15/06/2025
ذیل میں جون 2025 میں رونما ہونے والی اسرائیل-ایران جنگ کی تازہ ترین اور تفصیلی رپورٹ پیش ہے، جس میں براہِ راست فضائی حملے، میزائل وار، ڈرون حملے، انسانی ہلاکتیں، سماجی و اقتصادی اثرات، اور عالمی ردعمل شامل ہیں۔
💥 1. جنگ کا آغاز – اسرائیلی حملہ (13 جون 2025)
اسرائیل نے اپنی سب سے بڑی فضائی مہم “Operation Rising Lion” کے تحت ایران کے جوہری، عسکری اور دفاعی مراکز پر حملہ کیا ۔
حملوں میں Hossein Salami (IRGC کمانڈر) سمیت کئی سینئر جنرلز اور جوہری سائنسدان ہلاک ہوئے، جیسا کہ ایران نے تصدیق کی ۔
متاثرہ مقامات میں Natanz اور Isfahan کے جوہری تنصیبات شامل تھیں ۔
ایران نے ابتدائی طور پر 104+ افراد کے ہلاک اور 376+ زخمیوں کی رپورٹ کی ۔
🎯 2. ایران کا بھرپور جوابی حملہ (13–15 جون 2025)
ایران نے “Operation True Promise III” کے تحت:
150 سے زائد بیلسٹک میزائل
100+ ڈرونز
حملے کی متعدد لہریں اسرائیل کے تل ابیب، ریہون لی زیون، بٹ یام، تمرا سمیت دیگر شہروں میں داغے گئے ۔
14 جون کی حملوں میں:
کم از کم 10 افراد ہلاک، 60+ زخمی ۔
15 جون کی صبح:
بٹ یام میں 6 افراد ہلاک, 200+ زخمی ۔
تمرا میں 4 خواتین ہلاک، 20 زخمی ۔
Rehovot میں Weizmann Institute پر حملہ ।
💥 3. انسانی اور جانی نقصان
ملک ہلاکتیں زخمی توضیح
ایران 104–150+ 300+ سینئر جنرلز، سائنسدان شامل
اسرائیل 10–14+ 100–435+ بچوں سمیت عمارتوں میں نقصان
🌍 4. معاشی و عالمی اثرات
عالمی تیل کی قیمتوں میں 10%+ اضافہ, Strait of Hormuz پر خطرہ ۔
کشمیر، یورپ اور امریکہ نے فضائی راستوں کی بندش و دفاعی تیاری شروع کی ۔
یورپی رہنماؤں نے فوری تشدیدِ تناؤ کی مذمت اور فارسی مذاکرات بحال کرنے کی اپیل کی ۔
📝 5. عالمی ردعمل
G7، اقوامِ متحدہ، جرمنی، فرانس، برطانیہ، چین و ترکی نے فوری کُراری قرار دیتے ہوئے رواں تناؤ ختم کرنے پر زور دیا ۔
امریکہ کے صدر نے ایران کو سنگین نتائج کی دھمکی دی ۔
🔄 6. صورتِ حال کا جائزہ
یہ تیسری روز ہے جب دونوں ممالک براہِ راست شہری مراکز کو نشانہ بنا رہے ہیں ۔
اسرائیل کی “Rising Lion” فضائی مہم اور ایران کی “True Promise III” میزائل-ڈرون جوابی کارروائی میں تبدیل ہو چکی ہے ۔
دونوں طرف سے مضبوط فوجی نشانہ بازی؛ فضائی دفاعی سسٹمز بھرپور مقابلے میں ہیں ۔
✅ خلاصہ:
13 جون: اسرائیل نے جوہری و فوجی تنصیبات پر حملہ کیا۔
13–15 جون: ایران نے تیز رفتار میزائل-ڈرون حملے کیے، شہری نقصان کے ساتھ۔
جنگ تبدیل ہو کر مستقل، شہری مراکز پر حملوں کی شکل اختیار کر چکی ہے۔
عالمی سطح پر کشیدگی شدید؛ تیل، دفاعیات، اور سفارتی بحران نے صورتِ حال بگڑائی ہے۔