Pakistan Heritage

Pakistan Heritage Pakistan Heritage: Celebrating the rich cultural and historical legacy of Pakistan.

Discover ancient civilizations, iconic landmarks, and the diverse beauty of our nation. Join us in preserving and exploring the timeless treasures of Pakistan's heritage.

🌊 جھیل سیف الملوک – ناران کا جادوئی منظر 🌄ناران کی دلکش وادی میں واقع *جھیل سیف الملوک* اپنی حسین فضاؤں، شفاف پانی اور پ...
22/08/2025

🌊 جھیل سیف الملوک – ناران کا جادوئی منظر 🌄

ناران کی دلکش وادی میں واقع *جھیل سیف الملوک* اپنی حسین فضاؤں، شفاف پانی اور پہاڑوں کے دامن میں چھپی خوبصورتی کے باعث دنیا بھر کے سیاحوں کو اپنی طرف کھینچتی ہے۔ جھیل کے کنارے کھڑی رنگ برنگی کشتیاں اور ان پر سیر کرتے سیاح اس منظر کو مزید دلکش بنا دیتے ہیں۔ یہاں کا ہر لمحہ ایک کہانی سناتا ہے، جو قدرت کے حسن اور سکون کی گواہی دیتا ہے۔

❓ اگر آپ کو موقع ملے تو کیا آپ جھیل سیف الملوک میں کشتی سواری کا تجربہ کرنا چاہیں گے؟

22/08/2025

پاکستان کی کون سی تاریخی جگہ دیکھ کر آپ کو سب سے زیادہ فخر محسوس ہوتا ہے؟

22/08/2025

پاکستان کا کون سا تاریخی مقام ہے جہاں آپ بار بار جانا چاہتے ہیں؟

🕊️ آرمی میوزیم راولپنڈی – میجر طفیل محمد شہید کی ذاتی اشیاءراولپنڈی صدر میں قائم آرمی میوزیم پاکستان کے ان ہیروز کی قربا...
22/08/2025

🕊️ آرمی میوزیم راولپنڈی – میجر طفیل محمد شہید کی ذاتی اشیاء

راولپنڈی صدر میں قائم آرمی میوزیم پاکستان کے ان ہیروز کی قربانیوں کو محفوظ رکھتا ہے جنہوں نے وطن کی خاطر اپنی جان نچھاور کی۔ ان ہیروز میں شامل ہیں میجر طفیل محمد شہید (نشانِ حیدر)، جو 1958 میں لکشمی پور کے محاذ پر بہادری سے لڑتے ہوئے جامِ شہادت نوش کر گئے۔ وہ پاکستان کے دوسرے نشانِ حیدر حاصل کرنے والے سپاہی تھے۔

میوزیم میں موجود ان کی ذاتی استعمال کی اشیاء جیسے وردی، اسلحہ اور دیگر سامان نہ صرف ان کی زندگی کی جھلک دکھاتے ہیں بلکہ یہ بھی یاد دلاتے ہیں کہ ایک حقیقی سپاہی اپنی جان ہتھیلی پر رکھ کر وطن کی خدمت کرتا ہے۔ ان اشیاء کو دیکھ کر دل میں فخر اور احترام کی ایک لہر دوڑ جاتی ہے۔

❓ آپ کے خیال میں شہداء کی یادگاریں نئی نسل کے لیے کیا پیغام رکھتی ہیں؟

🌟 آرمی میوزیم راولپنڈی – قائداعظم محمد علی جناح کا مجسمہراولپنڈی صدر میں قائم آرمی میوزیم پاکستان کی عسکری اور قومی تاری...
22/08/2025

🌟 آرمی میوزیم راولپنڈی – قائداعظم محمد علی جناح کا مجسمہ

راولپنڈی صدر میں قائم آرمی میوزیم پاکستان کی عسکری اور قومی تاریخ کو محفوظ رکھنے والا ایک منفرد مرکز ہے۔ یہاں موجود قائداعظم محمد علی جناح کا مجسمہ ہمیں یاد دلاتا ہے کہ پاکستان کی بنیاد قربانی، جدوجہد اور اتحاد کی سوچ پر رکھی گئی تھی۔ یہ مجسمہ صرف ایک علامت نہیں بلکہ آنے والی نسلوں کے لیے ایک پیغام ہے کہ اپنے وطن کی حفاظت اور خدمت سب سے بڑی ذمہ داری ہے۔

❓ آپ کے نزدیک قائداعظم کی سب سے بڑی خصوصیت کیا تھی جو آج بھی نوجوانوں کے لیے مشعلِ راہ ہے؟

🚩 آرمی میوزیم راولپنڈی – صدر کی پرانی موٹر سائیکلیںراولپنڈی صدر میں قائم آرمی میوزیم نہ صرف جنگی تاریخ اور فوجی ورثے کا ...
22/08/2025

🚩 آرمی میوزیم راولپنڈی – صدر کی پرانی موٹر سائیکلیں

راولپنڈی صدر میں قائم آرمی میوزیم نہ صرف جنگی تاریخ اور فوجی ورثے کا عکاس ہے بلکہ یہاں ایسی نایاب چیزیں بھی موجود ہیں جو پاکستان کی ماضی کی جھلک دکھاتی ہیں۔ ان میں سے ایک دلچسپ پہلو پرانے ماڈل کی فوجی موٹر سائیکلیں ہیں۔ یہ موٹر سائیکلیں کبھی پیغام رسانی، نگرانی اور میدانِ جنگ میں تیز رفتاری سے رابطے کے لیے استعمال کی جاتی تھیں۔

ان نایاب موٹر سائیکلوں کو دیکھ کر ایسا محسوس ہوتا ہے جیسے ہم وقت کے پہیے کو پیچھے لے جا کر اُس دور میں پہنچ گئے ہوں جب یہ گاڑیاں فوجی جوانوں کی طاقت اور اعتماد کی علامت تھیں۔

❓ آپ کے خیال میں پرانے جنگی سامان اور گاڑیوں کو میوزیم میں محفوظ رکھنا کتنا ضروری ہے؟

قلعہ دراوڑ روہی چولستان – عظمت، تاریخ اور زوال کی کہانیروہی چولستان کے ریگزار میں ایستادہ قلعہ دراوڑ پاکستان کے عظیم تار...
20/08/2025

قلعہ دراوڑ روہی چولستان – عظمت، تاریخ اور زوال کی کہانی

روہی چولستان کے ریگزار میں ایستادہ قلعہ دراوڑ پاکستان کے عظیم تاریخی ورثے میں سے ایک ہے۔ اس قلعے کی بنیاد نویں صدی عیسوی میں بھاٹی راجپوت حکمران رائے ججا بھٹی نے رکھی، جبکہ بعد میں 1732ء میں نواب صادق محمد خان اوّل عباسی نے اس کی تعمیرِ نو اور توسیع کی۔

قلعہ ایک مربع شکل میں بنا ہوا ہے، جس کی فصیلیں تقریباً 1500 میٹر طویل اور 30 میٹر بلند ہیں۔ اس کے چالیس بلند و بالا برج میلوں دُور سے دکھائی دیتے ہیں اور یہ منظر صدیوں پرانے شاہکار کا احساس دلاتا ہے۔

قلعے کے قریب عباسی خاندان کا شاہی قبرستان، 1849ء میں بنی خوبصورت عباسی مسجد اور آخری نواب کی انگریز اہلیہ کا سنگِ مرمر کا مقبرہ بھی موجود ہے۔ یہ قلعہ آج بھی اپنی عظمت کی یاد دلاتا ہے لیکن وقت اور عدم دیکھ بھال کے باعث اندرونی حصے زوال کا شکار ہیں۔

قلعہ دراوڑ نہ صرف عسکری دفاع کے لیے استعمال ہوتا تھا بلکہ یہ نوابوں کی رہائش اور دربار کا مرکز بھی رہا۔ اس کے اندر موجود مسجدیں، محل نما عمارتیں اور زیر زمین راستے آج بھی سیاحوں کو اپنی طرف متوجہ کرتے ہیں۔

افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ وقت کے بے رحم ہاتھوں اور عدم توجہی کے باعث یہ عظیم قلعہ اب زوال پذیر ہے۔ اس کی دیواریں گر رہی ہیں، اینٹیں بکھر رہی ہیں اور عظمتِ رفتہ مٹی میں دفن ہو رہی ہے۔

یہ قلعہ ہمیں سبق دیتا ہے کہ اگر ہم نے اپنے تاریخی ورثے کی حفاظت نہ کی تو ہماری آنے والی نسلیں صرف کتابوں اور کہانیوں میں ہی اپنی عظیم تاریخ کو تلاش کریں گی۔

شاہی قلعہ لاہور کا شاہی حمام – فن تعمیر اور شاہانہ طرزِ زندگی کی جھلکلاہور کے عظیم شاہی قلعہ میں واقع شاہی حمام اس دور ک...
20/08/2025

شاہی قلعہ لاہور کا شاہی حمام – فن تعمیر اور شاہانہ طرزِ زندگی کی جھلک

لاہور کے عظیم شاہی قلعہ میں واقع شاہی حمام اس دور کی عیش و آرام بھری زندگی اور فن تعمیر کی ایک نایاب جھلک پیش کرتا ہے۔ یہ حمام مغل بادشاہوں اور ان کے درباریوں کے لیے تعمیر کیا گیا تھا تاکہ وہ نہ صرف پاکیزگی حاصل کریں بلکہ سکون اور آرام بھی میسر آئے۔

اس حمام میں پانی کے ذخائر، نہانے کے تالاب اور بھاپ کے کمرے موجود تھے، جنہیں اس دور کی اعلیٰ انجینئرنگ اور نفاست کے ساتھ ڈیزائن کیا گیا تھا۔ سنگ تراشی، محرابوں کی کاریگری اور نقش و نگار دیکھنے والوں کو حیران کر دیتے ہیں۔

آج شاہی حمام اپنی خاموش فصیلوں میں وہ داستانیں سنبھالے ہوئے ہے جو ماضی کے عروج اور شان و شوکت کی گواہ ہیں۔ یہ نہ صرف فن تعمیر کا شاہکار ہے بلکہ لاہور کے تاریخی ورثے کا ایک اہم حصہ بھی ہے۔

قلعہ دراوڑ کی خستہ حالی، ماضی کی عظمت کا آئینہرائے ججا بھٹی کی جانب سے بنیاد رکھا گیا اور بعد ازاں بہاولپور کے نوابوں نے...
20/08/2025

قلعہ دراوڑ کی خستہ حالی، ماضی کی عظمت کا آئینہ

رائے ججا بھٹی کی جانب سے بنیاد رکھا گیا اور بعد ازاں بہاولپور کے نوابوں نے اس کی تعمیر کو جِلا بخشی، قلعہ دراوڑ صدیوں تک طاقت، شان و شوکت اور عظمت کی علامت رہا۔ لیکن آج روہی چولستان کے عین وسط میں واقع یہ عظیم قلعہ وقت کی بے رحمی اور دیکھ بھال کی کمی کے باعث خستہ حالی کا شکار ہے اور یوں محسوس ہوتا ہے کہ یہ اپنی آخری سانسیں لے رہا ہے۔

کبھی اس کی بلند و بالا فصیلیں دور تک آنے والوں کو بہاولپور کی شان و شوکت کا پتہ دیتی تھیں، آج انہی دیواروں پر دراڑیں پڑ چکی ہیں۔ ریتلی ہوائیں قلعے کی اینٹوں کو چاٹ رہی ہیں اور تاریخ کے یہ نقوش مٹتے جا رہے ہیں۔

یہ قلعہ ہمیں یاد دلاتا ہے کہ دنیا کی کوئی بھی طاقت، چاہے کتنی ہی مضبوط کیوں نہ ہو، وقت کے ہاتھوں شکست کھا جاتی ہے۔ لیکن اصل ورثہ وہ یادیں اور وہ تاریخ ہے جو نسلوں کو سبق دیتی ہے۔

قلعہ دراوڑ کے قریب انوارِ صحابہ کی روشنیچولستان کے بے آب و گیاہ صحرا میں جہاں ریت کے طوفان چلتے ہیں اور ہوائیں سنّاٹے بک...
20/08/2025

قلعہ دراوڑ کے قریب انوارِ صحابہ کی روشنی

چولستان کے بے آب و گیاہ صحرا میں جہاں ریت کے طوفان چلتے ہیں اور ہوائیں سنّاٹے بکھیرتی ہیں، وہیں ایک ایسا روحانی چراغ روشن ہے جو صدیوں سے دلوں کو منور کر رہا ہے۔ قلعہ دراوڑ کے قریب حضرت طیب رضی اللہ عنہ کی قبر موجود ہے، وہ عظیم صحابی جنہیں یہ سعادت نصیب ہوئی کہ انہوں نے 9 برس تک اللہ کے محبوب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت کی۔

یہ مٹی عام نہیں، یہ مٹی اُن قدموں کی گواہ ہے جنہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی غلامی میں زندگی کے قیمتی سال گزارے۔ آج جب ہم ان قبور کے پاس کھڑے ہوتے ہیں تو دل یہ سوچنے پر مجبور ہو جاتا ہے کہ اصل عزت دولت یا سلطنت میں نہیں بلکہ خدمتِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم میں ہے۔

ریگستان کی خاموشی اور قبور کی ٹھنڈی مٹی دل کو یہ پیغام دیتی ہے کہ وقت سب کچھ مٹا دیتا ہے مگر عشقِ مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم کی خوشبو ہمیشہ قائم رہتی ہے۔

قلعہ دراوڑ کے قریب صحابہ کرام کی قبورروہی چولستان کے وسیع صحرا میں واقع قلعہ دراوڑ نہ صرف ایک تاریخی قلعہ ہے بلکہ اس کے ...
20/08/2025

قلعہ دراوڑ کے قریب صحابہ کرام کی قبور

روہی چولستان کے وسیع صحرا میں واقع قلعہ دراوڑ نہ صرف ایک تاریخی قلعہ ہے بلکہ اس کے قریب ایک ایسی مقدس جگہ بھی ہے جہاں چار جلیل القدر اصحابِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی قبور موجود ہیں۔ انہی میں سے ایک حضرت جوار رضی اللہ عنہ کی قبر ہے، جو حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے وفادار خادم اور عاشق رسول تھے۔ آپ نے پوری 21 برس تک نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت کا شرف حاصل کیا۔

یہ قبور آج بھی ہمیں یاد دلاتی ہیں کہ ایمان، وفاداری اور خدمتِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم ہی اصل کامیابی ہے۔ ریت کے ٹیلوں کے درمیان یہ مزار اہلِ ایمان کے لیے سکونِ قلب اور عقیدت کا مرکز ہیں۔ ان مبارک مقامات پر آکر دلوں کو سکون اور روحوں کو محبتِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی خوشبو ملتی ہے۔

نور جہاں کا مقبرہ اور ساتھ موجود قبریںلاہور کے شاہدرہ باغ میں دریائے راوی کے کنارے واقع ہے ملکہ نور جہاں کا مقبرہ۔ یہ وہ...
19/08/2025

نور جہاں کا مقبرہ اور ساتھ موجود قبریں

لاہور کے شاہدرہ باغ میں دریائے راوی کے کنارے واقع ہے ملکہ نور جہاں کا مقبرہ۔ یہ وہی بااثر مغل ملکہ تھیں جنہوں نے شہنشاہ جہانگیر کے دور میں سیاست، فنِ تعمیر اور دربار کی دنیا کو اپنی ذہانت سے روشن کیا۔

نور جہاں کی وصیت کے مطابق اُنہیں اپنے بھائی * آصف خان* کے قریب دفن کیا گیا، جبکہ ان کی بیٹی لاڈلی بیگم بھی ایک ہی تہہ خانے میں سپردِ خاک ہیں۔ یوں یہ مزار صرف ایک بادشاہ کی ملکہ کی نشانی نہیں بلکہ ایک بہن، بیٹی اور بھائی کے اٹوٹ رشتوں کا بھی عکس ہے۔

وقت کے نشانات اور موسمی اثرات نے اس مقبرے کو خاصا متاثر کیا ہے، مگر آج بھی یہ جگہ محبت، خاندانی وابستگی اور مغل تاریخ کا زندہ ثبوت ہے۔

Address

Riyadh

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Pakistan Heritage posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to Pakistan Heritage:

Share