Cafe Pyala

Cafe Pyala اختلاف رائے انسان کا بنیادی حق ہے۔ اور کیفے پیالہ اس حق

سرزمینِ پاک میں پاکیزگی اب ایک سرکاری چیز بن چکی ہے۔ وفاداری حکم سے خریدی جاتی ہے، اختلاف کو سرگوشیوں میں تقسیم کیا جاتا...
07/10/2025

سرزمینِ پاک میں پاکیزگی اب ایک سرکاری چیز بن چکی ہے۔ وفاداری حکم سے خریدی جاتی ہے، اختلاف کو سرگوشیوں میں تقسیم کیا جاتا ہے، اور سچائی اب بیرون ملک پناہ کے لیے درخواست دے چکی ہے۔ جمہوریت ، منتخب آمروں کی سربراہی میں، عوام کو یقین دلاتی ہے کہ ہر فیصلہ ان کی آزادی کے لیے ہے۔۔ خاص طور پر وہ فیصلے جو ان کی آواز بند کر دیں۔...

سرزمینِ پاک میں پاکیزگی اب ایک سرکاری چیز بن چکی ہے۔ وفاداری حکم سے خریدی جاتی ہے، اختلاف کو سرگوشیوں میں تقسیم کیا جاتا ہے، اور سچائی اب بیرون ملک پناہ کے لیے درخواس....

یہ دوہزار گیارہ یا بارہ کی بات ہے۔ سردیوں کی رات تھی۔ کوئی دوبجے تھے یہ وہ زمانہ تھا جب کراچی میں اندھیرا ہوتے ہی لوگ گھ...
05/21/2025

یہ دوہزار گیارہ یا بارہ کی بات ہے۔ سردیوں کی رات تھی۔ کوئی دوبجے تھے یہ وہ زمانہ تھا جب کراچی میں اندھیرا ہوتے ہی لوگ گھروں میں دبک جاتے تھے کراچی میں خوف کا راج تھا ایک طرف پیپلز پارٹی کی حمایت یافتہ پیپلز امن کمیٹی تھی جس میں اکثریت بلوچون پٹھانوں کی تھی دوسری طرف ایم کیو ایم تھی دونوں طرف ایکدوسرے کے حامی اٹھائے جاتے قتل کیئے جاتے لیاری کا عبداللہ کالج بھی ٹارچر سیل تھا تو کئی یونٹ آفس بھی۔ پولیس بھی رات کو گشت پر نہیں نکلتی تھی۔۔رات دو بجے موٹرسائیکل پر میں اور مدثر کلفٹن کی طرف سے آرہے تھے کہ فوارہ چوک کے پاس زینب مارکیٹ کے سامنے ایک موٹرسائیکل والا اپنی موٹرسائیکل کو صحیح کرنے کی کوشش کررہا تھا۔۔۔چاروں طرف سناٹا تھا صرف سڑک پر دو ہی بائیکس اور تین لوگ تھے۔۔۔ایک وہ جو موٹرسائیکل درست کررہا تھا باقی دو میں اور مدثر جو زینب مارکیٹ کے سامنے سے گزرکر جمشید روڈ کی طرف جارہے تھے۔۔۔ جیسے جیسے بائیک کے قریب پہنچے میں نے مدثر کے کان میں کہا یار لگتتا ہے آج کام اتر گیا۔۔۔ یہ کچھ صحیح نہین لگ رہا ۔۔۔اس نے کہا مولا وارث ہے فرحان بھائی۔۔ہم پاس سے گزرے اور اچکتی نظر ڈالی کہ وہ کیا کررہا ہے۔۔توقع تھی کہ وہ ایک دم پستول نکال کر ہمیں روکے گا۔۔لیکن وہ بائیک کی چین دیکھ رہا تھا۔۔۔اس کو کراس کیا تو مدثر نے کہا فرحان بھائی اس کی بائیک کی چین ٹوٹی ہوئی ہے۔۔۔ اسوقت یہ یہاں پر پھنس گیا ہے ہمیں مدد کرنی چاہیے۔۔۔میں نے کہا یار کوئی ٹریپ نا ہو۔۔۔چھوڑو چلتے رہو۔۔۔لیکن مدثر کو چین کہاں آنا تھا۔۔۔اس سے پہلے میں کچھ کہتا اس نے بائیک وہیں سے گھما لی۔۔۔اور تیزی سے بائیک والے کی طرف بڑھا۔۔۔میں نے نادعلی پڑھنا شروع کردی۔۔کہ بھائی مرنے سے پہلے مذہب ہی یاد آتا ہے۔۔۔ادھر بائیک والا اچھل کر کھڑا ہوگیا۔۔اب میرا شک یقین میں بدل گیا کہ مدثر نے آج شہادت کروادی۔۔۔خیر ہم قریب پہنچے تو اس نے ہاتھ بلند کردیئے کہنے لگا میرے پاس کچھ نہین میری بائیک کی چین ٹوٹ گئی ہے۔۔۔اسپتال سے آرہا تھا۔۔۔اس نے اتنا کہا میری ہنسی چھوٹ گئی۔۔مدثر نے اتر کر کہا ہم نے دیکھا تھا اسی لیئے آئے کہ کچھ مدد کردیں۔۔اس کی بائیک میں ہمیشہ کچھ نا کچھ ایسا سامان پڑا رہتا تھا۔۔۔اس نے اپنی بائیک کی زنبیل میں ہاتھ ڈالا اور چین کو جوڑنے کا پیس نکالا اور فکس کرنے بیٹھ گیا۔۔۔کسی طرح چین فکس ہوئی اس دوران وہ شخص کسی سے فون پر اپنی لوکیشن بتا کرکہہ رہا تھا کہ یہاں ہوں جلد آجاو ۔۔۔ پتہ چلا وہ قریب ہی لائنز ایریا کا رہائشی تھا اس کے دوست جو بعد میں ساتھی نکلے آرہے تھے۔۔۔خیر مدثر نے چین درست کی۔۔اتنے میں اس شخص کی گاڑی آگئی جس میں چار پانچ لڑکے اترے جن کے پاس اسلحہ تھا۔۔۔اس نے بتایا کہ انہوں نے مدد کی ہے۔۔انہوں نے شکریہ کیا اور کہا کہاں جارہے ہیں ہم آپ کو ساتھ چھوڑنے چلتے ہیں حالات درست نہیں ۔۔۔بڑی مشکل سے ان سے جان چھڑائی اور آگے بڑھے۔۔۔سارے راستے میں بڑبڑاتا رہا کہ اگر یہ کوئی اور معاملہ ہوتا تو آج تم نے مروا دیا تھا۔۔۔اور وہ کہتا رہا فرحان بھائی وہ مشکل میں تھا ہمیں آگے جانا اچھا نہیں لگ رہا تھا۔۔۔آپ ڈانٹ لیں لیکن سوچیں اسے کوئی ایسا ویسا ملتا تو۔۔۔...

یہ دوہزار گیارہ یا بارہ کی بات ہے۔ سردیوں کی رات تھی۔ کوئی دوبجے تھے یہ وہ زمانہ تھا جب کراچی میں اندھیرا ہوتے ہی لوگ گھروں میں دبک جاتے تھے کراچی میں خوف کا راج تھا ای....

04/08/2025

کستان پر امریکا نے ٹیرف کیوں لگایا۔۔امریکی رپورٹ جاری۔
۔۔جس میں امپورٹ پالیسیز، ایس آر اوز کلچر، انٹرنیٹ اور سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کی بندش، رشوت ستانی اور کرپشن، انشورنس کے ایشوز شامل ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ
پاکستان اکثر و بیشتر انٹرنیٹ سروس بند کرتا ہے اور ہیکا آرڈیننس کے ذریعہ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر بندش لگاتا ہے جس کی وجوہات وہ کبھی توہین آمیش مواد، کبھی غیر اخلاقی مواد اور کبھی یشنل سیکوریٹی متاثر ہونا کا بیان کرتا ہے ۔۔۔ ایک ای سیفٹی ، ڈیجیٹل رائٹس پروٹیکشن اتھارٹی اور نیشنل سینتر برائے سائبر انویسٹی گیشن کے ذریعہ آن لائن گفتگو پر فنانشل اور کرمنل جرمانے لگانے بڑھائے جاسکتے ہین۔
اسی رپورٹ میں کہا گیا کہ پاکستان نے احتجاج، مظاہروں اور ممکنہ خطروں کا جوا بنا کر متعدد مرتبہ موبائل ڈیٹا اور کچھ آن لائن سروسز کو بڑے شہروں میں بند کیا۔۔ موبائل ڈیٹا یا آن لائن سروسسز کی بندش آزاد اور کھلی انٹرنیٹ کو نقصان پہنچاتی ہے اور ڈیجیٹل معیشت میں تجارت کو محدود کر دیتی ہیں، کیونکہ معلومات اور خدمات تک رسائی کو روکا جاتا ہے اور تجارتی آپریشنز میں خلل پڑتا ہے۔ امریکہ ان واقعات کے امریکی تجارت اور سرمایہ کاری پر اثرات، بشمول خدمات کی برآمدات، کا جائزہ لینے کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے۔
یاد رہے پاکستان میں موبائل فون سروس کی معطلی، سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کی بندش (ٹوئٹر آج بھی بند ہے)، وغیرہ کو بند کیا جاتا ہے۔۔اگرچہ رپورٹ میں کسی سروس کا نام نہین لیا گیا لیکن لیکن واٹس اپ، فیس بک، ٹوئٹر، یوٹیوب، گوگل سمیت کئی کمپنیاں پاکستان میں سروس فراہم کررہی ہیں۔۔
امریکی کمپنیوں کے ساتھ دھوکا، چینی کمپنیوں کو فائدہ
رپورٹ میں کہا گیا کہ کچھ امریکی کمپنیوں نے شکایت کی کہ پاکستانی حکام ان سے کسی ٹینڈر کی قیمت لیتے ہیں اور پھر اس کی بنیاد پر چینی کمپنیوں سے کچھ کم مالیت میں طے کرکے ٹینڈر چینی کمپنیوں کو دے دیتے ہیں۔۔رپورٹ اشارہ کررہا ہے کہ پاکستانی حکام چینی حکام کو امریکی کمپنیوں کی لگائی گئی قیمت بتادیتے ہیں۔۔۔تاکہ ڈیل کی جاسکے۔۔جو آزاد ٹینڈر پالیسی کی خلاف ورزی ہے۔۔۔
امریکی رپور ٹ میں پاکستان کے حوالے سے جو اعتراضات ہیں اس میں ایس آر اوز کا اجرا بھی شامل ہے۔۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ پاکستان نے ایس آر اوز کے اجرا کا سلسلہ محدود کرنے کا آئی ایم ایف سے معاہدہ کیا تھا لیکن ابتک اس پر عمل نہی ہوا اور اب بھی ایس آر اوز جاری کیئے جاتے ہیں جس سے امریکی کمپنیوں کی تجارت میں رکاوٹ پیدا کی جاتی ہے۔
دیگر ایشوز میں رشوت اور کرپشن کا ذکر کیا گیا ہے ۔۔۔رپورٹ میں نیب کے فعال نا ہونے کا ذکر ہے

پاکستان کے لیئے امریکا کی ویزا پالیسی میں سختی کا امکان۔ نیویارک ٹائمزکے مطابق نئی پالیسی تیار کی جارہی ہے جس کے تحت پاک...
03/15/2025

پاکستان کے لیئے امریکا کی ویزا پالیسی میں سختی کا امکان۔ نیویارک ٹائمزکے مطابق نئی پالیسی تیار کی جارہی ہے جس کے تحت پاکستان میں صرف کاروباری اور مالدار لوگوں کو امریکی ویزا ملے گا۔ امکان ہے کہ امیگریشن اورٹورسٹ ویزے نہیں دیئے جائیں گے۔۔ جن مالدار اور کاروباری لوگوں کو ویزے دیئے جائیں گے انہیں ویزا انٹرویو کے لیئے پیش ہونا ہوگا

دو سال پہلے فروری میں لکھا گیا بلاگ۔۔۔کچھ کانٹ چھانٹ کے بعد پھر پیش خدمت ہے۔۔۔ فیض کی کال فون کی گھنٹی بجی دیکھا تو کالر...
03/03/2025

دو سال پہلے فروری میں لکھا گیا بلاگ۔۔۔کچھ کانٹ چھانٹ کے بعد پھر پیش خدمت ہے۔۔۔ فیض کی کال فون کی گھنٹی بجی دیکھا تو کالر آئی ڈی نہیں آرہی تھی۔ بغیر نمبر والا فون تھا لیکن ہم پاکستان سے سینکڑوں میل دور تھے اس لیئے سینہ تان کر فون اٹھا لیا ۔۔دوسری طرف سے آواز آئی فیض بول رہا ہوں۔ تمھارے پاکستان والے نمبر پر کال کررہا تھا بند جارہا تھا پھر کسی نے بتایا...

دو سال پہلے فروری میں لکھا گیا بلاگ۔۔۔کچھ کانٹ چھانٹ کے بعد پھر پیش خدمت ہے۔۔۔ فیض کی کال فون کی گھنٹی بجی دیکھا تو کالر آئی ڈی نہیں آرہی تھی۔ بغیر نمبر والا فون تھا لی...

Address

Bressingham Way
Bloomington, IN
47401

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Cafe Pyala posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to Cafe Pyala:

Share