Apna Waziristan/ اپنا وزیرستان

Apna Waziristan/ اپنا وزیرستان Apna Waziristan is a News Site who told the Unheard Storie to the people

کھیلوں کے فنڈز میں مبینہ خردبرد، نوجوانوں کے حق پر ڈاکہجنوبی وزیرستان آپر کے محکمہ بلدیات کی جانب سے جنوبی وزیرستان آپر ...
16/07/2025

کھیلوں کے فنڈز میں مبینہ خردبرد، نوجوانوں کے حق پر ڈاکہ

جنوبی وزیرستان آپر کے محکمہ بلدیات کی جانب سے جنوبی وزیرستان آپر کے ہر یونین کونسل چیئرمین کو کھیلوں کی سرگرمیوں کے فروغ کے لیے 5 لاکھ روپے فی چیئرمین جاری کیے گئے ہیں، تاکہ مقامی سطح پر نوجوانوں کے لیے ٹورنامنٹس اور کھیلوں کے مواقع فراہم کیے جا سکیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ کچھ چیئرمین حضرات اس فنڈ کے اصل مقصد کو پسِ پشت ڈال کر ملی بھگت سے مبینہ طور پر خردبرد میں ملوث ہو چکے ہیں۔

باوثوق ذرائع کے مطابق بعض علاقوں میں 3 یونین کونسلوں کے چیئرمین آپس میں مل کر صرف 1 ٹورنامنٹ منعقد کرتے ہیں اور مجموعی طور پر ملنے والے 15 لاکھ روپے کے بدلے محض 1 فائنل میچ کا اہتمام کیا جاتا ہے۔ جیتنے والی ٹیم کو یا تو ہنڈا 125 موٹر سائیکل دی جاتی ہے یا 2 لاکھ روپے کا نقد انعام، جبکہ باقی رقم کا کوئی حساب نہیں دیا جاتا۔

ذرائع کے مطابق بعض ٹورنمنٹ میں محکمہ کھیل کے افسران بھی اس ملی بھگت میں شامل پائے گئے ہیں۔ اطلاعات کے مطابق محکمہ کھیل محض 2 لاکھ روپے دے کر اپنے محکمے سے من پسند جلعی بیل بنا کر اپنا الو سیدھا کر لیتے ہے جبکہ چیئرمین حضرات باقی کی رقم کے ساتھ مبینہ طور پر بندر بانٹ کرلی جاتی ہے۔

نوجوان طبقہ اور سماجی حلقوں نے اس صورتحال پر سخت غم و غصے کا اظہار کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ فنڈز نوجوانوں کے روشن مستقبل اور صحت مند سرگرمیوں کے لیے مختص کیے گئے تھے تاکہ یونین کونسل سطح پر انفرادی ٹورنامنٹس ہونے چاہیے تاکہ زیادہ سے زیادہ نوجوانوں کو مواقع میسر آئیں۔ تین چیئرمینوں کا مل کر ایک ٹورنمنٹ کرانا اور لاکھوں روپے غائب کرنا کھلی کرپشن ہے۔

نوجوانوں کا کہنا ہے کہ محکمہ بلدیات اور کھیل فوری طور پر اس صورتحال کا نوٹس لے اور تمام ٹورنامنٹس کی مکمل تفصیلات اور آڈٹ رپورٹ جاری کی جائے اور ہر یونین کونسل سطح پر فنڈز کی شفاف تقسیم اور استعمال کو یقینی بنایا جائے۔

انھوں نے کہا کہ اس معاملے میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی کی جائے۔ اگر یہی سلسلہ جاری رہا تو نوجوانوں کا کھیلوں اور حکومتی اقدامات سے اعتماد مکمل طور پر اٹھ جائے گا۔ وقت کا تقاضا ہے کہ انصاف، شفافیت اور احتساب کو ہر سطح پر یقینی بنایا جائے۔

وفاق و خیبر پختونخوا بجٹ منظور، مگر وزیرستان کے مسمار گھروں کو نظرانداز کر دیا گیا، ملک سعید انور محسود کا اظہارِ افسوسو...
28/06/2025

وفاق و خیبر پختونخوا بجٹ منظور، مگر وزیرستان کے مسمار گھروں کو نظرانداز کر دیا گیا، ملک سعید انور محسود کا اظہارِ افسوس

وفاقی اور خیبر پختونخوا حکومت کی جانب سے مالی سال 2025-26 کے بجٹ منظور کر لیے گئے، لیکن ایک بار پھر وزیرستان کے مسمار شدہ گھروں کے متاثرین کو مکمل طور پر نظر انداز کر دیا گیا۔ اس سنگین غفلت پر جمعیت علماء اسلام کے سینئر رہنما ملک سعید انور محسود نے سوشل میڈیا پر شدید ردِ عمل ظاہر کیا ہے۔

اپنے بیان میں ملک سعید انور محسود نے کہا کہ افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ وفاقی اور صوبائی بجٹ میں وزیرستان کے جنگ زدہ علاقوں کے مسمار گھروں کے لیے کسی قسم کے مالی معاوضے یا بحالی پروگرام کا ذکر تک نہیں کیا گیا۔ وزیرستان کو ایک بار پھر اللہ کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا ہے۔

انہوں نے علاقے کے منتخب ایم پی اے اور ایم این اے کی پراسرار خاموشی پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ وہ کس کے نمائندے ہیں؟ اگر وزیرستان کے حق میں آواز نہیں اٹھا سکتے تو عوام کا اعتماد کیوں حاصل کیا؟

ملک سعید انور محسود نے حکومت سے پرزور مطالبہ کیا کہ وہ فوری طور پر وزیرستان کے متاثرہ خاندانوں کے لیے خصوصی فنڈ کا اعلان کرے اور ان کے تباہ شدہ گھروں کی دوبارہ تعمیر کے لیے سنجیدہ اقدامات اٹھائے۔

دوسری جانب مقامی آبادی میں بھی شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے۔ عوام کا کہنا ہے کہ ہر سال بجٹ میں دیگر ترقیاتی منصوبے تو شامل کیے جاتے ہیں مگر وہ لوگ جو سالوں سے بے گھر ہیں، ان کا کوئی پرسان حال نہیں۔

عوامی مطالبہ ہے کہ وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور اور دیگر حکومتی نمائندے فوری طور پر وزیرستان کے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کریں اور علاقے کے پسماندہ عوام کو ان کا آئینی حق فراہم کیا جائے.

15/06/2025

ایم پی اے آصف خان کی خاموشی پر عوامی سوالات اور خدشات جنم لینے لگے

جنوبی وزیرستان سے منتخب رکنِ صوبائی اسمبلی آصف خان جو ماضی میں محکمہ صحت و تعلیم کے ملازمین کی غیرحاضری اور غیرذمہ داری پر سخت زبان استعمال کرتے رہے، اب خاموشی اختیار کیے ہوئے ہیں۔ اس خاموشی نے عوامی حلقوں میں بے شمار سوالات اور خدشات کو جنم دیا ہے۔

ذرائع کے مطابق آصف خان کی حالیہ خاموشی پر چہ مگوئیاں جاری ہیں کہ آیا وہ محکمہ صحت کے مبینہ کرپٹ ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر (ڈی ایچ او) کے ساتھ ملی بھگت کرکے کرپشن کے بازار کو وسعت دے رہے ہیں یا کلاس فور اور دیگر سرکاری آسامیوں پر بھاری رقوم لے کر اور اپنے قریبی ساتھیوں کو نوازنے میں مصروف ہیں۔

عوامی سطح پر یہ سوالات شدت اختیار کر رہے ہیں کہ جو نمائندہ کل تک حق اور سچ کی بات کرتا تھا، آج وہی بےحس کیوں ہو گیا ہے؟ کیا یہ خاموشی کسی مفاہمت کا نتیجہ ہے یا پھر کرسی کے ساتھ وابستہ مفادات کا تحفظ؟

علاقے کے باشعور شہریوں کا مطالبہ ہے کہ ایم پی اے آصف خان اس خاموشی کو توڑ کر وضاحت پیش کریں، تاکہ عوام کے دلوں میں پیدا ہونے والے شکوک و شبہات دور ہو سکیں۔ بصورتِ دیگر ان پر بداعتمادی میں اضافہ اور سیاسی ساکھ کو ناقابلِ تلافی نقصان پہنچنے کا خدشہ ہے۔

مقامی سماجی تنظیموں نے بھی مطالبہ کیا ہے کہ محکمہ صحت اور تعلیم میں شفاف تحقیقات کی جائیں اور ان محکموں کو سیاسی اثرورسوخ سے آزاد کر کے عوامی مفاد کو اولیت دی جائے۔

سیاسی مفادات پر عوامی مفاد کو ترجیح دی جائے، کرپشن کے خلاف مضبوط مؤقف اپنانے کا وقت آ گیا ہے، شیر محمد خانجنوبی وزیرستان...
15/06/2025

سیاسی مفادات پر عوامی مفاد کو ترجیح دی جائے، کرپشن کے خلاف مضبوط مؤقف اپنانے کا وقت آ گیا ہے، شیر محمد خان

جنوبی وزیرستان آپر پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما شیر محمد خان نے سوشل میڈیا پر جاری اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ اب وقت آ گیا ہے کہ سیاسی مفادات کو پس پشت ڈال کر عوامی مفاد پر ڈاکہ ڈالنے والوں کے خلاف بھرپور اور مضبوط آواز بلند کی جائے۔ انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ اس حوالے سے ایک اہم میٹنگ منعقد کی جائے گی، جس میں تمام تر ثبوت، خدشات اور عوامی تحفظات کے ساتھ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا تک معاملہ پہنچایا جائے گا۔

شیر محمد خان نے کہا کہ صرف تحریک انصاف ہی نہیں بلکہ ہر اُس فرد کو سیاسی، سماجی یا انتظامی پلیٹ فارم سے باہر نکالا جائے گا جو خیانت، بے تحاشہ کرپشن، یا عوامی مفاد عامہ کے نقصان کا ذمہ دار ہو۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ تحریک انصاف کے کارکنان کو بھی انصاف کے لیے کھڑا ہونا ہوگا، خاموشی یا چشم پوشی اس تباہی کا سبب بنے گی جس کا خمیازہ عام آدمی بھگت رہا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں عمران خان کے اس نظریے سے محبت ہے جو ایک انصاف پسند معاشرے کی بنیاد رکھتا ہے، لیکن یہ نظریہ کسی ذاتی نوکری، سکیم یا ٹھیکے کا نام نہیں، یہ عام آدمی کو حق دلانے کی جدوجہد ہے۔ جو اس نظریے سے انحراف کرے، وہ چاہے کسی بھی جماعت میں ہو، اس کا احتساب ضروری ہے۔

شیر محمد خان نے مقامی قیادت، عوامی نمائندوں اور سول سوسائٹی سے اپیل کی کہ وہ اس جدوجہد میں شامل ہوں اور ایک شفاف، بااختیار اور انصاف پر مبنی نظام کے قیام کے لیے متحد ہو جائیں۔

جنوبی وزیرستان: ریسکیو 1122 مکین کی عمارت تین سال سے تعطل کا شکار، رشوت، اقرباء پروری اور سیاسی مداخلت کا انکشافجنوبی وز...
14/06/2025

جنوبی وزیرستان: ریسکیو 1122 مکین کی عمارت تین سال سے تعطل کا شکار، رشوت، اقرباء پروری اور سیاسی مداخلت کا انکشاف

جنوبی وزیرستان کی تحصیل مکین کے علاقے نواز کوٹ میں قائم ریسکیو 1122 کی عمارت گزشتہ تین سال سے عوامی خدمت کے لیے فعال نہ ہو سکی۔ اگرچہ عمارت کی تعمیر مکمل ہو چکی ہے، تاہم تاحال یہ متعلقہ محکمہ کے حوالے نہیں کی گئی۔ اس تعطل کی وجوہات میں مبینہ رشوت طلبی، اقرباء پروری اور سیاسی مداخلت جیسے سنگین الزامات شامل ہیں۔

ذرائع کے مطابق مذکورہ عمارت کی تعمیر مکمل ہوئے تین سال کا عرصہ بیت چکا ہے، لیکن ضلعی انتظامیہ ہینڈنگ اوور کے عمل میں دانستہ تاخیر کر رہی ہے۔ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ ضلعی افسران کی جانب سے عمارت کے باضابطہ حوالگی کے لیے چھ لاکھ روپے رشوت طلب کی گئی ہے۔ رشوت کی عدم ادائیگی کے باعث مختلف حیلوں بہانوں سے منصوبے کو بند رکھا گیا ہے۔

اس معاملے میں مقامی رکنِ صوبائی اسمبلی آصف خان محسود کی مبینہ سیاسی مداخلت نے مزید پیچیدگیاں پیدا کی ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ایم پی اے کی مداخلت اس وقت شروع ہوئی جب زمین فراہم کرنے والے مقامی شخص کو معاوضے کے طور پر کلاس فور ملازمتیں دینے کا وعدہ کیا گیا تھا۔ ایم پی اے آصف محسود مبینہ طور پر ان آسامیوں پر اپنے حمایت یافتہ افراد کو بھرتی کرانا چاہتے ہیں، جس کے باعث عمارت کی حوالگی کا عمل مکمل نہیں ہو پا رہا۔

منصوبے کی تکمیل میں تاخیر سے نہ صرف علاقے کی ہزاروں کی آبادی ریسکیو 1122 جیسی اہم سہولت سے محروم ہے، بلکہ ٹھیکیدار کی 28 لاکھ روپے سے زائد کی سیکیورٹی رقم بھی پھنسی ہوئی ہے۔ ٹھیکیدار کئی ماہ سے دفاتر کے چکر لگا لگا کر تھک چکا ہے، لیکن تاحال کوئی شنوائی نہیں ہوئی۔

علاقہ مکین کے عوامی حلقوں نے متعلقہ حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ اس منصوبے کی راہ میں حائل تمام رکاوٹوں کو فوری طور پر ختم کیا جائے، ریسکیو 1122 کی عمارت کو محکمہ کے حوالے کر کے خدمات کا آغاز کیا جائے، اور اس تمام معاملے کی غیرجانبدارانہ اور شفاف تحقیقات کی جائیں تاکہ ملوث عناصر کو قانون کے کٹہرے میں لایا جا سکے۔

یہ صورتحال نہ صرف عوامی مفاد کے منصوبوں کو نقصان پہنچا رہی ہے بلکہ عوام کا اعتماد بھی اداروں سے اٹھتا جا رہا ہے۔

گورنمنٹ ہائی سکینڈری اسکول اشکرکوٹ مکین ایک تاریخی ادارہ، حکومتی بے حسی اور سیاسی نمائشی اقدامات کی نذرجنوبی وزیرستان آپ...
14/06/2025

گورنمنٹ ہائی سکینڈری اسکول اشکرکوٹ مکین ایک تاریخی ادارہ، حکومتی بے حسی اور سیاسی نمائشی اقدامات کی نذر

جنوبی وزیرستان آپر کے گورنمنٹ ہائی سکینڈری اسکول اشکرکوٹ مکین، جو کئی دہائیوں سے جنوبی وزیرستان کے طلباء کو علم کی روشنی سے منور کرتا آ رہا ہے، اس وقت بدترین حالت میں ہے۔ یہ ادارہ، جہاں سے فارغ التحصیل نوجوان آج ملک کے مختلف شعبوں جیسے بیوروکریسی، عدلیہ اور تعلیم میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں، اب خود بنیادی سہولیات سے محرومی کی مثال بن چکا ہے۔

اسکول میں نہ صاف پینے کے پانی کی سہولت موجود ہے، نہ اساتذہ کے لیے رہائش کا بندوبست، اور نہ ہی بجلی یا سولر سسٹم کا کوئی انتظام ہے۔ دور دراز علاقوں سے روزانہ آنے والے اساتذہ کو شدید مشکلات کا سامنا ہے، جب کہ کلاس رومز میں اندھیرا اور گرمی سے طلباء کی تعلیم متاثر ہو رہی ہے۔ یہ تمام مسائل حکومتی عدم توجہی اور مقامی نمائندوں کی غیر سنجیدگی کا منہ بولتا ثبوت ہیں۔

گزشتہ روز حلقہ پی کے 110 کے رکن صوبائی اسمبلی آصف محسود نے اسکول کا دورہ کیا اور ایک بند کمرے میں پرانی کتابوں پر مشتمل لائبریری کا دوبارہ افتتاح کیا، حالانکہ اسی لائبریری کا افتتاح پہلے ہی 16 اکتوبر 2023 کو کیا جا چکا ہے۔ مقامی شہریوں نے اسے ایک سیاسی ڈرامہ اور عوام کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کے مترادف قرار دیا ہے۔

مقامی حلقوں کا کہنا ہے کہ جب حکومت ہر ایم پی اے کو کروڑوں روپے کے ترقیاتی فنڈز فراہم کرتی ہے، تو کیا ایک تاریخی اسکول کو بنیادی سہولیات دینا ممکن نہیں؟ سولر سسٹم، صاف پانی اور اساتذہ کے لیے رہائش جیسی ضروریات کوئی لگژری نہیں بلکہ تعلیمی معیار کو بہتر بنانے کے لیے ناگزیر ہیں۔

عوامی حلقے مطالبہ کر رہے ہیں کہ نمائشی اقدامات کے بجائے حقیقی ترقیاتی منصوبوں پر توجہ دی جائے اور اسکول کو وہ مقام دیا جائے جس کا وہ حقدار ہے۔ بصورت دیگر، اس طرح کی سیاسی چالیں نہ صرف عوامی اعتماد کو ٹھیس پہنچا رہی ہیں بلکہ آنے والی نسلوں کے مستقبل سے بھی کھلواڑ کے مترادف ہیں۔

جنوبی وزیرستان اپر کے اکثر سرکاری دفاتر ڈیرہ اسماعیل خان سے کنٹرول، عوام میں شدید غم و غصہجنوبی وزیرستان اپر کے اہم سرکا...
12/06/2025

جنوبی وزیرستان اپر کے اکثر سرکاری دفاتر ڈیرہ اسماعیل خان سے کنٹرول، عوام میں شدید غم و غصہ

جنوبی وزیرستان اپر کے اہم سرکاری محکمے جن میں ایریگیشن، کمیونیکیشن اینڈ ورکس (C&W)، بلڈنگ، اکاؤنٹ افس اور ایجوکیشن (فی میل) شامل ہیں، گزشتہ ایک سال سے اپنے اضلاع میں فعال ہونے کے بجائے ڈیرہ اسماعیل خان سے "ریموٹ کنٹرول" کے ذریعے چلائے جا رہے ہیں۔ اس غیرمعمولی انتظامی طرز عمل نے مقامی عوام کو شدید پریشانی میں مبتلا کر دیا ہے۔

عوامی حلقوں کا کہنا ہے کہ ان دفاتر کی غیرموجودگی نے مقامی سطح پر سروسز کی فراہمی کو بُری طرح متاثر کیا ہے، اور لوگ معمولی کاموں کے لیے بھی ڈی آئی خان کے چکر لگانے پر مجبور ہیں۔

اس تمام صورتحال میں ڈپٹی کمشنر جنوبی وزیرستان اپر اور مقامی رکن صوبائی اسمبلی آصف خان کی مسلسل خاموشی نے شکوک و شبہات کو جنم دیا ہے۔ عوامی تاثر ہے کہ شاید ان افسران کو مبینہ طور پر ان دفاتر کی ڈی آئی خان میں موجودگی سے ماہانہ کمیشن یا فائدہ پہنچایا جا رہا ہے۔

مقامی افراد اور سول سوسائٹی نے حکومت خیبر پختونخوا اور اعلیٰ حکام سے اپیل کی ہے کہ وہ فوری طور پر نوٹس لیتے ہوئے تمام دفاتر کو جنوبی وزیرستان اپر میں ان کی اصل جگہوں پر بحال کرنے کے احکامات جاری کریں تاکہ عوام کو ان کے حقوق اور بنیادی سہولیات مقامی سطح پر میسر آ سکیں۔

ماڈل ولیج اور لینڈ سیٹلمنٹ میں رکاوٹیں، مقامی اقوام کا ٹھیکوں پر زور، شیر محمد پاکستان مسلم پاکستان ن کے سینئر رہنماء شی...
11/06/2025

ماڈل ولیج اور لینڈ سیٹلمنٹ میں رکاوٹیں، مقامی اقوام کا ٹھیکوں پر زور، شیر محمد

پاکستان مسلم پاکستان ن کے سینئر رہنماء شیر محمد نے سوشل میڈیا بیان میں کہا کہ لدھا ہیڈکوارٹر سے متصل اقوام شمن خیل، گراڑائی، شمیرائی، اشنگی اور اباخیل فقیر ایک عرصے سے اس علاقے میں پرامن بقائے باہمی کے ساتھ آباد ہیں۔ ان اقوام کا جغرافیائی محل وقوع ہیڈکوارٹر لدھا کے چاروں طرف ہے، جبکہ درمیان میں سرکاری زمین واقع ہے۔

انھوں نے کہا کہ یہ علاقہ قدرتی طور پر لینڈ سیٹلمنٹ اور ماڈل ولیج جیسے ترقیاتی منصوبوں کے لیے نہایت موزوں تصور کیا جا رہا تھا، کیونکہ یہاں سرکاری رقبہ کی موجودگی اور باہمی حدود کے واضح ہونے کی وجہ سے علاقائی تنازعات نہ ہونے کے برابر ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ان خوش آئند امکانات کو اس وقت دھچکہ لگا جب منصوبے کے آغاز میں شفاف عمل کے بجائے بعض عناصر کی جانب سے ٹھیکے حاصل کرنے پر زور دیا گیا۔ ان کا کہنا ہے کہ ہمیں ترقی چاہیے، مگر شفافیت کے ساتھ، نہ کہ صرف ٹھیکے داری کے کھیل کے ذریعے۔

انھوں نے علاقے کے معززین نے مطالبہ کیا ہے کہ ماڈل ولیج اور لینڈ سیٹلمنٹ جیسے اہم منصوبوں کو خالصتاً عوامی مفاد اور علاقائی ہم آہنگی کو مدنظر رکھتے ہوئے پایہ تکمیل تک پہنچایا جائے، تاکہ لدھا اور اس سے متصل اقوام حقیقی ترقی کا مشاہدہ کر سکیں

شیرپاؤ ایڈووکیٹ کی قربانیوں کو فراموش نہ کیا جائے، جے یو آئی رہنما ملک سعید انور کا سوشل میڈیا پر بیانجنوبی وزیرستان جمی...
09/06/2025

شیرپاؤ ایڈووکیٹ کی قربانیوں کو فراموش نہ کیا جائے، جے یو آئی رہنما ملک سعید انور کا سوشل میڈیا پر بیان

جنوبی وزیرستان جمیعت علماء اسلام کے رہنما ملک سعید انور نے اپنے سوشل میڈیا بیان میں سینئر سیاسی کارکن شیرپاؤ ایڈووکیٹ کی پاکستان تحریک انصاف (PTI) کے لیے خدمات کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ وہ دن ابھی تک ان کی آنکھوں کے سامنے ہیں جب شیرپاؤ ایڈووکیٹ نے سخت ترین حالات میں تحریک انصاف کا پرچم بلند رکھا۔

انہوں نے کہا کہ سخت سردی، برفباری اور نازک سیاسی حالات کے باوجود شیرپاؤ ایڈووکیٹ نے نہ صرف پی ٹی آئی جوائن کی، بلکہ دن رات محنت کر کے اس کے لیے مہم بھی چلائی۔ اس وقت پی ٹی آئی کا نام لینا بھی جرم سمجھا جاتا تھا، لیکن وہ ڈٹ کر کھڑے رہے۔

ملک سعید انور نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ "آج وہی لوگ شیرپاؤ ایڈووکیٹ سے منہ موڑ رہے ہیں، جن کے لیے انہوں نے مشکل وقت میں آواز بلند کی۔"

اپنے جذباتی پیغام میں انہوں نے شیرپاؤ ایڈووکیٹ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ ہمارے دلوں میں بستے ہیں، آجائیں ہمارے درمیان آئیں، ان شاء اللہ ہم نہ صرف آپ کی قدر کریں گے بلکہ آپ کو وہ عزت بھی دیں گے جس کے آپ واقعی حقدار ہیں۔

ملک سعید انور کے اس بیان کو سوشل میڈیا پر کافی پذیرائی حاصل ہو رہی ہے اور سیاسی حلقوں میں اس پر مختلف آرا سامنے آ رہی ہیں۔

پی ٹی آئی کارکنوں کا اپنے ہی منتخب نمائندوں کے خلاف شدید احتجاج، مکین بازار بندپاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینکڑو...
09/06/2025

پی ٹی آئی کارکنوں کا اپنے ہی منتخب نمائندوں کے خلاف شدید احتجاج، مکین بازار بند

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینکڑوں مشتعل کارکنوں نے جنوبی وزیرستان کی تحصیل مکین میں شدید احتجاج کرتے ہوئے مرکزی بازار کو ہر قسم کی ٹریفک کے لیے بند کر دیا۔ مظاہرین نے اپنے ہی پارٹی کے منتخب نمائندوں، رکنِ قومی اسمبلی زبیر خان وزیر اور رکنِ صوبائی اسمبلی آصف خان محسود پر بدعنوانی، اقربا پروری اور ترقیاتی فنڈز کے غلط استعمال کے سنگین الزامات عائد کیے۔

احتجاجی مظاہرے میں کارکنوں نے الزام لگایا کہ مذکورہ نمائندے عوامی خدمت کے بجائے ذاتی مفادات کے حصول میں مصروف ہیں۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ عمران خان کے نام پر ووٹ لے کر اسمبلیوں میں پہنچنے والے ان رہنماؤں نے عوامی توقعات کو شدید طور پر پامال کیا ہے اور ترقیاتی منصوبوں کو مخصوص ٹھیکیداروں کو "نیلام" کرنا معمول بنا لیا ہے۔

احتجاجی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے شیرپاؤ ایڈووکیٹ اور دیگر مقررین نے دعویٰ کیا کہ ایم پی اے آصف خان محسود نے سرکاری محکموں پر دباؤ ڈال کر من پسند ٹھیکیداروں کو نوازا، جو کہ کھلی کرپشن اور عوامی وسائل کی بندربانٹ کے مترادف ہے۔ مقررین نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ ترقیاتی فنڈز پر عوامی نمائندوں کے اختیار کو ختم کیا جائے اور ایک غیرجانبدار تنظیمی کمیٹی تشکیل دی جائے جو شفافیت کے اصولوں کے تحت تمام ترقیاتی منصوبوں کی نگرانی کرے۔

مظاہرے کے دوران پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی تاہم ٹریفک کی بحالی اور احتجاج ختم کرانے کی تمام کوششیں ناکام رہیں۔ مظاہرین نے کسی بھی قسم کی یقین دہانی یا مذاکرات پر آمادگی ظاہر نہ کی، جس کے باعث کئی گھنٹوں تک علاقے میں کشیدگی رہی اور تصادم کا خدشہ بھی پیدا ہو گیا۔

احتجاجی کارکنوں نے خبردار کیا ہے کہ جب تک بدعنوان عناصر کے خلاف مؤثر کارروائی نہیں کی جاتی اور ترقیاتی فنڈز کی منصفانہ اور شفاف تقسیم کو یقینی نہیں بنایا جاتا، احتجاج کا سلسلہ جاری رہے گا۔

پی ٹی آئی ضلعی صدارت کے لیے انتخابی میدان گرم، کئی امیدوار مد مقابلجنوبی وزیرستان اپر میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی...
29/05/2025

پی ٹی آئی ضلعی صدارت کے لیے انتخابی میدان گرم، کئی امیدوار مد مقابل

جنوبی وزیرستان اپر میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی ضلعی صدارت کے لیے انتخابی گہما گہمی عروج پر پہنچ گئی ہے، جہاں پارٹی کے کئی اہم رہنما اور کارکنان اپنی اپنی پسند کے امیدواروں کی حمایت میں سرگرم ہیں۔

انتخابات کے لیے اب تک جن ناموں پر بحث جاری ہے، ان میں موجودہ ضلعی صدر افسر خان محسود، سابق امیدوار قومی اسمبلی عارف زمان برکی، سینئر پارٹی ورکر ظبور شاہ شامل ہیں۔ اس کے علاوہ ایم پی اے آصف محسود کی اپنی اور حمایتیوں کی یہ خواہش ہے کہ سینیٹر دوست محمد کے صاحبزادے اور آصف محسود کے چھوٹے بھائی بلال خان بھی انتخابی میدان میں اتریں۔

پارٹی کارکنان اور عوامی حلقوں میں اس بات پر مختلف آرا سامنے آ رہی ہیں۔ بعض افراد کا کہنا ہے کہ افسر خان محسود کو کئی سالوں کا تجربہ حاصل ہے اور انہوں نے ضلعی سطح پر پارٹی کی قیادت سنبھالی ہے، لہٰذا انہیں دوبارہ صدارت سونپنی چاہیے۔

دوسری جانب ایک بڑی تعداد سابق امیدوار قومی اسمبلی عارف زمان برکی کو سنجیدہ، تجربہ کار اور پارٹی امور میں مہارت رکھنے والا امیدوار قرار دے رہی ہے، جو ضلعی صدارت کے لیے موزوں شخصیت سمجھے جا رہے ہیں۔

سینئر ورکر اور چیئرمین ظہلبور شاہ کو بھی مضبوط امیدوار تصور کیا جا رہا ہے۔ ان کے حامیوں کا کہنا ہے کہ وہ پارٹی سے مخلص ہیں اور مختلف دھڑوں میں بٹی ہوئی جماعت کو متحد کرنے کی بھرپور صلاحیت رکھتے ہیں۔

بلال خان کے حق میں بھی رائے پائی جاتی ہے، مگر بعض پارٹی ورکرز کی جانب سے اس خدشے کا اظہار کیا جا رہا ہے کہ آصف محسود پارٹی کو خاندانی جاگیر سمجھتے ہیں اور ہر عہدہ اپنے خاندان تک محدود رکھنا چاہتے ہیں، جو پارٹی منشور کے خلاف ہے۔

فی الوقت انتخابی دوڑ میں کون سبقت لے جائے گا اور کون پارٹی کو دوبارہ یکجا کرنے میں کامیاب ہوگا، یہ آنے والا وقت ہی بتائے گا۔

واضح رہے کہ پی ٹی آئی جنوبی وزیرستان اپر کے ضلعی صدارت کے انتخابات پارٹی کی مقامی سیاست کے لیے ایک اہم موڑ ثابت ہوں گے۔

جانوروں پر پراسرار وباء، سینکڑوں مال مویشی ہلاک، فوری اقدامات کا مطالبہجنوبی وزیرستان کے سرویکئی تحصیل و دیگر علاقوں میں...
29/05/2025

جانوروں پر پراسرار وباء، سینکڑوں مال مویشی ہلاک، فوری اقدامات کا مطالبہ

جنوبی وزیرستان کے سرویکئی تحصیل و دیگر علاقوں میں جانوروں پر ایک مہلک وباء پھیل گئی ہے جس کے باعث اب تک سینکڑوں مال مویشی ہلاک ہو چکے ہیں۔ مقامی افراد کے مطابق روز بروز جانوروں کی اموات میں اضافہ ہو رہا ہے، جس سے غریب کسانوں اور چرواہوں کو شدید مالی نقصان پہنچ رہا ہے۔

علاقے کے لوگ ضلعی انتظامیہ، اور خیبر پختونخوا کے محکمہ لائیو اسٹاک اینڈ ویٹرنری کے اعلیٰ حکام سے اپیل کرتے ہیں کہ فوری طور پر ماہرین پر مشتمل ویٹرنری ٹیمیں متاثرہ علاقوں میں بھیجی جائیں تاکہ جانوروں کے علاج اور بیماری کی تشخیص کی جا سکے۔ اگر بروقت اقدامات نہ کیے گئے تو وباء مزید پھیل سکتی ہے، جس سے علاقائی معیشت کو ناقابلِ تلافی نقصان ہو گا۔

مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ جنوبی وزیرستان کے بیشتر غریب خاندانوں کا دار و مدار مال مویشیوں پر ہے، اور یہ وباء ان کے لیے ایک تباہ کن بحران بن چکی ہے۔ ہماری روزی روٹی انہی جانوروں سے ہے، اگر حکومت نے فوری توجہ نہ دی تو یہ وباء ہمارے لیے فاقہ کشی کا باعث بن سکتی ہے،" ایک مقامی چرواہے نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا۔

عوامی سطح پر مطالبہ زور پکڑتا جا رہا ہے کہ متاثرہ علاقوں میں ایمرجنسی نافذ کی جائے، ویٹرنری موبائل یونٹس تعینات کیے جائیں، اور غریب کسانوں کی مالی معاونت کے لیے خصوصی پیکج کا اعلان کیا جائے۔

Address

Tank

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Apna Waziristan/ اپنا وزیرستان posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Share