Hafiz Abu Tameem Makki

Hafiz Abu Tameem Makki A Student in Ummul-Qura University Holy Makkah

جمعہ کے دن قبولیت کی گھڑی
30/05/2025

جمعہ کے دن قبولیت کی گھڑی

15/05/2025
05/10/2024
17/09/2024

انس رضی اﷲ عنہ کہتے ہیں کہ ’’میں نے وہ دن دیکھا جب رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم مدینہ میں داخل ہوئے تھے ۔ وہ دن اتنا اچھا تھا کہ اس سے زیادہ خوبصورت اور زیادہ روشن دن میں نے کبھی نہیں دیکھا ۔ اور میں نے وہ دن بھی دیکھا کہ جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا انتقال ہوا ۔ وہ دن اتنا غمناک تھا کہ اس سے زیادہ قبیح اور زیادہ تاریک دن میں نے کبھی نہیں دیکھا ۔‘‘

کرپشن کی جڑ 👈 اگر آپ ہوٹل یا ریستوران میں ہیں اور چائے میں گھر سے زیادہ چینی یا دودھ ڈالتے ہیں تو اس کا مطلب یہ ہے کہ آپ...
15/09/2024

کرپشن کی جڑ
👈 اگر آپ ہوٹل یا ریستوران میں ہیں اور چائے میں گھر سے زیادہ چینی یا دودھ ڈالتے ہیں تو اس کا مطلب یہ ہے کہ آپ کرپشن کے لیے تیار ہیں۔
👈 اگر آپ ریستوران یا عوامی جگہ پر گھر سے زیادہ ٹشو پیپر، صابن یا پرفیوم استعمال کرتے ہیں تو اس کا مطلب یہ ہے کہ اگر آپ کو چوری کرنے کا موقع ملے تو ضرور کریں گے۔
👈اگر آپ شادیوں یا کھانے کی مفت پارٹیوں میں اپنی بھوک سے زیادہ کھانا کھاتے ہیں صرف اس لیے کہ کوئی اور بل ادا کرے گا تو اس کا مطلب یہ ہے کہ اگر آپ کو سرکاری رقم لوٹنے کا موقع ملے تو ضرور لوٹیں گے۔
👈 اگر آپ عام طور پر قطار میں لائن توڑ دیتے ہیں تو اس کا مطلب یہ ہے کہ آپ دوسروں کی کمر پر چڑھ کر اقتدار حاصل کرنے کی کوشش کریں گے۔
👈 اگر آپ سمجھتے ہیں کہ سڑک سے جو کچھ آپ اٹھاتے ہیں وہ آپ کا حق ہے تو اس کا مطلب یہ ہے کہ آپ میں چوری کی عادت ہے۔
👈 اگر آپ عام طور پر مشہور شخصیت کو نام سے جاننے کے بجائے قوم اور ذات والے نام میں زیادہ دلچسپی رکھتے ہیں، تو آپ نسل پرست ہیں اور ممکن ہے کہ آپ کسی شخص کی صرف اس وجہ سے مدد کریں کہ وہ کس ذات یا قوم سے تعلق رکھتا ہے۔ اور آپ حق بات اور انصاف کے بجائے لوگوں کو اہمیت دیتے ہیں۔
👈 اگر آپ ٹریفک کے قوانین توڑتے ہیں اور ٹریفک کے سگنل کی کوئی پرواہ نہیں کرتے، تو اس کا مطلب یہ ہے کہ آپ ہر قسم کی خلاف ورزی کرنے کے لیے تیار ہیں، یہاں تک کہ اگر اس میں بے گناہ لوگ متاثر ہوں۔
⚠️ کرپشن سے لڑائی خود سے شروع ہوتی ہے۔ آئیے ہم ایسی شخصیت کے بننے کی کوشش کریں جو کہیں بھی ہو بہترین ہو۔ یاد رکھیں کہ ایمانداری وہ ہے جو آپ اپنے اور اپنی ذات کے درمیان کرتے ہیں، صرف لوگوں کے سامنے نہیں۔
عربی تحریر سے مترجم





بدعت میں تطور کی ایک واضح مثال
13/09/2024

بدعت میں تطور کی ایک واضح مثال

آخری وصیت:علامہ ناصر الدین الألبانی رحمہ اللہ نے اپنی بیوی، بچوں، دوستوں اور ہر محبت کرنے والے کو یہ وصیت کی ہے کہ اگر م...
06/09/2024

آخری وصیت:
علامہ ناصر الدین الألبانی رحمہ اللہ نے اپنی بیوی، بچوں، دوستوں اور ہر محبت کرنے والے کو یہ وصیت کی ہے کہ اگر میری وفات کی خبر ان تک پہنچے تو میرے لیے رحمت اور مغفرت کی دعا کریں۔
👈سب سے پہلی بات یہ ہے کہ میری موت ماتم نہ کریں زور زور سے مت روئیں۔
👈دوسری بات یہ ہے کہ میری تدفین میں جلدی کی جائے اور میرے قریبی رشتہ داروں اور بھائیوں میں سے اتنے لوگوں کو ہی بتایا جائے جو میری تجہیز تکفین کے لیے کافی ہوں. مجھے غسل میرا دوست اور مخلص ساتھی عزت خضر ابو عبداللہ یا کوئی اور (جسے وہ اس کام کے لیے منتخب کرے) دے۔
👈تیسری بات یہ ہے کہ مجھے قریب ترین جگہ پر دفن کیا جائے تاکہ میرے جنازے کو گاڑی میں رکھنے کی ضرورت نہ پڑے اور لوگوں کو اپنی گاڑیوں میں بیٹھنے کی ضرورت نہ پڑے۔ قبر ایک پرانے قبرستان میں ہو جہاں یہ خیال کیا جائے کہ اسے دوبارہ کھودا نہیں جائے گا۔
جس ملک میں میں مر جاؤں وہاں سے باہر میرے بچوں کو بھی نہ بتایا جائے کجا دوسرے لوگوں کو پتا چلے، یہاں تک کہ میرا جنازہ نہ نکل جائے تاکہ جذبات پر قابو نہ رہ سکے اور اس وجہ سے میری تدفین میں تاخیر نہ ہو۔
میں اللہ سے دعا کرتا ہوں کہ وہ مجھے اپنی مغفرت کے ساتھ ملاقات کرے۔
میں اپنی پوری لائبریری، چاہے وہ چَھپی ہوئی ہو، فوٹو کاپی ہو یا میرے یا کسی اور کے خط میں لکھی ہوئی ہو، مدینہ منورہ میں واقع اسلامی یونیورسٹی کی لائبریری کو عطا کرتا ہوں کیونکہ مجھے اس یونیورسٹی میں کتاب و سنت اور سلف صالحین کے طریقے پر دعوت دینے کی بہت خوشگوار یادیں ہیں۔ میں اللہ سے دعا کرتا ہوں کہ اس سے لائبریری کے پڑھنے والوں کو فائدہ ہو جس طرح اس سے میں نے اپنے طلباء کو فائدہ پہنچایا تھا۔ اور اللہ مجھے ان کے اخلاص اور دعائوں سے نفع پہنچائے۔ (اے میرے رب! مجھے ایسی توفیق عطا فرما کہ میں آپ کی اس نعمت کا شکر ادا کروں جس سے آپ نے مجھ پر اور میرے والدین پر احسان فرمایا ہے اور میں وہ نیک عمل کروں جس سے آپ راضی ہوں اور میری اولاد کے لیے اصلاح فرما۔ میں آپ کی طرف توبہ کرتا ہوں اور میں مسلمانوں میں سے ہوں۔)
27 جمادی الاول 1410 ہجری۔

إذا كنت لا تدري فتلك مصيبةوإن كنت تدري فالمصيبة أعظم
05/09/2024

إذا كنت لا تدري فتلك مصيبة
وإن كنت تدري فالمصيبة أعظم

11/08/2024

فضیلہ الشیخ ڈاکٹر حافظ عبدالرشید اظہر رحمہ اللہ فرماتے ہیں :

''عہد نبوی میں تو چونکہ صرف مومن اور کفار و مشرکین اور منافقین ہی تھے ،اس لیے اس مسئلہ(یعنی بدعت کے ساتھ ولاء اور براء ) کو سمجھنے اور اس کے مطابق عمل کرنے میں کوئی خاص پیچیدگی نہیں تھی ۔جبکہ بعد میں مسلمانوں کے اندر متعدد بدعتی فرقے معرض وجود میں آگئے، جس کی وجہ سے یہ مسئلہ خاص اہمیت اختیار کر گیا اور اس کی تطبیق بھی کافی مشکل ہو گئی۔ بالخصوص عصر حاضر میں ولاء اور براء کے حدودِ اطلاق اور عملاً تطبیق میں خاصی افراط و تفریط کا مظاہرہ کیا جا رہا ہے ۔ایک طرف کچھ لوگوں نے اس میں کافی شدت اختیار کر رکھی ہے ،اور وہ معمولی فقہی اختلاف کو بنیاد بنا کر براء ت کا اظہار کرنے میں جلد بازی سے کام لے رہے ہیں ،اور اپنے مسلک سے فقہی اختلاف رکھنے والے شخص کو اس کی کوئی نہ کوئی غلطی تلاش کر کے اسے بڑھا چڑھا کر پیش کر کے اس کے پیچھے نماز ادا کرنے کو منع قرار دیتے ہیں جو سلف امت کے طرز عمل کے سراسر منافی ہے ۔

دوسری طرف کچھ لوگوں کی وسعت ظرفی کا دائرہ شرعی حدود و قیود سے تجاوز کر گیا ہے، وہ کلمہ گو مشرکین اور یہود و نصاریٰ کے لیے اہل ا یمان کے دلوں میں نرم گوشہ پیدا کرنے کی کوشش میں ہیں اور بین المذاہب مکالمے کی آڑ میں کفار و مشرکین اور اعداء اسلام کے لیے ولاء کا راستہ ہموار کرنے میں شعوری یا لاشعوری طور پر مصروف ہیں ،اس طرح مخصوص اغراض یا قلت ادراک کی وجہ سے وحدت ادیان کا ملحدانہ فلسفہ نشر کیا جا رہا ہے ،جو رسول اللہ ﷺ پر ایمان کے خلاف بین الاقوامی یہودی سازش کا حصہ ہے ،اور جدید افلاطونیت اور مغرب کی ''روشن خیالی '' کو مسلمانوں میں قابل قبول بنانے کی سعی نامشکور ہے ۔'' (مقالات تربیت ص ۱۷۴،۱۷۵)
از محمد آصف مغل

ناصر السنة والدین. ورحمةالله عليه رحمة واسعة
25/06/2024

ناصر السنة والدین. ورحمةالله عليه رحمة واسعة

11/03/2024

ہم دیکھتے ہیں کہ کسی مشین کو ایجاد کرنے والا موجد وہ سب سے زیادہ جاننے والا ہوتا ہے کہ کون سی چیز اس مشین کے لیے بہتر ہے اور کون سی چیز اس کے لیے نقصان دہ ہے تو رب العالمین تو ہمارا خالق ہے ہمارے جسموں کو بنانے والا ہے تو وہ کیسے غافل ہو سکتا ہے کہ ہمارے جسموں کے لیے کیا کچھ بہتر نہیں ہے۔تو روزہ بھی ان بہتر اور نفع بند چیزوں میں سے ایک ہے جو اللہ تعالی نے ہم پر فرض کیا ہے انسان کے دل میں یہ نہ ائے کہ میں نے روزہ رکھ لیا تو پتہ نہیں کیا ہو جائے گا اور بچ پاؤں گا یا نہیں بچ پاؤں گا بلکہ اس کو یقین رکھنا چاہیے کہ میرا جو خالق ہے جو میرے جسم کو بنانے والا ہے وہ میرے جسم کے بارے میں بہتر جانتا ہے کہ میرے جسم کے لیے کیا کچھ بہتر ہے۔
لہذا خالق کی بات ماننے میں ہی بھلائی ہے۔

Address

Mecca

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Hafiz Abu Tameem Makki posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to Hafiz Abu Tameem Makki:

Share