28/06/2025
سال نو کا پیغام
اسلامی سال کی ابتداء ایک عظیم اور مقدس واقعے کی یاد دلاتی ہے " ہجرت مدینہ" یہ وہ پرخطر اور نازک ترین مرحلہ تھا جب سرورِ کائنات ﷺ اور آپ کے جانثار صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین نے اپنے آبائی وطن کو اشکبار آنکھوں سے الوداع کہا۔۔۔۔
مگر یہی *ہجرت* درحقیقت ایک نئے روحانی سفر کا آغاز تھی جس کے سبب فتح و نصرت کے دروازے کھلے، اور اخوتِ ایمانی کے وہ لازوال رشتے وجود میں آئے جن کی مدح میں قرآنِ کریم کی آیات نازل ہوئیں۔
یہ ہجرت ہمیں سکھاتی ہے کہ ایمان کی مضبوطی اور دین کی بقا کے لیے ایثار و قربانی لازمی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ قرآن نے ہمیں ان عظیم ہستیوں کے لیے دل کی گہرائیوں سے دعا سکھائی:
رَبَّنَا اغْفِرْ لَنَا وَلِإِخْوَانِنَا الَّذِينَ سَبَقُونَا بِالإِيمَانِ وَلاَ تَجْعَلْ فِي قُلُوبِنَا غِلاًّ لِلَّذِينَ آمَنُوا... (الحشر)
یہ دعا ہمیں دل کی پاکیزگی، باہمی محبت، اور ان مقدس ہستیوں کے بارے میں ہر قسم کے بغض و کینہ سے بچنے کا سبق دیتی ہے۔۔۔
کیونکہ ایمان کی سلامتی اور دین کی حفاظت کا راز اسی میں چھپا ہے۔۔۔۔
اگر خدانخواستہ ان قدسی صفات پر انگلی اٹھائی گئی تو محبوبِ خدا ﷺ کے محبوبین کے دفاع میں خود رب العالمین کا غضب نازل ہوسکتا ہے، جس کا ذکر قرآنِ مجید کے صفحات پر ثبت ہے۔۔۔
اور پھر نتیجہ وہی ہوگا: اسفل السافلین جیسا بدترین انجام، جہاں نہ کوئی سفارش کام آئے گی اور نہ کوئی مددگار۔
لہٰذا، نئے سال کا سب سے اہم پیغام یہی ہے کہ ہم اس جماعت کے دفاع اور تحفظ کو اپنی زندگی کا مقصد بنائیں جس نے دینِ حق ہم تک پہنچانے کے لیے اپنا سب کچھ قربان کر دیا۔۔۔
یہی سنتِ الٰہی ہے، یہی دین کی حفاظت کا راز ہے اور یہی ایمان کی بنیادوں کو مضبوطی عطا کرتا ہے۔
والسلام
ابن آدم