VON Voice of Narowal
(4)

18/09/2025

✊ "ہمیں مجبور نہ کیا جائے کہ ہم احتجاجی دھرنا دیں" ✊

سیالکوٹ کوٹلی لوہاراں میں بغیر سیفٹی چار واپڈا ملازمین دورانِ ڈیوٹی جاں بحق ہوئے، لیکن محکمہ نے اپنی کوتاہی تسلیم کرنے کے بجائے انہی جاں بحق ملازمین پر پرچہ درج کر دیا❗

کل رات ظفروال میں بھی یہی مناظر—
❌ نہ ہیلمٹ
❌ نہ دستانے
❌ نہ سیفٹی

جب ذمہ دار رپورٹر علی ندیم نے یہ سچ عوام کے سامنے رکھا تو محکمہ نے اصلاح کی بجائے اس کے گھر جا کر گلی کے غنڈوں جیسا رویہ اختیار کیا۔

📢 ہم صاف بتا دینا چاہتے ہیں:
ہمارا احتجاج پرامن ہوگا، ہتھیار قلم اور کیمرہ ہے، مگر ہم خاموش نہیں رہیں گے۔
مجبور نہ کیا جائے کہ ہم ختم نبوت چوک میں اپنا ڈیرہ لگائیں اور پھر حکومتی اداروں کے ایوانوں کو ہوش آئے

18/09/2025

ظفروال واپڈا اہلکاروں کے شرمناک رویہ کی مذمت کرتے ہیں

09/09/2025
09/09/2025

تھانہ شاہ غریب میں معمولی تکرار پر نشے میں دھت دو افراد کی باپ بیٹوں پر فایرنگ ،فایرنگ سے باپ کے سامنے بیٹا قتل، نعش ہسپتال منتقل کردی,فایرنگ کرنے والے دونوں ملزمان اظہر اور یاسر کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کرلیا گیا۔پولیس

07/09/2025

ظفروال کے سیلاب زدہ علاقے اس وقت ایک کڑی آزمائش سے گزر رہے ہیں۔ اس مشکل گھڑی میں مختلف فلاحی تنظیمیں اور ادارے بلا شبہ خالص نیت اور انسان دوستی کے جذبے سے سرشار ہو کر خدمت میں مصروف ہیں۔ ان کی کاوشیں خراجِ تحسین کے قابل ہیں۔ تاہم چند گزارشات پیشِ خدمت ہیں، جنہیں مدِنظر رکھا جائے تو یہ خدمت مزید بارآور اور مؤثر ہوسکتی ہے۔

🌿 رابطہ و ہم آہنگی
ہمارا علاقہ کوئی اتنا وسیع نہیں کہ ایک دوسرے سے بے خبر رہیں۔ اگر تنظیمیں باہمی ربط و تعاون کے ساتھ امداد پہنچائیں تو نہ صرف فاضل کھانا ضائع ہونے سے بچے گا بلکہ وہ درست وقت پر درست ضرورت مند تک پہنچے گا۔

🌿 سفید پوشوں کی عزتِ نفس
ہمارے درمیان ایسے سفید پوش بھی ہیں جو اپنی غیرت اور خودداری کے باعث امداد کی قطاروں میں کھڑے نہیں ہوتے۔ اگر ان کا بھرم رکھتے ہوئے ان کے گھروں تک راشن اور اشیائے ضرورت پہنچا دی جائیں تو یہ ایک حقیقی خدمتِ خلق ہوگی۔

🌿 ہمہ جہت امداد
محض کھانا ہی نہیں، بلکہ خشک راشن، لباس، جوتے اور روزمرہ استعمال کی چیزیں بھی دی جائیں تاکہ متاثرین ایک طویل مدت تک سہارا پا سکیں۔

🌿 ان دیہات کو نہ بھولیں
وہ بستیاں بھی ہماری نظر میں رہیں جہاں اگرچہ سیلاب براہِ راست نہ آیا، مگر کچی چھتیں اور دیواریں ڈھے چکی ہیں۔ وہ بھی ہماری نگاہِ کرم کے منتظر ہیں۔

🌿 حوصلہ افزائی اور دلجوئی
مصائب زندگی کا حصہ ہیں مگر جوانمردی ان کا توڑ ہے۔ متاثرین کے دلوں میں امید کے چراغ روشن کرنا اور ان کے حوصلوں کو بلند رکھنا بھی خدمتِ انسانیت کا ایک حصہ ہے۔

🌿 صحت و تحفظ
قریبی ڈسپنسریوں اور اسپتالوں میں سانپ کے کاٹنے اور دیگر حشرات کے علاج کی ادویات ہر وقت میسر ہونی چاہئیں۔

🌿 نوجوانوں کی مصروفیات
ان علاقوں کے نوجوانوں کو مثبت مصروفیات فراہم کی جائیں، مثلاً چھوٹے مقابلہ جات یا سرگرمیاں۔ یہ انہیں نہ صرف مصروف رکھیں گی بلکہ سیلابی پانی میں نہانے جیسی خطرناک حرکات اور حادثات سے بھی محفوظ رکھیں گی۔

🌿 ایندھن و ضروریات
ایندھن کا انتظام کیا جائے تاکہ متاثرین لکڑیاں جمع کرنے کے لیے سیلابی پانیوں میں نہ جائیں اور بارودی سرنگوں جیسے خطرات سے بھی محفوظ رہ سکیں۔

---

یہ چند گزارشات اگر سنجیدگی اور عملی منصوبہ بندی کے ساتھ اپنائی جائیں تو بکھری ہوئی کوششیں ایک مربوط ’’روڈ میپ‘‘ میں ڈھل سکتی ہیں، اور خدمت کا یہ سفر بہتر سے بہترین بن سکتا ہے۔

اگر میری یہ معروضات کسی کو ناگوار گزری ہوں تو پیشگی معذرت۔

✍️ فرحان اعجاز، ظفروال

02/09/2025

ظفروال کے سرحدی دیہات نالہ ڈیک کے بپھرے ریلوں میں آج بھی چیخ رہے ہیں۔ بستیاں بہہ رہی ہیں، معصوم بچے اور بوڑھے زندگی کی بازی ہار رہے ہیں، اور لوگ اپنی چھتوں اور درختوں سے امید کا دھاگہ باندھے کھڑے ہیں۔ اس کڑے وقت میں ایک چہرہ ہر جگہ دکھائی دیا، وہ ہے ایم پی اے احمد اقبال۔ جنہوں نے مین آف کرائسسز بن کر عوام کے ساتھ کھڑے ہونے کی جرات دکھائی، ہر ممکن کوشش کی، اور دکھ بانٹنے کے لیے آگے بڑھے۔

مگر سوال یہ ہے کہ ان کے ساتھ وہ محکمے کہاں تھے جن پر اصل ذمہ داری عائد ہوتی ہے؟ محکمہ انہار، پی ڈی ایم اے اور محکمہ ہائی ویز نے کیا ان کے احکامات مانے؟ کیا ان اداروں نے عوامی نمائندے کے جذبے کو سمجھا؟ اس کا جواب صرف ایک ہے: نہیں!
یہ ادارے بے حسی کی زنجیروں میں جکڑے رہے، روایتی غفلت کا پرانا کھیل کھیلتے رہے۔ گویا وحشی کو سکون سے کیا مطلب! نوجوان قیادت کے جذبے کو بھی یہ ادارے بار بار ڈاج کرتے رہے۔

اگر یہی محکمے احمد اقبال کے عزم کے ساتھ کھڑے ہو جاتے تو شاید آج یہ خطہ زیادہ محفوظ ہوتا۔ مگر افسوس! عوامی دکھ ان محکموں کو چھو نہ سکا۔

احمد اقبال بلاشبہ تحسین کے مستحق ہیں۔ لیکن اب وقت ہے کہ وہ نرم رویہ چھوڑ کر ان اداروں کے سامنے آہنی دیوار بنیں۔ وہ ان کی روایتی ہٹ دھرمی توڑیں، تاکہ عام لوگ ریلیف کی حقیقی روشنی دیکھ سکیں۔

---

آخری سچائی:

یہ سیلاب صرف گھروں کو نہیں بہا کر لے گیا، یہ ہمارے نظام کی پول بھی بہا کر لے گیا ہے۔ اگر اب بھی ادارے نہ جاگے، تو اگلا ریلا صرف پانی کا نہیں ہوگا۔۔۔ بلکہ عوامی غصے کا ریلا ہوگا، جو کسی کو بھی نہیں چھوڑے گا۔

02/09/2025

شکرگڑھ جبولوٹا گاؤں میں بااثر افراد کا زمین کے تنازعہ پر ڈنڈوں سوٹوں کا بے دریغ استعمال

Address

Kashmeer Road
Zafarwal
51600

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when VON posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Share