Apki Awaz KTN news

Apki Awaz KTN news آپ کی آواز � کوھستان ٹائم نیوز
آپ کی مفاد عامہ کے لیے کوشاں

29/12/2019

بریکنگ نیوز
" مانسہرہ ۔ پڑھنہ مدرسہ کے بچے پر جنسی تشدد کیس کے مبینہ مرکزی ملزم شمس الدین کو گرفتار کر لیا گیا ہے
پولیس زرائع

29/12/2019

Good one about new year

28/12/2019

*آر پی او ہزارہ ریجن ڈاکٹر مظہر الحق کاکا خیل (ستارہ شجاعت) کا جنسی زیادتی کے شکار بچے یاحوس کی عیادت اور ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی*
تفصیلات کے مطابق یاحوس ولد عبدالقیوم عمر 9/10 سال سکنہ کولئی پالس کوہستان جو مدرسہ تعلیم القرآن پڑہنہ مانسہرہ میں قرآن پاک کی تعلیم حاصل کر رہا تھا. مدرسہ تعلیم القرآن کے قاری نے اس کو جنسی تشدد کا نشانہ بنایا. جس کو ایوب میڈیکل کمپلیکس میں علاج و معالجے کے لئے لایا گیا. واقعہ کی اطلاع ملتے ہی آر پی او ہزارہ ڈاکٹر مظہر الحق کاکا خیل ہسپتال پہنچ گئے.حافظ قرآن بچے کی عیادت کی.اس موقع پر ڈی ایم ایس ایوب میڈیکل کمپلیکس اور ایس ایچ او تھانہ میرپور نفری کے ہمراہ موجود تھے. آر پی او ہزارہ نے پولیس کو ہدایت جاری کرتے ہوئے کہا کہ بچے کے علاج و معالجے کا سارا خرچہ ہم برداشت کریں گے. ایس ایچ او تھانہ میرپور کو ہدایت جاری کی کہ ان کا خصوصی خیال رکھیں. آر پی او ہزارہ ریجن نے کہا کہ ملزم کو گرفتار کر کے کیفرکردار تک پہنچایا جائے گا. انہوں نے بچے کے والد کو کہا کہ یہ آپ کا نہیں ہمارا بچہ ہے اس کا خیال ہم رکھیں گے. آپ اس کے علاج کے لئے فکر مند نہ ہوں ہم اس کا بہترین علاج کروائیں گے. جن ٹیسٹ کی سہولت اے ایم سی ہسپتال میں میسر نہ ہوئی تو وہ پرائیویٹ ٹیسٹ کروائیں گے. ملزم کی گرفتاری کے لئے ٹیمیں تشکیل دے دی گئی ہیں بہت جلد ملزم قانون کی گرفت میں ہوگا. آٹھ ملزمان کو بھی گرفتار کر لیا گیا ہے. مدرسہ غیر رجسٹر تھا جو کہ سیل کردیا گیا ہے.

18/12/2019
18/12/2019

Good Job Done...

14/12/2019
05/12/2019

گرینڈ ہزارہ والی بال ٹورنامنٹ کے افتتاحی میچ کے دوران مہمان خصوصی کمشنر ہزارہ سید ظہیر السلام کا پولیس افسران اور دونوں ٹیموں کے کھلاڑیوں کے ہمراہ گروپ فوٹو. .

25/11/2019

ریجنل پولیس آفیسر ہزارہ ریجن ڈاکٹر مظہر الحق کاکاخیل نے کانسٹیبل خالد محمود کے بیٹے محمد عباس کو قرآن پاک حفظ کرنے پر مبارکباد دی اور دس ہزار روپے نقد انعام بھی دیا۔

22/11/2019

ایک اطلاع کے مطابق کوھستان کے مختلف علاقوں میں بارش کی وجہ سے چار سے پانچ گھروں کی چھتیں گر گئی ہیں
تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا ہے

18/11/2019

آج میں سبزی والے کے پاس گیا اور بولا پانچ کلو ٹماٹر دینا 🙄🙄🙄
پاس کھڑی آنٹی نے اپنے شوہر کو کہنی مار کر کہا اپنی فوزیہ کیلے یہ لڑکاٹھیک رہےگا🙈🙈🙈😝

قذافی کی آمریت کی چند جھلکیاں ۔۔ یہ شخص لیبیا کا صدر تها اس کا نام معمر محمد أبو منيار القذافي تها اگر آج یہ شخص زندہ ہو...
17/11/2019

قذافی کی آمریت کی چند جھلکیاں ۔۔

یہ شخص لیبیا کا صدر تها اس کا نام معمر محمد أبو منيار القذافي تها اگر آج یہ شخص زندہ ہوتا تو شاید مسلمانوں کی پہچان ہی کچھ اور ہوتی اس نے 1969 سے لے کر 2011 تک لیبیا میں حکومت کی اور 20 اکتوبر 2011 میں اسے امریکہ نے ففتھ جنریشن وار کا ہتھیار استعمال کرکے مروا دیا،لیکن کیوں مروایا اس کی بہت سی وجوہات ہیں لیکن ایک سب سے بڑی وجہ پیٹرو ڈالر تهی.اس کا ذکر پھر کبھی صحیح فی الحال اس پوسٹ میں آپ سب کو ان قوانین کے بارے میں بتایا جائے گا جو معمر قذافی نے اپنی حکومت میں قائم کیے تهے.

1۔ لیبیا میں بجلی مفت تهی، پورے لیبیا میں کہیں بجلی کا بل نہیں بھیجا جاتا تها._*

2۔ سود پر قرض نہیں دیا جاتا، تمام بینک ریاست کی ملکیت تھے اور صفر فیصد سود پر شہریوں کو قرض کی سہولت دیتے تھے۔
3۔ اپنا گھر لیبیا میں انسان کا بنیادی حق سمجھا جاتا تھا اور اس کے لئے حکومت شہریوں کو مکمل مالی مدد فراہم کرتی تھی۔

4۔ تمام نئے شادی شدہ جوڑوں کو اپنا نیا گھر بنانے کی مد میں حکومت پچاس ہزار ڈالرز مفت فراہم کرتی تھی۔

5۔ پڑھائی اور علاج کی سہولتیں لیبیا کے تمام شہریوں کو بنا پیسوں کے حاصل تھیں۔ قذافی سے پہلے 25 فیصد لوگ پڑھے لکھے تھے جبکہ آج 83 فیصد لوگ تعلیم کے زیور سے آراستہ ہیں۔

6۔ کسانوں کو زرعی آلات، بیج اور زرعی زمین مفت میں فراہم کی جاتی تھی۔

7۔ اگر کسی باشندے کو لیبیا میں علاج معالجے یا تعلیم کی صحیح سہولت میسر نہیں تو حکومت بنا کسی خرچے کے بیرون ملک بھجواتی تھی۔

8۔ لیبا میں اگر کوئی شخص اپنی گاڑی خریدنا چاہتا تو حکومت 50 فیصد سبسڈی فراہم کرتی تھی۔

9۔ پیٹرول کی قیمت 0.14$ فی لیٹر تھی۔

10۔ لیبیا پر کوئی بیرونی قرضہ نہیں تھا اور لیبیا کے اثاثوں کی کل مالیت تقریبا 150$ ارب ڈالر سے زائد تھے، جن پر اب مغربی ممالک کا قبضہ ہے۔

11۔ اگر کوئی باشندہ گریجویشن کرنے کے بعد بھی نوکری حاصل نہیں کر پائے تو حکومت اسے اسکی تعلیمی استعداد کے مطابق مفت تنخواہ ادا کرتی تھی تا وقت کہ اس باشندے کی ملازمت لگ جائے۔

12۔ ملک کے تیل سے حاصل ہونے والی آمدنی کا ایک مخصوص حصہ تمام لیبیائی باشندوں کے بینک اکاؤنٹوں میں جمع کروا دیا جاتا تھا۔

13۔ ماں کو ہر بچے کی پیدائش پر حکومت کی طرف سے 5000$ ڈالر مفت فراہم کئے جاتے تھے۔

14۔ قذافی نے ملک کی صحرائی آبادی کے پیش نظر دنیا کا سب سے بڑا مصنوعی دریا بنانے کا پروجیکٹ بھی شروع کیا تھا ، تا کہ پورے ملک میں صاف پانی کی فراہمی یقینی بنائی جاسکے۔

یہ ان مظالم میں سے کچھ کی تفصیل ہے جو قذافی نامی ڈکٹیٹر نے لیبیا کی عوام پر ڈھائے ۔

ان مظالم کے علاوہ قذافی نے تین بہت بڑے گناہ اور بھی کیے تھے ۔

پہلا کہ پاکستان کو ایٹمی پروگرام کے لیے 100 ملین ڈالر کی رقم اس وقت فراہم کی جب پاکستان پر ہر طرح کی پابندیاں تھیں ۔ اسی رقم سے پاکستان نے اپنا ایٹمی پروگرام شروع کیا تھا ۔

دوسرا اس نے ہمیشہ مسلمان ممالک کو اکھٹا کر کے انکا ایک بلاک بنانے کی کوشش کی۔ کبھی افریقی ممالک کا بلاک کبھی عرب ممالک کا ۔ لیکن ہمارے مسلمان ممالک قذافی کی اس " چال " میں نہیں آئے اور آپس میں ہی لڑنے مرنے پر متفق رہے ۔

تیسری چیز میں تو اسنے حد ہی کر دی جب اس نے سونے اور چاندی کے سکوں میں لین دین کرنے کا فیصلہ کیا اور اعلان کیا کہ پیپر کرنسی جعلی کرنسی ہے۔

ان کے ان کرتوتوں کی بدولت ہی امریکہ نے قذافی کو قتل کروا دیا تاکہ لیبیا کے عوام کو ایک ظالم ڈکٹیٹر سے نجات دلائی جا سکے۔

اب لیبیا میں مکمل جمہوریت آچکی اور اپنے ہی اثاثوں سے محروم اور مقروض لیبیا جمہوریت کے مزے لے رہا ہے۔..

Address

Riyadh

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Apki Awaz KTN news posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to Apki Awaz KTN news:

Share