
16/07/2025
کھیلوں کے فنڈز میں مبینہ خردبرد، نوجوانوں کے حق پر ڈاکہ
جنوبی وزیرستان آپر کے محکمہ بلدیات کی جانب سے جنوبی وزیرستان آپر کے ہر یونین کونسل چیئرمین کو کھیلوں کی سرگرمیوں کے فروغ کے لیے 5 لاکھ روپے فی چیئرمین جاری کیے گئے ہیں، تاکہ مقامی سطح پر نوجوانوں کے لیے ٹورنامنٹس اور کھیلوں کے مواقع فراہم کیے جا سکیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ کچھ چیئرمین حضرات اس فنڈ کے اصل مقصد کو پسِ پشت ڈال کر ملی بھگت سے مبینہ طور پر خردبرد میں ملوث ہو چکے ہیں۔
باوثوق ذرائع کے مطابق بعض علاقوں میں 3 یونین کونسلوں کے چیئرمین آپس میں مل کر صرف 1 ٹورنامنٹ منعقد کرتے ہیں اور مجموعی طور پر ملنے والے 15 لاکھ روپے کے بدلے محض 1 فائنل میچ کا اہتمام کیا جاتا ہے۔ جیتنے والی ٹیم کو یا تو ہنڈا 125 موٹر سائیکل دی جاتی ہے یا 2 لاکھ روپے کا نقد انعام، جبکہ باقی رقم کا کوئی حساب نہیں دیا جاتا۔
ذرائع کے مطابق بعض ٹورنمنٹ میں محکمہ کھیل کے افسران بھی اس ملی بھگت میں شامل پائے گئے ہیں۔ اطلاعات کے مطابق محکمہ کھیل محض 2 لاکھ روپے دے کر اپنے محکمے سے من پسند جلعی بیل بنا کر اپنا الو سیدھا کر لیتے ہے جبکہ چیئرمین حضرات باقی کی رقم کے ساتھ مبینہ طور پر بندر بانٹ کرلی جاتی ہے۔
نوجوان طبقہ اور سماجی حلقوں نے اس صورتحال پر سخت غم و غصے کا اظہار کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ فنڈز نوجوانوں کے روشن مستقبل اور صحت مند سرگرمیوں کے لیے مختص کیے گئے تھے تاکہ یونین کونسل سطح پر انفرادی ٹورنامنٹس ہونے چاہیے تاکہ زیادہ سے زیادہ نوجوانوں کو مواقع میسر آئیں۔ تین چیئرمینوں کا مل کر ایک ٹورنمنٹ کرانا اور لاکھوں روپے غائب کرنا کھلی کرپشن ہے۔
نوجوانوں کا کہنا ہے کہ محکمہ بلدیات اور کھیل فوری طور پر اس صورتحال کا نوٹس لے اور تمام ٹورنامنٹس کی مکمل تفصیلات اور آڈٹ رپورٹ جاری کی جائے اور ہر یونین کونسل سطح پر فنڈز کی شفاف تقسیم اور استعمال کو یقینی بنایا جائے۔
انھوں نے کہا کہ اس معاملے میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی کی جائے۔ اگر یہی سلسلہ جاری رہا تو نوجوانوں کا کھیلوں اور حکومتی اقدامات سے اعتماد مکمل طور پر اٹھ جائے گا۔ وقت کا تقاضا ہے کہ انصاف، شفافیت اور احتساب کو ہر سطح پر یقینی بنایا جائے۔