
06/03/2025
*شولام ہسپتال کی 80 لاکھ سے زائد رقم خورد برد کا شکار – محکمہ صحت وانا کے افسران کی ملی بھگت کا انکشاف*
وانا: شولام ہسپتال کے لیے جاری کیے گئے 80 لاکھ سے زائد فنڈز میں مبینہ طور پر بڑے پیمانے پر بدعنوانی کا انکشاف ہوا ہے۔ ذرائع کے مطابق، اس رقم میں سے صرف معمولی حصہ ملازمین کی تنخواہوں اور دیگر اخراجات کے لیے استعمال کیا گیا، جبکہ باقی رقم محکمہ صحت وانا کے افسران اور ڈی ایچ او نے ہڑپ کر لی۔
اطلاعات کے مطابق، محکمہ صحت کے ذمہ دار اہلکاروں نے ملی بھگت کے ذریعے اس رقم کو اپنے ذاتی مفادات کے لیے استعمال کیا اور اس مالی بے ضابطگی کو چھپانے کے لیے پشاور میں بعض میڈیا نمائندوں کو بھی خاموش رہنے کے عوض رقم دی گئی۔
یہ معاملہ صحت عامہ کے ساتھ سنگین مذاق ہے، کیونکہ شولام ہسپتال پہلے ہی بنیادی سہولیات اور عملے کی کمی کا شکار ہے۔ مقامی عوام اور سول سوسائٹی نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ اس کرپشن اسکینڈل کی فوری تحقیقات کرائی جائیں اور ذمہ داروں کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے۔
عوامی حلقے سوال کر رہے ہیں کہ آخر کب تک صحت جیسے حساس شعبے کے فنڈز کو اس بے دردی سے لوٹا جاتا رہے گا؟ اگر فوری کارروائی نہ کی گئی تو یہ بدعنوان عناصر مزید ہسپتالوں کے فنڈز کو بھی ہڑپ کر سکتے ہیں، جس کا براہ راست نقصان عام شہریوں کو ہوگا۔
متعلقہ حکام، اینٹی کرپشن محکمے اور اعلیٰ عدالتوں سے اپیل ہے کہ اس سنگین مالی بدعنوانی پر فوری نوٹس لے کر غریب عوام کے صحت کے حق کو محفوظ بنایا جائے۔