی جائے گی۔کمشنر عابد وزیر نے کہا کہ عوام رضاکارانہ جبکہ ڈبلیو ایس ایس سی سوات کے اہلکار مشترکہ طور پر ملبہ ہٹانے اور صفائی کے کام میں حصہ لے رہے ہیں عوام گھروں سے ملبہ گلیوں تک نکال رہے ہیں جسے ڈبلیو ایس ایس سی اور ٹی ایم اے کے اہلکار ڈمپنگ سائٹس تک منتقل کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ریلیف و بحالی سرگرمیوں میں پاک فوج، این ڈی ایم اے، پی ڈی ایم اے، فلاحی تنظیموں، دیگر ادارے اور عوام کی بھرپور شمولیت قابل تعریف ہے۔ کمشنر ملاکنڈ ڈویژن نے بتایا کہ صوبائی حکومت کی جانب سے حالیہ بارشوں اور سیلاب سے متاثرہ خاندانوں کے شہداء کے لوحقین کو 20، 20 لاکھ روپے معاوضہ دیا جا رہا ہے جبکہ سیلاب زدگان کے گھروں، دکانوں، فصلات، مال مویشی، اور دیگر نقصانات کے لیے سروے کا عمل بھی جاری ہے۔ سروے مکمل ہونے کے بعد جلد ہی صوبائی حکومت کے احکامات کے روشنی میں بھی ان کی بھر پور مدد کی جائیگی۔