Shairi ki dunya

Shairi ki dunya instagram id; Furqan Jan

30/05/2024

آیا نہ تجھے راس، کوئی گھر بھی، قفس بھی
اب اے دل کم ظرف، کسی شہر میں بس بھی

ٹھکرا کے جو آیا ہے سمندر کی سخاوت
اب دشت مسافت میں، گھٹاؤں کو ترس بھی

میں پیاس کا صحرا، کہ گزر گاہ ہوں تیری
تو ابر کی صورت ہے، کبھی مجھ پہ برس بھی

گھائل مری رفتار تری کم سفری سے
حائل مرے رستے میں تھی آواز جرس بھی

محسن مجھے چھیڑیں گے بہت چاند، ندی، پھول
آیا نہ میرا یار اگر اب کے برس بھی

محسن نقوی

30/05/2024

باتیں تیری الہام ہیں، جادُو تری آوازرَگ رَگ میں اُترتی ہُوئی خوشبُو تری آوازبہتے چلے جاتے ہیں تہہِ آب ستارے!جیسے کہیں اُ...
13/01/2024

باتیں تیری الہام ہیں، جادُو تری آواز
رَگ رَگ میں اُترتی ہُوئی خوشبُو تری آواز

بہتے چلے جاتے ہیں تہہِ آب ستارے!
جیسے کہیں اُتری ہو لب جُو تری آواز

پابندِ شبِ کنجِ قفس میں مرا احساس
اُمید کی دھندلی سی کِرن تُو تری آواز

میں شامِ غریباں کی اُداسی کا مسافر
صحراؤں میں جیسے کوئی جگنو تری آواز

لفظوں میں چھپائے ہُوے بے ربط دلاسے
چنتی رہی شب بھر مرے آنسو تیری آواز

بس ایک میرے شوق کی تسکین کی خاطر
کیا کیا نہ بدلتی رہی پہلو تری آواز

یہ ہجر کی شب بھیگ چلی ہے کہ مرے بعد
روتی ہے کہیں کھول کے گیسو تری آواز

دیکھوں تو وہی میں وہی چپ چپ سے دروبام
سوچوں تو بکھر جائے ہر اِک سُو تری آواز

جعفر کے خیالوں میں اُترتی ہے سرِ شام
رِم جھم کی طرح باندھ کے گھنگھرو تری آواز

شاعر: رضا جعفر ، نظم: تیری آواز

11/10/2023

ہوگئے خواب پتھر بھی
آنکھوں کی آرسیاں ٹوٹیں گی
بچ جائیں گی جو کھڑی ہیں
دلیں اگر دھڑکیں گی تو ٹوٹیں گی
جوانی کو بھلا کیا ہے؟
جوانی کون سمجھتا ہے
کہیں کوئی ہنس کے ٹوٹیں گی
تو کہیں کوئی رو کے ٹوٹیں گی

11/10/2023

نبی مصطفٰی (ص) مل گیا ہے مجھے

جس کی نالین کا عرش پے نور ہے
پیشواہ مل گیا ہے مجھے،
نبی مصطفٰی (ص) مل گیا ہے مجھے


مال کیوں نہ خدیجہ (س) لٹایا کرے
بادشاہ مل گیا ہے مجھے
نبی مصطفٰی (ص) مل گیا ہے مجھے

پھر مقدر میرا لا الٰه ہوگیا
میرا یٰسین سے جب نکاح ہوگیا
جس کی تسبیح نمازوں کی پہچان ہے
فاطمہ (س) میرے آنگن میں قرآن ہے
میں (س) حجاب الٰہی کی ماں ہوگئی
یہ سِلا مل گیا ہے مجھے

نبی مصطفٰی (ص) مل گیا ہے مجھے

پوچھ کر شمس جس کو نکلتا ہے اب
وہ علی (ع) میرے ہاتھوں پے پلتا ہے اب
مرتبہ میرا خیرۃ النساء ہوگیا
میرا داماد(ع) شیر خدا ہوگیا

میں شب قدر میں آمنہ (س) کی دعا
میری چوکھٹ سے مریم کو عیسٰی(ع) ملا
مینے جس کو محمد (ص) کا صدقہ دیا
دیکھتے دیکھتے وہ غنی ہوگیا

جس کی غیبت محمد(ص) کے چہرے میں ہے
وہ خدا مل گیا ہے مجھے

نبی مصطفٰی (ص) مل گیا ہے مجھے

28/07/2023

مظلوم کے ہاتھوں پہ جو دم توڑ رہا ہے
کمسن ہے مگر قائد ارباب وفا ہے

شبیرؑ کے مقتل سے گزرتا ہےجو اکثر
وہ ابر نہیں ثانئ زہرا کی ردا ہے

یہ کون مسافر تھا جو مدفن کو بھی ترسا
یہ کس کا جنازہ تھا جو تیروں پہ رکھا ہے

زینبؑ کی صدا سن کے یہ جبریلؑ نے پوچھا
یہ حیدرؑ کرار کہاں بول رہا ہے

اے روح پیمبرؐ تری امت ہے پریشاں
شاید تری بیٹی تری امت سے خفا ہے

ماتم کی صدا تیز کرو سوچتے کیا ہو
شبیرؑ ابھی نرغہِ اعداء میں گھرا ہے

میں موت سے خائف ہوں نہ محشر سے ہراساں
جعفر مری بخشش کی سند خاک شفا ہے

رضا جعفر

28/07/2023

نہ پُوچھ میرا حسین کیا ہے؟

جہانِ عزمِ وفا کا پیکر
خِرد کا مرکز، جنوں کا محور
جمالِ زھراسلام اللہ علیہا ، جلالِ حیدر
ضمیرِ انساں، نصیرِ داور
زمیں کا دل، آسماں کا یاور
دیارِ صبر و رضا کا دلبر
کمالِ ایثار کا پیمبر
شعورِ امن و سکوں کا پیکر
جبینِ انسانیت کا جھُومر
عرب کا سہرا، عجم کا زیور
حسین تصویرِ انبیاء ہے
نہ پُوچھ میرا حسین کیا ہے؟
حسین اہلِ وفا کی بستی
حسین آئینِ حق پرستی
حسین صدق و صفا کا ساقی
حسین چشمِ اَنا کی مستی
حسین پیش از عدم، تصور
حسین بعد از قیامِ ہستی
حسین نے زندگی بکھیری
فضا سے ورنہ قضا برستی
عروجِ ہفت آسمانِ عظمت
حسین کے نقشِ پا کی مستی
حسین کو خُلد میں نہ ڈھونڈو
حسین مہنگا ہے خلد سستی
حسین مقسومِ دین و ایماں
حسین مفہوم "ھَل اَتٰی" ہے
نہ پُوچھ میرا حسین کیا ہے؟

حسین دل ہے حسین جاں ہے
حسین قرآن کی زباں ہے
حسین عرفاں کی سلطنت ہے
حسین اسرا ر کا جہاں ہے
حسین سجدوں کی سر زمیں ہے
حسین ذہنوں کا آسماں ہے
حسین زخموں بھری جبیں ہے
حسین عظمت کا آستاں ہے
اُٹھا رہا ہے جو لاشِ اکبر!
حسین بوڑھا نہیں جواں ہے
وہ سر خروئے نشیبِ صحرا
وہ سربلندِ سر سناں ہے
وہ بدرِ افلاک آدمیّت!
وہ صدرِ اربابِ کربلا ہے
نہ پوچھ میرا حسین کیا ہے؟

حسین ایماں کی جستجو ہے
حسین یزداں کی آبرو ہے
حسین تنہا تھا کربلا میں
حسین کا ذکر چار سو ہے
فرات کی نبض رُک گئی ہے؟
حسین مصروفِ گفتگو ہے
جہاں گلابوں سے اٹ گیا ہے
حسین شاید لہو لہو ہے
حیات کے ارتقا سے پوچھو
حسین پیغمبرِ نمو ہے
حسین کو حوصلہ نہ پوچھو
حسین لُٹ کر بھی سُرخرو ہے
وہ دیکھ فوجوں کے درمیاں بھی
حسین تنہا ڈٹا ہوا ہے
نہ پوچھ میرا حسین کیا ہے

حسین نِکھرا ہُوا قلندر
حسین بھپرا ہُوا سمندر
حسین بستے دلوں سے آگے
حسین اُجڑے دلوں کے اندر
حسین سلطانِ دین و ایماں
حسین افکار کا سکندر
حسین سے آدمی کا رُتبہ!
حسین ہے آدمی کا "مَن دَر"
خدا کی بخشش ہی خیمہ زَن ہے
حسین کی سلطنت کے اندر
حسین داتا، حسین راجہ
حسین بھگوان، حسین سُندر
حسین آکاش کا رشی ہے
حسین دھرتی کی آتما ہے
نہ پُوچھ میرا حسین کیا ہے؟

حسین ، میدان کا سپاہی
حسین دشتِ اَنا کا راہی
حسین فرقِ اَجل کا بَل ہے
حسین انداز، کجکلاہی!
حسین کی گردَ پا، زمانہ!
حسین کی ٹھوکروں میں‌ شاہی
حسین معراجِ فقرِ عالم
حسین ، رمزِ جہاں پناہی
حسین ایقان کا مُنارہ
حسین اوہام کی تباہی
ضمیر انصاف کی لغت میں
حسین معیارِ بےگناہی
بنامِ جبر و غرورِ شاہی
حسین غیرت کا فیصلہ
نہ پُوچھ میرا حسین کیا ہے؟

حسین فقرو اَنا کا غازی
حسین جنگاہ میں‌ نمازی
حسین حسنِ نیاز مندی
حسین اعجازِ بے نیازی
حسین آغازِ جاں نثاری
حسین انجامِ جاں گدازی
حسین توقیر کار بندی
حسین تعبیر کار سازی
حسین معجز نمائے دوراں
حسین حق کی فسوں طرازی
حسین ہارا تو یوں کہ جیسے
حسین نے جیت لی ہو بازی
حسین سارے جہاں کا وارث
حسین کہنے کو بے نوا ہے
نہ پُوچھ میرا حسین کیا ہے؟

حسین پیغمبرِ بہاراں!
حسین تسکین دل فگاراں
حسین میر حجاز ہستی
حسین سالارِ شہسواراں
کہ دیدہ و دل کے دشت وور میں
حسین تمثیلِ ابر و باراں
حسین تدبیرِ جاں فروشاں
حسین تقدیرِ سوگواراں
کبھی تو چشمِ ہنر سے دیکھو
حسین رشکِ رُخِ نگاراں
حسین حسنِ مہِ محرّم!
حسین ہی عید ِ روزہ داراں
حسین سرمایہ انبیا کا!
حسین اعجازِ اولیا ہے
نہ پوچھ میرا حسین کیا ہے؟

حسین اک دلنشیں کہانی
حسین دستورِ حق کا بانی
حسین عباس کا سراپا
حسین اکبر کی نوجوانی
حسین کردارِ اہلِ ایماں
حسین معیارِ زندگانی
حسین قاسم کی کم نمائی
حسین اصغر کی بے زبانی
حسین سجاد کی خموشی
حسین باقر کی نوحہ خوانی
حسین دجلہ کا خشک ساحل
حسین صحرا کی بیکرانی
حسین زینبؑ کی کسمپرسی
حسین کلثومؑ کی ردا ہے
نہ پُوچھ میرا حسین کیا ہے؟

Address

MeMoN MuHaLaH
Tharu Shah

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Shairi ki dunya posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Share

Category