27/10/2025
میں پاکستانی پشتون ہوں، افغانی نہیں
لفظ افغان تاریخ میں بہت بعد میں فارسی متون میں بطور تضحیکی اصطلاح استعمال ہوا، جس کا مطلب تھا پہاڑی علاقے کے وہ لوگ جو فارسی نہیں جانتے۔
یہ پشتونوں کی اصل شناخت نہیں بلکہ ایک بیرونی لقب تھا جو بعد میں سیاسی اصطلاح بن گیا۔
پشتونوں کی اصل تاریخ اس سے کہیں زیادہ قدیم ہے۔ قدیم ویدی متون میں پکتھا اور پکتھون جیسے نام ملتے ہیں، جو آج کے پشتونوں کی قدیم شناخت ہیں،
اُس وقت افغانستان نام کا کوئی وجود نہیں تھا۔
لہٰذا پشتون شناخت افغان نام سے ہزاروں سال پرانی ہے۔ جو یہ کہتے ہیں کہ سارے پشتون افغان ہیں، وہ تاریخ، جغرافیہ اور لسانیات سے ناواقف ہیں۔
پشتون ایک لسانی، ثقافتی اور تاریخی قوم ہیں جن کی پہچان ان کی زبان، غیرت اور روایت ہے، نہ کہ کسی مصنوعی سیاسی نام سے۔
ہم پاکستانی پشتون ہیں،
ہمارا وطن پاکستان ہے،
ہماری وفاداری اس کی زمین اس کے پرچم اور آئین سے ہے۔ افغان مہاجرین کو ہم نے پچاس برس سے پناہ دی، مگر افسوس آج کچھ لوگ ہماری شناخت پر قبضہ جمانا چاہتے ہیں،۔
قوموں کی پہچان ان کے ملک سے ہوتی ہے نسل یا لہجے سے نہیں۔
امریکہ کا انگریز امریکی ہے،
برطانیہ کا انگریز برطانوی،
سعودیہ کا عرب سعودی اور عراق کا عرب عراقی ہے،
ہندوستان کا پنجابی ہندوستانی ہے اور پاکستان کا پنجابی پاکستانی، تو پھر پاکستان کا پشتون کیوں افغان کہلائے؟
شناخت ہمیشہ ریاستی وفاداری سے بنتی ہے اور ہماری ریاست پاکستان ہے۔
ہم اپنی زبان، غیرت اور تاریخ پر فخر کرتے ہیں مگر اپنی شناخت پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرتے۔
ہماری قومیت اسلام ہے اور شہریت پاکستانی۔
افغانی اپنے وطن اور شناخت پر فخر کریں مگر پاکستانی پشتونوں کی شناخت سے چمٹنے کی کوشش نہ کریں۔
پختون تاریخ میں ہے،
افغان سیاست میں، اور ہم پشتون پاکستانی ہیں،
یہی ہماری پہچان ہے۔