22/08/2025
ہم لوگ کوئی نہیں ہوتے کسی کو judgе کرنے والے۔ اس طرح کسی کی موت کو ڈراما بنا کر دنیاوی شہرت کے لیے، ہمارے پاس ایسی کوئی طاقت نہیں جس سے ہم کسی کے دل کی بات کا کوئی غیبی علم رکھیں۔ ہمیشہ جذبات کا چشمہ لگا کر ہر معاملے کو نہ دیکھا جائے۔ معاملات اور حقائق کو سمجھنا چاہیے۔ اللہ کی ذات ہر انسان کے حق میں بہتر فیصلہ کرنے پر قادر ہے۔ ہمیں زمینی خدا نہیں بنانا چاہیے۔ہم کون ہوتے ہیں فیصلہ کرنے والے؟ ہم نہ تو کسی کے دل کے حال جانتے ہیں، نہ اس کے ارادوں سے واقف ہیں، نہ اس کی مجبوریوں سے آگاہ ہیں۔ ہمارا علم تو سطحی ہے، چند ظاہری باتوں تک محدود۔ لیکن ہم اپنے آپ کو کس قدر غلط فہمی میں مبتلا رکھتے ہیں کہ ہم نے کسی کی نیت کو پڑھ لیا، اس کے کردار کو پرکھ لیا۔اور سب سے بڑا المیہ یہ ہے کہ آج کل مصیبت کو بھی ڈراما بنا دیا جاتا ہے۔ کسی کی موت، کسی کا دکھ، کسی کی تکلیف... یہ سب ٹی وی کے ریٹنگز اور سوشل میڈیا پر لائکس کا ذریعہ بن گئے ہیں۔ دل پر کڑھن ہوتی ہے یہ سوچ کر کہ ہم نے اپنے جذبات کو اس قدر گرہن لگا لیا ہے کہ ہم دوسرے کے درد کو محسوس ہی نہیں کر پاتے۔ ہماری نظر صرف اس کے اظہار پر ہوتی ہے، درد پر نہیں۔ہاں، ہمیں جذبات کے چشمے اتار کر معاملات کو دیکھنے کی ضرورت ہے۔ حقائق کی عینک لگانی چاہیے۔ بغیر تحقیق، بغیر سوچے سمجھے، صرف سنی سنائی یا دیکھی دیکھائی بات پر کوئی رائے قائم کر لینا انتہائی خطرناک ہے۔ یہ نہ صرف ہمارے اپنے ایمان کے لیے خطرہ ہے بلکہ ہمارے معاشرے کی بنیادوں کو کھوکھلا کر رہا ہے۔یاد رکھیے، ہر انسان کے بارے میں حتمی فیصلہ کرنا صرف اور صرف اللہ تعالیٰ کا کام ہے۔ وہی غیب جانتا ہے، وہی دلوں کے بھید جاننے والا ہے۔ وہی نیتوں کو پرکھتا ہے اور وہی دن کے آخر میں انصاف کرے گا۔ہمیں اپنے آپ کو "زمینی خدا" بنانے کی کوشش ہرگز نہیں کرنی چاہیے۔ یہ غرور اور تکبر ہے، اور یہ ہمیں ہمارے رب سے دور کر دے گا۔