30/07/2025
نوعمر لڑکوں اور خصوصاً تمام لڑکیوں اور ان کے والدین کے لیے بہت ضروری پوسٹ۔۔۔
تحریر محمد اسلم آرائیں دنیاپور
1۔ اگر کوئی شخص چاہے وہ آپ کا ٹیچر ہو، سکول کا چپڑاسی، آفس بوائے چوکیدار یا ڈرائیور ہو، لیب اٹینڈنٹ یا کوئی بڑا سٹوڈنٹ ہو، آپ کو اکیلے میں بلا رہا ہے، اس کے پاس مت جائیں۔
2۔ مدرسے کا استاد، قاری صاحب یا امام صاحب آپ کو اپنے ذاتی رہائش گاہ پر یا کمرے میں بلاتے ہیں، تو مت جائیں، اور والدین کو یہ بات ضرور کہہ دیں۔
3۔ گاؤں یا شہر میں اگر کوئی دکاندار آپ کو دکان کے اندر آنے کو کہتا ہے، تو مت جائیں۔ (8 ، 10 سال سے بڑی بچیاں دکان پر جائیں ہی نہ)
4۔ اپنے گھر کے لوگوں کے سوا باہر کسی سے کھانے کی چیز مت لیں، اگر لینا بھی پڑے تو کھائیں مت، بلکہ جیب میں رکھ کر بعد میں پھینک دیں۔
5۔ اگر کوئی انجان آدمی آپ کو کہے کہ فلاں جگہ آپ کے والد، چاچا یا ماموں یا بھائی کھڑے ہیں، آپ کو بلا رہے ہیں، تو ان کو کہیں، میرے والد، بھائی یا ماموں خود یہاں آ جائیں۔
6۔ اگر استاد یا قاری آپ کو کہیں کہ کمرے سے فلاں چیز لاؤ ، اور آپ جاتے وقت محسوس کریں کہ وہ خود بھی میرے پیچھے آ رہا ہے، تو اس سے معذرت کر کے اندر جانے سے انکار کر دیں۔
7۔ جب بھی کوئی بڑا، استاد، قاری یا امام صاحب آپ کے انکار کے باوجود زبردستی کرنے کی کوشش کریں یا ہاتھ لگانے کی کوشش کریں تو فوراً اس طرف بھاگیں جہاں باقی طالب علم یا لوگ ہوں۔
8۔ اگر کوئی ٹیچر آپ کو کہیں، کہ میری بات نہیں مانو گے تو فیل کر دوں گا یا نمبر کم آئیں گے یا جہنم میں جاؤ گے، تو اس بات کی اطلاع اپنے والدین کو دیں۔
9۔ گھریلو ملازمین اور گھر میں تعمیر یا مرمت کا کام کروانے کے لیے بلائے گئے مستری، مزدور، الیکٹریشن، پلمبر یا پینٹر وغیرہ پر کڑی نظر رکھیں۔ بعض اوقات یہ افراد خواتین یا بچوں پر بری نظر رکھتے ہیں اور چوری چکاری کے بھی مرتکب ہوتے ہیں، لہٰذا ان کی طرف سے غفلت یا اندھا اعتماد آپ کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔ صرف قابل اعتماد اور جانے پہچانے لوگوں کو ہی گھر میں داخل کریں۔
10۔ کوئی بھی پرایا شخص اگر آپ سے نرم اور میٹھے لہجے میں بات کرتے وقت آپ کے جسم کو بار بار ہاتھ لگانے کی کوشش کرے، تو وہاں سے جلدی نکلنے کی کوشش کریں، اور اس آدمی کے بارے میں ہمیشہ احتیاط سے رہیں۔ گھر میں بتائیں۔
11۔ اگر آپ کہیں کسی کی گرفت میں آ گئے ہیں اور وہاں سے نکل نہیں سکتے، یا اس بندے سے خود کو چھڑا نہیں سکتے، کوئی بچانے والا بھی نہ ہو، اور خدا نخواستہ وہ آپ سے کچھ غلط کرنے میں کامیاب ہو جائے، تو اس کو کبھی یہ کہنے کی غلطی نہ کریں، کہ میں اپنے والد کو بتاؤں گا، بتاؤں گی۔۔۔
اگر آپ نے ایسی بات کی تو وہ آپ کو زندہ نہیں چھوڑے گا، اگر اس نے آپ کو دھمکی دی کہ اگر گھر میں کچھ کہا تو مار دوں گا، تو اسے کہیں ٹھیک ہے۔۔۔ نہیں بتاؤں گا/گی، بعد میں گھر آ کر اپنے والدین کو پورا واقعہ بتا دیں، شرمانے کی کوئی ضرورت نہیں کیونکہ آپ کے والدین یہ بات کسی کو نہیں بتائیں گے، بلکہ اس شخص کے خلاف کارروائی کریں گے اور ڈرنے کی ضرورت اس لیے نہیں کہ اب آپ کے والد یا سرپرست یا بڑوں کو اس شخص کا پتہ چل گیا ہے، وہ اسے اچھی طرح پوچھ لیں گے۔
12۔ گھر سے باہر کہیں بھی اجنبی لوگوں سے بات کرتے وقت دو میٹر کا فاصلہ رکھیں، انہیں اپنے قریب نہ آنے دیں۔
براہِ کرم! اس پوسٹ کو اپنے انداز میں اپنے بچوں اور بالخصوص بیٹیوں تک پہنچا دیں۔ گھر میں جب بھی بچے ساتھ بیٹھے ہوں، باتوں باتوں میں دوستانہ انداز میں انہیں اس طرح کے لیکچرز دیا کریں، تاکہ انہیں ذہن نشین ہو جائے۔ یونیورسٹی جانے والی لڑکیوں کے والدین کو بھی انھیں یہ سب سمجھانا چاہیے۔
رب سوہنا ہم سب کی اور ہمارے بچوں کی حفاظت کرے۔