Hayat Preghal

Hayat Preghal Hayat Khan \, Nick Name Hayat Preghal, Born on 18th May in SWT, HRBlogger, Digital Creator.
(655)

پشتون علماء کی خاموشی اور دینِ مبین!شمالی وزیرستان میں ۱۵ اکتوبر کو فوج کا گولہ عمرکی کلہ حسوخیل میں ایک گھر پر لگا، جس ...
10/18/2025

پشتون علماء کی خاموشی اور دینِ مبین!

شمالی وزیرستان میں ۱۵ اکتوبر کو فوج کا گولہ عمرکی کلہ حسوخیل میں ایک گھر پر لگا، جس سے ایک بچی کا چہرہ اڑ گیا اور کئی بچے و خواتین شدید زخمی ہوئے۔ پھر ۱۷ اکتوبر کو خدی میں فوج پر خودکش حملہ کیا گیا، جس میں راہ چلتی خواتین اور بچے جل کر راکھ اور ٹکڑے ہوگئے۔ یہ کوئی نیا سانحہ نہیں، بلکہ گزشتہ کئی دہائیوں سے پشتون علاقوں کا معمول بن چکا ہے۔ دونوں طرف سے “اللہ اکبر” کے نعرے لگ رہے ہیں، عوام کٹ مر رہی ہے، اور “اللہ اکبر” کے نعرے کا فیصلہ کرنے والے علماء مکمل خاموش ہیں۔

دینِ اسلام میں علم کا مقام ہمیشہ مفاد و خوف سے بالاتر رہا ہے۔ اسلامی تاریخ دیکھیں تو امام احمد بن حنبلؒ نے مامون کے دور میں “خلقِ قرآن” کے فتنے کے خلاف آواز اٹھائی، حاکم کا ظلم برداشت کیا، مگر حق سے پیچھے نہیں ہٹے۔ امام مالکؒ نے جب زبردستی طلاق کو ناجائز قرار دیا تو انہیں کوڑوں کی سزا دی گئی، لیکن انہوں نے حق بات کہنا نہ چھوڑا۔ امام ابو حنیفہؒ نے ظالم خلفاء کے سامنے جج بننے سے انکار کیا اور قید و اذیت برداشت کی۔ ایسی ہزاروں مثالیں موجود ہیں جن سے آج کے علماء، بالخصوص پشتون علماء کو سبق لینا چاہیے، کیونکہ شرع و اخلاق کی روشنی میں موقف کا واضح ہونا عالم کے ضمیر کی ہدایت اور اجتماعی انصاف کے لیے ناگزیر پیمانہ ہے۔

ہم سب جانتے ہیں کہ پشتون وطن میں جاری خونریزی صرف اور صرف مذہب کے نام پر ہو رہی ہے، مزھب کے نام پر پشتون کی نسل کشی پنجاب کر رہا ہے۔ ۔ لہٰذا یہ محض ایک جغرافیائی مسئلہ نہیں بلکہ دینی، اخلاقی اور انسانی المیہ ہے۔ اس المیے کے سامنے علم و دین کے محافظ، علماء کرام کی خاموشی یا مبہم رویہ نہ صرف اخلاقی کمزوری کا ثبوت ہے بلکہ شرعی تقاضوں کے بھی منافی ہے۔

حدیثِ مبارکہ ہے “العلماء ورثة الأنبياء، إن الأنبياء لم يورثوا دينارا ولا درهما، إنما ورثوا العلم، فمن أخذه أخذ بحظ وافر” یعنی “علماء انبیاء کے وارث ہیں۔ انبیاء نے دینار و درہم کی وراثت نہیں چھوڑی بلکہ علم کی وراثت چھوڑی، جو اس علم کو حاصل کرے اس نے بڑا حصہ پایا۔”

امام غزالیؒ اپنی کتاب “إحياء علوم الدين” (جلد ۱، باب العلم) میں لکھتے ہیں کہ علماء کی ذمہ داری ہے کہ وہ حق کو بیان کریں اور ظالم کے سامنے ڈٹ جائیں، کیونکہ ان کا مقام انبیاء کے وارث ہونے کی وجہ سے بلند ہے۔ وہ فرماتے ہیں کہ اگر علماء ظالموں کے ساتھ تعاون کریں یا ان کے جرائم پر خاموش رہیں، تو وہ اللہ کے غضب کا شکار ہو سکتے ہیں۔ امام ابن عبد البرؒ نے “التمهيد” (جلد ۳، صفحہ ۱۱۲) میں لکھا کہ علماء جو ظلم کے خلاف خاموش رہتے ہیں، وہ اپنی وراثتِ انبیاء کے مقام سے محروم ہو جاتے ہیں۔ امام ابو حنیفہؒ کے نزدیک ناحق قتل اور فتنہ کے خلاف “قولاً و فعلاً” آواز بلند کرنا فرضِ کفایہ ہے، اگر علماء خاموش رہیں تو سب گناہ میں شریک ہوتے ہیں (حاشیہ ابنِ عابدین، جلد ۴، ص ۳۰۴)۔ امام ابو یوسفؒ نے “كتاب الخراج” (صفحہ ۴۵) میں لکھا ہے کہ علماء کو حاکم کے ظلم کے خلاف کھڑا ہونا چاہیے، کیونکہ ان کا علم انہیں اس بات کا پابند کرتا ہے کہ وہ امت کو گمراہی سے بچائیں۔ امام طحاویؒ نے “شرح معاني الآثار” (جلد ۱، صفحہ ۲۳) میں حدیث “العلماء ورثة الأنبياء” کی تشریح کرتے ہوئے کہا کہ علماء کی خاموشی معاشرے میں فساد کا باعث بنتی ہے۔انہوں نے سورۃ آلِ عمران (آیت ۱۸۷) کی تفسیر میں واضح کیا ہے کہ علماء کا حق کو چھپانا یا ظالم کی حمایت کرنا سنگین گناہ ہے۔ امام شافعیؒ نے “الرسالة” (صفحہ ۷۸) میں لکھا کہ علماء کا فرض ہے کہ وہ اپنے علم کو ظالم حکمرانوں کے خلاف استعمال کریں، خاص طور پر جب وہ شرعی حدود کی خلاف ورزی کریں۔ امام نوویؒ نے “رياض الصالحين” میں حدیث “إذا رأى أحدكم منكرا فليغيره” کی شرح میں کہا کہ علماء کی خاموشی ظلم کے فروغ کا سبب بنتی ہے، اور انہیں اپنی زبان و عمل سے ظلم کی مخالفت کرنی چاہیے۔ ابن تیمیہؒ نے “السياسة الشرعية” (صفحہ ۱۱۲ تا ۱۱۵) میں لکھا کہ علماء کی خاموشی یا ظالم کی حمایت دین اور معاشرے دونوں کے لیے تباہ کن ہے۔ وہ فرماتے ہیں کہ علماء کو ظالم حکمرانوں کے سامنے حق بات کہنے سے نہیں ڈرنا چاہیے، کیونکہ ان کی خاموشی معاشرے میں فساد کو بڑھاتی ہے۔
قرآن کا فرمان ہے” وَإِذَا قُلْتُمْ فَاعْدِلُوا وَلَوْ كَانَ ذَا قُرْبَىٰ (الأنعام: 152) یعنی “اور جب بات کرو تو انصاف کی بات کرو، چاہے وہ تمہارے رشتہ دار کے خلاف کیوں نہ ہو۔”
ارشاد باری تعالی ہے، “وَلَا تَكْتُمُوا الشَّهَادَةَ ۚ وَمَن يَكْتُمْهَا فَإِنَّهُ آثِمٌ قَلْبُهُ (البقرہ: 283“گواہی کو مت چھپاؤ، جو چھپائے گا اس کا دل گنہگار ہے۔”

اسی طرح حدیثِ مبارکہ ہے “جو تم میں سے برائی دیکھے، اسے ہاتھ سے بدلے؛ اگر نہ سکے تو زبان سے؛ اگر وہ بھی نہ ہو سکے تو دل سے، اور یہ ایمان کا کمزور ترین درجہ ہے۔” (صحیح مسلم)

علماء سے بصد احترام سوال ہے کہ فوج جب آپ کو مذاکرات کے لیے بھیجتی ہے تو آپ مہینوں افغانستان کے پہاڑوں میں پڑے رہتے ہیں، بطور فوجی آلہ کار مگر مقامی ٹارگٹ کلنگ، بھتوں اور دھماکوں کو روکنے کے لیے آپ ممبر و محراب سے وہ آیات و احادیث کیوں نہیں بیان کرتے جو اسلام کا حکم اور آپ پر فرض ہیں؟اسلام نے بے گناہوں کے خون کو مقدّس جانا ہے اور ظلم و ستم سے سختی سے روکا ہے،
“وَلَا تَقۡتُلُوا النَّفۡسَ الَّتِی حَرَّمَ اللَّهُ إِلاَّ بِالْحَقِّ”
“اللہ نے جس جان کو حرام قرار دیا ہے اسے حق کے سوا قتل نہ کرو۔” (القرآن)

رسولِ اکرم ﷺ نے جنگ میں عورتوں اور بچوں کے قتل سے صریحاً منع فرمایا“نَهَى رَسُولُ اللَّهِ ﷺ عَنْ قَتْلِ النِّسَاءِ وَالصِّبْيَانِ”
(صحیح بخاری و صحیح مسلم)

پریغال ۔!!ےاش

10/18/2025

امریکہ میشت پشتانہ افغانان دے دہ 19 اکتوبر ٹیکساس پہ قامی جرگہ کے لازم شرکت وکی!

10/18/2025

پاکستان نے 1992, 1996 , 2001 اور 2021 میں براہ راست افغانستان کی حکومتیں ہٹوائیں ، وھاں حکومتیں تبدیل کروانے میں سو فیصد شامل رہا ۔

حامد کرزائی حکومت کے دوران پاکستان سے دو درجن بار براہ راست رابطے کرکے افغانستان میں دھشتگردی کرنے سے روکنے کی درخواست کی گئی، دنیا جھان کے مطلوب دھشتگردوں ، اسامہ بن لادن تک ایبٹ آباد چترپلین پشاور اور کوئٹہ شوراء یہاں موجود رہی اور وھاں یہی گروہ افغانستان میں اودھم مچاتے رہے ہر شھر میں پھٹتے رہے ۔

حامد کرزائی نے کل ملاکر 23 بار براہ راست دھشتگردی میں پاکستان کے ملوث ہونے پر احتجاج کیا ، افغانستان سفارت خانے کے زریعے ریکارڈ کروائے ۔ اپنے پاکستان دوروں اور پاکستان کے وھاں کے دوروں کے دوران بار بار پاکستان سے دراندازی پر بات کی ۔ امریکہ سے خار دار تار لگانے کی بات کی جسکا ٹھیکہ امریکہ نے پاکستان کو اپنے ڈالرز پر دیا ۔ جس میں جگہ جگہ دھشتگردوں کے لئے راستے بنائے گئے ، خار دار تار کاٹی گئی ۔

اسکے بعد اشرف غنی حکومتوں کے دوران پاکستان سے درجنوں درجنوں بار اشرف غنی نے درخواستیں کیں ، مختلف طریقوں سے پیغامات پہنچائے ، احتجاج ریکارڈ کروائے کہ افغانستان میں ڈنڈی مت مارو بس کردو ۔ دھشتگرد مت بھیجو ، ساری دنیا جانتی ہے کہ انکے اڈے ایبٹ آباد پشاور سے لیکر کوئٹہ میں ہیں ۔ لیکن پاکستان نے پراجیکٹ تال بان کو بند کرنے کے بجائے خوب زور و شور سے اس میں بھرتیاں کیں ٹریننگز دلوائے ۔

اور اب پاکستان تال بان حکومت کے آنے کے بعد انکو کہہ رہا ہے کہ ھم نے تم کو 2021 سے لیکر اب تک درجنوں بار درخواستیں کی کہ دھشتگردوں کو مت بھیجو ۔ حالنکہ دھشتگردوں کے سربراہ کو بلٹ پروف گاڑی خود پاکستان نے لیکر دی ہوئی ہے ۔ اور یہ سارا مزاق ھمارے سامنے ہو رہا ہے۔

یہی مطالبہ افغان تال بان کا ہے کہ انکو پاکستان میں سچی عوامی حکومت چاہئے۔ تبھی دونوں ملکوں کے تعلقات اچھے ہونگے ۔ پاکستا...
10/18/2025

یہی مطالبہ افغان تال بان کا ہے کہ انکو پاکستان میں سچی عوامی حکومت چاہئے۔ تبھی دونوں ملکوں کے تعلقات اچھے ہونگے ۔ پاکستان میں ایک سیکیورٹی ادارے کی حکومت جب تک بزور بازو رہیگی پڑوسیوں کے ساتھ تعلقات خراب ہونگے، وہ دھشت و خوف کے ٹھیکے لیتی رہے گی۔ !

اوس دے یادونہ افسانے خکاری۔!💕
10/18/2025

اوس دے یادونہ افسانے خکاری۔!
💕

10/18/2025

کونسا ملک مزھب کو ہتھیار اور دھشتگردی کو کاروبار کے طور پر استعمال کرتا ہے؟ 🤔

10/17/2025

صبح میر علی میں خودکش حملے اور جھڑپ میں سات (7) معصوم بچے، جبکہ ابھی پکتیا کے اورگون میں کرکٹ کھیلتے ہوئے اٹھ (8) نوجوان پاکستان کے فضائی حملے میں جانبحق ہوگئے۔
عدنان بیٹنی

پانچ سال پہلے ۔!! 😜
10/17/2025

پانچ سال پہلے ۔!! 😜

😂😂😂

10/17/2025

‏اُمید ہے ایک روز افغان عوام افغان نمائندوں پر مبنی سچی حکومت دیکھیں گے، ترجمان دفتر خارجہ پاکستان

یہ منافق لوگ اس عورت کی مانند ہیں جو دس بچے پیدا کرکے کہتی ہے کہ سچا پیار نہیں ملا ، جمھوری حکومتوں کے خلاف تال بان کو ایبٹ آباد کویٹہ پشاور میں ٹرین کرکے ادھر بٹھاؤ اور وقفے وقفے سے ان پر چھوڑا کرو، کبھی کابل میں پھٹتے ، کبھی کندھار میں ، اب جب وہ حکومت امریکہ سے ساز باز کرکے اپنے شاگردوں کے حوالے کردی ہے اور شاگردوں نے مڈل فنگر دکھا دیا ہے تو اب برداشت کرو بھوسڑی والو ۔۔!!

10/17/2025

آج پاکستان میں وزیراعظم اور آرمی چیف کی قیادت میں پاکستان کا اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا جس میں تمام صوبے کے وزیر اعلیٰ گئے جبکہ خیبرپختونخوا کا وزیر اعلیٰ نہیں گیا صوبے کی نمائندگی مزمل اسلم نے کی جو ایک پنجابی ہے یعنی خیبرپختونخوا جو پشتون اکثریتی صوبہ ہے اس کی نمائندگی ایک پنجابی کر رہا ہے ، ان لوگوں کو عمران خان کے علاوہ کچھ نظر ہی نہیں آرہا۔ ان لوگوں کو معلوم ہی نہیں کہ اس صوبے میں چھ سات کروڑ پشتون اور دوسرے قومیں بستی ہیں ۔ انکی ضروریات ہیں حقوق ہیں، اسلام آباد کی بندر بانٹ میں انکا حصہ لانا ہے۔ پنجاب جو پہلے ہی سب کچھ ہتھیا کربڑا بھائی بنا بیٹھا ہے اس کے منہ سے نوالہ چھیننا اتنا آسان نہیں جتنا یوتھیوں نے سمجھ رکھا ہے۔
شفیع محمود

ھندوستان کے ساتھ تو آپکا چھتیس کا آکھڑا ہے،  چین اور چینی باشندے و انجنئیر ز بھی محفوظ نہیں ،  ایران پر آپ اور وہ آپ پر ...
10/17/2025

ھندوستان کے ساتھ تو آپکا چھتیس کا آکھڑا ہے، چین اور چینی باشندے و انجنئیر ز بھی محفوظ نہیں ، ایران پر آپ اور وہ آپ پر بمباری کرچکا ہے، شدید قسم کی مجبوری والا حساب ہے انکا، افغانستان کو آپ نے نیست نابود کروا کرواکر کبھی بسنے ہی نہیں دیا۔ رہ جاتا ہے سمندر تو وھاں بھی شارک کبھی کیبل کاٹ جاتے ہیں، کبھی کشتیاں الٹ جاتی ہیں، کبھی سمندری طوفان کی شکل میں وھاں سے بھی ری ایکشن آتے ہیں۔

پنجابی بھائی آپ ایسا کرلو کہ خود کو کسی لوہے کے دیوار بنواکر دنیا سے کاٹ لو ، باقی تین چار بڑی قوموں کا بیڑا اپنے ساتھ کیوں غرق کر رہے ہو ؟

10/17/2025

جانوروں کے زنانہ اور انسانوں کے مردانہ بچوں کی پیدائش پر خوش ہونے والی قوم انسان کب بنے گی؟

Address

Upper James Street
Long Beach, CA

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Hayat Preghal posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Share