08/10/2025
2005 میں ازد کشمیر اور اطراف میں بہت ہولناک زلزلہ برپا ہوا جس کی وجہ سے ہزاروں لوگ جان سے گئے اور لاکھوں لوگ بے گھر ہوئے۔ میں ذاتی طور پر اس حادثے کے متاثرین میں سے ہوں اور یہ سب میری آنکھوں کے سامنے برپا ہوا اس لیے اس سارے منظر کو میں آج بھی نہیں بھول سکا اور اس کی تکلیف اور درد آج بھی ویسے ہی تازہ ہے اور یہ کل کی ہی بات لگتی ہے۔
زلزلے کی بنیادی تفصیلات
تاریخ: 8 اکتوبر 2005
وقتِ وقوع: صبح قریباً 8:50 بجے مقامی وقت
میگنیٹیوڈ: تقریباً 7.6
زیادہ نقصانات کا مرکز: مظفرآباد (Muzaffarabad) اور آس پاس کے پہاڑی علاقے
اس زلزلے نے پاکستان، آزاد کشمیر، بھارتِی مقبوضہ کشمیر اور بالواسطہ طور پر افغانستان کے کئی علاقوں کو متاثر کیا۔
تباہ کاریاں — تفصیل سے
ذیل میں وہ اہم شعبے ہیں جہاں اس زلزلے نے شدید نقصان پہنچایا:
نقصان / تباہی کی تفصیلگھریلو عمارتیں و رہائشبہت ساری عام مکانات، دیہاتی مکانات، اسکول عمارتیں، سرکاری عمارتیں مکمل یا جزوی طور پر منہدم ہو گئیں۔ غیر مستحکم تعمیرات — جیسے کم معیار کی اینٹ، پتھر، مٹی والا ملا ہوا مواد — نے زیادہ نقصان کا باعث بنیں۔
مثلاً ضلع Bagh میں تقریباً 8,500 افراد ہلاک ہوئے، یعنی ضلع کی کل آبادی کا ایک بڑا حصہ برباد ہوا۔
بہت سارے گاؤں مکمل طور پر تباہ ہوئے اور لوگ بے گھر ہوگئے۔ اسکول اور تعلیمی ادارےبہت سے اسکول عمارتیں بری طرح متاثر ہوئیں۔ بچوں کی بڑی تعداد اسکول عمارات گرنے کی وجہ سے مار گئی۔
ہسپتال اور طبی سہولتیںمتعدد ہسپتال یا طبی مراکز کو نقصان پہنچا، کچھ مکمل طور پر منہدم ہوئے، جس کی وجہ سے زخمیوں کو امدادی اور طبی خدمات فراہم کرنا مشکل ہوا۔
پل، سڑکیں اور رابطےپہاڑی علاقوں میں سڑکیں دراڑیں اور زمینی سلائیڈنگ کی وجہ سے منقطع ہو گئیں، ٹریفک اور امدادی آمدورفت کو شدید مشکلات پیش آئیں۔
کچھ پل، خصوصاً لائن پر چلنے والے پل یا معلق پل، منہدم ہوئے یا شدید متاثر ہوئے۔
پانی، برقی اور مواصلاتی نظامپانی کی فراہمی کے نظام متاثر ہوئے؛ اوور ہیڈ ٹینک ہل گئے یا ٹوٹ گئے۔
برقی ترسیل لائنیں ٹوٹ گئیں، ٹرانسفارمر خراب ہوئے، اکثر علاقوں میں بجلی کئی دن بعد بحال ہوئی۔
مواصلات کا نظام بھی متاثر ہوا، لینڈ لائن فون بند ہو گئے؛ بعد میں سیل اور بلاسٹک ٹاورز کی تنصیب سے مواصلات بحال کی گئیں۔
جانی نقصانات اور زخمیمرنے والوں کی تعداد مختلف ذرائع کے مطابق 70,000 سے زائد بتائی گئی ہے۔
زخمیوں کی تعداد بھی بہت زیادہ تھی — کچھ رپورٹیں 60,000–70,000 تک کا ذکر کرتی ہیں۔
بھارتی مقبوضہ کشمیر (جموں و کشمیر) میں تقریباً 1,350 افراد ہلاک ہوئے اور تقریباً 6,266 زخمی ہوئے۔
آزاد کشمیر کی طرف خاص اثر پڑا کیونکہ زلزلے کا مرکز وہاں تھا۔
ماحول اور زمینی تبدیلیاںپہاڑی علاقوں میں بڑے پیمانے پر زمین کی سرکیاں (لینڈ سلائیڈنگ) ہوئیں، پہاڑوں سے پتھر اور مٹی نیچے گر گئیں، وادیوں میں رساو اور زرخیزی متاثر ہوئی۔
زلزلے نے سطحی دراڑیں پیدا کیں اور زمین کی ساخت تبدیل ہوئی۔
معاشی نقصاناتزلزلے نے اربوں ڈالر کے نقصانات کیے۔ تعمیر نو، بحالی، نقل مکانی اور بنیادی ڈھانچے کی مرمت پر بھاری لاگت آئی۔
گھروں، دفاتر، سڑکوں، پلوں، اسکولوں، ہسپتالوں کی مرمت یا دوبارہ تعمیر کا بوجھ ملک اور بین الاقوامی امداد دونوں پر تھا۔
اثرات کا جائزہ اور انسانی نقطہ نظر
بہت سے لوگ ایک لمحے میں اپنے پیاروں، گھر، روزگار سب کھو بیٹھے۔
بے گھر افراد کی تعداد لاکھوں میں تھی، جنہیں عارضی خیمے، تکیے، کمبل اور خوراک درکار تھی۔
ذہنی اور نفسیاتی صدمے بہت عام ہوئے — لوگوں نے کرب، خوف، غم اور صدمے کا سامنا کیا۔
امدادی کاموں کی رفتار اور رسائی پہاڑوں کی دشواریوں، زمینی رکاوٹوں اور انفراسٹرکچر کی تباہی کی وجہ سے سست رہی۔
بین الاقوامی اور مقامی اداروں نے مل کر امداد اور بحالی کا کام کیا، مگر تعمیر نو اور انصاف کا عمل لمبا رہا۔
لیکن اس سارے عمل مملکت پاکستان کے باشندوں نے کھلے دل سے کشمیر کے تباہ حال عوام کا ساتھ دیا اور ان کو اپنی بساط سے بڑھ کر مدد پہنچائی جس کے پوری کشمیری قوم ان کے اور بین الاقوامی برادری بالخصوص ترکیہ، سعودی عرب اور چین جیسے ممالک کے انتہائی شکرگزار ہیں جنھوں نے اس خطے کی بحالی کے بہت بڑا کردار ادا کیا۔
زلزلے سے زیادہ تکلیف دہ زندگی زلزلے کے بعد کی تھی جب سالوں تک بارش، دھوپ اور برف باری میں لکھے آسمان تلے یا کپڑے کے ٹینٹوں میں وہاں کے باسی زندگی گزارتے رہے اور کئی ایسی ترین گزری ہوں گی جب بارش کا پانی ان کے بستروں کے نیچے سےگزرجاتا تھا۔ 😢 😢
قصہ مختصر یہ سانحہ ہمارے ذہنوں پر خوفناک اثرات اور ہماری آنکھوں میں نمی چھوڑ گیا اور آج بھی وہ منظر آنکھوں کے سامنے گھومتا ہے، وہ تباہی، افراتفری اور قیامت کا سا سماں۔
ہم چاہ کر بھی ان لوگوں کا قرض نہیں اتار سکتے جنھوں نے ہماری تباہی حالی میں ہمارا ساتھ دیا، اشیائے خوردونوش اور ضرورت کا بنیادی سامان پہنچایا۔
آپ اس دن کہاں تھے اور آپ کے ساتھ کیا ہوا؟
#2005