Dr Israr Ahmad fan

  • Home
  • Dr Israr Ahmad fan

Dr Israr Ahmad fan ڈاکٹر اسرار احمد کے علم و ادب سے بھرپوربیانات اپلوڈ کیے جائیں گے پیج کو لازمی لائک کریں اور فالو کریں

23/07/2025

جو عورتیں ساس اور سسر کو امی ابو کہتی ہیں سن لیں ۔خبردار
DR Israr Ahmad

Shout out to my newest followers! Excited to have you onboard! Khalil Ur Rehman, Shams Tabrez, Mohammed Ali Mansuri, Suh...
23/07/2025

Shout out to my newest followers! Excited to have you onboard! Khalil Ur Rehman, Shams Tabrez, Mohammed Ali Mansuri, Suhail Shafi, Kadar Chauhan, Nida Shariq, Dawood Shaikh, Tahir Wani, Muhammad Ismail, Umer Zaib Mujahid, Imtiyaz Shekhani, وسیم سجاد, Burki Paver Tiles, Muhammad Irfan, Meer Javid Nazir, Nazir Ahmad, Abid Chakar Bheel, Haris Usman, Shah Alam Khan, Muhmmad Nasir, Seemab RajPoot, M Abdul Rehman Saiyal, Imran Khan, Faiyaz Alam, Mir Idrees, Tayyaba Kashif, Mohd Mudassir, Akil Mithabahi, Muhammad Khan, Shuib Ahmed Z Shuib, Abullais Akhtar, Shah Khalilur Rahman, Shahzad War, Nayeem Nazir, Shadab Bhai, Nisar Sakhi, Bisma Tariq, Wasi Ahmed, Khawar Khan, Chaudhary Nadir Hussain, چوھدری محمد منیر, Shahbaz Siddiqui Mujaddidi, Javed Alam, Sharukh Khan, Muzammil Hussain Dahri, Mohd Haji, M Ismail M Ismail, Tehmina Akbar, Aymaan Khan, Irfan Rasool

22/07/2025

عوام نوٹ فرمائیں اگر آپ کو کسی بھی سرکاری ہسپتال میں باہر سے دوائی لانے کی پرچی دی جائے تو اسکی تصویر 1033 پر فوری سینڈ کر دیں اس ڈاکٹر کیخلاف سخت کارروائی هوگی

*حکومت پنجاب*

تقریبا دو سَو سال قبل کا بلوچستان ہے۔ اور بلوچستان کے پہاڑوں کے اندر ایک خالص قبائلی علاقہ کوہلو ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ ...
21/07/2025

تقریبا دو سَو سال قبل کا بلوچستان ہے۔ اور بلوچستان کے پہاڑوں کے اندر ایک خالص قبائلی علاقہ کوہلو ہے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ سال بھی 1825 ہے۔ یعنی آج سے پورے دو سَو سال قبل۔
کوہلو کے ایک گھر میں ایک بچہ پیدا ہوتا ہے۔ نام رکھا جاتا ہے "لعل ہان"۔۔ بڑا ہوکر یہ ایک چرواہا بن جاتا ہے۔
مون سون کا مہینہ ہے ( جیسا کہ آج کل)۔۔۔ یہ چرواہا اپنے بھیڑ بکریوں کے ساتھ اپنے علاقے سے باہر ہے۔ طوفانی بارش شروع ہوجاتی ہے۔ انہیں پہاڑوں کے بیچ ایک گھر نظر آتا ہے۔ یہ پناہ لینے اُسی گھر کی طرف چلا جاتا ہے۔ گھر کے مرد وہاں نہیں ہوتے ۔ اُس وقت کے رسم و رواج کے مطابق گھر کی عورت میزبان بن جاتی ہے۔ وہ ایک نئی نویلی دلہن ہے۔ وہ عورت طوفان سے اپنے خیمے کو بچانے کی کوشش کرتی ہے۔ تیز ہوائیں اُس کا دوپٹہ اُڑا لے جاتی ہیں۔ وہ سامان بچانے کی کوشش میں ہے۔ بجلی چمکتی ہے۔ سیکنڈ کے ہزارویں حصے میں لعل ہان کی نظر اُس عورت پر پڑجاتی ہے جس کے بال کھلے ہوئے ہیں اور طوفان اُس کا دوپٹہ اُڑا لے گئی ہے مگر وہ دُنیا سے بےخبر اپنا آشیانہ بچانے کی کوشش کر رہی ہے۔ سیکنڈ کے اس ہزارویں حصے میں لعل ہان کی زندگی بدل جاتی ہے اور وہ "مست توکلی" اور "سمو بیلی " بن جاتا ہے۔ وہ عورت کوئ اور نہیں بلکہ "سمو" تھی۔
تصور کرے کہ آج سے دو سَو سال قبل کا خالص قبائلی زمانہ ہے۔ مست توکلی نہ صرف ایک شادی شدہ عورت کے عشق میں مبتلا ہوجاتا ہے بلکہ اپنی شاعری میں اس کا نام بھی لیتا ہے۔ خود کو "سمو بیلی" یعنی سمو کا دوست بھی کہتا ہے۔
مگر کسی کی "غیرت" نہیں جاگتی کہ جاکر اُس چرواہے کو قتل کرڈالے۔
بلکہ ہوتا یہ ہے کہ اُنہیں "حضرت مست توکلی" کہا جاتا ہے۔ اُن کی موت کے بعد اُن کی قبر پر لوگ انتہائی عزت و احترام کے ساتھ پیش ہوتے ہیں اور اُن کا قبر مرجع الخلائق بن جاتا ہے۔ "سمو" نام کا اصل معنی کیا ہے کسی کو نہیں پتہ لیکن آج بھی بلوچ سماج میں ہزاروں عورتوں کا نام "سمی" ہے۔

چودہ سَو سال قبل کا زمانہ ہے ۔ مکہ میں ایک عورت کاروبار کرتی ہے۔ خودمختار ہے۔ ایک نوجوان کو اپنا سامان دے کر شام بھیجتی ہے۔ اُن کے دیانت داری سے متاثر ہوتی ہے۔ وہ پہل کرتی ہے۔ اپنے غلام کے ہاتھوں رشتہ بھیجتی ہیں۔ جی ہاں چودہ سَو سال پہلے ایک عورت رشتہ بھیج رہی ہے۔ دونوں کی شادی ہوجاتی ہے۔ وہ عورت اُم المومنین حضرت خدیجہ (رضی اللہ تعالی عنہا) ہیں اور نوجوان حضرت محمد (صلی اللہ و علیہ وسلم)۔

ہمارے یہاں ہر سال سینکڑوں خواتین و مرد "غیرت" کے نام پر قتل کردیے جاتے ہیں۔
یہ لوگ اس "نام و نہاد غیرت" کا کانسیپٹ یا تو قبائلی رسم و رواج سے لیتے ہیں یا پھر مذہب سے۔
یہ دونوں واقعات اِس خیال کی نفی کرتے ہیں۔

فاسٹ فاروڑڈ کرتے ہیں۔ دو ہزار پچیس کا ترقی یافتہ زمانہ ہے۔ سوشل میڈیا کا دور ہے۔ ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر گردش کرتی ہے۔ ویڈیو کے زمان و مکان نا معلوم ہیں۔

نام و نہاد غیرت مندوں کی ایک ٹولی ہے۔ ایک "سمو" کو لایا جاتا ہے۔ اُس کے ہاتھ میں قرآن ہے۔ ایک بدبخت اُن کے ہاتھ سے قرآن لے لیتا ہے۔ وہ ڈری نہیں ہے۔ سہمی نہیں ہے۔ منت و سماجت نہیں کر رہی۔ ایک جملہ بولتی ہے ۔ ایک دھماکہ کرتی ہے
"بیرہ سُم نہ اجازت ء نُمے"
(صرف گولی مارنے کی اجازت ہے تمھیں)
یہ ایک جُملہ نہیں ہے۔ ایک فلسفہ ہے، اعلان ہے، بغاوت ہے۔ وہ اجازت مانگ نہیں رہی اجازت دے رہی ہے۔ حکم صادر کر رہی ہے۔ فیصلہ سنا رہی ہے۔وہ اعلان کر رہی ہے کہ میں کسی کی ملکیت نہیں ہوں۔ کسی کا پالتو جانور نہیں۔ ایک جیتا جاگتا انسان ہوں۔ اپنے شرطوں پہ زندگی جینے کا حق ہے مُجھے اور اپنی ہی شرطوں پہ مرنے کا حق بھی۔
وہ سات قدم آگے چلتی ہے ۔ اور پھر وہ آزاد ہوجاتی ہے۔
فضا میں گولیوں کی تڑ تڑاہٹ کے ساتھ ایک جملے کی گونج ہے
"بیرہ سُم نہ اجازت ء نُمے"
یہ ایک جُملہ اس نام و نہاد غیرت کی دیواروں کو پاش پاش کرنے کے لیے کافی ہے۔ اس پر شاعری ہونی چاہیے، کہانیاں لکھنی چاہیے، کتابیں ترتیب دینی چاہیے ، فلمیں اور ڈرامے بنانی چاہیے۔

بیرہ سُم نہ اجازت ء نُمے۔

Copied

‏آج کی دو خبریں،ممبران اسمبلی کے لیے فیملی سوئیٹس،امتحان میں ٹاپ کرنے والے طلبا کے لیے لوڈر رکشہ👇👇👇
21/07/2025

‏آج کی دو خبریں،ممبران اسمبلی کے لیے فیملی سوئیٹس،
امتحان میں ٹاپ کرنے والے طلبا کے لیے لوڈر رکشہ
👇👇👇

17/07/2025

Dr Israr Ahmad emotional 😭

16/07/2025
15/07/2025

قرآن کو ترجمہ کے ساتھ پڑھنا کیسا ہے؟
ڈاکٹر اسرار سے سوال

14/07/2025

Dr Israr Ahmad say Namaz k bare Main Sawal

13/07/2025

منٹو اگر اس دور کے ٹِک ٹاک دیکھ لیتا تو شاید اُس کا یہ وہم ختم ہو جاتا کہ ، عورت صرف مجبوری میں ناچتی ہے
Talukh Haqeqat

Address


Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Dr Israr Ahmad fan posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to Dr Israr Ahmad fan:

Shortcuts

  • Address
  • Telephone
  • Alerts
  • Contact The Business
  • Claim ownership or report listing
  • Want your business to be the top-listed Media Company?

Share