Ahmed Doda

Ahmed Doda کچھ نہیں لکھا

11/08/2025

کراچی کی ہریالی سبز درختوں سے نہیں بلکہ بائیکیا کے ہیلمٹوں سے ہے۔

11/08/2025

یاد رکھیں۔۔۔ وائی فائی پاسورڈ چوری بھی گناہ ہے۔

10/08/2025

❤️اپنے وقار کو محفوظ رکھیں
۔ چاہے آپ کو اپنے کمرے کی دیواروں سے دوستی کرنی 💞پڑے

10/08/2025

" خود کو ہمیشہ عزت کے قابل بنائیں نہ کہ ترس کے قابل کیونکہ قابل ترس حقیر سمجھا جاتا ہے ."

میکسم گورکی

بالا کٹوانا ایک سنجیدہ قومی مسلہ #مزاح  #طنزومزاح
10/08/2025

بالا کٹوانا ایک سنجیدہ قومی مسلہ

#مزاح
#طنزومزاح

10/08/2025

سیر و سیاحت

احمد دودا

سفر، جناب، محض منزل تک پہنچنے کا نام نہیں، بلکہ وہ سلسلہ ہے جس میں راستے کے پتھر بھی داستان سنانے لگتے ہیں۔ پرانے وقتوں میں سفر گھوڑے، بیل گاڑی یا ڈھولچی کے قافلے کے ساتھ ہوا کرتا تھا، اور منزل تک پہنچتے پہنچتے آدھی داستان راستے میں ختم ہو جاتی تھی۔ آج کا سفر، بس، ٹرین یا جہاز میں چند گھنٹوں کا ہوتا ہے، مگر قصے اب بھی ساتھ ساتھ چلتے ہیں۔ فرق یہ ہے کہ پہلے قصے یادداشت میں محفوظ ہوتے تھے، اب سب کچھ کیمرے میں قید ہوتا ہے اور واپسی پر "ایڈٹ" کے رحم و کرم پر۔

ہمارے ملک میں سیر و سیاحت کا مزہ ہی کچھ اور ہے۔ پہاڑوں کی برفیلے چادریں، وادیوں کی خوشبو، سمندری کناروں کی نمکین ہوا اور صحراؤں کی سنہری خاموشی، یہ سب اتنے دلکش ہیں کہ آدمی خود کو کہانی کا کردار سمجھنے لگتا ہے۔ مگر ساتھ ہی سفر میں وہ سب کچھ بھی ہوتا ہے جو بروشر میں نہیں لکھا ہوتا۔ جیسے، بس کا ایئر کنڈیشنر جس کے وعدے پر ٹکٹ لیا تھا، وہ عین سفر کے دوران مرجعائے سا ہو جاتا ہے، یا ہوٹل کا "ڈبل بیڈ روم" حقیقت میں دو سنگل بیڈ کا سنگم نکلتا ہے۔

میری اپنی سیاحت کی فہرست بھی کچھ کم دلچسپ نہیں۔ مختلف سالوں میں دوستوں کے ساتھ ناران، آزاد کشمیر اور گلگت کے سفر کیے ہیں۔ ناران میں جھیل سیف الملوک کے کنارے اتنی ٹھنڈی ہوا چلی کہ لگ رہا تھا چائے کے کپ میں بھی برف ڈالنی پڑے گی۔ کشمیر کی وادیوں میں سبزے نے آنکھوں کو اتنا بہلایا کہ دوست بار بار کہہ رہے تھے: “یہاں سے واپس جانے کی جلدی مت کرنا” حالانکہ ہوٹل کا بل بھی بڑھ رہا تھا۔ اور گلگت… ارے بھائی، وہاں کے پہاڑ ایسے خاموش مگر جلالی ہیں کہ ان کے سامنے کھڑے ہو کر بندہ خود کو بونیان میں بادشاہ محسوس کرتا ہے۔ راستے میں کہیں موبائل سگنل غائب، کہیں چائے کی پیالی میں آسمان کا عکس، اور کہیں دوست کا کیمرہ بیٹری ختم ہونے پر صرف گواہی دے رہا تھا کہ "یقین کرو، منظر بہت خوبصورت تھا"۔ یہ سفر نہ صرف زمین ناپنے کا موقع تھے بلکہ دوستی کے قہقہوں، بے وقت کھانوں اور راستے کے ڈھابوں پر ہونے والے فلسفیانہ تبادلۂ خیال کا بھی۔

کھانے پینے کی کہانی بھی کم دلچسپ نہیں۔ کسی گاؤں کے ڈھابے پر چائے پیتے ہوئے لگتا ہے کہ اس میں چائے کم اور محبت زیادہ ہے۔ پھر کہیں پہاڑی ہوٹل میں سالن منگایا تو ساتھ "پہاڑی خوشبو" بھی آ جاتی ہے، جو بعد میں پتہ چلتا ہے لکڑی کے چولہے کی۔ بعض جگہ تو نان ایسے ملتے ہیں کہ پلیٹ پر آنے سے پہلے ہی دسترخوان کی زینت بن جائیں۔

سفر کا سب سے بڑا مزہ، میرا ماننا ہے، وہ لوگ ہیں جن سے راستے میں ملاقات ہو جاتی ہے۔ ایک بس کنڈکٹر جو ہر اسٹاپ پر یہ دعا دیتا ہے کہ “صاحب، مزے کیجئے”، یا کسی قافلے کا بزرگ جو اپنے قصوں میں قلعے فتح کروا دیتا ہے۔ اور جناب، بعض اوقات یہ لوگ اتنی گرمجوشی سے ملتے ہیں کہ لگتا ہے ان سے ملاقات ہی اصل منزل تھی۔

ہمارے ہاں اکثر لوگ کہتے ہیں: “پہلے سب دیکھ لو، پھر سفر پر جاؤ”۔ مگر میں کہتا ہوں: پہلے سفر کرو، پھر دیکھو کہ تم نے کتنا کچھ سیکھا۔ کیونکہ کتابوں میں پڑھا ہوا منظر ایک الگ بات ہے، اور اپنے قدموں سے ناپا ہوا منظر ایک الگ دنیا۔

یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ دورانِ سفر چند ہم سفر پہچان لیے جاتے ہیں اور چند کی اصل پہچان سامنے آ جاتی ہے۔ اس لیے سفر میں ہمیشہ ایسے دوستوں کا انتخاب کیجیے جن میں برداشت کا مادہ ہو، جن کے لہجے میں گھمنڈ نہ ہو، جو ہر کسی کو عزت دینا جانتے ہوں اور جن کے ساتھ آپ کا سفر ہنسی خوشی گزر سکے۔ کیونکہ سفر کی تھکن وہیں کم ہوتی ہے جہاں ساتھ چلنے والے خوش مزاج اور دل کے وسیع ہوں۔

سیر و سیاحت صرف زمین کی پیمائش نہیں، دل کی وسعت کا امتحان بھی ہے۔ جو جتنا کھلا دل لے کر نکلتا ہے، اتنا ہی زیادہ خوبصورتی سمیٹ کر واپس آتا ہے۔ اور صاحب، کبھی کبھار سفر میں منزل سے زیادہ مزہ اس چائے میں آتا ہے جو راستے کے ایک چھوٹے سے ڈھابے پر ملتی ہے، ساتھ میں بسکٹ اور پہاڑوں کی ٹھنڈی ہوا۔ یہی ہے سفر کی سچی سوغات۔

کالم پڑھنے کا شکریہ

اپنے سفر کی روداد اور بہترین سیاحتی مقام کے نام کمنٹ میں ضرور لکھیے گا۔

10/08/2025

Here are 14 FREE WEBSITES that are so useful and feel illegal to know ... 👇

30/11/2024

زندگی کا مقصد یہ دیکھنا نہیں کہ دور دھندلکوں میں کیا نظر آتا ہے بلکہ جو سامنے موجود ہو اسے سر انجام دینا ہے ۔۔۔!!

16/07/2024
17/08/2023

زندگیوں میں "کاش" کی آمیزش بڑھنے سے راستہ پرخطر ہو جاتا ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔

اس کاش کی جگہ "تشکر" اپنائیے۔

13/08/2023

خدا کرے کہ میری ارضِ پاک پر اتریں
وہ ڈالر کہ جنکو اندیشہء ادھار نہ ہو۔

کاش ہم 1947 میں پیدا ہوئے ہوتے، حالات تو ایک جیسے ہیں کم از قائد اعظم سے مل لیتے ۔😋پاکستان زندہ باد
13/08/2023

کاش ہم 1947 میں پیدا ہوئے ہوتے، حالات تو ایک جیسے ہیں کم از قائد اعظم سے مل لیتے ۔😋

پاکستان زندہ باد

Address

Lasbela
Uthal
90201

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Ahmed Doda posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Share