انٹرنیشنل ہیومن راٸٹس مومنٹ Ajk

انٹرنیشنل ہیومن راٸٹس مومنٹ Ajk ہمت ہے تو پیدا کر فردوس بریں اپنا ..

19/08/2025
۔۔۔چناری۔۔۔۔چناری کے نواحی گاؤں سربن میں بااثر افراد نے اپنی من مانی عدالت قائم کرتے ہوئے 13 سالہ بچے پر بہیمانہ تشدد کر...
18/08/2025

۔۔۔چناری۔۔۔۔
چناری کے نواحی گاؤں سربن میں بااثر افراد نے اپنی من مانی عدالت قائم کرتے ہوئے 13 سالہ بچے پر بہیمانہ تشدد کر کے اس کے بازو کو تین جگہ سے توڑ ڈالا۔۔۔۔
تفصیلات کے مطابق سربن کے رہائشی چوہدری سلیمان کے بیٹے فیضان سلیمان کو گزشتہ روز اُس وقت تشدد کا نشانہ بنایا گیا جب وہ اپنی حدود میں آڑو کے درخت سے پھل توڑ رہا تھا۔۔۔

اسی دوران بااثر افراد راجہ محمد عاشق،راجہ نصیر اور ان کے بیٹوں نے گھر پر دھاوا بول کر کمسن بچے کو بدترین تشدد کا نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں بچے کا بازو تین مختلف حصوں سے ٹوٹ گیا۔۔۔

ذرائع کے مطابق حالیہ بارشوں کے باعث اوپر سلیمان کی زمین سے سلائیڈ نیچے آئی تھی جس پر بھی راجہ عاشق اور راجہ ناصر شدید برہم ہو گئے اور مسلسل گالم گلوچ کرتے رہے۔۔۔۔

مقامی عمائدین کے مطابق دونوں خاندانوں کے درمیان زمین کا تنازعہ طویل عرصہ سے عدالت میں زیر سماعت ہے۔۔۔

قانون کو ہاتھ میں لے کر دھمکیاں دیں کہ ان کی زمین میں کوئی دوسرا مداخلت نہیں کر سکتا،ورنہ اپنی ذاتی زمینوں سے بھی ہاتھ دھونا پڑیں گے۔۔

بااثر افرادچوہدری سلیمان کے خاندان کو سنگین نتائج کی دھمکیاں بھی دیں۔

زخمی بچے کو فوری طور پر ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال ہٹیاں بالا منتقل کیا گیا جہاں ڈاکٹروں نے بازو کے تین جگہ سے ٹوٹنے کی تصدیق کی ہے۔۔۔

متاثرہ بچے کے ورثاء کا کہنا ہے ہم غریب لوگ ہیں، ہمیں آئے روز دھمکیاں دے کر زمین پر قبضہ کرنے کی کوشش کی جاتی ہے۔۔۔

آج ہمارے بچے کا بازو تین جگہ سے توڑا گیا ہے، کل خدا جانے کیا ہو۔ہمیں فوری انصاف فراہم کیا جائے۔

علاقے کے عوامی و سماجی حلقوں نے بھی اس واقعہ پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے حکام بالا سے فوری نوٹس لینے اور ملوث افراد کے خلاف قانونی کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔۔۔

12/08/2025
12/08/2025

مٹ جاٸیگی مخلوق تو انصاف کروگے ۔ ۔ اج یہ تحریر پڑھی ۔ ہم کہاں سے کہاں پہنچ گٸے ۔اس لڑکی کا والد والد ہو گا بہن بھاٸی ہونگے کیا وہ سامنے اکر بتا سکتے کے یہ واقعہ ایسا ہی ہے اگر ہے تو پھر سب اواز اٹھاٸیں ۔۔مظفرآباد حلقہ پانچ کھاوڑہ چوتھلہ میں عتیقہ نامی بے گناہ لڑکی کو اتنی بے دردی سے قتل کر کے خودکشی کا رنگ دیا گیا کہ سن کر روح کانپ جائے۔ وہ چھ ماہ کی حاملہ تھی، چار دن سے بھوکی تھی، اور ظالم شوہر وحید اور اس کا باپ ادریس مسلسل اس پر تشدد کرتے رہے۔
قتل کے بعد بھی ظلم کا سلسلہ نہیں رکا—پولیس قاتلوں کی پشت پناہی کر رہی ہے، والدین کی غربت کا فائدہ اٹھا کر ان کی آواز دبائی جا رہی ہے، پوسٹ مارٹم رپورٹ چھپائی جا رہی ہے، اور آج قاتل ضمانت پر آزاد گھوم رہے ہیں۔

یہ وہی نظام ہے جہاں طاقتور کا جرم بھی معافی پا لیتا ہے اور غریب کی لاش بھی انصاف سے محروم رہتی ہے۔
یہ معاملہ صرف ایک گھر کا نہیں، یہ ہر اس مظلوم کی کہانی ہے جس کی فریاد طاقت کے ایوانوں تک نہیں پہنچتی۔ اگر اس کیس پر خاموشی اختیار کی گئی تو کل کوئی اور عتقیہ اسی نظام کے ہاتھوں قربان ہو گی۔
کاپی۔۔ کمنٹ میں سورس جس کی وال سے اس واقعہ کا علم ہوا

نیلم میں بچے پر تشدد ۔بلوچ میں سکول کے بچے پر  استاد کا تشدد ۔ مظفر اباد میں خاتون  کو اوباشوں  کا تنگ کرنا لڑکی جان دے ...
10/08/2025

نیلم میں بچے پر تشدد ۔بلوچ میں سکول کے بچے پر استاد کا تشدد ۔ مظفر اباد میں خاتون کو اوباشوں کا تنگ کرنا لڑکی جان دے دینا ۔ کھوٸء رٹہ میں تسمیہ قتل ۔ بلوچ مدرسہ میں بچوں سے زیادتی پاکستان میں وڈیروں کا پولیس کا عام عوام پر تشدد ۔ اخر ہم کہاں پہنچ رہے ہر بار بس یہ نیوذ کے معطل ہو گٸے انکواٸری کمیٹی بن گٸے دوماہ بعد سب بھول گٸے واپس بحالی ہو گٸی ۔۔تشدد ہو گیا زیادتی ہو گٸی پرچہ درج ہو گیا پھر کام ٹھنڈا ظالم پھر باہر ۔ اخر یہ کھیل کب تک چلے گا کب ہم کسی ظالم کو سزا دینگے جس کی سزا کو دیکھ کر باقی یہ وحشت ناک لوگ عبرت پکڑیں ۔گے یہاں انکواٸریوں نے کیا نکالا کون باز ایا جرم سے ظلم سے ۔ اس سب کی وجہ کرپٹ سیایس نظام بد دیانت نظام نا انصافی والا نظام ۔جس سے مجرم ارام سے بچ جاتا ۔اور مظلوم سارا ظلم سہہ کر دولت لگا کر بھی انصاف سے دور رہتا کون اس نظام کو ٹھیک کریگا اور کب ٹھیک کریگا ۔ کیا ان حکمران کے ہوتے یہ ٹھیک ہو سکتا ہے ۔ ۔ اور کیا اس قوم کی سوچ بدلی جا سکتی ۔ کیا ہم ملکر اپنی سوساٸٹی کے ان ناسوروں کو لگام دے سکتے ۔ یا پھر نسلوں کو بھی ایسا ہی نظام دے کر جانے کی ٹھانی ہوٸی ہے ۔ کب جلد سزا اور جزا کا عمل سٹارٹ ہو گا جس کے خوف سے یہ وحشت پھیلانے والے گھبراٸینگے ۔ ۔ کب تک انکواٸری کمیٹی بنا کر معاملہ ٹھنڈا کرنے کا سلسلہ جاری رکھیں گے ۔ اور کب تک ظلم پر خاموش رہ کر ہم کہینگے خاموشی عبادت ہو گٸی ۔ کب تک جراٸم پر پردہ ڈالنے کا درس دے کر کہینگے کے بدنامی ہو جاٸیگی ۔ پھر سے درندہ صفت اسانی سے اپنا کام کرینگے ۔ کب ہم انیوالی نسل کو اٸیس اور ہیروٸین چرس شراب کے نشے سے بچاٸینگے ۔ ۔ ہم اپنے پلیٹ فارم سے بلا تنخواہ بلا معاوضہ اپنا رول تو دے رہے ۔ ۔ یہ معاوضہ لینے والے کب اس قوم کا بھلا کرینگے ۔ ۔ بولو جرم پر خاموشی بڑا جرم ہے اس جرم سے بچو

Address

آزاد کشمیر
Trarkhel
12090

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when انٹرنیشنل ہیومن راٸٹس مومنٹ Ajk posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Share