
02/10/2023
پاکستان میں ایک اور جان لیوا وائرس کا خطرہ ، جس کی شرح اموات 74 فیصد.
بھارت میں سے پھیلنے والے ‘خطرناک وائرس نپاہ’ کے پاکستان میں بھی ممکنہ پھیلاو کے پیش نظر ہائی الرٹ جاری کردیا گیا ، وائرس سے شرح اموات 74 فیصد ہے۔
تفصیلات کے مطابق لاہور سمیت پنجاب بھر میں ایک اور خطرناک وائرس کا خطرہ منڈلانے لگا ، محکمہ صحت پنجاب نے نپاہ (nipah)نامی وائرس کے ممکنہ خطرے اور پھیلاو کے پیش نظر ہائی الرٹ جاری کرتے ہوئے پنجاب کے تمام سی ای او کو مراسلہ جاری کردیا ہے۔
مراسلے میں کہا گیا ہے کہ نپاہ نامی وائرس ہمسایہ ممالک میں تیزی سے پھیل رہا ہے اور خدشہ ہے یہ وائرس پاکستان میں بھی منتقل ہوسکتا ہے، جس کے لیے پنجاب بھر کے تمام اضلاع میں فوری طور پر احتیاطی تدابیر پر عملدرآمد کیا جائے۔
۔
مراسلے میں بتایا گیا کہ یہ وائرس جانوروں سے انسانوں اور ایک شخص سے دوسرے شخص میں بہت جلد پھیلتا ہے، اس خطرناک وائرس کی کوئی ویکسین نہیں لہذا بروقت تشخیص سے علاج کرکے ہی بچاو ممکن ہے۔
محکمہ صحت کے مطابق ابتدائی تحقیق سے یہ وائرس چمگادڑوں اور خنزیروں سمیت دیگر جانوروں میں پایا گیا اور وہاں سے انسانوں میں منتقل ہوا، یہ وائرس ایک شخص سے دوسرے شخص میں بھی منتقل ہوسکتا۔
وائرس چمگادڑوں کے درخت پر لگے پھل کھانے سے اور وہی پھل بعد میں کوئی انسانی کھائے تو اس میں منتقل ہوسکتا ہے ، اس لئے تمام شہری پھلوں کو اچھی طرح دھو کر کھائیں۔
نپاہ وائرس کی ابتدائی علامات کھانسی کا آنا ،سانس لینے میں دشواری کا سامنا کرنا تیز بخار کا ہونا ، دورے پڑنا(جھٹکے لگنا)، دماغی حالات خراب ہونا جیسی علامات شامل ہیں، اگر کسی بھی شخص میں یہ علامات پائی جائیں تو فوری قریبی ہسپتال کا رخ کریں۔
اگر بروقت علاج نہ کیا تو مریض 3 سے 4 دن میں کومہ میں جاسکتا ہے اور اس وائرس سے اموات کی شرح 74 فیصد ہے۔