03/10/2025
جنوبی وزیرستان کا خطہ، خصوصاً وادی بدر فطری حسن سے مالا مال، پہاڑوں، جھرنوں، سرسبز وادیوں اور دلکش مناظر کا ایسا گہوارہ ہے جو کسی جنتِ ارضی سے کم نہیں۔ یہاں کی فضائیں، خوشبوئیں، اور قدرتی خوبصورتی ایک خواب کی مانند ہیں۔ مگر افسوس، یہ سب حسن اُس وقت بےمعنی محسوس ہوتا ہے جب عوام بنیادی سہولیات سے محروم ہوں، جب امن کی جگہ خوف اور ترقی کی جگہ محرومی لے لے۔
وادی بدر میں اللہ تعالیٰ نے جو حسن ودیعت کیا ہے، وہ پاکستان کے کسی بھی دوسرے علاقے سے کم نہیں، بلکہ کئی حوالوں سے زیادہ منفرد اور پُرکشش ہے۔ لیکن بدقسمتی سے یہاں کے باسی آج بھی بدامنی، بےروزگاری، تعلیم اور صحت جیسے بنیادی مسائل کی چکی میں پس رہے ہیں۔ نوجوانوں کے پاس کام نہیں، تعلیم کا کوئی مناسب انتظام نہیں، اور علاج کے لیے میلوں سفر کرنا پڑتا ہے۔ ایسے حالات میں خوبصورتی صرف ایک دُکھ بھرا خواب بن جاتی ہے۔ یہ ایک تلخ حقیقت ہے کہ وادی بدر کے لوگ صرف گرمیوں کے موسم میں یہاں کا رُخ کرتے ہیں۔ وہاں کے خوبصورت ماحول اور فطری ٹھنڈک سے لطف اندوز ہو کر سردیوں میں مجبوراً شہری علاقوں کا رُخ کرتے ہیں