06/07/2017
بسم اللہ الرحمن الرحیم
گجر قوم کی تاریخ
گجر حضرت نوح علیہ السلام کے بیٹے حضرت یافث بن نوح کی اولاد ہیں اور انکا بڑا ملک جزیرہ قادسیہ سے لیکر بلاد ترک ، روس ، بلغاریہ اور دربند دیوار ذی القرنین تک پھیلا ہوا تھا (آثار البلاد و اخبار العباد باب بلاد الخزر ج1ص584)
انکے ساتھ ہی ھند کا ملک تھا جس کی رشتہ داری گجر بادشاہ ہی سے تھی ،( المعرفہ والتاریخ ج3ص304,305,صورۃ الارض بحر الخزر ج2ص393تا395)
اور انکی اپنی زبان تھی ۔(معجم البلدان ج2ص 367, البلدان والجغرافیاوالرحلات ج1ص 584)
اہل بلغاریہ کی زبان بھی گجروں کی زبان کی طرح کی تھی جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ اہل بلغاریہ کی زبان بھی گوجری ہی تھی ۔( المسالک والممالک للکرخی ؒ ص131،224)
ہند میں اس قوم کو گجر ، گرجر گوجر پکارا جاتا ہے اور روم میں جوزاز، بحیرہ اوصاف میں گزر، برطانیہ میں گرجرا اور آرمینیا اور عرب میں خزر یا جزر پکارا جاتا ہے ۔
خزر خزیرہ یا حریرہ کے مادے سے ہے جسکا معنی ہے کھانے کی وہ قسم جس میں روٹی اور شوربہ ملایا جائے یا شوربے میں آٹا ملایا جائے , ابو حفص عمر بن علی بن احمد الشافعی نے لکھا ہے کہ جس شوربے میں گوشت زیادہ ہو اسکو خزیرہ کہیں گے اور اگر گوشت کم ہو تو اسے عصیدہ کہیں گے ۔( التوضیح لشرح الجامع الصحیح باب المساجد فی البیوت ج5ص447,448 مسند احمد حدیث عتبان بن مالک ج27 ص 12)
گجر ہمیشہ سے ایک مقتدر قوت تصور کی جاتی رہی ہے ۔اسلام کے مکی دور میں جب فارس اور قیصر (ھرقل)کا مقابلہ ہوا تو فارس والے قیصر سے جیت گئے جس پر مکہ کے مشرکین نے مسلمانوں کو طعنہ دیا کہ (ھرقل اہل کتاب تھا اور فارس والے بت پرست تھے جو چیت گئے ہیں ) اسکا جواب اللہ نے سورۃ الروم کی ابتدائی آیات میں دیا کہ ،، چند سالوں میں ہی روم (قیصر )پھر سے فارس پر غالب آئے گا ،،(سورۃ الروم)
کچھ ہی عرصہ بعد ھرقل نے فارس کا مقابلہ کرنے کے لیئے گجر بادشاہ اور ہند کے بادشاہ سے مدد مانگی فارس اور ھرقل دونوں میں دوبارہ جنگ ہوئی اور اللہ کی مدد سے مشرکین کے مقابلے میں اہل کتاب کو گجروں کے ساتھ دینے سے قیصر کو فتح ملی ( المعرفہ والتاریخ ج3ص 304,305)
گجر کی بہادری پر عرب شاعر عمر بن جاحظ اپنےشعر میں اس طرح بیان کرتے ہیں
؎ خزر عیونھم لدی اعدائھم ،،،، یمشون مشی الاسد تحت الوابل ،،
گجر کی آنکھ دشمن کی آنکھ کی طرح ہے ،،، انکی چال بادلوں کے سائے کے نیچے شیر کی چال ہے۔( البرصان ج 1ص216)
گجر کی بہادری کے ساتھ ساتھ معاشرے میں ایک معزز قوم کے طور پر بھی پہچانی جاتی تھی جس طرح رسول اللہ ﷺ کا شجرہ نسب بیان کرتے ہوئے مصنف ایک شعر میں نبی پاک ﷺ کے خاندان کی تعریف اس طرح کرتے ہیں ؎ بنو شیبہ الحمد الذی کان وجھہ ،، یضئ ظلام الیل کالقمر البدر
کھولھم خیر الکھول ونسلھم ،، کنسل ملوک لاقصار ولا خزر
بنو شیبہ اس تعریف کے مستحق ہیں جس طرح اسکا چہرہ ہے جیسے چوھدویں کا چاند رات کو چمکتا ہے ، انکے بوڑھے بہترین بوڑھے ہیں اور ا انکی نسل بادشاہوں کی طرح ہے مگر قیصر اورگجر بادشاہوں کی طرح نہیں ۔( سیر سبل الھدی والرشاد ج 1ص 266)
اس سے ثابت ہوتا ہے کہ گجر اس دور میں بھی ایک بڑی اور معزز قوم اور کسریٰ کے مقابل بادشاہت تصور کی جاتی تھی ۔اور یہ کہ اس قدیم دور سے اس قوم کی اپنی زبان تھی جسکو گوجری زبان کہا جاتا ہے آج بھی اس کی اپنی زبان ہے لیکن صد افسوس کی گجر قوم کے افراد خصوصا نوجوان طبقہ گوجری زبان بولتے وقت اپنی توہیں سمجھتا ہے ، مجھے یہ بات سمجھانے کی نیت سے نہ لکھنی ہوتی تو میں اس کو بھی گوجری میں ہی لکھتا لیکن حالت یہ ہے کہ اکثر گجر قوم کے نوجوان اپنی زبان
کو جانتے ہی نہیں ۔
؎ اپنی مٹی پے چلنے کا سلیقہ سیکھو ،،، سنگ مر مر پے چلو گے تو پسھل جاؤ گے ۔ جاری ہے
ان بھائیوں کے لئے جو اردو نہیں سمجھتے انگلش میں بھی اسی تحریر کی ٹرانسلیشن بھی حاضر ہے.
Gujjar nation's history
Gujjar Noah, the son of the Japheth bin Noah's descendants and their biggest island Qadsia took lands abandoned, Russia, Bulgaria and Darband wall animate Qarnayn spread out (signs Balad and newspaper ul Bob Balad alkzr vol. 1, p. 584)
Hind was a country with which their relationship was king Gujjar, (vol. 3, p ualtaryk Ma'rifah 304.305, Vol. 2, p. 393 Soura spreading to the Pacific alkzr 395)
And had their own language. (Thesaurus al-Buldan, vol 2, p 367, vol. 1, p. 584 ualjgrafyaualrhlat al-Buldan)
The Bulgarian language was the language of the gjrun shows that the Bulgarian language was also Gojri. (Pg llkrky ualmmalk sectarian 131,224)
In India, the Gujjar community, called Gujjar Gujjar juzaz in Rome, Sea attributes passed, Gujjars and Armenia in the UK and Saudi Arabia have called kzr or Gezer.
Hryrh kzr kzyrh or matter which is the meaning of this type of eating bread and soup or broth mixed with flour mix, Abu Hafs bin Ali bin Ahmed Shafiyee wrote it over the meat in the broth say kzyrh If the meat will be less than it would asydh. (altuzyh lsrh al alshyh Bob British political unit per albyut died, vol. 5, p 447.448 bin Ahmad al C 27, p. 12)
Gujjar has always been considered a sovereign power of Islam in Persia and Caesar Mickey (hrql) When confronting the Persians won the Kaiser pagans of Mecca that Muslims criticize (hrql the Book and the idolatrous Persians who are communicating) The answer is that in the first verses of Surah Ar-Rum, the same room in a few years (Kaiser) will again prevail over Persia, (Surah Ar-Room)
(vol. 3, p ualtaryk Ma'rifah 304,305)
Gujjar's bravery Arab poet Ibn Jahiz are described in apnysar
Book kzr ayunhm laden aadayhm ,,,, Sayyib under ymsun Assad, Michigan
Gujjar's eye is like the eye of the tiger under the shadow of the clouds, his trick is the trick. (Albrsan Vol. 1, p. 216)
ujhh, yzy zlam alyl Badr kalqmr
The Council alkhul khulhm unslhm, Maluku laqsar Villa kzr
Bani Shaybah this definition deserve way his face as cuhduyn the night shines, his old best old and the their descendants, like kings, but Caesar aurgjr kings do not like. (Saturated Sibal alhdy ualrsad Volume 1 266 )
It proves that even a large and respected in the Gujjar nation and kingdom against fractional .And it was considered that the language of the ancient times, people had called whom Gojri language of their own todayYoung your language
Did not know.
Book your mind, learn to walk at the soil, marble pshl will then come back. going on