Achi Soch اچھی سوچ

Achi Soch اچھی سوچ Welcome to my page �اچھی سوچ�. In this Page i will show you beautiful quotes in urdu for life change

کامیابی کے حصول کیلئے تین بنیادی اصول1. **مقصد کا تعین**: کامیابی حاصل کرنے کے لیے سب سے ضروری چیز یہ ہے کہ آپ اپنے مقصد...
07/04/2025

کامیابی کے حصول کیلئے تین بنیادی اصول

1. **مقصد کا تعین**: کامیابی حاصل کرنے کے لیے سب سے ضروری چیز یہ ہے کہ آپ اپنے مقصد کا تعین کریں۔ آپ کو یہ جاننا ضروری ہے کہ آپ زندگی میں کیا حاصل کرنا چاہتے ہیں اور اس کے لیے آپ کو کیا اقدامات کرنے ہیں۔

2. **محنت اور لگن**: کامیابی صرف خواب دیکھنے سے حاصل نہیں ہوتی، بلکہ اس کے لیے محنت اور مستقل مزاجی ضروری ہے۔ آپ کو اپنے مقصد کے حصول کے لیے مسلسل محنت کرنی ہوتی ہے۔

3. **مثبت سوچ اور خود اعتمادی**: کامیابی کی راہ میں مشکلات آئیں گی، لیکن آپ کو ان سے ہمت نہیں ہارنی چاہیے۔ مثبت سوچ اور خود اعتمادی انسان کو ہر چیلنج کا مقابلہ کرنے کی طاقت دیتی ہے۔

جاہلوں کی جہالت – ایک خاموش امتحاندنیا میں سب سے مشکل شے اگر کوئی ہے، تو وہ ہے جاہل کی جہالت کو برداشت کرنا۔ جاہل صرف لا...
07/04/2025

جاہلوں کی جہالت – ایک خاموش امتحان

دنیا میں سب سے مشکل شے اگر کوئی ہے، تو وہ ہے جاہل کی جہالت کو برداشت کرنا۔ جاہل صرف لاعلم نہیں ہوتا، وہ اپنی لاعلمی پر نازاں بھی ہوتا ہے۔ اس کی سب سے خطرناک پہچان یہ ہے کہ وہ جاننے کی خواہش نہیں رکھتا، اور جاننے والوں کو نیچا دکھانے کی کوشش کرتا ہے۔

جاہل شخص بحث نہیں کرتا، وہ صرف اپنی برتری ثابت کرنے کی کوشش کرتا ہے۔ دلیل کے مقابلے میں آواز بلند کرتا ہے، فہم کے بدلے طنز کا سہارا لیتا ہے، اور علم کی روشنی میں اندھیرا تلاش کرتا ہے۔ وہ نہ سیکھتا ہے، نہ سکھانے دیتا ہے۔

مگر عقل مند کی پہچان یہ ہے کہ وہ جاہل کے جہل کو بھی حکمت سے ہینڈل کرتا ہے۔ وہ جانتا ہے کہ ہر جنگ لڑنا ضروری نہیں، اور ہر آواز کا جواب دینا بھی فہم و فراست کا تقاضا نہیں۔ بعض اوقات خاموشی، سب سے بُلند آواز ہوتی ہے۔

جاہل کو جواب دینا بعض اوقات خود کو اس کی سطح پر لے آنا ہوتا ہے، اور اپنی وقار کو کھونا ہوتا ہے۔ اس لیے جو شخص نظر انداز کرنے کا ہنر جانتا ہے، دراصل وہ اپنی دانشمندی کا سب سے روشن ثبوت پیش کرتا ہے۔

جہالت کی آگ میں عقل کا ایندھن جھونکنا صرف روشنی کم کرتا ہے، حرارت نہیں بڑھاتا۔

Follow by Prince Talha 👈وہی ہیں ننھے فرشتوں کو مارنے والے جو اگلے وقتوں میں نبیوں کو مارتے رہے ہیں ۔ ۔
05/04/2025

Follow by Prince Talha 👈

وہی ہیں ننھے فرشتوں کو مارنے والے
جو اگلے وقتوں میں نبیوں کو مارتے رہے ہیں ۔

۔

کسی جنگل میں ایک بکری بہت بے فکری سے ادھر ادھر گھوم رہی تھی ۔ایک کوے کو بہت حیرت ھوئی اور وہ بکری سے پوچھنے لگا کہ تمہیں...
04/04/2025

کسی جنگل میں ایک بکری بہت بے فکری سے ادھر ادھر گھوم رہی تھی ۔
ایک کوے کو بہت حیرت ھوئی اور وہ بکری سے پوچھنے لگا کہ تمہیں کسی سے خوف کیوں نہیں ھے؟
بکری نے کہا ۔ بھائی میری بے فکری کا سبب یہ ھے کہ کچھ عرصہ پہلے ایک شیرنی اپنے دو چھوٹے بچے چھوڑ کر مر گئی تھی ۔
میں نے ان پہ ترس کھا کر اپنے دودھ پہ پال کر انہیں پروان چڑھایا۔اب وہ جوان ھیں اور انہوں نے جنگل میں اعلان کر رکھا ھے کہ ھماری بکری ماں کی طرف کوئی میلی آنکھ سے نہ دیکھے۔سو اب کسی بڑے خوںخوار جانور میں بھی یہ ہمت نہیں کہ مجھ پہ ہاتھ ڈالے کسی چھوٹے موٹے جانور کا ذکر ہی کیا۔
کوے نے سوچا کاش مجھے بھی ایسی نیکی کرنے کا موقع ملے اور پرندوں کی دنیا میں مجھے بھی احترام حاصل ھو جائے۔وہ یہی سوچتا ھوا اڑتا جا رہا تھا کہ اس نے نیچے دریا میں ایک چوہے کو ڈبکیاں کھاتے دیکھا ۔

وہ فوراً نیچے اترا اور چوہے کو دریا سے نکال لایا اور ایک بڑے پتھر پہ لٹا کر اپنے پروں سے ھوا دینے لگا تاکہ وہ خشک ھو جائے۔جونہی چوہے کے حواس بحال ہوئے اس نے کوے کے پر کترنے شروع کر دئیے۔کوا بیچارہ نیکی کی دھن میں مگن تھا اور چوہا اپنی کار گزاری میں مصروف۔اتنی دیر میں وہ خشک بھی ھو چکا تھا ۔

لہذا اس نے اپنے بل کی طرف دوڑ لگا دی ۔کوا نیکی کر کے بہت موج میں تھا۔اسی موج میں اس نے لمبی اڑان بھرنے کی کوشش کی مگر منہ کے بل زمین پہ آ پڑا اور اڑنے سے معذور ھو کر زمین پہ ہی اچھلنے اور گھسٹنے لگا ۔

اتفاقاً بکری ادھر سے گزری تو پوچھنے لگی ۔بھائی کوے تم پہ کیا افتاد آن پڑی؟
وہ غصے سے بولا۔
یہ سب تمہارا کیا دھرا ھے۔تمہاری باتوں سے متاثر ھو کر میں نےنیکی کمانے کی چاہ میں چوہے کی جان بچائی مگر وہ میرے پر ہی کتر بھاگا۔بکری ہنس پڑی اور کہنے لگی۔

بے وقوف اگر نیکی ہی کرنی تھی تو کسی شیر کے بچے کے ساتھ کرتے۔چوہے کا بچہ تو اپنا چوہا پن ہی دکھائے گا۔بد ذات اور بدنسل کے ساتھ نیکی کرنے والے کا وہی حال ھوتا ھے جو تمہارا ھوا ھے.....
میاں محمد بخش علیہ رحمہ کا ایک شعر بھی ہے ناں کہ۔
*اصلاں نال جے نیکی کرئیے نسلاں تائیں نئیں بُھلدے*
*بدنسلاں نال نیکی کرئیے پھٹیاں چالاں چلدے*

کووں کے بچے موتی چگنے سے ہنس نہیں بن جاتے اور کھارے پانی کے کنویں میں میٹھا ڈالنے کے بعد بھی کھارے ہی رہتے ہیں۔

All friends Follow this profile Prince Talha 👈آپ کے اپنے آپ کو مالی بحران سے نکالنے میں مددگار ثابت ہو سکتے ہیںجذباتی بح...
03/04/2025

All friends Follow this profile Prince Talha 👈

آپ کے اپنے آپ کو مالی بحران سے نکالنے میں مددگار ثابت ہو سکتے ہیں

جذباتی بحران سے نمٹنا آپ کے دل پر منحصر ہے !

اپنوں کی قدر کرکے جئیں
محبت رب کی نعمت ہے اس کے ہمیشہ شکر گزار رہیں ..

ہمارے نظام معیشت میں دور قدیم ہی سے محنت کشوں کو برا سمجھا جاتا ہے۔ اور ان کی تحقیر کی جاتی ہے۔ اس بات کا کسی کو کوئی خی...
03/04/2025

ہمارے نظام معیشت میں دور قدیم ہی سے محنت کشوں کو برا سمجھا جاتا ہے۔ اور ان کی تحقیر کی جاتی ہے۔ اس بات کا کسی کو کوئی خیال نہیں آتا کہ اُنہی محنت کشوں کے طفیل ہمیں دنیا بھر کی اشیأ ملتی ہیں۔ معاشرے میں اس حوالے سے دو طبقات بنانے کے لئے بنیادی کردار جاگیردارانہ نظام (Feudal System) نے ادا کیا۔ یہ نظام دراصل ملوکیت اور بادشاہت کے سیاسی نظام ہی کی معاشی شاخ ہے۔ جب کوئی بادشاہ کسی ملک کو فتح کرتا تو اس کے نظم و نسق کو سنبھالنے کے لئے۔ جاگیردارانہ نظام کو فروغ دیتے۔ فاتح بادشاہ کے رشتے داروں، دوستوں، درباریوں، بیوروکریسی کے عہدے داروں اور مفتوح اقوام کے غداروں کو نوازنے کے لئے انہیں زمین کے بڑے بڑے قطعات مع اس پر کام کرنے والے انسانوں کے ان کی خدمات کے عوض میں دے دیے جاتے۔ یہ لوگ ہمیشہ اپنی جاگیر کو تقسیم ہونے سے بچاتے اور اپنے رشتے داروں کو اس کے مختلف حصوں کا نظم و نسق سنبھالنے کے لئے متعین کرتے۔ یہ جاگیر دار طبقہ اپنی قوت کے بل بوتے پر اپنی زیر انتظام علاقوں میں حکومت کرتا اور اپنی آمدن کا ایک حصہ حکمران کی خدمت میں روانہ کردیتا۔ جاگیردارانہ علاقوں میں عام لوگوں کے ساتھ بھیڑ بکریوں کا سا سلوک کیا جاتا۔ انہیں بسا اوقات پابند سلاسل کرکے رکھا جاتا، زمینوں پر جبری مشقت لی جاتی اور بدلے میں کھانے کے لئے اتنا ہی دیا جاتا جس سے یہ زندہ رہ سکیں۔ انہیں ایک علاقہ چھوڑ کر کہیں اور جانے کی اجازت نہ ہوتی۔ اگر ایک جاگیر دار اپنی زمین فروخت کرتا تو اس کی رعایا بھی ساتھ ہی بک جاتی۔ جو بھی اس ناانصافی کے خلاف آواز اٹھاتا، اسے اس کے پورے خاندان سمیت موت کی سزا سنا دی جاتی۔ جاگیردار طبقہ اپنی رعایا کے سیاہ و سفید کا مالک ہوتا اور ان کی جائیداد اور خاندان میں پوری طرح تصرف کرتا۔ اس نظام کا سب سے غلیظ ، مکروہ اور قابل نفرت پہلو یہ بھی ہے کہ جاگیردار اور اس کے پورے خاندان کو اپنے محنت کشوں کے بیوی بچوں پر بھی پورا پورا اختیار ہوتا اور وہ جب چاہتا ، کسی محنت کش کی بیوی یا بیٹی یا بہو کو اپنے بستر کی زینت بنا لیتا۔ ظلم و جبر کا یہ نظام جب انگریزوں نے برصغیر پر قبضہ کیا تو یہاں اسی نظام کو فروغ دیا۔ انہوں نے اپنی قوم سے غداری کرنے والوں کو بڑی بڑی ریاستیں اور جاگیریں عطا کیں۔ ان نوابوں اور جاگیر داروں نے اپنے عوام کے ساتھ وہی سلوک کیا جو ہمیشہ سے جاگیردار کرتے چلے آئے ہیں۔ جب انگریزوں نے اپنے مفتوحہ علاقوں کو خالی کیا، برصغیر میں بھارت نے اسی رجحان کی پیروی کرتے ہوئے کسی حد تک جاگیردارانہ نظام سے نجات حاصل کرلی لیکن اہل پاکستان ایسا نہ کرسکے۔ جاگیر دارانہ نظام کی بنیاد اسی پر تھی کہ محنت کشوں کو عزت نہ دی جائے اور انہیں کسی صورت میں بھی سر اٹھانے کا موقع نہ دیا جائے۔ اس نفسیات کو ہم آج بھی اپنے ملک کے جاگیر داروں میں دیکھ سکتے ہیں جو اپنے کسی ہاری یا مزارع کو اپنے سامنے بٹھانا بھی پسند نہیں کرتے۔ اور اپنے عوام کو ڈرا دھمکا کر کھلا پلا کر ووٹ لے کر اقتدار کے ایوانوں میں براجمان ہوتے ہیں۔ اور نسل در نسل ایسا ہی ہوتا رہا ہے۔ لیکن حقیقی معنوں میں انہیں وہ مقام اور مرتبہ حاصل نہیں ہوسکا جس کے یہ مستحق ہیں۔ اب بھی ان کے لئے یہی ضروری ہے کہ وہ صاحب کی گاڑی کا دروازہ کھولیں، اسے سلام کریں اور اس کے سامنے کرسی پر نہ بیٹھیں۔

09/01/2025

*Pre-Fishing Preparations*

1. *Check local regulations*: Familiarize yourself with local fishing laws, including permits, licenses, and catch limits.
2. *Choose the right gear*: Select rods, reels, and tackle suitable for river fishing and the type of fish you're targeting.
3. *Wear proper attire*: Wear comfortable, quick-drying clothing and sturdy boots or waders.

*River Safety*

1. *Be aware of your surroundings*: Watch for strong currents, slippery rocks, and underwater obstacles.
2. *Wear a life jacket*: If you're wading or boating, wear a properly fitting life jacket.
3. *Respect private property*: Obtain permission before fishing on private land or water.

*Sustainable Fishing Practices*

1. *Catch-and-release*: Consider releasing caught fish to conserve populations and maintain ecosystem balance.
2. *Handle fish gently*: Minimize handling and avoid touching fish excessively to prevent injury.
3. *Remove invasive species*: If you catch non-native species, humanely remove them

*شارٹ اور سبق آموز سٹوری*✅✅ایک کھیت میں بھیڑوں کی حفاظت کتے کرتے تھے، جو بھیڑیوں کے حملے سے انہیں بچاتے تھے۔ لیکن بھیڑیو...
16/12/2024

*شارٹ اور سبق آموز سٹوری*
✅✅ایک کھیت میں بھیڑوں کی حفاظت کتے کرتے تھے، جو بھیڑیوں کے حملے سے انہیں بچاتے تھے۔ لیکن بھیڑیوں نے بھیڑوں کو دھوکہ دینے کے لیے کہا کہ کتے تمہیں خوش ہونے نہیں دیتے اور تم پر قابو رکھتے ہیں۔ بھیڑوں نے یہ جھوٹ مان لیا اور کتوں کو نکال دیا۔
☑☑کتوں کے جانے کے بعد، بھیڑیے اچھے بن کر آئے،، لیکن پھر ایک رات انہوں نے بھیڑوں پر حملہ کر دیا اور انہیں مار دیا۔ تب بچ جانے والی بھیڑوں کو احساس ہوا کہ کتے ان کے لیے تحفظ تھے، لیکن تب تک بہت دیر ہو چکی تھی۔

✍️✔ جو ہر روک ٹوک کو اپنی خوشیوں میں رکاوٹ سمجھتے ہیں، لیکن درحقیقت وہ ہمیں مشکلات سے بچانے کے لیے ہماری حفاظت کر رہے ہوتے ہیں۔ یہ قابو نہیں بلکہ تحفظ ہے۔۔۔
آج کل بچوں اور بچیوں یہ عورتوں کو گھر والے روکتے ہیں تو ان کو برا لگتا ہیں پھر نتیجہ ایسا ہوتا ہے۔
゚viralシ

08/12/2024

What a wonderful and creative project! Here's a simplified outline of the steps involved in making a unique paper flower wall hanging:

*Materials Needed*

1. Colorful paper or cardstock
2. Scissors
3. Glue or adhesive
4. Floral wire or string
5. Cardboard or foam board (for backing)
6. Decorative items (optional)

*Step-by-Step Instructions*

1. *Create paper flowers*: Use scissors to cut out flower shapes from colored paper. You can use templates or draw the shapes freehand.
2. *Assemble the flowers*: Use glue or adhesive to attach the flower petals together, creating a 3D effect.
3. *Add floral wire or string*: Attach a floral wire or string to the back of each flower to create a stem.
4. *Create a backing*: Cut a piece of cardboard or foam board to serve as the backing for your wall hanging.
5. *Arrange the flowers*: Arrange the paper flowers on the backing in a desired pattern or design.
6. *Secure the flowers*: Use glue or adhesive to attach the flowers to the backing.
7. *Add decorative items (optional)*: Embellish your wall hanging with decorative items like beads, sequins, or ribbons.
8. *Hang your masterpiece*: Attach a hook or string to the backing and hang your unique paper flower wall hanging in a desired location.

*Tips and Variations*

- Use different colors and shapes to create a unique and personalized design.
- Experiment with various textures and materials, like tissue paper or crepe paper.
- Add some dimension by using foam tape or cardboard to create layers.
- Create a themed wall hanging by using flowers in a specific color scheme or shape.

I hope this helps! Let me know if you have any questions or need further clarification.
゚viralシ ​
​ ​ ​
​ ​
​ ​ ​
​ ​
​ ​
​ ​
​ ​

07/12/2024

*کاروبار کرنا ہے تو کسی پٹھان سے سیکھیں۔*

آپ نے *انٹرپرینیورشپ* پر بہت پڑھا ہوگا، لیکچر سنے ہوں گے۔ورکشاپس میں شریک رہے ہونگے۔ لیکن اگر آپ نے *انٹرپرینیورشپ* کی کوئی بہترین مثال دیکھنی ہے تو پٹھان کو دیکھیں ، *اپنے گاؤں سے مزدوری کرنے آتا ہے* روڈ کھودنا شروع کرتا ہے صرف 15 سال میں ‏ *"کوئی کنسٹرکشن کمپنی"* کھول کر بیٹھا ہوتا ہے۔
کیتلی میں چائے قہوہ اور شیشے کے گلاس لے کر گلی گلی اور دوکان دوکان گھومتا ہے اور *10 سے 12* سال بعد کوئٹہ پیالہ کا مالک ہوتا ہے۔
پھٹے پرانے کپڑے پہن کر تندور پر نان لگاتا ہے اور 10 سے 12 سال بعد شنواری کڑاہی پر لاکھوں کماتا ہے۔
جو پٹھان سائیکل پر کپڑا بیچتا ہے اس کی اولاد دلاور کلاتھ سینٹر کی مالک بنتی ہے۔اور پھر وہی چھڑے پٹھان جو گاؤں سے بنارس، بلدیہ، ،مکی شاہ روڈ اور پٹھان کالونی کی ایک دکان میں 6 اور 7 آ کر رہتے تھے اور چائے کے ساتھ ایک نان کھا کر دن کا آغاز کرتے تھے 30 سال بعد بہادرآباد، ڈیفنس، سوسائیٹی، گلبرگ، لطیف آباد یونٹ 6 اور ہیرآباد کے پوش علاقوں میں منتقل ہوتے ہیں، ان کے بچے روغنی نان اور زیتون سے ناشتہ کرتے ہیں۔ اس سب کا راز یہ ہے کہ پٹھان کسی کام سے شرماتا نہیں۔ محنت اس کی گھٹی میں شامل ہے۔اسی وجہ سے وہ کامیاب ہوتے ہیں۔۔۔
゚viralシ

کاش کوئی آکر کہہ دے میرے کانوں میں.....!!! چل تجھ کو مدینے میں سرکار بلاتے ہیں 🤲🏻میرا عشق تے کیندا حوصلہ رکھ آقا دا بلاو...
30/08/2024

کاش کوئی آکر کہہ دے میرے کانوں میں.....!!!
چل تجھ کو مدینے میں سرکار بلاتے ہیں 🤲🏻
میرا عشق تے کیندا حوصلہ رکھ
آقا دا بلاوا آوے گا 💦♥️

جو یہ چاہتا ہے،کہ اُسےشرح صدر نصیب ہو؛گناہوں کی بخشش عطاء ہو؛کرب و الم سےنجات حاصل ہو؛ اور پریشانیوں کےبادل چھٹ جائیں؛ اُسے چاہیے کہ کثرت سے نبیﷺ پر درود پاک پڑھا کرے!

(کتاب الفوائد)

آپ سب احباب سے درخواست ہے کہ ضرور پڑھیں یقیناً نفع ہوگا۔ کلیجہ چیر کے رکھ دیا اس تحریر نےایک بار ضرور پڑھنے کی کوشش کریں...
26/08/2024

آپ سب احباب سے درخواست ہے کہ ضرور پڑھیں یقیناً نفع ہوگا۔
کلیجہ چیر کے رکھ دیا اس تحریر نے
ایک بار ضرور پڑھنے کی کوشش کریں ۔

جب موت آئے گی تو یقین جانیں کہ کچھ بھی کام نہ آئے گا،

• آپ کے دنیا سے جانے پر کسی کو کوئی فرق نہیں پڑے گا،

• اور اس دنیا کے سب کام کاج جاری رہیں گے،

• آپ کی ذمہ داریاں کوئی اور لے لے گا،

• آپ کا مال وارثوں کی طرف چلا جائے گا،

• اور آپ کو اس مال کا حساب دینا ہوگا،

• موت کے وقت سب سے پہلی چیز جو آپ سے چلی جائے گی وہ نام ہوگا،

• لوگ کہیں گے کہ dead body کہاں ہے؟

• جب وہ جنازہ پڑھنا چاہیں گے تو کہیں گے کہ جنازہ لائیں،

• جب دفن کرنا شروع کریں گے تو کہیں گے کہ میت کو قریب کر دیں،

• آپ کا نام ہرگز نہ لیا جائے گا،

• مال، حسب و نسب، منصب اور اولاد کے دھوکے میں نہ آئیں۔

• یہ دنیا کس قدر زیادہ حقیر ہے اور جس کی طرف ہم جا رہے ہیں وہ کس قدر عظیم ہے،

• آپ پر غم کرنے والوں کی تین اقسام ہوں گی:

(1)۔ جو لوگ آپ کو سرسری طور پر جانتے ہیں وہ کہیں گے ہائے مسکین! اللہ اس پر رحم کرے۔

(2)۔ آپ کے دوست چند گھڑیاں یا چند دن غم کریں گے پھر وہ اپنی باتوں اور ہنسی مذاق کی طرف لوٹ جائیں گے۔

(3)۔ آپ کے گھر کے افراد کا غم گہرا ہوگا، وہ کچھ ہفتے، کچھ مہینے یا ایک سال تک غم کریں گے اور اس کے بعد وہ آپ کو یاداشتوں کی ٹوکری میں ڈال دیں گے،

• لوگوں کے درمیان آپ کی کہانی کا اختتام ہو جائے گا اور آپ کی حقیقی کہانی شروع ہو جائے گی اور وہ آخرت ہے۔

• آپ سے زائل ہوجائے گا آپ کا:
(1)۔ حسن،
(2)۔ مال،
(3)۔ صحت،
(4)۔ اولاد،
(5)۔ آپ اپنے مکانوں اور محلات سے دور ہو جائیں گے،
(6)۔ شوہر بیوی سے اور بیوی شوہر سے جدا ہو جائے گی،

• آپ کے ساتھ صرف آپ کا عمل باقی رہ جائے گا۔

• یہاں یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ آپ نے اپنی قبر اور آخرت کے لیے ابھی سے کیا تیاری کی ہے؟*

• یہ وہ حقیقت ہے جو غور و فکر کی محتاج ہے اس لیے آپ اس کی طرف توجہ کریں:
(1)۔ فرائض،
(2)۔ نوافل،
(3)۔ پوشیدہ صدقہ،
(4)۔ نیک اعمال،
(5)۔ تہجد کی نماز،
(6)۔ اور اچھے اخلاق کی طرف،
• شاید کہ نجات ہو جائے.

آج جسم میں روح ہے موقع ہے اچھائی والے کام کرو اور آگے بھیجو کل جسم ہوگا لیکن روح پرواز کر چکی ہوگی پھر افسوس اور پچھتاوے کے سوا کچھ بھی باقی نہیں رہے گا ابھی بھی وقت ہے توبہ کرلو اور باقی زندگی رب کی رضا اور خوشنودی حاصل کرنے والے کام میں گزارنے کی کوشش کریں..
جزاک اللہ خیرا کثیرا ۔

یہ ہے نتاشہ نامی خاتون کراچی کار ساز واقعہ کی ملزمہ ۔اس نے نشے میں دھت ہوکر ایک لڑکی آمنہ جو کہ یونیورسٹی کی طلبہ اور اس...
26/08/2024

یہ ہے نتاشہ نامی خاتون کراچی کار ساز واقعہ کی ملزمہ ۔
اس نے نشے میں دھت ہوکر ایک لڑکی آمنہ جو کہ یونیورسٹی کی طلبہ اور اس کے والد کو جو کہ پاپڑ بیچ کر گزارا کرتا تھا ان دونوں کو روڈ پر کچل دیا ہے اور مزید تین آدمیوں کو زخمی کیا۔
ہماری عدالتوں نے اور نام نہاد قانون نے ان صاحبہ کو زہنی مریضہ کرار دے کر ریلیف دلوایا جبکہ سب جھوٹ اور پیسے کی طاقت پر کیا گیا ۔

یہ مُجھے سمجھ نہیں آئی کہ وکٹری کا نشان کیوں بنارہی ہے
انسان سے غلطی ہوتی ہے مگر غلطی کرکے اس طرح وکٹری کا اشارہ کرکے عدالتوں میں بیٹھے ججز و وکلاء کے فیصلوں پر سوالیہ نشان ہے
کیونکہ اس امیر زادی کو پتہ ہے کہ وکیل وکالت پیسوں کیلئے کرتا ہے اور اندر بیٹھا جج بھی پیسوں پر بکتا ہے
تو پھر اس طرح اشارہ کرنا ملزمہ کا حق بنتا ہے ۔

ایک بات یاد رکھیئے گا کہ اوپر اللّہ اور زمین پر قانون ہے جو انصاف فراہم کرنے کے پابند و زمہ دار ہیں تاہم قانون جرم اور جرائم کے ساتھ مل جل گیا لیکن یاد رہے اللّہ تعالیٰ کا انصاف ابھی باقی ہے ۔

✍️ از قلم Prince Talha .🇵🇰🇵🇰ہم کیسے محب وطن پاکستانی ہیں ؟؟؟کیا ہم سال بھر میں صرف ایک اگست کے مہینے میں خود کو پاکستانی...
21/08/2024

✍️ از قلم Prince Talha .🇵🇰🇵🇰
ہم کیسے محب وطن پاکستانی ہیں ؟؟؟
کیا ہم سال بھر میں صرف ایک اگست کے مہینے میں خود کو پاکستانی سمجھتے ہیں ؟؟؟
میرے یہ دو سوال آپ سب سے ہیں کوشش کیجئے گا کہ آپ سب اپنا جواب ضرور دیں ۔

ہر فرد کی زمہ داری ہے کہ وہ اپنے تیئں اچھا محب وطن بننے کی کوشش کرے، آج ہماری ناکامیوں کی اصل وجہ صرف اور صرف یہی ہے کہ ہم نے ہر بات ہر چیز ہر معاملے کا قصور وار اگلے کو ٹھہرا رکھا ہے ۔
ہم سب کو قبر میں اکیلے جانا ہے اور وہاں خود ہی جواب دینے ہیں اور اسی طرح سے ہم بذاتِ خود اپنے وطن پاکستان سے کس طرح محبت کرتے ہیں اور اس سے محبت کرنے میں ہمارا کتنا اور کیسا کردار شامل حال رہا ہے یا رہے گا اس کا فیصلہ بھی خود ہی کرنا ہے ۔
کیوں یہ یقین ختم ہو گیا ہے کہ خدا کی قسم ہم کسی کو جواب دہ نہیں ماسوائے اپنے آپ کے اور اس پیدا کرنے والے اللّہ کے۔

میں نے بچپن سے لے کر اب تک کبھی بھی گھر میں پاکستان 🇵🇰 پرچم والی چھوٹی جھنڈیاں نہیں لگائی صرف اس لئے کہ مجھے بچپن میں بیج اور بڑا فلیگ پسند تھا اور جب عقل پروان چڑھی تب یہ بات سن کر بہت خوشی ہوئی کہ میرا شوق ایسا تھا میری پسند ایسی تھی ۔
کیونکہ چھوٹی جھنڈیاں ہم سب دھڑا دھڑ لگا تو لیتے ہیں اور یقیناً میرے عزیزم پاکستانیوں نے بڑھ چڑھ کر لگائی ہونگی اور اچھی بات ہے لگانی چاہیئں ہرگز میں منع نہیں کرتا البتہ یہ ضرور کہوں گا کہ جھنڈیاں لگانے کے بعد آپ انکی حفاظت کے زمہ دار مقرر ہو جاتے ہیں اور آپ کی زمہ داری میں جو اوّلین کام ہوگا وہ یہ ہوگا کہ اس جھنڈیاں نیچے زمین پر نہ گریں اگر گریں تو آپ نے اٹھا کر انہیں کہیں بہتے پانی میں بہا دینا ہے یا پھر زمین میں دفن کر دینا ہے ۔
لیکن دیکھا جاتا ہے کہ جھنڈیوں سے ہم گھر گلی بازار سڑکیں سجا تو لیتے ہیں لیکن بعد میں وہی جھنڈیاں ہمارے پاؤں کے نیچے آئی ہوتی ہیں اور صرف ایک یہی چیز مجھے ہرٹ کرتی ہے جس وجہ سے میں جھنڈیاں نہیں لیتا نہ ہی لگاتا ہوں ۔

پاکستان کے بارے میں طرح طرح کے مذاق سن کر پڑھ کر دیکھ کر قہقہے لگانے والوں کو میں اگر جو چاہوں اور اختیار ملے تو ملک سے باہر نکال پھینکوں کیونکہ ہمیں جگتیں ہمیں مذاق اس لئے سوجھتا ہے کہ ہم نے جنگیں لڑی نہیں ہیں ، ہم اس لئے آزادی کی قدر و قیمت کو سمجھنے سے قاصر ہیں کہ ہم نے اپنے پیاروں کی لاشوں کو دیکھا نہیں ہے ، ہمیں ذلت کا سامنا ہوا نہیں ہے ، ہم نے اصل غلامی کو جھیلا نہیں ہے ۔
میرے عزیز وقار بات یہاں ختم ہوتی ہے کہ ہمیں یہ آزادی اور یہ خوبصورت ہلالی پرچم پلیٹ میں رکھی ہوئی ملی ہے اور اس لئے ہمیں اس کی قدر نہیں ہے ۔
دعا ہے کہ اللّہ پاک ہمارے ملک پاکستان 🇵🇰 کو اور اس کی شان کو اور اس میں بسنے والے لوگوں کو ہمیشہ سر سبز و شاداب اور سلامت رکھے اور اس پاک سر زمین کو اسلام کی قوت والی سرزمین بنائے اور ہم سب کو غلامی میں نہیں بلکہ حکم جہاد کی راہ میں ثابت قدم رہنے والا مسلمان بنائے آمین۔۔۔۔🇵🇰😘

اور ایک وقت آ تا ہے جب ہم شکایات کم کر دیتے ہیں، لوگوں کے تلخ لہجوں کا جواب نہیں دیتے، بڑی بڑی باتوں پر مسکراتے ہیں اور ...
19/05/2024

اور ایک وقت آ تا ہے جب ہم شکایات کم کر دیتے ہیں، لوگوں کے تلخ لہجوں کا جواب نہیں دیتے، بڑی بڑی باتوں پر مسکراتے ہیں اور چھوٹی چھوٹی چیزوں پر پاگلوں کی طرح ہنستے ہیں کسی کے سامنے رونا پھر اچھا نہیں لگتا کسی کو اپنی کہانی سنانے کا دل نہیں کرتا۔ ایک وقت آتا ہے جب ہم حقیقت میں جینا شروع کر دیتے ہیں پھر ہم ہوتے ہیں اور بس ہمارا رب ہوتا ہے🥀♠️♣️♠️

پیاری ماں (Mother Day)قلمکار ✍️ Prince Talha .__________________________________اس لیے چل نہ سکا کوئی بھی خنجر مجھ پر می...
12/05/2024

پیاری ماں (Mother Day)
قلمکار ✍️ Prince Talha .
__________________________________
اس لیے چل نہ سکا کوئی بھی خنجر مجھ پر
میری شہ رگ پہ مری ماں کی دعا رکھی تھی.
__________________________________
ماں کی محبت خالص محبت ہے اور آپ نے کسی بھی محبت کو اگر سمجھنا ہے تو آپ تھوڑا سا دور (فاصلے) پر جا کر زیادہ سمجھ سکتے ہیں زیادہ محسوس کر سکتے ہیں۔
میں نے ماں کی محبت کو بےپناہ محسوس کیا ہے ، ماں نام ہی محبت اور شفقت کا ہے۔
ماں کی تعریف میں جتنا بھی لکھوں کم ہوگا۔
میں یہ لکھنا پسند کرونگا کہ والدین کی خدمت میں ہرگز کوتاہی لاپرواہی نہ کیجیۓ گا خواہ والدین آپکے ہوں یا کسی دوسرے کے۔
اپنے بچپن سے لے کر حال تک آپ کبھی تنہائی میں دیکھیں کہ ماں باپ نے آپ کیلئے کیا کچھ کیا، میں اکثر نوٹ کرتا ہوں ماں باپ اپنے حصے کی چیز بھی اولاد کو دے دیتے ہیں لیکن میں پہلے ماں باپ کو کھلاتا ہوں یا پھر انکے ساتھ بیٹھ کر کھاتا ہوں اور ہرگز خود پہلے نہیں کھاتا۔
میں نے خواہشات جزبات کو مار کر اولاد کی خواہشوں اور جزباتوں کو پورا کرتے ہوئے والدین کو دیکھا ہے۔
میں نے محبت کو محسوس کرنا اور محبت کرنا ہی والدین کی شفقت سے سیکھا ہے ، میں نے یہ دیکھا ہے کہ ماں کیسے اپنے آپ کی فکر بھول کر بچوں کی اور اپنے شوہر کی دیکھ بھال کرتی ہے ۔
مجھے افسوس ہوتا ہے ان بیٹوں پر مجھے افسوس ہوتا ہے ان لڑکیوں پر جو اپنے والدین کی محبت کو محبت سمجھتی ہیں اور انکی خدمت کرنے میں خوشی محسوس کرتی ہیں لیکن شوہر کے والدین کی خدمت انہیں ناگوار لگتی ہے بوجھ لگتی ہے سردرد لگتی ہے اور یہ بیماری عام ہے دور حاضر میں۔
لیکن پھر دیکھ لیں انجام ہمارے سامنے ہے کہ آج کے بچے اپنے بڑوں کا ادب کتنا کرتے ہیں ؟
والدین کا ادب کتنا کرتے ہیں ؟؟
یہ بات تہہ ہے کہ اولاد اپنی فصل کو بوتے ہیں اور انہیں پھل اپنی اولاد کی شکل میں ملتا ہے۔
دعا ہے کہ اللّٰہ پاک ہم سب کو اپنے بڑوں کی عزت و آبرو کو سمجھنے اور نبھانے والا فرمانبردار بنائے اور اللّٰہ پاک تمام بچوں کو اپنے والدین کا فرمانبردار بنائے آمین ثم آمین یا ربّ العالمین ۔

Address

Khamis Mushait

Telephone

+923336397945

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Achi Soch اچھی سوچ posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to Achi Soch اچھی سوچ:

Share

Category