Khabron Wali Sarkar

Khabron Wali Sarkar Every news that you can't watch on our news channels you will find on this page

12/09/2025

اس بی بی نے پنجابی میں بہترین طریقے سے اپنا تجربہ شیئر کیا ہے! اک گل ہیگی اے کہ سب ڈنڈے دی کرامت اے ،کہ ساڈی قوم جاپانی جاپانی لگ رئیی اے

12/07/2025

ڈرائی فروٹ کے دوکان پر ڈکیتی کی وڈیو سوشل میڈیا پر وائرل۔جوکہ گھنٹہ گھر کے قریب کی بتائی جارہی ہے۔فوٹیج میں دو ہیلمٹ پہنے مسلح ڈاکوؤں کو دوکاندار سے نقدی چھین کر فرار ہوتے ہوئے صاف صاف دیکھا جا سکتا ہے

11/25/2025

راولپنڈی:
لڑکی کے بال کاٹنے اور تشدد کی ویڈیو ڈیڑھ ماہ پرانی ہے واقع راولپنڈی مصریال روڈ پر پیش آیا تھا متاثرہ لڑکی کا ویڈیو بیان

11/21/2025

دبئی ایئرشو کے دوران بھارت کا جنگی طیارہ فضائی مظاہرے کے دوران گر کر تباہ ہو گیا۔

عدالت کا تاریخی فیصلہ رات کے 9 بجے جاری ۔سسرال میں قتل ہونے والی ثانیہ زہرہ کیس میں مرکزی ملزم شوہر علی رضا کو پھانسی کی...
11/19/2025

عدالت کا تاریخی فیصلہ رات کے 9 بجے جاری ۔

سسرال میں قتل ہونے والی ثانیہ زہرہ کیس میں مرکزی ملزم شوہر علی رضا کو پھانسی کی سزا، دیور حیدر رضا ، ساس عزرا پروین کو عمر قید کی سزا سنادی۔۔۔

عدالت نے فیصلہ دوپہر تین بجے سنانا تھا جو 9 بجے جاری ہوا۔۔۔

*وائرل سوشل میڈیا**ایک طرف مہنگائی، اور دوسری طرف خاموش پاکستانی تماشائی*بازار جائیں تو یوں محسوس ہوتا ہے جیسے کسی نے قی...
10/26/2025

*وائرل سوشل میڈیا*

*ایک طرف مہنگائی، اور دوسری طرف خاموش پاکستانی تماشائی*
بازار جائیں تو یوں محسوس ہوتا ہے جیسے کسی نے قیمتوں کے ساتھ کوئی تلخ مذاق کیا ہو۔ ہر دکان، ہر کھوکھا، ہر اسٹال پر لکھے نرخ نامے عوام کے چہروں سے امید کا رنگ چھین رہے ہیں۔ چکن 400 روپے فی کلو اور کڑاہی چکن 2000 روپے کلو! کبھی عام گھرانوں میں عید یا خوشی کے موقع پر بننے والا چرغہ اب 1700 روپے میں صرف ریسٹورنٹ کے شو کیس تک محدود ہو چکا ہے۔ آٹے کا 20 کلو بورا 2500 روپے کا، روٹی کے مختلف سائز اور 14 سے 25 تک مختلف قیمتیں۔
سوال یہ ہے کہ ایک مزدور، ایک عام دوکاندار، ایک استاد، ایک کلرک، ایک عام پولیس والا، یا ایک ریٹائرڈ باپ اپنے بچوں کو کیا کھلائے؟

یہ صرف معاشی بحران نہیں، یہ ایک اجتماعی المیہ ہے۔ یہ وہ وقت ہے جب غربت جرم بن چکی ہے، ضرورتیں شرمندگی بن چکی ہیں، اور خاموشی مجبوری۔
ہر روز ایک نئی قیمت، ہر دن ایک نیا بوجھ، اور ہر شام ایک نیا اضطراب۔
گلیوں میں شور ہے، مگر ایوانوں میں سناٹا۔ عوام چیخ رہے ہیں مگر حکمرانوں کے کانوں میں صرف پروٹوکول کی گاڑیوں کے ہارن گونجتے ہیں۔
حکومت دعویٰ کرتی ہے کہ "معیشت بہتر ہو رہی ہے"
مگر سوال یہ ہے کہ: کس کے لیے؟
کیا صرف ان بیورو کریٹس اور وزراء کیلئے جن کے دسترخوان پر سات سات ڈشز سجتی ہیں؟
جانتے ہیں کہ ایک عام ماں دو وقت کی روٹی کے لیے کیسے حساب لگاتی ہے؟
کیا وہ افسران جو پٹرول کی قیمت پر سبسڈی لیتے ہیں، جانتے ہیں کہ عام آدمی موٹر سائیکل کا ٹینک بھرتے ہوئے کس طرح دل تھام لیتا ہے؟

یہ مہنگائی صرف اعداد و شمار نہیں، یہ انسانوں کے صبر کا امتحان ہے۔ بجلی کا بل ہو یا گیس کا، فیس ہو یا دوا، ہر چیز ایک طوفان بن کر غریب کے بجٹ کو روندتی جا رہی ہے۔
ایک زمانہ تھا جب لوگ کہتے تھے "گھر کا خرچ مشکل سے چلتا ہے" — اب لوگ کہتے ہیں "گھر کا چولہا مشکل سے جلتا ہے"۔

بدقسمتی یہ ہے کہ ہمارے حکمرانوں نے مہنگائی کو ایک فائل، ایک میٹنگ اور ایک پریس کانفرنس تک محدود کر دیا ہے۔ کبھی قیمتوں کے مافیاز پر کارروائی کا اعلان ہوتا ہے، کبھی "ریلیف پیکیج" کا، مگر نتیجہ وہی — صفر۔
افسوس تو یہ ہے کہ وہ ادارے جو عوام کے تحفظ کے لیے بنائے گئے تھے، اب مافیاز کے محافظ بنے بیٹھے ہیں۔
مارکیٹ کمیٹیاں، پرائس کنٹرول مجسٹریٹس اور ادارے، سب کاغذوں میں موجود ہیں، مگر عوام کی زندگیوں سے غائب۔

وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ مہنگائی صرف معیشت کا مسئلہ نہیں رہی، یہ اخلاقیات، سماجیات اور بقا کا مسئلہ بن چکی ہے۔
جب پیٹ خالی ہو، تو ضمیر کب جاگتا ہے؟
جب گھر کے بچے بھوکے سو جائیں، تو جرم اور بھیک کے درمیان فاصلہ کتنا رہ جاتا ہے؟
اور جب حکومت صرف بیانات دیتی رہے، تو امید مرنے میں کتنی دیر لگتی ہے؟

یہ ملک اس نہج پر پہنچ چکا ہے جہاں لوگ اپنے خواب بیچ کر روٹی خریدنے پر مجبور ہیں۔
غریب کی آنکھوں میں اب امید نہیں، صرف سوال ہیں — "کب تک؟"
کب تک یہ تماشا جاری رہے گا؟ کب تک ہم یہ سوچتے رہیں گے کہ شاید اگلا سال بہتر ہوگا؟ کب تک ہم صرف ووٹ دینے کے لیے یاد رکھے جائیں گے اور جینے کے لیے بھلا دیے جائیں گے؟

اب وقت ہے کہ حکومت خوابوں اور وعدوں سے نکل کر عملی اقدامات کرے۔
اگر واقعی عوام کی فکر ہے تو پھر صرف اجلاس نہیں، عملی احتساب ہونا چاہیے۔
مہنگائی مافیا، ذخیرہ اندوز اور ناجائز منافع خور ان سب کو، رعایت نہیں سزا چاہیے۔

اگر حکومت چاہے تو ریٹیل مارکیٹ سے لے کر تھوک تک، قیمتوں کو کنٹرول کرنا ناممکن نہیں۔ مگر اس کے لیے نیت صاف اور ارادہ مضبوط ہونا چاہیے، جو بدقسمتی سے نظر نہیں آتا۔
عوام اب صرف "ریلیف" نہیں، انصاف چاہتے ہیں۔
وہ جاننا چاہتے ہیں کہ ان کے ٹیکس کہاں جا رہے ہیں، ان کے صبر کی قیمت کیا ہے، اور ان کی خاموشی کا فائدہ کون اٹھا رہا ہے۔
یہ ملک ان کا ہے جو پسینے سے کماتے ہیں، نہ کہ ان کا جو سسٹم سے کھیلتے ہیں۔

تاریخ کبھی خاموش نہیں رہتی۔
اگر آج حکومت نے عوام کی چیخیں نہیں سنیں، تو کل تاریخ یہ ضرور لکھے گی:
"جب قوم بھوک سے لڑ رہی تھی، اُس وقت حکمران تصویری اجلاسوں میں مصروف تھے۔
*ایک عام، غیر-آزاد شہری*
*وائرل سوشل میڈیا*

10/23/2025

فیصل آباد سے بڑی خبر!
تھانہ ایئرپورٹ کی حدود میں سابق ڈی ایس پی شیخ رضوان اور اُس کے بیٹے احمد عثمان سمیت درجنوں افراد نے آڑھتی صیام ظہیر کو تشدد کا نشانہ بنایا اور خود کو سی سی ڈی کا آفیسر ظاہر کرتے ہوئے اغوا کرلیا!
واقعے کی ویڈیو میڈیا کو موصول — لیکن پولیس کی جانب سے تاحال کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔
متاثرہ شہری کی جانب سے سی پی او اور آئی جی پنجاب کو درخواست دے دی گئی ہے۔

بغیر منظوری سوشل میڈیا پر حکومتی پالیسی یا ذاتی رائے دینا ممنوع قرار، نوٹیفکیشن  ذاتی شہرت یا سوشل میڈیا پر خود نمائی سخ...
10/02/2025

بغیر منظوری سوشل میڈیا پر حکومتی پالیسی یا ذاتی رائے دینا ممنوع قرار، نوٹیفکیشن ذاتی شہرت یا سوشل میڈیا پر خود نمائی سختی سے ممنوع قرار سول سرونٹس کو سوشل میڈیا پر بیانات، رائے یا معلومات شیئر کرنے کے لئے محتاط رہنے کی بھی ہدایت کردی فیس بک، ٹوئٹر، واٹس ایپ، انسٹاگرام، ٹک ٹاک اور یوٹیوب سمیت تمام پلیٹ فارمز پر احتیاط لازم قرار، نوٹیفکیشن حکومت یا عدالت کی توہین، غیر قانونی افعال یا فرقہ واریت پھیلانے والا مواد ناقابل برداشت، نوٹیفکیشن سوشل میڈیا پر اعلیٰ اخلاقی معیار، دیانت اور ذمہ داری لازم قرار دی گئی، نوٹیفیکیشن

09/29/2025

وزیراعلی پنجاب مریم نواز صاحبہ کے دورہ فیصل آباد کے دوران انکا خطاب سننے کے لیے لائے جانیوالے لیگی کارکن بریانی پر جھگڑ پڑے ایک دوسرے سے گتھم گتھا

‏محسن نقوی اپنے فیصلے پر ڈٹ گئے بھارتی ٹیم نے ان سے ٹرافی نہیں لی تو کسی اور کے ہاتھوں بھی ٹرافی نہیں دی گئیبھارتی ٹیم ک...
09/29/2025

‏محسن نقوی اپنے فیصلے پر ڈٹ گئے
بھارتی ٹیم نے ان سے ٹرافی نہیں لی تو کسی اور کے ہاتھوں بھی ٹرافی نہیں دی گئی

بھارتی ٹیم کھڑی انتظار کرتی رہ گئی، مگر تقریب فاتح ٹیم کو ٹرافی دیے بغیر ہی ختم ہوگئی۔

انتظامیہ ٹرافی اپنے ساتھ لے گئی۔ بھارتی ٹیم کو نہ تو میڈلز ملے اور نہ ہی چیمپئن کا بورڈ دیا گیا

09/27/2025

پاکستان پہ تمام اقلیتوں کا اتنا ہی حق ہے جتنا مسلمانوں کا, ہم سب پاکستانی ہیں, پاکستان ہمیشہ ذندہ باد

09/27/2025

فیصل آباد طالبہ پر تشدد کاافسوسناک واقعہ ،
گورنمنٹ گریجوایٹ وویمن کالج سمن آباد انتظامیہ اور پولیس کی بے بسی پر دلبرداشتہ ہوکرطالبہ کے والد اسد اللہ خان نے وزیر اعلی ہاوس پنجا ب کے سامنےخود سوزی کا اعلان کردیا ،
طالبہ کے والد اسد اللہ خان کاکہناہے کہ
لاپرواہی کی انتہا، 12ویں کلاس کی دو طلبہ کے درمیان معمولی بات پر جھگڑا،
ایک طلبہ نے گھر سے والد ،والدہ اور دو بہنوں کو بلوا کرکلاس فیلو کو باندھ کر تشدد کیا،
تشدد سے طلبہ بےہوش حالت غیر ہونے پر طلبہ کو ہسپتا ل منتقل کردیا گیا،
کالج انتظامیہ خاموش ،
متاثرہ طلبہ کے والد اسد اللہ خان کا کہناہے کہ کالج انتظامیہ نے 15 پر کال کرنے اور ریسکیو 1122 کو بلانے کی بجائے تماشہ لگایا میری شکایت ڈویژنل کمشنر، ڈپٹی کمشنر، ڈائریکٹر کالجز ،
ایس ایچ او اور ڈی ایس پی نے بھی نہیں سنی...
میں نے فیصلہ کیا ہے کہ 29ستمبر کو وزیراعلی پنجاب مریم نواز شریف فیصل آباد آرہی ہیں تو میں انکا پروگرام خراب نہیں کرناچاہتا اس لیے میں اپنے بیوی بچوں کے ساتھ 30ستمبر بروز منگل کو وزیر اعلی پنجاب ہاوس کے سامنے خودسوزی کروگا...
اور میں اپنا بیان اپنے وکیل کو تحریر جمع کروادیاہے

Address

County Kent
England, AR
EC1A1AE

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Khabron Wali Sarkar posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to Khabron Wali Sarkar:

Share