Tayyeba Zia Cheema

Tayyeba Zia Cheema Columnist,Correspondent Nawa I Waqt USA 🇺🇸 Social Activist , Founder of Momina Cheema Foundation 🇵🇰 🇺🇸 She writes column in Nawa-i-Waqat Newspaper.
(214)

Tayyeba Zia Cheema is known Columnist , Analyst and Writer. She She always try to raise the Social Issues in her Columns and Videos. Political and Social Issues is the most favorite Topic of her columns. She Write many book on Social Issues. You can find news, column, and specific videos of Tayyeba Zia Cheema on this Page.

08/24/2025

ماہ ربیع الاول خوش آمدید 🌺🥰❤️🤲

08/23/2025

سیدھی بات کرو گول مول رویے ہوشیاری نہیں منافقت ہوتی ہے

08/22/2025

منہ پر طمانچہ رسید کرنا گناہ جرم جہالت اور دردندگی ہے 😡

08/21/2025

سڑے مزاج والی دادی توجہ فرمائے 😳

08/21/2025

طیبہ ضیا کی تصانیف

08/20/2025
08/20/2025
08/20/2025

شکر گزاری صبر کا آزمودہ ٹوٹکہ ہے

رب کا انتخاب۔۔۔( نوائے وقت ۔ طیبہ ضیا چیمہ ) ۔۔ فیلڈ مارشل آرمی چیف سپہ سالار  سید حافظ عاصم منیر سچا، کھرا، دلیر مرد م...
08/20/2025

رب کا انتخاب۔۔۔( نوائے وقت ۔ طیبہ ضیا چیمہ ) ۔۔ فیلڈ مارشل آرمی چیف سپہ سالار سید حافظ عاصم منیر سچا، کھرا، دلیر مرد مجاھد ہے۔نہ ڈرتا ہے نہ جھکتا ہے، نہ فیصلے بدلتا ہے۔ آرمی چیف ہو، فیلڈ مارشل بھی ہو، سیاسی عہدہ اس کے جوتے کی نوک پر رکھا ہے۔ اوپر سے رب کا انتخاب بھی ہو، حافظ قران بھی ہو تو اسے بھلا کوئی ارادوں سے ہلا سکتا ہے۔؟اس کے ایمان اور عزم و ہمت کی پختگی کو پہچاننے کے لئے ملک دشمنوں اور غداروں کاغم و غصہ کافی ہے۔جل بھن رہے ہیں۔ سڑ مر رہے ہیں۔اس کے خلاف ہرزہ سرائی کر کے سوشل میڈیا پر ڈالر کما رہے ہیں۔حافظ کے طفیل کئی بھگوڑوں کے کچن چل رہے ہیں۔اس کے وطن عزیز سے عشق کی گونج دس مئی کو دنیا نے سنی بھی، دیکھی بھی۔ اوورسیز پاکستانیوں سے بے پناہ محبت اور قدر کرنے والے اس مرد مجاھد نے امریکہ اور یورپ میں ہم وطنوں کو سینے سے لگایا ، دکھ سکھ سنے ، حوصلہ بڑھایا ، عجز و انکساری کوٹ کوٹ کر بھری ہے۔اوورسیز پاکستانیوں میں ایک بدبخت طبقہ ملک، اپنی ماں بیچ کر لائکس لیتا ہے اور مرد مجاھد غازی ان کے بارے میں لب کشائی کرنا بھی پسند نہیں کرتا۔اللہ تعالیٰ نے ملک کی سلامتی و ترقی کا جو اہم کام لینا ہے اس کے لئے نازک ترین حالات میں اس مرد مجاھد کا انتخاب کیا۔ ھم نے جب حافظ صاحب کو ٹی وی پر پہلی مرتبہ دیکھا تو برملا کہا کہ ‘‘ یہ وکھری ٹائپ کا جرنیل ہے ‘‘۔ اور وقت نے ثابت کر دیا کہ ملک کو بحران سے نکال کر دنیا میں ایک باعزت مقام دلانے والا یہ شخص فقط رب کا انتخاب ہوسکتا ہے۔ حافظ سے بغض رکھنے والے کیا نہیں جانتے کہ عمرانی پراجیکٹ حافظ صاحب سے پہلوں کا پیکج ہے۔ حافظ صاحب عمرانی پراجیکٹ کے اختتام پر آرمی چیف منتخب ہوئے اور انہیں ملک شدید بحران میں سونپ دیا گیا۔اگر یاد داشت اتنی کمزور ہے تو چلیں حقائق ایک مرتبہ پھر سے یاد کرائے دیتے ہیں۔ برسوں پہلے جب پنکی نامی ایک پیرنی منظر عام پر آئی تو ہم نے ایک ویڈیو بنائی کہ یہ عورت جنرل فیض کی پلانٹڈ ہے اور فیض کی مخبریاں علم غیب بنا کر عمران خان کو فیض بانٹ رہی ہیں۔فرح گوگی کو بھی ہم نے بے نقاب کیا اور اس کی کرپشن سے متعلق ویڈیو اپنے سوشل میڈیا پر لگائی۔ اللہ تعالی حافظ صاحب کی حفاظت فرمائے فیض نیازی گٹھ جوڑ کا ڈراپ سین تو قوم نے دیکھ لیا اور یہ بھی دیکھ لیا کہ پاک فوج کی حدود اور قیود اور قانون بڑا واضح اور سخت ہے جو شخص بھی اپنے ذاتی مفاد کو ملکی اور اداراتی مفادات سے اوپر رکھتا ہے فوج نے بارہا ثابت کر دیا ہے کہ ایسے لوگوں کے لیے کوئی معافی نہیں۔ لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ فیض حمید اور نیازی کے گٹھ جوڑ کا معاملہ اتنا سادہ نہیں جتنا نظر آتا ہے - نیازی کی توہم پرستی اور اس پر بشری کا کنٹرول دیکھتے ہوئے، فیض نے اسے بہت جلد جانچ لیا اور اسکا فائدہ اٹھایا اور نیازی نے بھی اپنے اقتدار کی طوالت اور سیاسی فائدے کے لیے فیض کو خوب استعمال کیا،چاہے عثمان بزدار ہو، فرح گوگی کی میگا کرپشن ہو، ملک ریاض کے ساتھ ملکر القادر ٹرسٹ بنانے کا کیس ہو، عدلیہ سے نیازی کے لئے سہولت کاری یا مخالفین کو بد ترین انتقام کا نشانہ بنانا، ہر جگہ فیض نیازی گٹھ جوڑ کام کرتا رہا اور جو کام فیض نے اپنے مطلب کا کروانا ہوتا تھا وہ بشریٰ کو استعمال کر کے نیازی سے کروا لیتا تھا - اِس گٹھ جوڑ کی کوئی حدود نہیں تھیں ادھر بشری-گوگی کو مکمل آزادی اور اتھارٹی حاصل تھی اور اِدھر نیازی نے بھی فیض کو اپنا الو سیدھا کرنے کی کھلی چٹھی دی ہوئی تھی۔ اِس فیض نیازی اور بشری گٹھ جوڑ میں اتنی پختگی آ چکی تھی کہ جب کئی بار جنرل قمر باجوہ نے نیازی سے فیض کو بدلنے کا کہا تو نیازی ٹال مٹول کے ساتھ ناراض بھی ہو جاتا - حتیٰ کہ اِس گٹھ جوڑ نے یہ بھی پلان کر لیا تھا کے آرمی چیف کے لیے کمانڈ کی شرط کو پورا کرنے کے لیے آئی ایس آئی کو ہی کمانڈ بنا دیا جائے کیونکہ پلان یہ تھا کے فیض اور نیازی آرمی چیف اور وزیر اعظم بالترتیب ایک لمبے عرصے تک رہ سکیں - جب ایسا نہ ہوا اور جنرل باجوہ نے نیازی کی نہ سنی اور فیض کو ہٹا دیا تو بشریٰ اور نیازی نے جنرل باجوہ کے خلاف بھی محاذ کھول لیا - فیض بشریٰ کے ذریعے اپنے آرمی چیف بننے کے منصوبے پر عمل در آمد کے لیے سازشیں بنتا رہا۔ فیض نے آرمی چیف نہ بن سکنے اور ریٹائرمنٹ کے بعد نیازی-بشری کے ساتھ ملکر سیاسی ماحول کو گندا اور غیر مستحکم کرنے کا پلان بنایا جس میں اسٹیبلشمنٹ پر پریشر بڑھانے کے لیے مختلف طریقوں سے انتشار، پروپیگنڈا، فیک نیوز کے ذریعے ملک میں ہیجان قائم رکھنے کے لیے فیض نیازی اور بشریٰ گٹھ جوڑ نے ہنگامی بنیادوں پر کام شروع کر دیا - نیازی کے اڈیالہ جانے کے بعد پہلے بشریٰ کے ساتھ ملکر فیض نے پی ٹی آئی کو ہنگامہ آرائی کے لیے متحرک کیا اور جب بشریٰ بھی پکڑی گئی تو پسِ پردہ بیٹھ کر فیض نے کچھ اور ریٹائرڈ منظور نظر آفیسرز کو پی ٹی آئی کو پیغام رسانی اور سہولت کاری میں استعمال کیا جو اب آہستہ آہستہ گرفت میں آ رہے ہیں۔ یوں فیض کے پکڑے جانے پر فیض نیازی گٹھ جوڑ، جس کا اولین کردار بشریٰ ہے، پوری طرح ایکسپوز ہو چکا ہے۔
فیض نیازی گٹھ جوڑ • جنرل فیض کو تحویل میں لیا جانا کوئی معمولی واقعہ نہیں ہے کیونکہ یہ ایک انتہائی باا ثر اور طاقت ور ڈی جی آئی ایس آئی رہ چکے ہیں۔ اِنکی حراست اِس بات کا عندیہ ہے کہ معاملات یہاں تک محدود نہیں رہیں گے بلکہ اِس سلسلے میں مزید گرفتاریاں اور انکشافات کی توقع ہے۔ جنرل فیض حمید اور عمران خان کا گٹھ جوڑ اس وقت سے ہے جب وہ ڈی جی سی تھے۔ عمران خان یہ سمجھتا تھا کہ شائد آئی ایس آئی‘ پولیس اور آئی بی میں کوئی فرق نہیں اور وہ قومی سلامتی کے تناظر میں پاکستان کے اس انتہائی اہم ادارے کو اپنے سیاسی مقاصد کے لیے بلا شرکت غیرے استعمال کر سکتا ہے۔ جنرل فیض نے عمران کی اس سوچ کو عملی جامہ پہنایا اور عمران کی توقعات کے عین مطابق اسکے سیاسی عزائم کی تکمیل کے لیے اپنے تفویض کردہ اختیارات سے تجاوز کے مرتکب ہوئے۔ فیض نیازی گٹھ جوڑ اور اِس کے نتیجے میں رچائے جانے والے سیاسی کھیل کی وجہ سے پاک فوج میں شدید بے چینی پائی گئی اور جنرل فیض کی سیاسی سرگرمیوں کو ہمیشہ ناپسندیدگی کی نگاہ سے دیکھا گیا۔ اس وقت کے چیف آف آرمی سٹاف جنرل (ر) قمر باجوہ نے بھی جنرل فیض اور عمران کے سیاسی گٹھ جوڑ کو پسند نہیں کیا اور اندرونی ذرائع کے مطابق انہوں نے ہمیشہ اس کی حوصلہ شکنی کی۔ یہی ناپسندیدگی بعد میں جنرل فیض کی آئی ایس آئی سے معزولی اورجنرل باجوہ اور عمران کے باہمی تعلقات میں کشیدگی کا باعث بنی۔ آئی ایس آئی سے جانے کے بعد بطور کور کمانڈر پشاور فیض حمید اپنی سیاسی سرگرمیوں سے باز نہیں آئے اور عمران کے سیاسی مقاصد کی تکمیل کے لیے اپنے ادارے کی عزت کو بالائے طاق رکھتے ہوئے عمران کے فرنٹ مین کے طور اپنے سیاسی اثر و رسوخ کا بے دریغ استعمال کیا۔ حقیقت یہ ہے کہ کوئی فرد ِ واحد اثاثہ نہیں ہوتا بلکہ ادارے اثاثہ ہوتے ہیں۔ بلا شبہ آئی ایس آئی ہمارے ملک کا قیمتی اثاثہ ہے لیکن فیض حمید نے اپنے اور نیازی کے ذاتی مفادات کے لیے اِس قومی اثاثے کا انتہائی غلط استعمال کیا۔ یہ نہ صرف ادارے کے لیے شدید نقصان دہ ثابت ہوا بلکہ یہ ادارے کے اس وقت کے سربراہ جنرل باجوہ کی پیٹھ میں خنجر گھونپنے کے مترادف تھا کیونکہ فیض حمید اپنے عہدے کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے متعدد بار ایسے اقدامات کے مرتکب ہوئے جس میں سربراہ پاک فوج کو بائی پاس کیا گیا۔ آئی ایس پی آر کی پریس ریلیز کے مطابق فیض حمید فوج سے ریٹائرمنٹ کے بعد بھی عمران کی سیاسی حمایت میں سرگرم رہے جو آرمی ایکٹ کی صریحاً خلاف ورزی ہے۔ فیض حمید نے اپنے بااعتماد ریٹائرڈ فوجی افسران کے ساتھ مل کے کئی ایسے اقدامات اٹھائے جو نا صرف غیر قانونی بلکہ ادارے کے پیشہ ورانہ تشخص کے منافی تھے۔فیض نیازی گٹھ جوڑ نے ملک کو جس نہج تک پہنچا دیا تھا یہ اللہ کا خاص کرم ہے کہ اس نے حافظ عاصم منیر کو ملک کا محافظ بنا کر بھیج دیا اور آج ملک ترقی کی جانب گامزن ہے۔

08/19/2025

باہر کا ویزہ کے لئے جعلی شادیاں اور نکاح کی توہین

08/18/2025

پاکستانیوں کی پنجابی زبان مرحومہ ہوتی جارہی ہے

Address

Bellerose, NY

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Tayyeba Zia Cheema posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to Tayyeba Zia Cheema:

Share