پاک سرزمین تونسہ Pak Sarzameen Taunsa

پاک سرزمین تونسہ Pak Sarzameen Taunsa News&Entertainment,culture,love Nature,Quotes,current affairs, motivation, vlogging, funny

25/07/2025

انسان کو یہ بات سمجھنے کی ضرورت ہے کہ ہمیں سنبھالنا کسی اور کی ذمہ داری نہیں ہوتی، خود کے سوا سب دوسرے ہوتے ہیں۔
اور یہ بات انسان جتنی جلدی جان لے گا اتنا لوگوں سے کم مایوس ہوتا جائے گا۔

25/07/2025

میٹرک میں فیل بچے مایُوس نہ ہوں آپ ہمارے مُستقبل کے سیاستدان اور ٹھکیدار ہیں اور یہ مُلک آپ نے ہیسنبھالنا ہے

25/07/2025

سارے قرضے لوٹائے جا سکتے ہیں سوائے ان کے جو ہمارے والدین کے ہمارے اوپر ہیں!

25/07/2025

سرکاری سکول فیس صرف بیس روپئے ماہانہ
سرکاری سکول رزلٹس شاہانہ
اساتذہ کوالیفائئڈ علم کاخزانہ
ان سے پھر بھی سلوک ناروانہ؟

25/07/2025

تونسہ شریف۔۔۔
آنکھوں کے مریضوں کے لیے
خوشخبری۔
تھوڑا انتظار کیجئے ۔
تین روزہ فری آئی کیمپ بتاریخ 14 15 16 ستمبر
بمقام تحصیل ہسپتال تونسہ شریف
ملک کے مایہ ناز آئی سرجن پروفیسر ڈاکٹر رائیس صاحب آپریشن کرینگے فری مفت۔۔

25/07/2025

میٹرک میں اچھے نمبرلینےوالےکوحکومت پنجاب رکشہ دیگی
فیل ہونےوالےکوگھروالے لےدینگے

25/07/2025

دریائے سندھ کنارے

‏*جاؤ واپس جاکر اپنے ڈاکومنٹس گریڈ 17 کے آفیسر سے تصدیق کروا کر پھر آؤ"* **روزانہ کے معمول میں یہ جملہ آپ نے بھی سنا ہوگ...
25/07/2025

‏*جاؤ واپس جاکر اپنے ڈاکومنٹس گریڈ 17 کے آفیسر سے تصدیق کروا کر پھر آؤ"*

**روزانہ کے معمول میں یہ جملہ آپ نے بھی سنا ہوگا کوئی بتا سکتا ہے کہ یہ گریڈ 17 کے آفیسر سے تصدیق پاکستان میں کیوں ہم پہ فرض کی گئی ہے؟؟؟*
*کیا آپ لوگوں کے ڈاکومنٹس چیک کرنے کا صرف یہ واحد معیار ہے کہ 17 سکیل کا بندہ sign کرلے جس کے پاس کوئی مشین نہیں اس کی تصدیق کیلئے** ؟؟؟؟*
*مزے کی بات یہ ہے کہ وہ امتحانی بورڈ یا دفتر جس نے آپکو ڈگری دی ہوتی ہے اسی ڈگری کی فوٹو کاپی انکے پاس لے کر جاٸیں تو آفس والے کہینگے گریڈ 17 کے آفیسر سے تصدیق کرکے آؤ۔۔۔نادرا والے خود کمپیوٹر میں سارا ریکارڈ چیک کرنے کے بعد کہتے ہیں جاؤ یہ فارم 17 گریڈ کے آفیسر سے تصدیق کرکے لاؤ۔۔*
*حالانکہ صرف تصدیق شدہ فوٹوسٹیٹ پر جاب نہیں ملتی بلکہ انٹرویو کے وقت اصل اسناد دکھانے پڑتے ہیں اور جب تک متعلقہ بورڈ یا یونیورسٹی سے ڈگری کی تصدیق نہیں ہوتی اس وقت تک پہلی تنخواہ جاری نہیں ہوتی۔۔۔*
*ہمارے گاؤں کے غریب کا بچہ دستخط کے لیۓ اپنے والد کو ساتھ لیکر گریڈ 17 کے آفیسر سے دستخط کے بعد زندگی بھر اسکا ممنوں رہتا ہے اور گریڈ17 کا آفیسر بڑے سیریس انداز میں ایک لمبا چوڑا دستخط کرکے اندر ہی اندر اس بیوقوف سسٹم پہ ہنس رہا ہوتا ہے۔۔*
*خدارا اپنا سسٹم اپڈیٹ کرو، غلامی کی پرانی روایات کو چھوڑ کر لوگوں کے لیۓ آسانیاں پیدا کرو۔*
*آٶ اس مہم میں شامل ہوکر اپنے اپنے حصہ کی شمع جلاٸیں۔۔*
Copied

یہ ہیں ڈی آئی جی پنجاب پولیس محبوب اسلم لِلہ – جنہوں نے اپنی زندگی کا ایک بڑا مقصد چُن لیا ہے:یتیم بچوں کے لیے باپ بن جا...
25/07/2025

یہ ہیں ڈی آئی جی پنجاب پولیس محبوب اسلم لِلہ – جنہوں نے اپنی زندگی کا ایک بڑا مقصد چُن لیا ہے:
یتیم بچوں کے لیے باپ بن جانا۔

🏠 لاہور کینٹ کے کیولری گراؤنڈ میں پانچ کنال کنال کی کوٹھیاں کرائے پر لے کر، وہ اور ان کے قریبی دوست مل کر 100 سے زائد یتیم بچوں کی کفالت کر رہے ہیں۔
ہر کمرے میں اے سی، صاف ستھرا ماحول، معیاری لباس، بہترین خوراک۔
ایسا لگتا ہے جیسے یہ بچے کسی امیر گھرانے کے چشم و چراغ ہوں۔

👨‍👩‍👧 محبوب صاحب اور ان کی فیملی ان ہی بچوں کے ساتھ رہتی ہے، وہی کھانا کھاتے ہیں، وہی وقت گزارتے ہیں۔
📚 تمام بچوں کو اسکول میں داخل کرایا گیا ہے، اور ہاکی اکیڈمی میں بھی – کیونکہ ان کا خواب ہے کہ ہر بچہ نہ صرف پڑھا لکھا ہو بلکہ جسمانی طور پر مضبوط اور بااعتماد بھی بنے۔

جب اسکول میں بچے اپنا تعارف کرواتے ہیں، تو جواب دیتے ہیں:
"ہمارے والد ڈی آئی جی صاحب ہیں!"
اور سچ پوچھیں تو وہ واقعی ان کے والد ہی بن چکے ہیں۔

🌊 ان بچوں میں کچھ ایسے بھی ہیں جو سندھ کے سیلاب میں اپنے ماں باپ سے بچھڑ گئے تھے۔
آج وہ محبوب اسلم صاحب کے "آنگن" میں محفوظ اور مطمئن زندگی گزار رہے ہیں۔

🚫 محبوب صاحب نے کئی مرتبہ لاہور سے باہر اچھی پوسٹنگ کی آفرز ٹھکرا دیں – کیونکہ ان کے لیے ترقی، رینک، عہدے نہیں…
یہ بچے ہی سب کچھ ہیں۔

📍یہ سب کچھ Almarah Foundation کے ذریعے ہو رہا ہے – ایک غیرسرکاری تنظیم جو محبوب اسلم صاحب نے انہی بچوں کے لیے قائم کی ہے۔
یہ فاؤنڈیشن نہ صرف ان بچوں کو پناہ دیتی ہے بلکہ تربیت، تعلیم اور تحفظ بھی دیتی ہے۔

---

💔
ہم روز پولیس والوں کے سائے سے ڈرتے ہیں…
کاش ہم ان جیسے سائے میں زندگی گزار سکیں۔

یہ ہے اصل اسلام، اصل انسانیت، اصل پاکستان۔

---

🌟 سلام ہے ایسے “خاموش محسن” کو، جن کی نیکی زبان سے نہیں، عمل سے بولتی ہے۔

---

#انسانیت #خداترسی

-

عشق کی داستان ہے پیارے۔۔۔۔مست توکلی تقریباً28سال کی عمر میں ایک شادی شدہ خاتوں "سمو"  سے ملا۔ریوڑ چراتے ہوئے شدید طوفان ...
24/07/2025

عشق کی داستان ہے پیارے۔۔۔۔
مست توکلی تقریباً28سال کی عمر میں ایک شادی شدہ خاتوں "سمو" سے ملا۔ریوڑ چراتے ہوئے شدید طوفان نے اسے آ گھیرا۔ اور وہ طوفان سے بچنے کے لیے پناہ گاہ تلاش کرنے لگا۔ قریب ہی اسے ایک گھر نظر آیا۔اس نے گھر کا دروازہ کھٹکھٹایا۔دروازہ گھر کی مالکن سمو نے کھولا۔کہا جاتا ہے کہ مست توکلی سمو کو دیکھتے ہی ہوش کھو بیٹھا اور دل ہار گیا۔

اس واقعہ کے بعد اس نے اپنی ساری زندگی ایک Vagabond کی طرح گزاری۔اسی دوران اس نے شاعری شروع کر دی۔اس نے عظیم یونانی شاعر ہومر کی طرح اپنی شاعری کو گیتوں کی شکل میں گانا شروع کر دیا۔سمو کو دیکھنے کے بعد پہلے پہلے اس نے معمول بنا لیا کہ وہ اپنے ریوڑ کو سمو کے گھر کے قریب لا کر چھوڑ دیتا اور خود سمو کے دروازے پر نظریں گاڑ دیتا کہ شاید سمو کسی وقت دروازے پر آئے اور اسے دیدار کی نعمت نصیب ہو۔سمو کے گاؤں والوں کو مست کا یہ انداز پسند نہ آیا اور انھوں نے اسے وہاں نہ آنے کی تلقین کی۔

مست توکلی پر اس تلقین کا کوئی اثر نہ ہوا کیونکہ وہ دل کے ہاتھوں مجبور تھا۔توکلی کے رویے سے تنگ آ کر سمو کے خاوند نے سمو کو ساتھ لیا اور وہ گھر اور گاؤں ہمیشہ ہمیشہ کے لیے چھوڑ کر کہیں چلا گیا۔سمو کے منظر نامے سے غائب ہونے پر مست توکلی کی زندگی اندھیر ہو گئی۔اس کی زندگی کا کوئی واضح مقصد نہ رہا۔شروع میں اس نے قریہ قریہ گھومنا اور گانا شروع کیا اور پھر ایک درگاہ کے احاطے میں قیام پذیر ہو گیا۔ یہاں اس نے شاعری کے ذریعے معاشرے کو سدھارنے کی طرف توجہ دی۔اسی حالت میں سمو کی محبت سے بلند ہو کر خالق سے لو لگا لی۔
بلوچ قوم کے بڑے شاعر اور صوفی بزرگ مست توکلی کا عشق ایک بلوچ شادی شدہ عورت سے تھا۔۔۔ جس کا خاوند اس سے زچ ہو کر اپنی بیوی لے کر چلا گیا۔۔ بات یہاں پر نہیں رکتی ہانی شہہ مرید کی محبت کی کہانی پڑھیں اس میں تو کہانی بلوچوں کے عظیم رہ نما چاکر خان کے گھر د گھومتی ہے۔۔ لیکن چاکر خان نے شہہ مرید کے قتل کا فرمان جاری نہ کیا نہ ہانی کو قتل کیا کہ وہ اپنے آشنا شہہ مرید کے ساتھ ملتی رہی اور تاریخ میں ہے کہ شہہ مرید کی شکایت چاکر خان نے اس کے باپ کو لگائی ۔۔ اور شہہ مرید باپ سے جوتا کھانے کے بعد فقیروں کے ساتھ حرمین چلا گیا اور آگے کی داستان بلوچ قوم بہتر جانتی ہے۔۔
یہ صرف بلوچ قوم مین عشقیہ داستانیں نہیں جن میں کسی کی بیوی ،بیٹی ،بہو سے سرعام عشق کیا جاتا۔۔ بلکہ عرب میں لیلی مجنوں، شیریں فرہاد ، سسی پنوں، ہیر رانجھا۔۔ ہیر تو ساری رات شوہر کے ہوتے ہوئے بھی رانجھے کی ونجلی( بانسری ) سننے آتی تھی۔۔ رات بھر سنا ہے بھینسوں کے درمیاں بانسری اور پراٹھے دے کر پاک محبت چلتی۔۔ آدم خان درخانئے۔۔۔ پشتو لوک داستان آدم خان اور درخانئی پشتو ادب کے دو رومانوی کردار ہیں جنہیں پشتو کا رومیو اور جولیٹ بھی کہا جاتا ہے اگر اپ نے رومیو اور جولیٹ نہیں پڑھی تو پڑھ لیں کیونکہ یہ آدم خان درخانئی سوات کے علاقے سے تعلق رکھتے تھے جہان کی غیرت آج بھی عروج پر ہے۔۔۔ ۔عرب کے لیلی مجنوں ، فارس کے شیریں فرہاد ، پنجاب کے ہیر رانجھا ، سندھ کے سسی پنوں کی طرح آدم خان درخانئی کی رومانوی داستان پشتو ادب کا کلاسیک شاہکار ہے۔
اب یہ سب کہانیاں جب چوپالوں ،محفلوں اور گھروں میں، لوک گیتوں مین رومانوی انداز سے سن کر بچے اور بچیاں جوان ہوں گے۔۔ تو بیٹوں پر تو فخر کیا جائے گا کہ کہ نوجوان ہے کسی کی بیٹی، بیوی ،بہن کو سر عام چاہتا ہے بہادر ہے ۔۔ لیکن جب یہی کام گوشت پوست کی شیتل کرے گی۔۔اور فرق صرف اتنا ہو گا کہ شیتل نے نکاح کیا ہو۔۔اور باقی لوک داستانیں حرام محبت پروان چڑھاتے اختتام پذیر ہوئی ہوں تو ۔۔ اگر حرام محبتوں کو اتنا دوام ہے تو شیتل تو پھر امر ہو گئی۔۔۔۔ آج سے زیادہ نہیں 50 سال کے عرصے کے اندر یہ لوک کہانی پڑھی ،سنی اور گائی جائے گی اور آج جو مرد بن کر گولی چلا رہا تھا ۔۔ وہ اس کہانی کا ولن ہو گا۔۔ اور لوگ اس کے نام پر اپنے بچوں کا نام نہیں رکھیں گے۔۔ جیسے باقی لوک کہانیوں میں ہوتا آیا ہے۔۔
یونہی خیال آیا کہ" شیتل " لفظ کا ہندی اور اردو مطلب لکھ دوں ۔۔
"شیتل کا مطلب "ٹھنڈا"، "سرد" یا "خنک" ہے۔ یہ لفظ ہندی اور اردو دونوں زبانوں میں استعمال ہوتا ہے اور اکثر ٹھنڈک یا سکون کے احساس کو ظاہر کرنے کے لیے استعمال ہوتا ہے"
یہی معنی ہمیں اس 51 سیکنڈ کی ویڈیو میں صاف نظر آ رہا ہے۔۔۔ جس میں "شیتل " کو گولی ماری گئی ۔۔
عشق کی داستان ہے پیارے
Yusra Writes Jannat Ali

24/07/2025

حوصلہ افزائی کرنا سیکھیے
پریشان تو سب کرتے ہیں

لیہ:یونیورسٹی آف لیہ میں ٹرانسپورٹ نہ ہونے کے باعث طلباء و طالبات کو شدید مشکلات کا سامنا لیہ:چوک اعظم ، چوبارہ ، کروڑ ل...
24/07/2025

لیہ:یونیورسٹی آف لیہ میں ٹرانسپورٹ نہ ہونے کے باعث طلباء و طالبات کو شدید مشکلات کا سامنا

لیہ:چوک اعظم ، چوبارہ ، کروڑ لعل عیسن اور کوٹ سلطان کے طلباء و طالبات بسیں نہ ہونے کے باعث پریشان

لیہ:یونیورسٹی آف لیہ میں مجموعی طور پر 4 ہزار کے قریب طلباء و طالبات زیر تعلیم ہیں

لیہ:یونیورسٹی کے پاس صرف 2 بسیں ہیں جو سٹی لیہ کے طلباء و طالبات کو فراہم کی گئی ہیں

لیہ:دور دراز کے علاقوں سے آنے والے طلباء و طالبات کو ماہانہ ہزاروں روپے کرایہ دے کر آنا پڑتا ہے۔طلباء

لیہ:صحرائی تحصیل چوبارہ سے یونیورسٹی آف لیہ کا فاصلہ 80 کلومیٹر سے زائد بنتا ہے۔طالبات

لیہ:کروڑ لعل عیسن اور کوٹ سلطان سے فاصلہ 50 کلومیٹر سے زائد بنتا ہے۔طالبات

لیہ:دیہاتی علاقوں سے آنے والے طلباء و طالبات کو دو گنا کرایہ ادا کرنا پڑتا ہے۔طلباء

لیہ:پرائیویٹ ٹرانسپورٹ کے باعث اکثر یونیورسٹی پہنچنے میں تاخیر ہو جاتی ہے۔طلباء و طالبات

لیہ:ٹرانسپورٹ عملہ ذلیل و خوار کرتا ہے دھکے کھا کر یونیورسٹی پہنچنا پڑتا ہے۔طلباء و طالبات

لیہ:طلباء و طالبات اور والدین کا وزیر اعظم شہباز شریف سے نوٹس لے کر ٹرانسپورٹ فراہم کرنے کا مطالبہ

Address

Taunsa

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when پاک سرزمین تونسہ Pak Sarzameen Taunsa posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Share