08/08/2025
ظہور احمد بلیدی کا صحافی عبدالقیوم صدیقی اور وقارستی کے الزامات پر ردعمل: تعمیری تنقید اہم ہے، مگر صرف وہی جو تصدیق شدہ حقائق پر مبنی ہو۔
صوبائی وزیر برائے منصوبہ بندی و ترقیات بلوچستان، ظہور احمد بلیدی نے صحافی عبدالقیوم صدیقی اور وقار ستی کی جانب سے بلیدہ-تربت روڈ منصوبے پر کرپشن سے متعلق الزامات کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے تفصیلی ردعمل جاری کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ صحافیوں کے کردار اور عوامی مسائل کو اجاگر کرنے کی کوششوں کا احترام کرتے ہیں، لیکن یہ اخلاقی ذمہ داری ہے کہ کسی فرد یا ادارے پر کرپشن جیسے سنگین الزامات لگانے سے قبل نہ صرف حقائق کی تصدیق کی جائے بلکہ متعلقہ فریقین کا مؤقف بھی سنا جائے۔ انہوں نے واضح کیا کہ بلید-تربت روڈ منصوبہ تقریباً مکمل ہو چکا ہے، اور اس میں تاخیر کی وجوہات کا کرپشن یا بدانتظامی سے کوئی تعلق نہیں۔ اصل تاخیر اس لیے ہوئی کیونکہ یہ منصوبہ بار بار فتنہ الہندستان سے منسلک دہشتگرد گروہوں کے حملوں کا نشانہ بنتا رہا، جن حملوں میں کئی معصوم مزدوروں اور سیکیورٹی اہلکاروں نے جامِ شہادت نوش کیا۔ ظہور بلیدی نے کہا کہ یہ سڑک نہایت دشوار گزار اور پہاڑی علاقوں سے گزرتی ہے۔ اس کی جغرافیائی اہمیت اور سرحدی قربت کے باعث یہاں دہشتگردی ایک مستقل خطرہ بنی رہی۔ مزدوروں، انجینیئرز، اور بھاری مشینری کو مسلسل نشانہ بنایا گیا۔ ان حملوں کے باوجود، فرنٹیئر کور (FC) اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کی بروقت مداخلت اور سیکورٹی کی بدولت منصوبے کو کامیابی سے مکمل کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ان دہشتگرد حملوں کے خلاف سیکیورٹی فورسز نے نہ صرف بھرپور کارروائیاں کیں بلکہ کالعدم تنظیموں کے کئی نیٹ ورکس کو بھی ختم کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ایسی صورتحال میں الزامات لگانے سے پہلے زمینی حقائق کا مشاہدہ ضروری ہے۔ ترقیاتی منصوبے، خاص طور پر ایسے علاقوں میں جو دہشتگردی سے متاثر ہوں، غیر معمولی ہمت، قربانی اور مسلسل محنت کا تقاضا کرتے ہیں، جو دور بیٹھ کر دیکھنے والوں کی نظروں سے اوجھل رہتے ہیں۔ آخر میں ظہور احمد بلیدی نے صحافی عبدالقیوم صدیقی اور وقار ستی کو بلیدہ کا دورہ کرنے کی باقاعدہ دعوت دیتے ہوئے کہا کہ وہ آئیں اور خود اس منصوبے کی جغرافیائی مشکلات، سیکیورٹی خطرات، اور زمینی صورتحال کا جائزہ لیں۔