
10/16/2025
کئی صدیوں سے جو گونگے تھے گاتے پھر رہے ہیں
یہاں اندھے بھی اب رستہ دکھاتے پھر رہے ہیں🍁
سنا ہے شہر کا حاکم خدا کو پوجتا ہے
سنا ہے بت سبھی چہرہ چھپاتے پھر رہے ہیں🖤
گنہگاروں کی ہٹ دھرمی کا عالم یہ ہوا ہے
کہ خلوت میں گنہہ کر کے بتاتے پھر رہے ہیں
فضا میں بے حسی ایسے سرایت کر چکی ہے
کہ مردے بھی کفن اپنا بچاتے پھر رہے ہیں 💔
انھیں بھی پاک رشتہ چاہیے بیٹے کی خاطر
جو بازاروں میں لڑکی کو نچاتے پھر رہے ہیں
انہی کے ہاتھ ہیں رنگین معصوموں کے خوں سے
یہ جو بہروپیے زمزم پلاتے پھر رہے ہیں🔥
وہ ستر ماؤں سے زیادہ محبت کر رہا ہے
یہ ملّآں کیوں مجھے اس سے ڈراتے پھر رہے ہیں
ہم اپنی نوعیت کے ایک رہنا چاہتے ہیں
ہمیں کیوں آپ اوروں میں ملاتے پھر رہے ہیں🥀