Pakistan zinda bad

Pakistan zinda bad Contact information, map and directions, contact form, opening hours, services, ratings, photos, videos and announcements from Pakistan zinda bad, Media/News Company, Vehari tibba sultanpur, Tibba Sultanpur.

یہ صفحہ اُن لوگوں کے لیے ہے جو خاموشی کو گناہ سمجھتے ہیں۔ ہمارا مشن ہے سچ کو زبان دینا، ظلم کو بےنقاب کرنا، اور مظلوم کا ساتھ دینا۔ اگر آپ کا قلم حق کا سپاہی ہے، تو ہمارے قافلے میں شامل ہو جائیں — کیونکہ خاموشی اب جرم ہے، اور سچ بولنا عبادت!

04/06/2025

ٹبہ سلطان پور چک نمبر 330 ڈبلیو بی 10 دن کی اندھیری راتیں کہاں ہے MEPCO؟ کہاں ہے انصاف؟
یہ تحریر صرف ایک شکایت نہیں، یہ 330 ڈبلیو بی ٹبہ سلطان پور کے ان 35 گھروں کا نوحہ ہے جو گزشتہ 10 دنوں سے اندھیرے میں ڈوبے ہوئے ہیں۔
وجہ؟ ایک طوفان میں گرنے والے دو بجلی کے کھمبے۔
لیکن اصل طوفان تو بےحسی، کرپشن اور لاپرواہی کا ہے!
اہل علاقہ نے جب ایس ڈی او MEPCO سے فریاد کی، تو بجلی بحال کرنے کے بجائے الٹا کہا:
"تاریں خود لے آؤ، تب بجلی چلے گی!"
یہی نہیں، اہل علاقہ نے ویڈیو بیان میں واضح طور پر کہا ہے کہ ہم سے رقم کا مطالبہ کیا جا رہا ہے
یعنی اب بجلی ایک سرکاری حق نہیں، ایک قیمت پر بیچی جانے والی سہولت بن چکی ہےسوال یہ ہے:
کیا سرکاری اہلکار عوام کی بے بسی کا سودہ کریں گے؟
10 دن سے مائیں بچوں کو پنکھا نہیں جھلا سکتیں، مریض اذیت میں ہیں، بزرگ تڑپ رہے ہیں، اور ذمہ دار چہرے چھپا رہے ہیں؟
کیا MEPCO اتنا اندھا، بہرا اور بے حس ہو چکا ہے؟
مطالبہ ہے کہ:
فوری طور پر بجلی بحال کی جائے
ایس ڈی او کے خلاف سخت محکمانہ کارروائی کی جائے

16/05/2025

یہ ٹبہ سلطان پور کا وہ سچ ہے جسے کوئی سننا نہیں چاہتا اور جسے سن کر کرسیوں پر بیٹھے کچھ ضمیر فروش افسران کے کان جلتے ہیں کہ یہاں مین روڈ پر جہاں دن رات ٹریفک کا ریلا چلتا ہے جہاں ایمبولینسز پھنسی ہوتی ہیں جہاں گاڑیوں کی لائنیں ختم نہیں ہوتیں جہاں لوگ ہر لمحہ خطرے میں ہوتے ہیں وہاں پر ریڑی مافیا نے پورے روڈ پر قبضہ جما رکھا ہے اور بلدیہ کے اہلکار آنکھیں بند کیے بیٹھے ہیں کیونکہ وہاں یا تو ان کی جیبیں گرم ہوتی ہیں یا ان کے رشتہ داروں کے اڈے لگے ہوتے ہیں وہاں نہ کوئی ایکشن ہوتا ہے نہ کسی کو نوٹس دیا جاتا ہے نہ کوئی اٹھانے آتا ہے لیکن جیسے ہی شہر کے اندرونی حصے میں آؤ جہاں پر ٹریفک کا نام و نشان بھی نہیں ہوتا جہاں لوگ سکون سے پیدل آتے ہیں بچوں کے ساتھ شاپنگ کرتے ہیں بزرگ آرام سے چلتے ہیں وہاں بلدیہ والے شیر بن جاتے ہیں صرف ان محنت کشوں کے پیچھے پڑ جاتے ہیں جو نہ سڑک پر قبضہ کیے ہوئے ہیں نہ ٹریفک میں رکاوٹ بن رہے ہیں بلکہ عزت سے دکان کے اندر یا سامنے چھوٹے پیمانے پر روزی کما رہے ہیں سوال یہ ہے کہ کیا قانون صرف اندرونی بازار کے لیے ہے اور باہر مین روڈ پر کوئی قانون نہیں کیا بلدیہ والوں کی غیرت صرف کمزور کے سامنے جاگتی ہے اور طاقتور کے سامنے ان کی زبانیں گنگ ہو جاتی ہیں یہ دہرا معیار اس بات کا کھلا ثبوت ہے کہ یہاں قانون نہیں صرف پسند اور ناپسند کی حکومت ہے باہر مین روڈ پر اگر ٹریفک بند ہو جائے تو کسی کو پرواہ نہیں لیکن اگر کسی غریب کا تین فٹ کا اڈا اندرون شہر لگ جائے تو قیامت آ جاتی ہے کیا یہ انصاف ہے ہم پوچھتے ہیں ان کرپٹ افسران سے کہ آپ کا ضمیر کب جاگے گا جب کسی ایمبولینس میں بچہ مرے گا یا جب کسی بزرگ کو سڑک پار کرتے ہوئے کچلا جائے گا یا جب کوئی غریب روٹی سے بھی جائے گا یہاں تماشہ یہ ہے کہ جس جگہ مسئلہ نہیں وہاں کارروائی اور جہاں اصل مسائل ہیں وہاں خاموشی یہ دوغلا نظام اخر کب تک

02/05/2025

ٹبہ سلطان پور: گڑھا موڑ پولیس کی وحشیانہ درندگی — بے گناہ نوجوان پر ظلم کی انتہا! چک نمبر 330 ڈبلیو بی میں انسانیت کو شرمندہ کر دینے والا واقعہ سامنے آ گیا۔ ایک معصوم نوجوان کو بلا کسی ثبوت، بلا کسی الزام، محض ذاتی مفاد کے لیے گھر سے زبردستی اغوا کیا گیا، سارا دن قید رکھا گیا، بدترین تشدد کا نشانہ بنایا گیا، اور والدین سے پیسے بٹورنے کی کوشش کی گئی۔ پولیس اہلکار صبح سویرے نوجوان کے گھر گھسے، بغیر وارنٹ یا کسی ثبوت کے نوجوان کو اٹھا کر لے گئے، تھانے لے جانے کے بجائے ایک نامعلوم مقام پر قید کر دیا، سارا دن بدترین جسمانی اور ذہنی تشدد کا نشانہ بنایا، والدین کو موبائل فون کے ذریعے دھمکیاں دلوائیں کہ "رقم لے کر آؤ ورنہ تمہارا بیٹا جھوٹے مقدمے میں جیل میں سڑتا رہے گا!" پولیس اہلکاروں نے ویڈیو میں خود تسلیم کیا کہ اس سے پہلے انہوں نے ایک اور نوجوان کو اغوا کر کے اس سے تین لاکھ روپے رشوت لی اور بعد میں اسے چھوڑ دیا۔ اسی پر بس نہیں، بلکہ پہلے لڑکے پر تشدد کر کے زبردستی مجبور کیا گیا کہ وہ موجودہ نوجوان کا نام لے۔ اس معصوم نوجوان پر کوئی ثبوت موجود نہیں تھا، پولیس نے محض ذاتی فائدے کے لیے اسے نشانہ بنایا، نوجوان کو محض قربانی کا بکرا بنایا گیا تاکہ مزید پیسے بٹورے جا سکیں۔ ان پولیس اہلکاروں کی ڈیوٹی ایک چائنیز آفیسر کے ساتھ تھی جو گڑھا موڑ کی ایک فیکٹری میں تھا، جہاں انہوں نے اپنے ذاتی مفاد کے لیے پولیس کے اختیارات کا ناجائز فائدہ اٹھایا۔ آخرکار، ایک لاکھ پچاس ہزار روپے رشوت کے عوض نوجوان کو چھوڑا گیا، اور یہ رشوت کی رقم بھی ویڈیو میں خود پولیس اہلکاروں کے اعتراف سے ثابت ہو چکی ہے۔ ثبوت کے طور پر دو گھنٹے سے زائد مکمل ویڈیو ریکارڈنگ، پولیس اہلکاروں کی رشوت طلبی کا اعتراف، موبائل کالز اور دھمکیوں کی آڈیو، بینک اکاؤنٹ سے رقوم کی منتقلی کا ریکارڈ اور آر پی او ملتان کو تحریری شکایت بھی موجود ہے۔ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ معصوم نوجوان کو مکمل انصاف دیا جائے، ملوث اہلکاروں کو فوری طور پر گرفتار کر کے سخت سزا دی جائے، اور پورے تھانے کی آزادانہ تحقیقات کرائی جائیں۔ انصاف کی آواز بلند کریں! اگر آج خاموشی اختیار کی تو کل ہر دروازے پر یہ ظلم دستک دے گا!

27/02/2025

جہانیاں – انصاف کب ملے گا؟

تحریر: محمد عمران

جہانیاں کے نواحی علاقے 103/10R کی فضا آج بھی سوگوار ہے۔ وہ گلیاں جہاں کبھی معصوم بچوں کی ہنسی گونجتی تھی، آج ایک خاموش سوال بنی کھڑی ہیں۔ وہ در و دیوار جو کسی معصوم کلی کے قہقہوں کے گواہ تھے، آج آنسو بہا رہے ہیں۔ کیونکہ یہاں کی ایک بیٹی درندگی کا نشانہ بنی، مگر انصاف ابھی تک ایک خواب ہے!

مجرم آزاد، عوام بے بس!

یہ کیس کسی ایک گھر کی کہانی نہیں، یہ پوری قوم کی غیرت کا امتحان ہے! مگر افسوس کہ کئی دن گزر جانے کے باوجود مجرم گرفتار نہیں ہو سکا۔ کیا وجہ ہے؟

کیا وہ "بااثر" ہے؟

کیا وہ کسی "سفید پوش درندے" کی چھتری تلے چھپا بیٹھا ہے؟

کیا پولیس بے بس ہے، یا بے حس؟

یہ وہ سوالات ہیں جو ہر درد مند انسان کے دل میں کچوکے لگا رہے ہیں!

پولیس کیوں خاموش ہے؟

کہا جا رہا ہے کہ پولیس تفتیش کر رہی ہے، جلد کارروائی ہوگی۔ مگر کب؟ جب کیس دب جائے گا؟ جب ماں باپ تھک ہار کر چپ ہو جائیں گے؟ یا جب اگلی بچی کسی وحشی کی درندگی کا شکار ہو جائے گی؟

یہاں سوال پولیس سے بھی ہے، عدالتوں سے بھی، اور ہم سب سے بھی!

کیا ہماری بیٹیاں صرف نیوز ہیڈلائنز بننے کے لیے رہ گئی ہیں؟

کیا ظالم کو انجام تک پہنچانے والا کوئی نہیں؟

کیا ہم نے انصاف کو محض الفاظ کا کھیل بنا دیا ہے؟

یہ صرف ایک کیس نہیں، یہ جنگ ہے!

یہ کیس صرف ایک بچی کا نہیں، یہ پورے نظام کے خلاف چارج شیٹ ہے!
یہ ہماری عدالتوں، ہماری پولیس، اور سب سے بڑھ کر ہمارے معاشرے کی بے حسی کا آئینہ ہے!

ہم مطالبہ کرتے ہیں:
✅ مجرم کو فوری گرفتار کیا جائے!
✅ یہ کیس کسی دباؤ یا "صلح" کی بھینٹ نہ چڑھے!

آج ہم خاموش رہے، تو کل...؟

یہ وقت جاگنے کا ہے!
یہ وقت ہر دروازہ کھٹکھٹانے کا ہے!
یہ وقت سوشل میڈیا، عدالتوں اور سڑکوں پر احتجاج کا ہے!

ورنہ یاد رکھو! یہ درندے آزاد گھومتے رہے، تو اگلی بار یہ تمہاری دہلیز پر بھی آ سکتے ہیں!

یہ جہانیاں کی بیٹی کا مقدمہ نہیں، یہ پوری قوم کی غیرت کا مقدمہ ہے!
کیا ہم اس امتحان میں کامیاب ہوں گے؟ یا ہمیشہ کی طرح انصاف صرف فائلوں میں دفن ہو جائے گا؟

Dpo Khanewal Rpo Multan

جہانیاں – انصاف کب ملے گا؟تحریر: محمد عمرانجہانیاں کے نواحی علاقے 103/10R کی فضا آج بھی سوگوار ہے۔ وہ گلیاں جہاں کبھی مع...
25/02/2025

جہانیاں – انصاف کب ملے گا؟

تحریر: محمد عمران

جہانیاں کے نواحی علاقے 103/10R کی فضا آج بھی سوگوار ہے۔ وہ گلیاں جہاں کبھی معصوم بچوں کی ہنسی گونجتی تھی، آج ایک خاموش سوال بنی کھڑی ہیں۔ وہ در و دیوار جو کسی معصوم کلی کے قہقہوں کے گواہ تھے، آج آنسو بہا رہے ہیں۔ کیونکہ یہاں کی ایک بیٹی درندگی کا نشانہ بنی، مگر انصاف ابھی تک ایک خواب ہے!

مجرم آزاد، عوام بے بس!

یہ کیس کسی ایک گھر کی کہانی نہیں، یہ پوری قوم کی غیرت کا امتحان ہے! مگر افسوس کہ کئی دن گزر جانے کے باوجود مجرم گرفتار نہیں ہو سکا۔ کیا وجہ ہے؟

کیا وہ "بااثر" ہے؟

کیا وہ کسی "سفید پوش درندے" کی چھتری تلے چھپا بیٹھا ہے؟

کیا پولیس بے بس ہے، یا بے حس؟

یہ وہ سوالات ہیں جو ہر درد مند انسان کے دل میں کچوکے لگا رہے ہیں!

پولیس کیوں خاموش ہے؟

کہا جا رہا ہے کہ پولیس تفتیش کر رہی ہے، جلد کارروائی ہوگی۔ مگر کب؟ جب کیس دب جائے گا؟ جب ماں باپ تھک ہار کر چپ ہو جائیں گے؟ یا جب اگلی بچی کسی وحشی کی درندگی کا شکار ہو جائے گی؟

یہاں سوال پولیس سے بھی ہے، عدالتوں سے بھی، اور ہم سب سے بھی!

کیا ہماری بیٹیاں صرف نیوز ہیڈلائنز بننے کے لیے رہ گئی ہیں؟

کیا ظالم کو انجام تک پہنچانے والا کوئی نہیں؟

کیا ہم نے انصاف کو محض الفاظ کا کھیل بنا دیا ہے؟

یہ صرف ایک کیس نہیں، یہ جنگ ہے!

یہ کیس صرف ایک بچی کا نہیں، یہ پورے نظام کے خلاف چارج شیٹ ہے!
یہ ہماری عدالتوں، ہماری پولیس، اور سب سے بڑھ کر ہمارے معاشرے کی بے حسی کا آئینہ ہے!

ہم مطالبہ کرتے ہیں:
✅ مجرم کو فوری گرفتار کیا جائے!
✅ یہ کیس کسی دباؤ یا "صلح" کی بھینٹ نہ چڑھے!

آج ہم خاموش رہے، تو کل...؟

یہ وقت جاگنے کا ہے!
یہ وقت ہر دروازہ کھٹکھٹانے کا ہے!
یہ وقت سوشل میڈیا، عدالتوں اور سڑکوں پر احتجاج کا ہے!

ورنہ یاد رکھو! یہ درندے آزاد گھومتے رہے، تو اگلی بار یہ تمہاری دہلیز پر بھی آ سکتے ہیں!

یہ جہانیاں کی بیٹی کا مقدمہ نہیں، یہ پوری قوم کی غیرت کا مقدمہ ہے!
کیا ہم اس امتحان میں کامیاب ہوں گے؟ یا ہمیشہ کی طرح انصاف صرف فائلوں میں دفن ہو جائے گا؟

RPO Multan Khanewal city

08/02/2025

ٹبہ سلطان پور: دکانداروں کی من مانی، مرغی کے گوشت میں 100 گرام کی کٹوتی معمول بن گئی

ٹبہ سلطان پور (نمائندہ خصوصی) ٹبہ سلطان پور میں مرغی فروش دکانداروں کی جانب سے گاہکوں کو پورے ایک کلو کے بجائے 900 گرام گوشت دینے کا انکشاف ہوا ہے، جس سے شہریوں میں شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ وہ پیسے مکمل ادا کرتے ہیں، مگر دکاندار 100 گرام کی چوری کر کے من مانی کر رہے ہیں۔

شہریوں نے متعلقہ حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ دکانداروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے اور اس غیر قانونی عمل کو روکا جائے۔ کئی صارفین کا کہنا ہے کہ اگر متعلقہ ادارے خاموش رہے تو عوام احتجاج پر مجبور ہوگی۔

ضلعی انتظامیہ اور پرائس کنٹرول کمیٹی کہاں ہے؟
عوامی حلقوں نے سوال اٹھایا ہے کہ کیوں پرائس کنٹرول کمیٹیاں اور متعلقہ حکام آنکھیں بند کیے ہوئے ہیں؟ جبکہ روزانہ سینکڑوں افراد اس دھوکہ دہی کا شکار ہو رہے ہیں۔

شہریوں نے مطالبہ کیا ہے کہ متعلقہ ادارے فوری ایکشن لیں، دکانداروں کی سخت نگرانی کی جائے اور خلاف ورزی کرنے والوں پر بھاری جرمانے عائد کیے جائیں۔

چوہدری ارشاد ساجد گجر اور محمد عمران کا پیغام – یوم یکجہتی کشمیرچوہدری ارشاد ساجد گجر اور محمد عمران نے 5 فروری یوم یکجہ...
05/02/2025

چوہدری ارشاد ساجد گجر اور محمد عمران کا پیغام – یوم یکجہتی کشمیر

چوہدری ارشاد ساجد گجر اور محمد عمران نے 5 فروری یوم یکجہتی کشمیر کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا:
"آج کا دن ہمارے دلوں میں کشمیری عوام کے ساتھ یکجہتی کے جذبے کو مزید مضبوط کرتا ہے۔ کشمیر کا مسئلہ صرف ایک سیاسی یا جغرافیائی مسئلہ نہیں بلکہ یہ ایک انسانی مسئلہ ہے۔ کشمیر کا حق پاکستان سے جڑا ہے اور ہم اپنے کشمیری بھائیوں کے ساتھ ہیں۔"

چوہدری ارشاد ساجد گجر اور محمد عمران نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ کشمیری عوام کے حقوق کے لیے پاکستان کے لوگ ہمیشہ ایک آواز بن کر کھڑے رہیں گے۔ انہوں نے کہا:
"ہم کشمیری عوام کے ساتھ اپنے اتحاد کو مزید مضبوط کریں گے اور ان کے حق میں اپنی آواز بلند کریں گے۔"

کشمیر بنے گا پاکستان!

5 فروری کو ہم سب کو یہ یاد دلانا ہے کہ کشمیر پاکستان کا حصہ ہے اور ہم کشمیری عوام کے حقِ خود ارادیت کی حمایت کرتے ہیں۔ چوہدری ارشاد ساجد گجر اور محمد عمران دونوں نے کہا:
"ہم کشمیر کی آزادی کے لیے ہر محاذ پر لڑیں گے اور کشمیری عوام کے ساتھ کھڑے رہیں گے۔"

آئیں، آج کے دن کشمیری عوام کی جدوجہد کو یاد کریں اور اپنے عزم کا اعادہ کریں کہ جب تک کشمیر آزاد نہیں ہوتا، ہماری آواز بلند ہوتی رہے گی۔

کشمیر بنے گا پاکستان!

#پاکستان

وہاڑی: پولیس مقابلے میں 2 بین الاضلاعی ڈاکو ہلاکوہاڑی کے تھانہ دانیوال کی حدود میں پولیس اور ڈاکوؤں کے درمیان مقابلہ ہوا...
05/02/2025

وہاڑی: پولیس مقابلے میں 2 بین الاضلاعی ڈاکو ہلاک

وہاڑی کے تھانہ دانیوال کی حدود میں پولیس اور ڈاکوؤں کے درمیان مقابلہ ہوا، جس میں 2 خطرناک ڈاکو ہلاک ہوگئے، جبکہ 3 فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔

ہلاک ملزمان کی شناخت اشرف اور سعید سکنہ چشتیاں کے نام سے ہوئی، جو وہاڑی، بہاولنگر، لودھراں اور بہاولپور میں ڈکیتی اور رابری کے 17 سے زائد سنگین مقدمات میں مطلوب تھے۔

پولیس کے مطابق، ملزم اشرف A کیٹیگری کا اشتہاری بھی تھا۔ جائے وقوعہ سے کار، اسلحہ اور گھروں میں ڈکیتی کے دوران استعمال ہونے والے اوزار برآمد کر لیے گئے ہیں۔

فرار ہونے والے 3 ملزمان کی تلاش کے لیے پولیس کی کارروائی جاری ہے۔

ایس ایچ او تھانہ دانیوال، رائے ساجد کے مطابق، ہلاک ملزمان کی لاشوں کو پوسٹ مارٹم کے لیے اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے اور مزید قانونی کارروائی جاری ہے۔

#وہاڑی

02/11/2024
02/07/2024

ویلڈن ویلڈن SHO راشد ندیم جٹ ملک شاہجہان آہیر CID افیسر ٹبہ سلطانپور
اطلاعات کے مطابق ٹبہ سلطانپور کے علاقہ 187/WB میں عید سے قبل لاہور سے آئے ایک بزرگ ڈرائیور کو فائر مار کر واردات کر کے کیری ڈبہ لے جانے والے ملزمان کو انتھک محنت کے بعد SHO ٹبہ سلطانپود راشد ندیم جٹ ۔ملک شاہجہان آہیر CID آفیسر اور IT ٹیم نے 2 اصل ملزمان کو گرفتار کر کے چھینا گیا کیری ڈبہ بھی برآمد کر لیا دوکوٹہ کے قریبی علاقے سے کل سارا دن آپریشن جاری رہا ویلڈن راشد ندیم جٹ ملک شاہجہان آہیر یہ خطرناک واردات تھی جس ملزمان نے بزرگ ڈرائیور کے ساتھ بہت ظلم کیا تھا اور یہ وقوعہ بہت وائرل ہوا تھا پورے پاکستان میں جس کو ٹریس کر لیا گیا

Address

Vehari Tibba Sultanpur
Tibba Sultanpur
61170

Telephone

+923069103163

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Pakistan zinda bad posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to Pakistan zinda bad:

Share